Tag: زندگی

  • زندگی سے لڑنے کا حوصلہ اس معصوم بچے سے سیکھیں

    زندگی سے لڑنے کا حوصلہ اس معصوم بچے سے سیکھیں

    کیا آپ کو لگتا ہے کہ آپ ایک مشکل، سخت اور پریشان کن زندگی گزار ر ہے ہیں؟ بعض اوقات آپ اس قدر ذہنی تناؤ کا شکار ہوجاتے ہیں کہ خودکشی کے بارے میں بھی سوچنے لگتے ہیں؟ تو پھر آپ کو یہ ویڈیو دیکھنے کی ضرورت ہے جس میں ایک 2 سال کا معصوم بچہ آپ پر زندگی کے نئے مطالب وا کر رہا ہے۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں 2 بچے دکھائی دے رہے ہیں جن میں سے ایک نسبتاً بڑی بچی ہے جو سیڑھیاں چڑھ کر سلائیڈز لے رہی ہے۔

    سیڑھیوں پر ایک اور ننھا سا بچہ بھی موجود ہے جو سیڑھیاں نہیں چڑھ پا رہا۔

    بظاہر یوں لگ رہا ہے کہ اپنی کم عمری کے باعث یہ بچہ سیڑھیاں چڑھنے سے محروم ہے، لیکن اگر آپ غور سے اس بچے کو دیکھیں تو آپ پر یہ ہولناک انکشاف ہوگا کہ یہ بچہ دونوں ہاتھوں اور پاؤں سے محروم ہے۔

    مزید پڑھیں: معذور بچی کی مصنوعی ٹانگ کا اسکول میں پرجوش استقبال

    لیکن داد دیجیئے اس ماں کے حوصلے کی جو ویڈیو بناتے ہوئے مسلسل اپنے بچے کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے اور اسے سیڑھیاں چڑھ کر سلائیڈ لینے کی ترغیب دے رہی ہے۔

    اس دوران وہ بچہ منہ کے بل گر بھی رہا ہے، لڑکھڑا بھی رہا ہے، لیکن اس کی ماں اور بڑی بہن مسلسل اس کی مدد کر رہے ہیں اور اس کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔

    ننھا بچہ آہستہ آہستہ سیڑھیاں چڑھ کر گرتا پڑتا سلائیڈ تک پہنچتا ہے اور بالآخر سلائیڈ لینے میں کامیاب ہوجاتا ہے جس کے بعد خود اس بچے اور اس کی ماں کی خوشی دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے۔

    یہ تو ایک معمولی سلائیڈ تھی جسے کھیلنے کے لیے دونوں ہاتھ پاؤں سے معذور اس بچے کو اس قدر مشکل کا سامنا کرنا پڑا، ذرا سوچیئے آگے چل کر اسے زندگی میں کتنی بار اور کہاں کہاں اس اذیت ناک کیفیت سے گزرنا ہوگا جہاں وہ ٹوٹے گا، بکھرے گا، تکلیف کا شکار ہوگا، لیکن اس کی ماں کے حوصلہ افزائی سے بھرپور الفاظ یقیناً اس کے لیے مشعل راہ ثابت ہوں گے۔

    اب بتائیں، اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد آپ کو اپنی زندگی کتنی مشکل اور سخت لگ رہی ہے؟


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اپنی زندگی کےبارے میں نہیں لکھ سکتا‘ سلمان خان

    اپنی زندگی کےبارے میں نہیں لکھ سکتا‘ سلمان خان

    ممبئی: بالی ووڈ سپراسٹار سلمان خان کاکہناہےکہ وہ اپنی زندگی کےبارے میں ایک لفظ بھی نہیں لکھ سکتے۔

    بالی ووڈ کےسلطان کروڑوں کی دلوں کی جان سلمان خان جن کےبارے میں فلم انڈسٹری میں مشہور ہےکہ جوکوئی نہیں کرسکتا وہ دبنگ خان کرلیتے ہیں لیکن ایساکیا ہےجودبنگ خان نہیں کرسکتےاوراس کا انکشاف انہوں نےاپنےحالیہ بیان میں بھی کیاہے۔

