Tag: زندگی

  • خود سے باتیں کرنا ذہانت کی نشانی

    خود سے باتیں کرنا ذہانت کی نشانی

    اپنے آپ سے باتیں کرنے کی عادت کو عموماً اچھا نہیں سمجھا جاتا۔ ایسے افراد کو غائب دماغ یا بعض اوقات کسی ذہنی پیچیدگی کا شکار سمجھا جاتا ہے۔ اس عادت کا شکار افراد اکثر اقات خفت اور شرمندگی کا شکار بھی ہوتے ہیں۔

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں یہ عادت کسی شخص کے ذہین ہونے کی طرف اشارہ کرتی ہے؟

    نفسیات سے متعلق ایک غیر ملکی جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق اپنے آپ سے باتیں کرنا ایک فائدہ مند عادت ہے اور یہ ذہانت کی نشانی ہے۔

    تحقیق میں کئی مفکرین، سائنسدانوں و فنکاروں کا تذکرہ کیا گیا جو اپنے آپ سے باتیں کیا کرتے تھے۔ معروف سائنسدان البرٹ آئن اسٹائن نئی تحقیق و دریافتیں کرتے ہوئے اکثر جملوں کو باآواز بلند دہرایا کرتے تھے۔

    talking-3

    ماہرین نے تحقیق کے لیے مختلف تجربات کیے جس سے انہیں کئی حیرت انگیز نتائج حاصل ہوئے۔

    ان کے مطابق اپنے آپ سے باتیں کرنے کی عادت آپ کے دماغ کی کارکردگی میں اضافہ کرتی ہے۔

    مزید پڑھیں: ذہانت میں اضافہ کرنے کے 10 طریقے

    تحقیق کے لیے کچھ افراد کو ایک سپر اسٹور میں بھیجا گیا۔ ان میں سے کچھ کو وہاں موجود اشیا کے نام باآواز بلند لینے کو کہا گیا۔ بعد ازاں تمام افراد سے کہا گیا کہ وہ یاد کریں کہ انہوں نے سپر اسٹور میں کن کن اشیا کو دیکھا۔

    جن افراد نے اشیا کو دیکھ کر ان کا نام بلند آواز سے لیا تھا وہ باآسانی انہیں یاد کرنے میں کامیاب رہے۔ اس کے برعکس جو افراد چیزوں کو دیکھ کر خاموشی سے گزر گئے وہ چند لمحوں بعد ہی انہیں بھول گئے۔

    talking-2

    ماہرین کے مطابق اپنے آپ سے باتیں کرنا اپنے کاموں کو یاد رکھنے اور اپنے مقاصد کے حصول میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔ یہ عادت دراصل اپنے آپ کو بار بار یاد دہانی کروانا ہوتی ہے کہ اب مجھے یہ کام انجام دینا ہے، اور مجھے یہ کامیابی حاصل کرنا ہے۔

    کیا آپ بھی خود سے باتیں کرنے کے عادی ہیں؟ اگر ہاں، تو یقیناً آج کے بعد آپ اس عادت پر شرمندہ نہیں ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دماغی صحت کے لیے نقصان دہ عادات

    دماغی صحت کے لیے نقصان دہ عادات

    زندگی میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے دماغی طور پر صحت مند رہنا بہت ضروری ہے۔ لیکن ہم اپنی روزمرہ زندگی میں ایسی عادات و رویوں کے عادی ہوتے ہیں جو ہماری لاعلمی میں ہماری دماغی صحت کو متاثر کر رہی ہوتی ہیں۔

    ان عادات و رویوں سے چھٹکارہ پانا از حد ضروری ہوتا ہے۔ ہماری روزمرہ زندگی میں کئی عوامل جیسے کم گفتگو کرنا، اپنے جذبات کو شیئر نہ کرنا، آلودہ فضا میں رہنا، موٹاپا اور نیند کی کمی وغیرہ ایسے عوامل ہیں جو ہماری دماغی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔

    ماہرین کے مطابق ان کے علاوہ بھی کئی ایسی عادات ہیں جو ہماری دماغی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔ آئیے ان عادات کے بارے میں جانتے ہیں تاکہ ان سے چھٹکارہ پایا جاسکے۔


    ڈپریشن

    2

    مستقل ڈپریشن کا شکار رہنا آپ کو زندگی کی چھوٹی چھوٹی خوشیوں کی طرف متوجہ ہونے سے روکتا ہے۔

    ایک طویل عرصے تک ڈپریشن اور ذہنی تناؤ کا شکار رہنے والا شخص بالآخر اسی کا عادی بن جاتا ہے اور اپنے آپ کو زندگی کی خوشیوں سے محروم کر لیتا ہے۔

    مزید پڑھیں: ڈپریشن کم کرنے کے 10 انوکھے طریقے


    تنقید کا نشانہ بننا

    11

    آپ نے اب تک اسکول بلنگ کا نام سنا ہوگا جس میں کوئی بچہ اپنی شکل و صورت یا وزن کے باعث دیگر بچوں کے مذاق کا نشانہ بنتا ہے نتیجتاً اس بچے کی نفسیات میں تبدیلی آتی ہے اور وہ احساس کمتری سمیت مختلف نفسیاتی مسائل کا شکار ہوجاتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کا سلسلہ اسکول تک ختم نہیں ہوجاتا۔ کام کرنے کی جگہوں پر بھی لوگ بلنگ یا تنقید و مذاق کا نشانہ بنتے ہیں اور اپنی تمام تر سنجیدگی اور ذہنی وسعت کے باوجود یہ ان پر منفی طور پر اثر انداز ہوتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق کسی بھی عمر میں بلنگ کا نشانہ بننا دماغی صحت کے لیے خطرناک ہے اور اس کے اثرات سے نجات کے لیے ماہرین نفسیات سے رجوع کرنا ضروری ہے۔


    کاموں کو ٹالنا

    اگر آپ کوئی کام کرنا چاہتے ہیں، لیکن ناکامی کے خوف یا سستی کے باعث اسے ٹال دیتے ہیں تو جان جائیں کہ آپ اپنے کیریئر کے ساتھ ساتھ اپنی دماغی صحت کو بھی نقصان پہنچا رہے ہیں۔

