Tag: زہرہ

  • گجرات : 4 سالہ بچی زہرہ کا قاتل  مبینہ پولیس مقابلے میں مارا گیا

    گجرات : 4 سالہ بچی زہرہ کا قاتل مبینہ پولیس مقابلے میں مارا گیا

    گجرات : سرائے عالمگیر میں چار سالہ بچی زہرہ کا قاتل مبینہ مقابلے میں مارا گیا، ملزم کوساتھیوں نےپولیس حراست سےچھڑایا اور ساتھیوں کی فائرنگ سے ہی ہلاک ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق گجرات کی تحصیل سرائےعالمگیر میں چار سالہ بچی زہرہ کے قتل میں ملوث ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں مارا گیا۔

    پولیس نے بتایا رات گئے ملزم ندیم کو ساتھیوں نے پولیس حراست سے چھڑا لیا تھا، جس کے بعد گاؤں کھوہار کے قریب پولیس اور ملزمان میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور اس دوران ساتھیوں کی فائرنگ سے مفرور ملزم ندیم مارا گیا۔

    ملزم ندیم نے چار سالہ زہرہ جنید کو اغوا کرکے زیادتی کے بعد قتل کیا تھا،قتل کیس میں پانچ افراد سے تفتیش اور تین کے ڈی این اے ٹیسٹ کرائے گئے ، جس میں ملزم ندیم کا ڈی این اے میچ کرگیا تھا۔

    گذشتہ روز پولیس نےمحمد ندیم کو گرفتار کیا تھا، جو ننھی زہرا پڑوسی تھا، دوران تفتیش ملزم نے چارسالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کااعتراف بھی کیا۔

    اس سے قبل قتل کی گئی 4 سالہ ننھی زہرہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آئی تھی، جس میں بچی سے زیادتی تصدیق ہوئی تھی۔

    مزید پڑھیں : 4 سالہ زہرہ کا قاتل کونسا قریبی شخص نکلا؟

    یاد رہے زہرہ پانچ جنوری کو گھرکے قریب واقع خالہ کےگھر جانے کے لیے نکلی تھی اور اگلے روز محلے کےغیر آباد گھرسے اس کی بوری میں بند لاش ملی تھی۔

    پولیس نے بتایا تھا کہ بچی ٹیوشن پڑھنے جارہی تھی، ملزمان نے اغوا کے بعد زیادتی کی اور قتل کرکے لاش بوری میں بند کردی تھی۔

  • کیا سیارہ زہرہ اور مشتری ٹکرانے کے قریب ہیں؟

    کیا سیارہ زہرہ اور مشتری ٹکرانے کے قریب ہیں؟

    رواں ہفتے کے آخر میں سیارہ زہرہ اور مشتری آسمان پر انتہائی قریب دیکھے جاسکیں گے، یہ ایک نہایت نایاب نظارہ ہوگا۔

    اس ہفتے نظام شمسی کے دو روشن ترین سیارے، زہرہ اور مشتری، اس ہفتے کے آخر میں آسمان پر انتہائی قریب دیکھے جاسکیں گے۔

    اگرچہ حقیقت میں یہ دونوں ایک دوسرے سے لاکھوں میل کے فاصلے پر ہوں گے لیکن دنیا پر فلک بینوں کو یہ اتنے قریب دکھیں گے کہ لگے گا یہ آپس میں ٹکرانے والے ہیں، ایسا سال میں ایک ہی بار ہوتا ہے۔

    البتہ اس سال مشتری اور زہرہ ایک دوسرے سے معمول سے زیادہ قریب سے گزریں گے اور یہ منظر ممکنہ طور پر دوربین یا برہنہ آنکھوں سے دیکھا جا سکے گا۔

    غیر معمولی سیاروی ترتیب کے مناظر میں زحل اور مریخ، مشتری اور زہرہ کے ساتھ میں ایک قطار میں ظاہر ہوں گے۔

    آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی کے ایک آسٹرو فزسٹ بریڈ ٹکر کا کہنا تھا کہ سیارے گزشتہ دو ہفتوں سے ایک دوسرے کے قریب حرکت کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگرچہ زہرہ اور مشتری ہر چند سالوں میں ایک دوسرے کے قریب آتے ہیں، اس بار مریخ اور زحل قریب آئیں گے جو کافی نایاب ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر آپ کے پاس ایک ٹیلی اسکوپ، یا دوربین یا ایک اچھا کیمرا ہے، پھر آپ ایک بہتر نظارہ دیکھ سکیں گے۔