    بالی ووڈ سپراسٹار سلمان خان کےکیریئرپرایک نظرڈالی جائےتوانہوں نے ثابت کیاہےکہ بات اگر اچھی اداکاری،رقص اور گلوکاری کی ہو تو انڈسٹری میں ان کا کوئی ثانی نہیں اوراس کا اعتراف نہ صرف ان کے دوست بلکہ ان کےناقد بھی کرتے ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کےمطابق بالی ووڈ سپراسٹارسلمان خان نےحال ہی میں لیجنڈ اداکارہ آشا پاریکھ کی زندگی پر لکھی گئی کتاب کی تقریب رونمائی میں شرکت کی۔

    اس موقع پر سلمان خان سےسوال کیاگیاکہ کیا وہ خود بھی اپنی زندگی پرایک کتاب لکھیں گے؟جس پرانہوں نےکہاکہ وہ اپنی زندگی کےبارے میں نہیں لکھ سکتے۔


    والدین سےآج بھی ڈرتا ہوں‘ سلمان خان


    بالی ووڈ کےسلطان نےتقریب کےدوران لیجنڈ اداکارہ آشا پاریکھ کا شکریہ بھی ادا کیا اورکہا کہ وہ اس تقریب کا حصہ بننے کے اہل نہیں تھے لیکن وہ بہت خوش ہیں۔

    سلمان خان نے کہا کہ اداکارہ کی زندگی پرلکھی گئی یہ کتاب اقدار اوراصولوں کی کتاب ہوگی اور ہر کوئی یہ کتاب خریدےاورضرور پڑھے۔

    واضح رہےکہ اس موقع پر آشا پاریکھ کےساتھ متعدد فلموں میں کام کرنے والےسینئراداکار دھرمیندرا اور جیتندراسمیت دیگراداکار بھی موجود تھے۔

  • ذہین افراد خوش کیوں نہیں رہ سکتے؟

    ذہین افراد خوش کیوں نہیں رہ سکتے؟

    معروف امریکی مصنف ارنسٹ ہیمنگ وے کہتا ہے، ’ذہین افراد کا خوش ہونا، ایک ایسا عمل ہے جو میں نے اپنی زندگی میں بہت کم دیکھا ہے‘۔

    آپ نے ذہین افراد کو عام افراد کے مقابلے میں کچھ مختلف دیکھا ہوگا۔ ان کی عادتیں، چیزوں کو محسوس کرنے کے طریقے، گفتگو وغیرہ سب کچھ عام افراد سے مختلف ہوتے ہیں۔

    ایسے لوگ تنہائی پسند، کم میل جول رکھنے والے، اور بے ترتیب عادات کے مالک بھی ہوتے ہیں۔

    کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ ذہین افراد کو خوش ہونے کا موقع بھی بہت کم ملتا ہے؟ اگر یہ ایک نہایت کامیاب زندگی گزار رہے ہوں، ان کی زندگی میں کوئی کمی نہ ہو، اور انہیں دنیا کی ہر نعمت حاصل ہو، تب بھی آپ انہیں خوش نہیں دیکھیں گے۔

    ماہرین نفسیات اس کی مختلف وجوہات بتاتے ہیں، آئیے آپ بھی وہ وجوہات جانیں۔

    بہت زیادہ سوچنا

    intelligent-3

    ذہین افراد ہر شے کے بارے میں بہت زیادہ سوچتے ہیں۔ وہ مختلف خوشگوار اور تلخ واقعات کا بار بار تجزیہ کرتے ہیں اور ہر بار اس تجزیے کے مختلف نتائج حاصل کرتے ہیں، جس میں کہیں نہ کہیں دکھ یا تلخی کا عنصر چھپا ہوتا ہے۔

    ماہرین کی تجویز ہے کہ اگر آپ زندگی سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں اور خوش رہنا چاہتے ہیں تو ناگوار واقعات کو درگزر اور نظر انداز کرنا سیکھیں۔

    بلند ذہنی سطح

    intelligent-4

    ذہین افراد کی ذہنی سطح عام افراد سے کچھ بلند ہوتی ہے۔ وہ عام افراد کے بے مقصد خیالات اور گفت و شنید میں حصہ نہیں لے سکتے۔