    یاد رکھیں پہلا قدم اٹھانے کا مطلب کسی کام کو نصف پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے۔ جب آپ کام شروع کریں گے تو خود اسے مکمل کرنا چاہیں گے۔


    ناپسندیدہ رشتے

    ماہرین سماجیات کا کہنا ہے کہ لوگوں کی زندگیوں میں ناکامی کی بڑی وجہ ان کا ایسے رشتوں میں بندھے رہنا ہے جنہیں وہ پسند نہیں کرتے۔ صرف معاشروں یا خاندان کے خوف سے وہ ان رشتوں کو نبھانے پر مجبور ہوتے ہیں۔

    ایسے دوست احباب، شریک حیات یا اہل خانہ جو منفی سوچوں کو فروغ دیں، آپ کی کامیابی پر حسد کریں، ناکامی پر خوش ہوں اور ہر وقت تنقید کا نشانہ بناتے رہیں، ایسے رشتوں سے دور ہوجانا ہی بہتر ہے۔


    لوگوں میں گھرے رہنا

    5

    محبت کرنے والے دوست، احباب اور اہل خانہ کے ساتھ وقت گزارنا اچھی عادت ہے لیکن ہفتے میں کچھ وقت تنہائی میں بھی گزارنا چاہیئے۔

    تنہائی اور خاموشی آپ کے دماغ کو خلیات کو پرسکون کرتی ہے اور یہ ایک بار پھر نئی توانائی حاصل کر کے پہلے سے زیادہ فعال ہوجاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: خاموشی کے فوائد


    جھک کر چلنا

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمارے چلنے پھرنے اور اٹھنے بیٹھنے کا انداز ہمارے موڈ پر اثر انداز ہوتا ہے۔

    ماہرین سماجیات کے مطابق جو افراد چلتے ہوئے کاندھوں کو جھکا لیتے ہیں اور کاندھوں کو جھکا کر بیٹھتے ہیں، وہ عموماً منفی چیزوں کے بارے میں زیادہ سوچتے ہیں۔


    ہر چیز کی تصویر کھینچنا

    7

    معروف اداکار جارج کلونی نے ایک بار کہا تھا، ’ہم آج ایسے دور میں جی رہے ہیں جس میں لوگوں کو زندگی جینے سے زیادہ اسے ریکارڈ کرنے سے دلچسپی ہے‘۔

    ہم اپنی زندگی کے بے شمار خوبصورت لمحوں اور اپنے درمیان کیمرے کا لینس حائل کردیتے ہیں اور اس لمحے کی خوبصورتی اور خوشی سے محروم ہوجاتے ہیں۔

    ماہرین نے باقاعدہ تحقیق سے ثابت کیا کہ جو افراد دوستوں یا خاندان کے ساتھ وقت گزارتے ہوئے موبائل کو دور رکھتے ہیں اور تصاویر لینے سے پرہیز کرتے ہیں وہ ایک خوش باش زندگی گزارتے ہیں۔


    زندگی کو بہت زیادہ سنجیدگی سے لینا

    8

    زندگی مسائل، دکھوں، پریشانیوں اور اس کے ساتھ ساتھ خوشیوں کانام ہے۔

    یہ سوچنا احمقانہ بات ہے کہ کسی کی زندگی میں مصائب یا دکھ نہ ہوں۔ انہیں سنجیدگی سے لے کر ان پر افسردہ اور ڈپریس ہونے کے بجائے ٹھنڈے دماغ سے ان کا حل سوچنا چاہیئے۔


    ورزش نہ کرنا

    یونیورسٹی کالج لندن میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق جسمانی طور پر غیر فعال ہونا ڈپریشن اور ذہنی دباؤ کے خطرات بڑھا دیتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ افراد جو ہفتے میں 3 دن ورزش کرتے ہیں وہ ورزش نہ کرنے والوں کی نسبت ڈپریشن کا شکار کم ہوتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ویک اینڈ پر ورزش کرنا زیادہ فوائد کا باعث


    ہر وقت اسمارٹ فون کا استعمال

    9

    ہر دوسرے منٹ اپنے اسمارٹ فون میں مختلف ایپس اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹ جیسے فیس بک، ٹوئٹر پر وقت گزارنا، یا مختلف گیمز کھیلنا آپ کے کسی کام کا نہیں ہے۔

    یہ آپ کی دماغی صلاحیت کو کمزور کرنے کا باعث بنتا ہے۔

    مزید پڑھیں: ڈیجیٹل دور میں ڈیجیٹل بیماریاں


    بیک وقت کئی کام کرنا

    10

    ماہرین کی نظر میں ملٹی ٹاسکنگ ایک اچھا عمل نہیں سمجھا جاتا۔ اس سے توجہ تقسیم ہوجاتی ہے اور کوئی بھی کام درست طریقے سے نہیں ہو پاتا۔

    اس کے برعکس ایک وقت میں ایک ہی کام پوری یکسوئی اور دلجمعی سے کیا جائے۔ ملٹی ٹاسکنگ دماغی خیالات کو منتشر کر کے دماغ کو نقصان پہنچاتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • منفی سوچ رکھنے والے افراد سے بچیں

    منفی سوچ رکھنے والے افراد سے بچیں

    منفی سوچ رکھنے والے افراد نہ خود کبھی کامیاب ہوسکتے ہیں اور نہ ہی دوسروں کو کامیاب ہونے دیتے ہیں۔

    ان کی زندگی منفی سوچوں، خیالات اور جذبات سے بھری ہوتی ہے جو ان کی تمام ذہنی و جسمانی توانائی کو کھا جاتی ہے جس کے باعث یہ اپنی زندگی میں کچھ بھی اچھا نہیں کرسکتے۔

    یہی نہیں یہ اپنے آس پاس موجود افراد کو بھی اپنی منفیت پرستی کا شکار بناتے ہیں جس کے باعث دیگر افراد بھی ان کے خیالات کی شر انگیزی کے باعث ناکام اور مایوس ہوجاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: خوشی کو دور کرنے والی 5 عادات

    عقلمند افراد کا کہنا ہے کہ اگر آپ زندگی میں کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ منفی سوچ رکھنے والے دوست اور احباب سے دور رہیں۔