    وہ چاہتے ہیں کہ ان سے ان کے ذہنی معیار کے مطابق گفتگو کی جائے، اور جب انہیں اس میں ناکامی ہوتی ہے تو وہ تنہا اور اداس محسوس کرنے لگتے ہیں۔

    ایسے افراد اپنے جیسے ذہنی معیار کے حامل افراد کے ساتھ نہایت خوش رہتے ہیں۔

    اپنا محاسبہ کرنا

    intelligent-2

    ذہین افراد اپنی ذات کے لیے کڑا معیار رکھتے ہیں اور وہ نہایت سخت اصولوں پر اپنا محاسبہ کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے آپ کو بطور سزا زندگی کی کئی نعمتوں اور رشتوں سے محروم بھی کر لیتے ہیں جو انہیں اداسی کا شکار بنا دیتی ہے۔

    مختلف انداز فکر

    intelligent-5

    ذہین افراد کی قوت تخیل بلند اور انداز فکر مختلف ہوتا ہے۔ وہ چھوٹی چھوٹی کامیابیوں یا چیزوں پر خوش نہیں ہو پاتے کیونکہ ان کے مدنظر بڑی کامیابی اور بڑا مقصد ہوتا ہے۔

    دماغی امراض کا شکار؟

    bipolar

    ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ حد سے زیادہ ذہین اور حساس افراد اکثر اوقات دماغی امراض اور الجھنوں کا شکار بھی ہوجاتے ہیں جس میں سب سے عام مرض بائی پولر ڈس آرڈر ہے۔

    مزید پڑھیں: بائی پولر ڈس آرڈر ۔ علامات اور علاج

    اس مرض میں موڈ میں بہت تیزی سے اور شدید تبدیلی واقع ہوتی ہے جس کا دورانیہ بعض اوقات کئی ہفتوں یا مہینوں پر محیط ہوسکتا ہے۔

    ایک اور عام مرض اینگزائٹی یا بے چینی ہے جس میں خوف، عدم تحفظ، گھبراہٹ اور بے دلی کی کیفیت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

  • کسی کی پسندیدگی کا اندازہ کیسے لگایا جائے؟

    کسی کی پسندیدگی کا اندازہ کیسے لگایا جائے؟

    کہتے ہیں کہ انسان کی چھٹی حس اسے آس پاس کے ماحول سے واقف کردیتی ہے۔ کوئی شخص ہمارے لیے اچھے خیالات رکھتا ہے یا برے، ہماری چھٹی حس ہمیں بتا دیتی ہے۔

    اسی طرح بعض لوگوں کو آنے والے خطرے کا پہلے سے علم ہوجاتا ہے، کچھ لوگ جان لیتے ہیں کہ وہ جو قدم اٹھانے جا رہے ہیں وہ ان کے لیے غلط ہوگا، یہ سب چھٹی حس کے ہی کمالات ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جن لوگوں کی 5 حسیں یعنی دیکھنے، سننے، چھونے، سونگھنے اور چکھنے میں سے کوئی ایک حس بھی کمزور ہوتی ہے ان کی چھٹی حس بہت زیادہ مضبوط ہوتی ہے۔

    یوں چھٹی حس ہمیں کئی ان چیزوں سے روشناس کروا دیتی ہے جو عام مشاہدے میں نہیں آتیں، لیکن کچھ طریقے ایسے بھی ہیں جن سے ہم سامنے والی شخصیت کے تاثرات کے بارے میں جان سکتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اگر کوئی شخص آپ کو پسند کرتا ہے تو وہ لاشعوری طور پر کچھ حرکات کرتا ہے۔ اگر آپ کے سامنے بھی کوئی شخص ایسی ہی حرکات کرتا ہے تو جان لیجیئے کہ آپ اسے بہت پسند ہیں۔

    :قریب کھڑا ہونا

    اگر کوئی شخص آپ کو پسند کرتا ہے تو وہ غیر محسوس انداز میں آپ کے قریب کھڑا ہونے کی کوشش کرے گا۔ اس طرح سے وہ لاشعوری طور پر اپنے اور آپ کے درمیان فاصلے کو کم کرنے کی کوشش کرتا ہے۔

    :کمر سیدھی رکھنا

    2

    ماہرین کے مطابق اگر کوئی شخص آرام دہ حالت میں بیٹھا ہو اور آپ کو دیکھ کر وہ اپنی پشت اور کمر سیدھی کرلے تو یہ پسندیدگی کی بہت واضح نشانی ہے۔

    پسندیدگی کی صورت میں وہ آپ کی موجودگی میں چوکنا ہو کر بیٹھے گا اور اس حالت میں اس کی کمر بالکل سیدھی رہے گی۔

    :بالوں کو چھونا

    1

    یہ خواتین کی عادت ہے کہ جب وہ کسی پسندیدہ شخص سے ملتی ہیں تو اپنے بالوں کو باربار درست کرتی ہیں۔

    :نظر کی حدود میں رکھنا

    کوئی شخص اگر آپ کو پسند کرتا ہے تواس کی ہمیشہ یہی کوشش ہوگی کہ وہ آپ کو اپنی نگاہوں سے اوجھل نہ ہونے دے لہٰذا وہ حتی الامکان آپ کو اپنی نظر کی حدود میں رکھے گا۔

    :حقیقی مسکراہٹ

    پسندیدہ شخص کی موجودگی میں انسان کی مسکراہٹ حقیقی ہوتی ہے۔ مصنوعی مسکراہٹ میں چہرہ اور آنکھیں سپاٹ رہتے ہیں جبکہ انسان کے اندر سے آنے والی مسکراہٹ میں آنکھوں میں چمک ہوتی ہے۔

    یہی نہیں اگر کوئی شخص آپ کو پسند کرتا ہے تو آپ کی موجودگی میں مستقلاً ہی اس کے چہرے پر مسکراہٹ ہوگی۔

    :گفتگو کے دوران آپ کا ردعمل دیکھنا

    اگر کوئی شخص آپ کو پسند کرتا ہے تو وہ کوئی چٹکلہ چھوڑنے یا دلچسپ بات کرنے کے بعد آپ کی طرف ضرور دیکھے گا کہ آپ پر اس کی بات کا کیا اثر ہوا۔

    :جوش

    آپ کو پسند کرنے والا شخص آپ کی موجودگی میں اور آپ کے جانے کے فوراً بعد انتہائی پرجوش ہوگا۔

    :آپ کے دیے ہوئے کام کرنا

    اگر آپ نے کسی شخص کو کوئی کام کہا اور وہ سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر آپ کے کام کرنے بیٹھ گیا تو یہ اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ آپ کا کام اس کے لیے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔

    :جمائی نہ لینا

    3

    جمائی لینا بوریت کی علامت ہے۔ آپ کو پسند کرنے والا شخص کبھی بھی آپ کی موجودگی میں جمائی نہیں لے گا کیونکہ وہ آپ کی صحبت میں کبھی بور نہیں ہوگا۔

    :تعریف کرنا

    4

    اگر کوئی شخص اکثر آپ کی چیزوں، لباس یا عادات کی تعریف کرتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ خصوصی طور پر آپ کا مشاہدہ کرتا ہے اور یہ پسندیدگی کی علامت ہے۔

    :سوالات کرنا

    آپ میں دلچسپی رکھنے والا شخص آپ سے سوالات کرتا ہے تاکہ آپ کے بارے میں زیادہ سے زیادہ جان سکے اور اس بہانے آپ سے بات کرسکے۔

    :بار بار نام لینا

    آپ کو پسند کرنے والا شخص آپ کا نام بار بار پکارے گا چاہے اس کی ضرورت نہ ہو۔

    :بار بار فون کرنا

    phone

    آپ میں دلچسپی رکھنے والا شخص کسی معمولی سی بات کے لیے بھی آپ کو فون یا آپ سے بات کرسکتا ہے کیونکہ یہ اس کے لیے بات کرنے کا ایک بہانہ ہوگا۔

    تو اب دیر کس بات کی ہے، جلدی سے مشاہدہ کرنا شروع کیجئے کہ آپ کے گرد و پیش میں کون ایسا ہے جو آپ کو پسند کرتا ہے۔