    یہاں ہم آپ کو ایسے افراد میں پائی جانے والی کچھ عادات بتا رہے ہیں۔ اگر آپ کے آس پاس موجود افراد میں سے کسی بھی شخص میں ان میں سے کوئی بھی عادت موجود ہے تو فوری طور پر اس سے دور ہوجائیں، بصورت دیگر زندگی میں ناکام ہونے کے لیے تیار رہیں۔


    منفی سوچ رکھنے والے افراد کی عادات

    منفی سوچ رکھنے والے افراد کے آس پاس اگر کوئی محنتی شخص کامیابی حاصل کرے اور خوش ہو تو یہ کبھی بھی ان کی خوشی میں خوش نہیں ہوتے۔

    یہ کبھی بھی خود کو غلط نہیں سمجھتے۔ یہ اپنی غلطی ماننے کے بجائے ہمیشہ دوسروں کو الزام دیتے ہیں۔

    منفیت پرست افراد مباحثہ کرنے کے بجائے ہمیشہ اپنی رائے کو حرف آخر سمجھتے ہیں اور ہمیشہ بحث جیتنا چاہتے ہیں۔

    یہ لوگوں سے مدد اور فوائد حاصل کرنے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتے، مگر جب ان سے مدد مانگی جائے تو یہ کبھی کسی کے کام نہیں آتے۔

    ایسے لوگ بے معنی گپ شپ کرنے کے شوقین ہوتے ہیں اور ان کا موضوع گفتگو دوسرے افراد کی خامیاں اور ناکامیاں ہوتی ہیں۔

    ان کی زندگی جذباتیت سے بھرپور ہوتی ہے اور یہ اپنے جذباتی ڈراموں اور فیصلوں میں آپ کو بھی شامل کر لیتے ہیں۔

    منفی سوچ رکھنے والے افراد آس پا موجود افراد کو اپنے کنٹرول میں رکھنا چاہتے ہیں اور اگر کوئی ان کی مرضی کے خلاف کچھ کرنا چاہے تو انہیں سخت ناگوار گزرتا ہے۔

    کہیں آپ کا شمار بھی منفی سوچ رکھنے والے افراد میں تو نہیں ہوتا؟


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ذہین افراد کم دوست کیوں بناتے ہیں؟

    ذہین افراد کم دوست کیوں بناتے ہیں؟

    کیا لوگوں سے ملنا جلنا آپ کے اندر خوشی اور اطمینان پیدا کرتا ہے؟ یا لوگوں سے ملنے کے بعد آپ خود کو غیر مطمئن محسوس کرتے ہیں؟ ماہرین نے اس کی وجہ دریافت کرلی۔

    ایک امریکی یونیورسٹی میں اس بات پر تحقیق کی گئی کہ آیا لوگوں سے ملنا جلنا کسی شخص کی زندگی میں خوشی اور اطمینان پیدا کرتا ہے یا ناخوشی۔ ماہرین کی جانب سے کی جانے والی اس تحقیق سے مندرجہ ذیل نتائج سامنے آئے۔

    وہ لوگ جو گنجان آباد شہروں میں رہتے ہیں ان میں خوشی کا احساس کم پایا جاتا ہے۔ اس کی بہ نسبت پرسکون اور خاموش علاقوں (یا دیہاتوں) میں رہنے والے افراد زیادہ خوش اور مطمئن ہوتے ہیں۔

    وہ لوگ جو ہم خیال افراد سے گفتگو کرتے ہیں وہ زیادہ خوش رہتے ہیں۔ جتنے زیادہ وہ ایک دوسرے سے قریب ہوتے جاتے ہیں اتنا ہی زیادہ ان کی خوشی میں اضافہ ہوتا جاتا ہے۔

    تیسرا نتیجہ یہ نکلا کہ ضروری نہیں کہ ذہین افراد ان اصولوں پر پورا اتریں۔

    مزید پڑھیں: دوست آپ کے درد کی دوا بھی ہوسکتے ہیں

    تحقیق سے پتہ چلا کہ جو لوگ جتنے زیادہ ذہین ہوتے ہیں وہ لوگوں کی صحبت میں خود کو اتنا ہی غیر مطمئن محسوس کرتے ہیں۔ درحقیقت یہ لوگ تنہائی میں رہنا پسند کرتے ہیں یا پھر ان کا حلقہ احباب نہایت محدود ہوتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق اگر انہیں مجبوراً لوگوں سے میل جول کرنا پڑے تو یہ ناخوش رہتے ہیں۔

    تحقیقی ماہرین نے اس کی توجیہہ یوں دی کہ ذہین افراد دنیا کو اپنے نقطہ نظر سے دیکھتے ہیں۔ ہر چیز کے بارے میں ان کا نظریہ اوسط ذہن رکھنے والے افراد سے مختلف ہوتا ہے۔ وہ اپنی دنیا میں زیادہ خوش رہتے ہیں۔ لوگوں سے میل جول اور ان سے گفتگو کرنا ان میں بے چینی کا باعث بنتا ہے۔

    تاہم ماہرین تجویز دیتے ہیں کہ دوست بنانا اور ان سے گفتگو کرنا بعض مسائل کا حل ثابت ہوسکتا ہے۔ جیسے ڈپریشن کا شکار افراد اگر ڈاکٹر کے پاس جانے سے پہلے قریبی دوستوں سے گفتگو کریں اور اپنے احساسات کا اظہار کریں تو ان کی آدھی بیماری ختم ہوسکتی ہے۔

    اسی طرح دوستوں سے گفتگو کرنا انسان کو جذباتی طور پر مستحکم کرتا ہے اور اس میں زندگی کے مسئلے مسائل سے نمٹنے کے لیے نئی قوت پیدا ہوتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • خوشی حاصل کرنے 3 آزمودہ طریقے

    خوشی حاصل کرنے 3 آزمودہ طریقے

    خوشی آج کل کے دور میں ایک نایاب شے بن چکی ہے۔ چاروں جانب مسئلے مسائل، پریشانیاں خوش ہونے کا موقع ہی نہیں دیتے۔ جب ہم ناخوش ہوتے ہیں تو اس کا اثر ہماری زندگی اور تعلقات پر بھی پڑتا ہے۔