  • دفتر کا تناؤ زدہ ماحول بہترین دوستی کا سبب

    دفتر کا تناؤ زدہ ماحول بہترین دوستی کا سبب

    کیا آپ کو لگتا ہے کہ آپ کے اسکول اور کالج کے پرانے دوست آپ کے بہترین دوست ہیں؟ کیا آپ اپنے بہترین دوستوں کی فہرست میں اپنے دفتر کے ساتھیوں کو شامل نہیں کرتے؟ تو پھر یہ تحقیق آپ کے تمام خیالات کو غلط ثابت کردے گی۔

    boss-3

    انگلینڈ کی ایک یونیورسٹی میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق ایسا دفتر جہاں کا ماحول بہت تناؤ زدہ ہو، اور باس سخت مزاج ہو، وہاں کام کرنے والے افراد کے درمیان اگر دوستی کا رشتہ قائم ہوجائے تو یہ نہایت دیرپا اور مضبوط ثابت ہوتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق ایسے دفتر میں ملازمین میں آپس میں ایک دوسرے سے حسد کرنے اور ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی منفی عادات نہیں پنپتیں اور وہ دن بدن آپس میں ایک دوسرے سے قریب ہوتے جاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: دوست آپ کے درد کی دوا

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے ماحول میں وہ افراد بھی بہت گہرے دوست بن جاتے ہیں جن میں آپس میں کوئی قدر مشترک نہی ہوتی۔ خصوصاً یہ دوستی اور بھی گہری ہوجاتی ہے جب باس نہایت سخت مزاج، تند خو اور نکتہ چین ہو۔

    تحقیق کے مطابق چونکہ اس دفتر میں کام کرنے والے افراد یکساں حالات، دباؤ اور پریشانی سے گزرتے ہیں لہٰذا ان کے درمیان خلوص اور ہمدردی کا رشتہ قائم ہوجاتا ہے۔ ایسے افراد مشکل مواقعوں پر ایک دوسرے کا جذباتی سہارا بھی بنتے ہیں یوں ان کے درمیان ایک بہترین دوستی قائم ہوجاتی ہے۔

    boss-2

    تحقیق میں ماہرین نے دیکھا کہ ایسے دفاتر میں قائم ہونے والی دوستیاں زندگی بھر قائم رہیں اور بہت عرصے بعد بھی ان دوستوں نے مشکل وقت پڑنے پر ایک دوسرے کی مدد کی۔

  • ہمیشہ فٹ رکھنے والی عادات

    ہمیشہ فٹ رکھنے والی عادات

    آپ ان لوگوں کو بہت خوش قسمت سمجھتے ہوں گے جو کبھی بیمار نہیں ہوتے یا بہت کم بیمار ہوتے ہیں۔ ایسا نہیں کہ ان میں کوئی سپر پاور ہوتی ہے جو انہیں بیمار ہونے سے روکتی ہے۔ دراصل ان کی کچھ عادات انہیں صحت مند رکھتی ہیں اور انہیں بیمار ہونے سے بچاتی ہیں۔

    آپ بھی ان کی عادات سے واقفیت حاصل کیجیئے تاکہ آپ بھی بیماریوں سے دور رہ سکیں۔

    :وٹامن سی کی گولیوں سے دوری

    h1

    صحت مند افراد وٹامن سی کی گولیوں سے دور رہتے ہیں۔ حیران ہوگئے؟ جی ہاں ایسا ہی ہے کیونکہ یہ اپنے جسم کی تمام ضروریات غذا سے پوری کرتے ہیں لہذاٰ انہیں سپلیمنٹس اور دواؤں کی ضرورت نہیں پڑتی۔

    :نیند پوری کرنا

    h2

    نیند کی کمی اکثر بیماریوں کی جڑ ہے۔ سر درد، تھکن، کام میں دلچسپی نہ ہونا، کسی چیز پر یکسوئی مرکوز نہ کر پانا، چڑچڑاہٹ یہ سب نیند کی کمی کے باعث پیدا ہوتے ہیں۔ جو لوگ زیادہ طویل عرصے تک نیند کی کمی کا شکار ہوتے ہیں ان میں دل کے دورہ اور فالج کا خطرہ بھی بڑھا جاتا ہے۔ کم بیمار ہونے والے افراد ہمیشہ اپنی 8 گھنٹے کی نیند پوری کرتے ہیں جو جسم کے لیے ضروری ہے۔