    ناخوشی ہمارے اندر سے زندہ رہنے کی خواہش کو ختم کر دیتی ہے۔ یہ ہماری صلاحیتوں، ہمارے کام کرنے کے جذبہ پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔

    ماہرین خوش رہنے کے بہت سے طریقہ بتاتے ہیں لیکن یہ 3 طریقہ ایسے ہیں جن سے ہر شخص متفق ہے۔ اگر آپ بھی خوشی کی تلاش میں ہیں تو ان طریقوں پر عمل کریں۔


    اپنا پسندیدہ کام سر انجام دیں

    happy-3

    ہم میں سے بہت سے افراد اس لیے ناخوش رہتے ہیں کیونکہ وہ زندگی میں ناپسندیدہ کام سر انجام دے رہے ہوتے ہیں۔ جو کام وہ کرنا چاہتے ہیں وہ کر نہیں پاتے لہٰذا ان کی زندگی سے خوشی اور اطمینان کا عنصر ختم ہوجاتا ہے اور وہ تھکے تھکے، بیزار سے لگنے لگتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جو کام کرنے کی خواہش آپ کے دل میں موجود ہو اسے کرنا آپ کو خوش دیتا ہے۔ یہ کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ اگر آپ پینٹنگ کرنا چاہتے ہیں لیکن کسی خشک سی نوکری میں مصروف ہیں تو ہفتہ میں وقت نکال کر پینٹنگ ضرور کریں۔

    مختلف رنگوں سے کھیلنا، اپنے خیالات کو اظہار کا موقع دینا اور اپنی پینٹنگ کی تکمیل کرنا آپ کو بے پایاں خوشی اور اطمینان کا احساس دے گا۔


    پسندیدہ چیز حاصل کریں

    happy-4

    جو چیزیں آپ کو خوشی دیتی ہیں انہیں حاصل کرنے کی کوشش کریں۔ کوئی کتاب، کوئی لباس، کوئی سجاوٹ کی چیز۔ بعض افراد کوئی ڈش کھانا چاہتے ہیں لیکن مصروفیت کے باعث نہیں کھا پاتے۔

    اپنے مصروف شیڈول میں سے وقت نکال کر اسے ضرور کھانے جائیں۔ اس سے آپ کو اپنے اندر خوشی اور توانائی کا احساس ہوگا۔

    اگر آپ کی پسندیدہ چیز مہنگی ہے جیسے کوئی مہنگی گاڑی یا موٹر بائیک، تو یہ آپ کو محنت سے کام کرنے اور کامیاب بننے کی طرف مائل کرے گی تاکہ آپ اپنی خواہش کی تکمیل کرسکیں۔


    کسی کی مدد کریں

    happ-2

    خوشی حاصل کرنے کا یہ صدیوں پرانا اور آزمودہ طریقہ ہے۔ اپنی خواہشات کی تکمیل کرنے کے بعد بھی آپ کو اتنی خوشی نہیں ہوگی جتنی کسی کی مدد کر کے ہوگی۔

    ضروری نہیں کہ آپ لاکھوں روپے سے کسی کی امداد کریں۔ کسی ضرورت مند بچے کی معمولی ضرورت پوری کردینا، یا اپنے کسی ساتھی کا کوئی ایسا کام کروانے میں مدد کر دینا جو اس کے لیے بہت ضروری ہو مگر وہ ہو نہیں پارہا ہو، آپ کو بے حد خوشی کا احساس دے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ان چھوٹی چھوٹی چیزوں سے لوگوں کی شخصیت پہچانیں

    ان چھوٹی چھوٹی چیزوں سے لوگوں کی شخصیت پہچانیں

    لوگوں کا ظاہری رویہ، ان کا نشست و برخاست، گفتگو اور کھانے پینے کا انداز ان کی شخصیت کی عکاسی کرتا ہے۔ لیکن اس انداز کو پڑھنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔

    ماہرین سماجیات کا کہنا ہے کہ کچھ مخصوص انداز مخصوص عادات و رویوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔ آئیے آپ بھی ان انداز کے بارے میں جانیں تاکہ آپ لوگوں کی شخصیات کو سمجھ سکیں اور ان سے دوستی رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ کرسکیں۔


    میل جول کا انداز

    2

    اگر کوئی شخص مصافحہ کرتے ہوئے مضبوطی سے آپ کا ہاتھ دبائے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ شخص گرم جوش ہے اور جذبات کے اظہار پر یقین رکھتا ہے۔

    ملتے ہوئے کندھے پر ہاتھ رکھنا اس بات کی علامت ہے کہ آپ نے اس شخص کو بے حد متاثر کیا ہے۔

    اگر کوئی شخص مصافحہ کرنے کے لیے دونوں ہاتھوں کا استعمال کرے تو اس کا مطلب ہے کہ یا تو وہ آپ سے کچھ چاہتا ہے یا کوئی پیغام آپ کو دینا چاہتا ہے۔


    مسکراہٹ

    1

    جب کوئی شخص خلوص اور دل سے مسکراتا ہے تو اس کی آنکھوں اور ہونٹوں کے گرد لکیریں نمودار ہوتی ہیں۔ اس کے برعکس جب کوئی شخص زبردستی مسکراتا ہے تو صرف اس کے ہونٹوں کے گرد لکیریں نمودار ہوتی ہیں۔

    اسی طرح جب کوئی شخص جذباتی ہوتا ہے تو عام طور پر اس کی آنکھیں بھر جاتی ہی اور گلا رندھ جاتا ہے۔ اگر کسی جذباتی یا خوشی کے موقع پر آپ سامنے موجود شخص میں ان میں سے کوئی بھی نشانی نہ پائیں تو سمجھ جائیں کہ وہ نرا ڈرامے باز ہے۔


    گفتگو کے دوران

    9

    اگر کوئی شخص گفتگو میں، ’میں‘ کا استعمال زیادہ کرتا ہے تو وہ خود پسند ہونے کے ساتھ ساتھ سچ بولنے کا عادی بھی ہے۔

    اس کے برعکس وہ افراد جو اپنی گفتگو میں ’ہم‘ کا استعمال کرتے ہیں وہ اپنے سماجی دائرے میں موجود تمام افراد کو یاد رکھتے ہیں اور ان کا خیال کرتے ہیں۔

    یہاں آپ کو ایک دلچسپ بات بتائیں کہ جیسے جیسے لوگ معمر ہوتے جاتے ہیں ویسے ویسے وہ صیغہ ماضی کے بجائے مستقبل کی باتیں زیادہ کرتے ہیں۔


    کھانے کی میز پر

    5

    کھانے کی میز پر کھانے کے وقت جو افراد اپنی پلیٹ میں موجود چیزوں کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں تقسیم کر کے کھاتے ہیں وہ اپنی زندگی کو اپنی مرضی کے مطابق جینا چاہتے ہیں اور دیرپا رشتوں کے طلبگار ہوتے ہیں۔

    پلیٹ میں موجود تمام اشیا کو مکس کر کے کھانے والے افراد مضبوط شخصیت کے مالک ہوتے ہیں۔

    وہ افراد جو کھانے کو بہت جلدی ختم کر لیتے ہیں وہ ملٹی ٹاسکنگ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ اپنی ذمہ داریوں کے لیے نہایت سنجیدہ ہوتے ہیں اور قابل تعریف شخصیت سمجھے جاتے ہیں۔

    اس کے برعکس وہ لوگ جو اپنا کھانا بہت آہستگی کے ساتھ ختم کرتے ہیں وہ لمحہ حال میں جینا چاہتے ہیں اور اس سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔


    پاپ کارن کھانے کا انداز

    7

    امریکی ماہرین کی ایک تحقیق کے مطابق کم گو اور اپنی ذات میں گم رہنے والے افراد ایک ایک پاپ کارن کو بہت دھیان سے کھاتے ہیں۔ اس کے برعکس بے باک، زود گو اور گھلنے ملنے والے افراد ایک بار میں مٹھی بھر پاپ کارن کھاتے ہیں۔

    اسی طرح جلدی جلدی پاپ کارن کھانے والے افراد اپنی ذات سے زیادہ دوسروں کی ذات کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔


    سیلفی لینے کا انداز

    4

    وہ افراد جو سیلفی لیتے ہوئے موبائل کو ذرا سا نیچے یعنی اپنے چہرے کے سامنے رکھتے ہیں وہ سوشل میڈیا پر اپنا اچھا تاثر دینا چاہتے ہیں۔

    بہت زیادہ سنجیدہ یا ذمہ دار قسم کے افراد اس طرح کی تصویر لیتے ہیں جن میں ان کے مقام کا کچھ اندازہ نہ ہورہا ہو۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ تصاویر کھینچتے ہوئے آج کل کے رجحان کے مطابق پاؤٹ بنا لینا تصویر کھینچنے والے کے ذہنی انتشار اور غیر سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔


    بار بار فون چیک کرنا

    3

    اپنے اسمارٹ فون پر بار بار سماجی رابطوں کی ویب سائٹس فیس بک، ٹوئٹر یا ای میلز چیک کرنا کسی شخص کے ڈپریشن میں مبتلا ہونے کی علامت ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پیشہ ورانہ زندگی میں اپنائے جانے والے آداب

    پیشہ ورانہ زندگی میں اپنائے جانے والے آداب

    روزمرہ کی عام زندگی، اور پیشہ ورانہ اور کاروباری محافل میں شریک ہونا دو مختلف مرحلے ہیں۔ کاروباری تقریبات میں اپنائے جانے والے اصول کسی شخص کے نہ صرف پروفیشنل اور مہذب ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں بلکہ اس کا اچھا تاثر قائم کرتے ہیں۔

    اگر آپ ان اصولوں کو نظر انداز کریں گے یا ناواقف ہوں گے تو یقیناً آپ دیگر افراد پر اپنا نہایت غلط تاثر چھوڑیں گے جو آپ کے مستقبل اور کاروبار کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

    تو کیوں نہ ایسے آداب سے واقفیت حاصل کی جائے تاکہ آپ کاروباری تقریبات اور ہائی پروفائل محفلوں میں شرمندگی و خفت سے بچ سکیں۔

    تعارف کے وقت کھڑے ہوجائیں

    جب آپ کا تعارف کروایا جائے تو اس وقت کھڑے ہوجائیں۔ کاروباری آداب کی ایک ماہر باربرا پیچر کہتی ہیں، ’جب آپ بیٹھے ہوں گے تو لوگوں کے لیے آپ کو نظر انداز کرنا آسان ہوجائے گا۔ کھڑا ہونا آپ کی شخصیت کو نمایاں کرے گا‘۔

    اپنا مکمل نام بتائیں

    4

    کسی کاروباری محفل میں اپنا پورا نام بتائیں۔ البتہ اس بات کا خیال رکھیں کہ دیگر لوگ اپنا نام کیسے بتا رہے ہیں۔ اگر وہ اپنا نام مختصر کر کے بتاتے ہیں تو آپ بھی یہی اصول اپنائیں۔

    مصافحے کے لیے ہاتھ بڑھائیں

    3

    اگر کسی تقریب میں آپ میزبان ہیں، یا آپ ایسے افراد سے مل رہے ہیں جو آپ سے کم تر عہدوں پر فائز ہیں تو مصافحہ کے لیے پہلا ہاتھ آپ کو بڑھانا ہے۔ بعض اوقات اکثر افراد مصافحہ کرتے ہوئے تذبذب کا شکار ہوتے ہیں۔ ایسی صورت میں آپ بغیر کسی رد و کد کے اپنا ہاتھ آگے بڑھائیں اور پرجوش مصافحہ کریں۔

    اس بارے میں باربرا پیچر کہتی ہیں، ’امریکا میں مصافحہ کرنا ایک سنجیدہ نوعیت کا کاروباری اصول ہے‘۔

    لباس کا خیال رکھیں

    1

    پیشہ ورانہ میٹنگ یا تقریب میں جاتے ہوئے لباس کا خیال رکھیں۔ بعض اوقات کاروباری محافل کے لیے ایک مخصوص ڈریس کوڈ ہوتا ہے جو عموماً دعوت نامے پر لکھا ہوتا ہے۔ اس ڈریس کوڈ کی سختی سے پابندی کریں۔