    :ٹینشن سے دور رہتے ہیں

    h3

    ڈپریشن اور ٹینشن انسان کو ختم کر سکتا ہے۔ یہ آپ کی خوشیوں اور ذہنی سکون کو برباد کر سکتا ہے۔ ہمیشہ صحت مند رہنے والے افراد ٹینشن سے دور رہتے ہیں۔

    :ورزش کرنا

    h4

    کبھی نہ بیمار ہونے والے افراد ورزش کرتے ہیں۔ ورزش ذہنی دباؤ کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے جبکہ یہ جسمانی اعضا کو فعال بناتی ہے جس سے وہ اپنی کارکردگی بہتر طور پر سر انجام دیتے ہیں۔

    :چائے پینا

    h5

    شہد اور لیموں والی چائے جسم میں موجود مضر جراثیم کو ختم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ ایسی چائے جس میں لیموں اور شہد کی آمیزش ہو آپ کے جسم کو نم رکھتی ہے اور خشکی سے بچاتی ہے جس سے جراثیموں کو پھلنے پھولنے کا موقع کم ملتا ہے۔

    تو پھر کیا خیال ہے آپ ان عادات کو کب سے اپنانے جا رہے ہیں؟

  • !اگر فردوس بروئے زمیں است

    !اگر فردوس بروئے زمیں است

    سورج کا ڈھلنا اور طلوع ہونا اپنے اندر بے حد خوبصورتی رکھتا ہے۔ ڈھلتا اور ابھرتا سورج آسمان کو مختلف رنگ عطا کرتا ہے جسے دیکھ کر قدرت کی صنائی کا احساس ہوتا ہے۔

    آج ہم نے دنیا بھر سے ڈھلتے سورج کی کچھ تصاویر جمع کی ہیں جنہیں دیکھ کر آپ بے اختیار پکار اٹھیں گے کہ اگر زمین پر جنت کا وجود ہے تو وہ یہیں ہے۔

    4

    امریکا کا کوئسٹ ہاربر۔

    6

    اسپین کے شہر ویلینسیا کا غروب آفتاب۔

    2

    اسکاٹ لینڈ کا ٹیریل برج۔

    8

    تنزانیہ کا آتش فشانی پہاڑ۔

    9

    یونانی جزیرے سینتورینی پر ڈھلتی دھوپ۔

    5

    امریکی ریاست فلوریڈا کی جھیل کا منظر۔

    3

    آئر لینڈ کے شہر ڈبلن کا غروب آفتاب۔

    13

    جنوبی افریقہ کا سیاحتی مقام کیمپ فگتری۔

    12

    سان فرانسسکو کا بے برج۔

    1

    کیلیفورنیا کا پفیفر بیچ۔

    7

    امریکی ریاست اوریگن میں فینٹم شپ جزیرہ۔

  • دانتوں کی ساخت سے شخصیت کا اندازہ لگائیں

    دانتوں کی ساخت سے شخصیت کا اندازہ لگائیں

    کسی انسان کی شخصیت کا اندازہ اس کی بہت سی چیزوں سے ہوتا ہے۔ اس کے بات کرنے کا انداز، کھانا کھانے کا انداز، گفتگو کے دوران جسم کو حرکت دینے کا آغاز، اس کی ہر حرکت اس کی شخصیت اور مزاج کی عکاس ہوتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی شخص کے سامنے کے دانتوں کی ساخت بھی اس کی شخصیت کا اندازہ لگانے میں مدد دے سکتی ہے۔

    آئیے دیکھتے ہیں کہ مختلف ساخت کے دانتوں کے حامل افراد کس مزاج و عادات کے مالک ہوتے ہیں۔


    دانتوں کی ساخت

    پہلے تو یاد رکھیں کہ ہمارے بالکل سامنے کے دو دانت 4 قسم کی ساخت کے حامل ہوتے ہیں۔ بیضوی (اوول)، چوکور، قائمہ الزاویہ (ریکٹینگولر) اور تکون۔