    اگر ڈریس کوڈ نہیں بتایا گیا کہ تو آپ کو علم ہونا چاہیئے کہ کس موقع کے لیے کیسا لباس زیب تن کرنا ہے۔ سنجیدہ نوعیت کی کاوباری محفلوں میں ہمیشہ ایسا لباس پہنیں جس سے آپ کا سنجیدہ اور پروفیشنل تاثر جھلکے۔

    صرف ایک بار شکریہ

    19

    کاروباری گفتگو کے دوران ’شکریہ‘ کا استعمال صرف ایک یا دو بار کریں۔ اس سے زیادہ بار شکریہ کا استعمال کرنا آپ کو ضرورت مند ظاہر کرے گا۔

    شکریہ کا علیحدہ نوٹ

    5

    تقریب کے بعد 24 گھنٹوں کے اندر تقریب میں شریک افراد کو شکریہ کا علیحدہ پیغام بھیجیں۔ اگر یہ پیغام بذریعہ ای میل ہو تو زیادہ بہتر ہے۔ اس پیغام کا مقصد ان افراد کا، بشمول میزبان شکریہ ادا کرنا ہوگا جن کی وجہ سے آپ نے ایک بہترین شام گزاری۔

    موبائل فون کو دور رکھیں

    6

    خالصتاً کاروباری نوعیت کی تقریبات میں موبائل فون کو بند رکھیں یا کم از کم کسی سے گفتگو کے دوران یا کسی سے ملتے ہوئے ہرگز فون کا استعمال نہ کریں۔

    علاوہ ازیں اگر آپ میز کے گرد بیٹھ کر محو گفتگو ہیں تو موبائل کو میز پر مت رکھیں۔ اس سے یہ تاثر جائے گا کہ آپ کسی کال یا میسج کے لیے سامنے بیٹھے شخص کو نظر انداز کر سکتے ہیں۔

    سوشل میڈیا کا پیشہ ورانہ استعمال

    18

    پروفیشنل نوعیت کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے لنکڈ ان وغیرہ پر اپنی پروفائل پکچر ایسی لگائیں جس میں آپ سنجیدہ دکھائی دیں۔ یہ تصویر آپ کے چہرے کی ہونی چاہیئے۔

    کاروباری رابطوں کے لیے استعمال کی جانے والی سائٹس پر ذاتی سرگرمیوں کی تصاویر لگانے سے پرہیز کریں جیسے خاندان کے ساتھ ڈنر یا ساحل سمندر پر سیر کرتی ہوئی تصویر۔

    سنجیدہ ای میل ایڈریس

    17

    اپنی ای میل آئی ڈی بناتے ہوئے پرنس، پرنسز، ڈول، بے بی، اپنی تاریخ پیدائش، یا اپنے پیدائشی برج کا نام لکھنے سے گریز کریں۔ آپ کا ای میل ایڈریس آپ کے اپنے نام پر یا جس ادارے میں کام کرتے ہیں اس سے متعلق ہونا چاہیئے۔

    غیر سنجیدہ القابات سے پرہیز

    16

    پیشہ ورانہ ای میل یا ٹیکسٹ بھیجتے ہوئے بے تکلف اور غیر سنجیدہ القابات جیسے ہے، یو، وغیرہ سے گریز کریں۔ اس کی جگہ صرف ہائی یا ہیلو کا استعمال کریں۔

    نام بھول جانے کا اعتراف کریں

    15

    باربرا پیچر کے مطابق اگر آپ اپنے پیشہ ورانہ حلقہ احباب میں کسی کا نام بھول گئے ہیں تو اس کا اعتراف کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ یہ بہتر ہے بہ نسبت اس کے، کہ آپ اسے غلط نام سے مخاطب کریں۔

    دفتر پہنچ کر سب سے ملیں

    7

    اپنے دفتر پہنچ کر راستے میں آنے والے ہر شخص کو مسکرا کر ہیلو کہیں یا سلام کریں۔ ہو سکتا ہے آپ جس شخص سے لفٹ یا راہداری میں ملے ہوں وہ کسی ضروری میٹنگ میں آپ کے ساتھ براجمان ہو۔

    اگر آپ پہلے سے اس سے اچھے طریقے سے ملے ہوں گے تو آپ اس پر ایک اچھا تاثر قائم کر چکے ہوں گے۔ اور ہاں، جب کوئی آپ کو سلام کرے یا ہیلو کہے تو جواباً آپ بھی اسے ہیلو کہیں۔ یہ ایک لازمی اصول ہے۔

    گفتگو کے دوران ہاتھوں کا استعمال

    8

    میٹنگ میں گفتگو کرتے ہوئے کبھی بھی شہادت کی انگلی کا استعمال نہ کریں۔ یہ ایک تحکمانہ اظہار خیال ہوگا۔ اس کی جگہ گفتگو کے دوران انگلیوں کو ملا کر ہوا میں لہرائیں۔

    تاخیر سے مت پہنچیں

    کسی بھی میٹنگ یا کاروباری تقریب میں دیر سے پہنچنا آپ کی غیر سنجیدہ طبیعت کو ظاہر کرے گا۔ اس سے پرہیز کریں۔ اگر کبھی آپ دیر سے پہنچیں تو اپنی تاخیر کی معقول لیکن مختصر وجہ بتا کر معذرت کریں اور اپنی نشست پر بیٹھ جائیں۔

    کسی کے لیے کرسی مت کھینچیں

    9

    یہ ایک عام رواج ہے کہ جب کسی ڈنر پر جایا جائے تو مرد حضرات، خواتین یا بزرگ افراد کے لیے کرسی کھینچ کر انہیں پہلے بیٹھنے کی پیشکش کریں۔ لیکن کسی میٹنگ میں یہ حرکت کرنے سے پرہیز کریں۔

    میٹنگ میں جاتے ہوئے کسی کے لیے دروازہ کھولنے میں تو کوئی حرج نہیں لیکن کرسی سب اپنے لیے خود درست کریں تو زیادہ بہتر ہے۔

    مہنگی چیز مت آرڈر کریں

    10

    کسی کاروباری تقریب میں کوئی مہنگی چیز آرڈر کرنے کا مطلب اپنے میزبان کی سخاوت سے ناجائز فائدہ اٹھانا ہے۔ کوشش کریں کہ وہی چیز آرڈر کریں جو سب کر رہے ہیں۔

    کھانے کا بل

    12

    اگر آپ نے کسی کو میٹنگ یا گفت و شنید کے لیے مدعو کیا ہے تو یاد رکھیں آپ میزبان ہیں اور اس دوران کھائی جانے والی چیزوں کا بل ادا کرنا آپ کی ذمہ داری ہے۔ ایسے موقع پر میٹنگ ختم ہونے کے بعد آخر میں علیحدہ سے بل ادا کرنا بہتر ہے۔

    رخصت کے وقت

    11

    تقریب سے رخصت ہوتے ہوئے رسمی جملوں سے میزبان یا مہمان سے رخصت چاہیں۔ آپ سے مل کر خوشی ہوئی، آپ سے مل کر اچھا لگا ایسے موقع کے لیے بہترین جملے ہیں۔

    اگر آپ کو جلدی رخصت ہونا ہے تو معذرت کرتے ہوئے اپنی مصروفیت کا معقول جواز دیں، جیسے کسی دوسری میٹنگ میں شرکت کے لیے جانا ہے، یا فیملی کے ساتھ کوئی سرگرمی ہے۔ یہ انداز آپ کا بہترین تاثر تعمیر کرنے میں مدد دے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • زندگی کو آسان بنانے والی چھوٹی چھوٹی ٹپس

    زندگی کو آسان بنانے والی چھوٹی چھوٹی ٹپس

    ہم اپنی زندگی میں بہترین اور صحت مند انسان بننا چاہتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ اپنے وقت کو بچا کر اسے کارآمد بنانا چاہتے ہیں۔

    آج ہم آپ کو ایسی ہی کچھ چھوٹی چھوٹی ٹپس بتا رہے ہیں جو آپ کی زندگی کو نہایت آسان بنا دیں گی۔


    وزن میں کمی یا زیادتی کے لیے

    کیا آپ جانتے ہیں اگر آپ تیزی سے اپنا وزن بڑھانا چاہتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو تیز رفتاری سے کھانا ہوگا۔ دھیمی رفتار سے کھانے والوں کا وزن بھی دھیمی رفتار سے بڑھتا ہے۔

    وزن کم کرنے کے لیے کیے جانے والے ورک آؤٹ سے قبل کافی پینا کیلوریز کے جلانے کے عمل کو تیز کردے گا یوں آپ کا وزن جلدی کم ہوگا۔

    اگر آپ سونے سے قبل سبز چائے پئیں گے تو یہ سوتے میں بھی آپ کے جسم کی کیلوریز کو جلائے گا اور آپ سوتے ہوئے بھی وزن کم کرسکیں گے۔

    اگر ورزش کرتے ہوئے موسیقی سنی جائے تو آپ اپنی استطاعت سے 15 فیصد زائد وزن اٹھا سکتے ہیں۔


    دماغ کے لیے

    دن کے درمیان میں قیلولہ کرنا یادداشت اور دماغی کارکردگی کو بہتر کرتا ہے اور دل کے دورے کا خطرہ بھی کم کرتا ہے۔

    اگر آپ کچھ یاد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو ہاتھ کی مٹھی بنا کر اسے زور سے بھینچیں۔ یہ آپ کی یادداشت کو ایک دم متحرک کردے گا۔

    اگر آپ کو شدید بے چینی ہو رہی ہے تو دہی یا 2 چمچ خشک میوہ جات کھالیں۔ ان دونوں اشیا میں امائنو ایسڈ موجود ہوتا ہے جو آپ کو دماغ کو پرسکون کردے گا۔

    کیا آپ جانتے ہیں کیلے کو خوشی کا پھل کہا جاتا ہے؟ ناشتے میں کیلے کھانا تمام دن آپ کے موڈ کو خوشگوار رکھے گا اور آپ منفی سوچوں سے بچے رہیں گے۔


    روزمرہ زندگی کے لیے کارآمد ٹپس

    سپر اسٹور میں: سپر اسٹور میں خریداری کرتے ہوئے اگر آپ کو سستی اشیا کی تلاش ہے تو انہیں اوپر کے شیلفس میں تلاش کریں۔ سامنے اور نیچے کے شیلفس میں اکثر مہنگی پراڈکٹس رکھی جاتی ہیں۔

    موم بتی کی عمر بڑھائیں: موم بتی کے استعمال سے قبل اگر اسے چند گھنٹوں کے لیے فریزر میں رکھ دیا جائے تو موم بتی زیادہ دیر تک چلے گی۔

    پرنٹر استعمال کرتے ہوئے: اپنے کلر پرنٹر کی کارکردگی چیک کرنے کے لیے سب سے پہلے گوگل کا لوگو پرنٹ کر کے نکالیں۔ اس لوگو میں تمام بنیادی رنگ موجود ہیں۔

    کسی خطرے کی صورت میں: اگر آپ کسی مشکل میں گھر جائیں اور پولیس کو طلب کریں تو سب سے پہلے اپنا موجودہ مقام بتائیں، اس سے قبل کے آپ کا رابطہ ٹوٹ جائے یا آپ کا فون چھین لیا جائے۔

    چڑیا گھر جاتے ہوئے: اگر آپ اپنے بچوں کو سیر و تفریح کے لیے چڑیا گھر لے جانا چاہتے ہیں تو انہیں اس رنگ کے کپڑے پہنائیں جو چڑیا گھر کے ملازمین پہنتے ہیں۔ اس ٹرک سے جانور آپ یا آپ کے بچوں سے ڈریں گے نہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • زندگی کو آسان بنانے والا لفظ

    زندگی کو آسان بنانے والا لفظ

    الفاظ اور لہجے ہماری زندگی میں بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ ایک معمولی سا لفظ ہماری زندگی پر بدترین یا بہترین اثر ڈال سکتا ہے۔ آج ہم آپ کو ایسے لفظ کا جادو بتانے جارہے ہیں جس کا اثر آپ کو حیران کردے گا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ لفظ دنیا کے ہر کامیاب شخص کی گفتگو کا حصہ ہوتا ہے۔ وہ اسے سب کے ساتھ استعمال کرتا ہے چاہے وہ اس سے بڑی حیثیت کا انسان ہو یا کمتر حیثیت کا۔