    بیضوی دانت

    t2

    اگر کسی شخص کے سامنے کے دو دانت بیضوی ساخت کے ہیں تو یہ اس شخص کے تخلیقی ہونے کی نشانی ہیں۔ ایسے افراد بعض اوقات معمولی باتوں پر بھی جھگڑ سکتے ہیں تاہم یہ ہمدرد طبیعت کے مالک ہوتے ہیں اور کسی کو مشکل میں دیکھ کر فوراً اس کی مدد کرتے ہیں۔

    بیضوی دانتوں والے افراد چونکہ تخلیقی صلاحیت کے مالک ہوتے ہیں لہٰذا یہ اپنے خیالات و تصورات میں اتنے کھو جاتے ہیں کہ یہ حقیقی دنیا سے کٹ جاتے ہیں۔ یہ طویل عرصے تک کسی چیز پر اپنی توجہ مرکوز نہیں رکھ پاتے۔


    چوکور دانت

    t1

    چوکور دانت کے حامل افراد عموماً پرسکون طبیعت کے مالک ہوتے ہیں۔ یہ اپنے جذبات پر قابو پانا جانتے ہیں۔

    یہ لوگ عموماً کم گو بھی ہوتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں مغرور سمجھا جاتا ہے اور لوگ ان سے دور رہتے ہیں۔


    قائمہ الزاویہ دانت

    t4

    اگر آپ قائمہ الزاویہ یا ریکٹینگلر دانتوں کے مالک ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ حاکمانہ مزاج کے مالک ہیں۔ آپ میں رہنمائی کرنے اور بہترین فیصلہ سازی کی پیدائشی خصوصیت موجود ہے۔

    ایسے دانتوں کے حامل افراد زندگی میں طے کیے گئے مقاصد حاصل کرنے کے لیے بے حد جنونی ہوتے ہیں اور اس کے لیے بعض اوقات یہ اپنے قریبی رشتوں کی بھی پرواہ نہیں کرتے جس کی وجہ سے خود غرض اور انا پسند قرار پاتے ہیں۔


    تکون دانت

    t3

    تکون دانت رکھنے والے افراد تنہائی سے گھبراتے ہیں لہٰذا یہ دوست بنانے میں ماہر ہوتے ہیں۔ یہ مثبت سوچ رکھنے والے افراد ہوتے ہیں اور اگر انہیں ان کے پسندیدہ شعبے میں کام کرنے کا موقع مل جائے تو یہ نہایت کامیاب ثابت ہوتے ہیں۔

    مضمون بشکریہ: ہیفٹی ڈاٹ کو


  • سوشل میڈیا رشتوں کے لیے زہر قاتل؟

    سوشل میڈیا رشتوں کے لیے زہر قاتل؟

    سوشل میڈیا کا استعمال ہماری زندگی کا لازمی جز بن چکا ہے۔ زندگی کا کوئی بھی مرحلہ ہو، اسے سوشل میڈیا پر رسمی و غیر رسمی دوستوں اور بعض اوقات اجنبی افراد کے ساتھ بھی شیئر کرنا ایک معمول کی بات بن چکی ہے۔

    لیکن ماہرین کا متفقہ طور پر ماننا ہے کہ سوشل میڈیا کا استعمال ہماری نفسیاتی صحت پر منفی اثرات مرتب کررہا ہے۔ کم استعمال کرنے والے اس کے مضر اثرات کا شکار کم، اور زیادہ استعمال کرنے والے اس کے نقصانات کا زیادہ شکار ہیں، تاہم اس کے منفی اثرات سے کوئی بھی شخص محفوظ نہیں۔

    حال ہی میں ماہرین سماجیات کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق نے ان پر انکشاف کیا کہ وہ ازدواجی جوڑے جو اپنی زندگی کے معاملات سوشل میڈیا پر شیئر کرتے تھے، ایک ناخوشگوار زندگی گزار رہے تھے۔

    مزید پڑھیں: سوشل میڈیا لوگوں کو سست بنا رہا ہے

    انہوں نے دیکھا کہ جن جوڑوں نے اپنی ذاتی زندگی کو صحیح معنوں میں ذاتی اور خفیہ رکھا اور انہوں نے سوشل میڈیا پر اس کی تشہیر نہیں کی، وہ نسبتاً ایک خوشگوار زندگی گزار رہے تھے۔