    وہ لفظ ہے ’شکریہ‘۔

    شکریہ ادا کرنا اور شکر گزار ہونا آپ کو ایک بہترین، نرم دل، مخلص اور مہربان شخص ظاہر کرتا ہے۔ اگر کوئی آپ کی معمولی سی مدد کر رہا ہے تو اس کا شکریہ ادا کرنا اس شخص کو آپ کی دوبارہ مدد کرنے پر مجبور کرے گا۔

    یہ اصول صرف اپنے برابر یا اپنے سے بہتر حیثیت کے افراد کے لیے نہیں ہے، بلکہ اپنے سے کمتر حیثیت کے افراد جیسے ملازمین، ڈرائیورز وغیرہ سے بھی شکریہ کہنا ان کو آپ کا وفادار بنائے گا۔

    یہی نہیں وہ آپ کا کام کرنے میں خوشی محسوس کریں گے اور اگر آپ کبھی ان سے اضافی کام کہیں گے تو وہ کبھی انکار نہیں کریں گے۔

    اسی طرح اگر کوئی اجنبی شخص آپ کے کام آیا ہے، اس نے آپ کو راستہ دیا ہے، آپ کی گری ہوئی کوئی شے اٹھا کر دی ہے، یا آپ کے لیے اپنی جگہ خالی کی ہے تو اس کا شکریہ ادا کرنا بھی نہ صرف فرض ہے بلکہ آپ کا شکریہ اس اجنبی پر آپ کا بہترین اثر چھوڑے گا۔

    اپنے دوستوں، اہل خانہ، اور دفتر کے ساتھیوں وغیرہ کا شکریہ ادا کرنا بھی آپ کے درمیان موجود تعلق کو بہتر بنائے گا اور لوگ بخوشی آپ کی مدد کرنے کو تیار ہوں گے۔

    تو پھر آپ بھی اس لفظ کو اپنی گفتگو کا حصہ بنا رہے ہیں؟


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بے رنگ زندگی کو تبدیل کرنے والی 5 عادات

    بے رنگ زندگی کو تبدیل کرنے والی 5 عادات

    ہم میں سے بہت سے افراد اپنی زندگیوں سے خوش نہیں ہوتے۔ وہ اپنی زندگی کو بدلنا چاہتے ہیں مگر انہیں سمجھ نہیں آتی کہ وہ تبدیلی کا آغاز کیسے اور کہاں سے کریں۔

    مہاتما گاندھی کا قول ہے، ’کسی چیز کو تبدیل کرنے کے لیے ہمیں خود وہ تبدیلی بننا ہوگا‘۔

    اس حقیقت کو سمجھنا ضروری ہے کہ تبدیلی لانے کے لیے خود کو تبدیل کرنا ضروری ہے۔ ایسا نہیں ہو سکتا کہ آپ دنیا کے تبدیل ہونے کی خواہش کریں لیکن اپنے اندر کوئی تبدیلی نہ لائیں۔ اپنے اندر تبدیلی لا کر ہی زندگی کو تبدیل کیا جاسکتا ہے۔

    یہاں آپ کو کچھ ایسی ہی مثبت تبدیلیاں بتائی جارہی ہیں جنہیں اپنا کر آپ اپنی زندگی کو تبدیل کرسکتے ہیں۔


    :غیر مطمئن ہوجائیں

    lc-1

    سب سے پہلے تو اپنی زندگی سے غیر مطمئن ہوجائیں کہ آپ کو اپنی زندگی پسند نہیں اور اسے تبدیل کرنے کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔

    اگر آپ اپنی زندگی سے مطمئن ہوجائیں گے، یا سوچیں گے کہ ’میں کچھ تبدیل نہیں کرسکتا‘ تو آپ واقعی کچھ نہیں کر سکیں گے اور ہمیشہ یکساں اور اکتا دینے والی زندگی گزاریں گے۔


    :مقصد تلاش کریں

    lc-6

    اپنی زندگی کا ایک مقصد بنائیں اور اس کی تکمیل کو اپنا جنون بنا لیں۔ ہر صبح جب آپ کو اپنا مقصد یاد آئے گا تو آپ چھلانگ لگا کر بستر سے اٹھنے پر مجبور ہوجائیں گے۔


    :سوچ میں وسعت پیدا کریں

    lc-3

    اپنی سوچ کو چھوٹی چھوٹی حدوں سے ماورا کریں اور بڑے کینوس پر سوچیں۔ اپنے لیے بڑے مقاصد رکھیں اور ان کی تکمیل کی جانب بڑھتے رہیں۔

    لوگوں کی طنزیہ باتوں اور مذاق کا برا مانے بغیر اپنی منزل کی جانب بڑھتے رہیں اور اپنے گرد پیش آنے والی چھوٹی چھوٹی باتوں اور مسائل کو نظر انداز کردیں۔

    یہ چیزیں راستہ کے پتھر کی طرح ہیں جو آپ کا راستہ روک بھی سکتی ہیں اور آپ انہیں اپنی ٹھوکر سے ہٹا کر آگے بھی بڑھ سکتے ہیں۔


    :ورزش کریں

    lc-5

    آپ اپنی زندگی کو اسی وقت تبدیل کرسکیں گے جب آپ صحت مند ہوں گے۔ اگر آپ جوان ہیں تو صرف ورزش کر کے ہی صحت مند رہ سکتے ہیں۔

    اپنی دن بھر کی فہرست میں ورزش کو سب سے پہلے شامل کریں اور دن کا آغاز ورزش سے کریں۔


    :مثبت سوچیں

    lc-4

    اپنی سوچوں سے منفی عناصر کو ختم کردیں اور ہر چیز کے بارے میں مثبت سوچ رکھیں۔ جلن، حسد، غصہ، انتقام جیسے جذبات کو اپنے دل و دماغ میں جگہ نہ دیں۔

    مایوسی اور بے دلی سے بچیں اور آنے والی ناکامیوں کو کامیابی کی جانب ایک قدم سمجھیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