    ماہرین نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے چند وجوہات پیش کیں جنہیں پڑھ کر آپ کو اندازہ ہوسکے گا کہ سوشل میڈیا کس طرح آپ کے ازدواجی رشتے کو نقصان پہنچا رہا ہے۔

    social-media-2

    گزشتہ 2 سال سے جس طرح عام تصاویر کی جگہ سیلفیاں مقبول ہوگئی ہیں، اس نے نفسیاتی و طبی ماہرین کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر بہت زیادہ اپنی سیلفیز پوسٹ کرنے والے افراد نفسیاتی مسائل کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    اسی طرح اپنی تصاویر اور اسٹیٹس میں دوسروں کو ٹیگ کرنا، کمنٹس یا لائیکس حاصل کرنے کی جستجو بھی خود پسندی کو فروغ دے رہی ہے جو آگے چل کر نفسیاتی پیچیدگیوں کا سبب بن سکتی ہے۔

    تحقیق کے مطابق فیس بک کا استعمال لوگوں کو خوشی کو ختم کر رہا ہے۔ ماہرین نے دیکھا کہ وہ تنہا افراد جو فیس بک کا استعمال کم کرتے تھے اور شادی کے بعد بھی انہوں نے اس عادت کو برقرار رکھا، وہ اپنے ہی جیسے حالات کا شکار افراد سے نسبتاً خوش پائے گئے۔

    مزید پڑھیں: آئی فون استعمال کرنے والے ناقابل بھروسہ اور خود غرض

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اپنے ازدواجی یا دیگر رشتوں کے بارے میں مستقل سوشل میڈیا پر پوسٹنگ کرتے رہنا عدم تحفظ کے احساس کو فروغ دیتا ہے۔ ماہرین کے مطابق انہوں نے تحقیق میں دیکھا کہ وہ افراد جو اپنے رشتوں سے ناخوش یا غیر مطمئن تھے وہ اپنے رشتوں کے بارے میں سوشل میڈیا پر زیادہ پوسٹنگ کرتے تھے۔

    سماجی و طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ آج کل کے جدید دور میں سوشل میڈیا اور جدید ٹیکنالوجی سے دور رہنا تو ناممکن ہے، لیکن سوشل میڈیا کا استعمال کم کرنا خصوصاً اپنی ذاتی زندگی کو اس سے دور رکھنا آپ کو بے شمار سماجی، طبی اور نفسیاتی مسائل سے بچا سکتا ہے۔

  • دنیا بھر میں دیوالی کے رنگ

    دنیا بھر میں دیوالی کے رنگ

    دنیا بھر میں ہندو مذہب کا تہوار دیوالی منایا جارہا ہے۔ یہ روشنیوں کا تہوار ہے اور اس موقع پر ہندو برادری انتہائی عقیدت و احترام سے تقریبات کا اہتمام کرتی ہے۔

    دیوالی کی تاریخ بے حد قدیم ہے اور ہندو مت کے قدیم پرانوں میں اس کا ذکر’روشنی کی اندھیرے پرفتح کے دن‘ کے طور پر کیا جاتا ہے۔

    post-1

    دیوالی 5 روزہ تہوار ہے جس میں اصل دن ہندو کلینڈر کے مطابق ’کارتیک‘ نامی مہینے کا پہلا دن ہے۔

    post-2

    دیوالی کی تقریبات کا آغاز دو روز پہلے کردیا جاتا ہے۔

    %d8%af%db%8c%d9%88%d8%a7%d9%84%db%8c

    جس کے بعد یہ نئے چاند کے طلوع ہونے کے دو دن بعد تک جاری رہتی ہیں۔

    post-3

    ہندو برادری اس موقع پر خصوصی اہتمام کرتی ہے۔ نئے لباس زیب تن کیے جاتے ہیں اور گھروں اور بازاروں کی صفائی ستھرائی کی جاتی ہے۔

    post-4

    دیا اور رنگولی دیوالی کے تہوار کے اہم جزو ہیں اور بچے اس موقع پر آتش بازی کرتے ہیں۔

    post-6

    اس موقع پر مندروں میں لکشمی پوجا کا اہتمام کیا جاتا ہے اور پرساد تقسیم ہوتا ہے۔

    post-5