  • خلا کے بارے میں حیران کن اور دلچسپ حقائق

    خلا کے بارے میں حیران کن اور دلچسپ حقائق

    زمین سے باہر بے کراں خلا اور وسعت بے شمار عجائبات کا نمونہ ہے۔ یہاں ایسی ایسی چیزیں موجود ہیں جن کا تصور ہم یہاں زمین پر بیٹھ کر، کر ہی نہیں سکتے۔

    آج ہم آپ کو خلا اور نظام شمسی سے متعلق ایسے ہی کچھ حیرت انگیز مگر نہایت دلچسپ حقائق سے آگاہ کر رہے ہیں۔


    ہماری زمین 1 ہزار 29 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے گردش کر رہی ہے۔

    لیکن ہمارا پورا نظام شمسی بشمول 9 سیارے اور سورج وغیرہ 4 لاکھ 9 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے حرکت یا گردش کرتا ہے۔

    سورج کی طرف سے دوسرا سیارہ زہرہ (وینس) تمام سیاروں کے برعکس مخالف رخ پر گردش کرتا ہے۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ سورج کی کشش ثقل نے اس کے محور کو 180 ڈگری پر پلٹا دیا ہے۔

    نظام شمسی کا سب سے بڑا سیارہ مشتری (جوپیٹر) اتنا بڑا ہے کہ یہ سورج کے گرد گردش نہیں کرتا۔ یہ سورج کے محور میں موجود ایک نقطے کو مرکز بنا کر اس کے گرد گردش کرتا ہے۔

    خود سورج بھی اسی نقطے کے گرد گردش کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ یہ تھوڑا ڈگمگاتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔

    حلقے دار سیارہ زحل (سیچورن) پر ہیروں کی بارش ہوتی ہے۔

    دراصل اس سیارے کی فضا میں موجود حرارت اور دباؤ ایسا ہے کہ یہ فضا میں کاربن کے ذرات کو ہیروں میں تبدیل کرسکتا ہے، اور یہ تو آپ جانتے ہی ہوں گے کہ ہیرے کاربن کی ہی تبدیل شدہ شکل ہیں۔

    ہماری کہکشاں میں موجود لاکھوں کروڑوں سیارے اور ستارے مزید ٹوٹ سکتے ہیں۔ ٹوٹنے کے اس عمل سے ہمارا سورج موجودہ مقام سے کسی اور مقام پر منتقل ہوسکتا ہے مگر اس سے زمین پر کوئی تباہی نہیں آئے گی۔

    کائنات میں سب سے تیز رفتار شے ایک ٹوٹا ہوا ستارہ ہے جو ایک سیکنڈ میں 716 دفعہ حرکت کرتا ہے۔

    خلا میں موجود کچھ بادلوں میں گیلنوں کے حساب سے الکوحل موجود ہے۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ اس الکوحل کا ذائقہ رس بھری جیسا ہوسکتا ہے۔

    کائنات کے بارے میں مزید حقائق جانیں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • طلوع آفتاب کا منظر دوسرے سیاروں پر کیسا ہوتا ہے؟

    طلوع آفتاب کا منظر دوسرے سیاروں پر کیسا ہوتا ہے؟

    سورج کے بغیر ہماری دنیا میں زندگی ناممکن ہے۔ اگر سورج نہ ہو تو ہماری زمین پر اس قدر سردی ہوگی کہ کسی قسم کی زندگی کا امکان بھی ناممکن ہوگا۔

    ہمارے نظام شمسی کا مرکزی ستارہ سورج روشنی کا وہ جسم ہے جس کے گرد نہ صرف تمام سیارے حرکت کرتے ہیں بلکہ تمام سیاروں کے چاند بھی اس سورج سے اپنی روشنی مستعار لیتے ہیں۔

    مختلف سیاروں پر دن، رات اور کئی موسم تخلیق کرنے کا سبب سورج ہماری زمین سے تقریباً 14 کروڑ سے بھی زائد کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور اس تک پہنچنا تقریباً ناممکن ہے، کیونکہ آدھے راستے میں ہی سورج کا تیز درجہ حرارت ہمیں پگھلا کر رکھ دے گا۔

    زمین پر سورج کے طلوع اور غروب ہونے کا منظر نہایت دلفریب ہوتا ہے۔ لیکن کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ دوسرے سیاروں پر یہ نظارہ کیسا معلوم ہوگا؟

    ایک امریکی ڈیجیٹل آرٹسٹ رون ملر نے اس تصور کو تصویر کی شکل دی کہ دوسرے سیاروں پر طلوع آفتاب کا منظر کیسا ہوگا۔ دیکھیے وہ کس حد تک کامیاب رہا۔


    سیارہ عطارد ۔ مرکری

    1

    سیارہ عطارد یا مرکری سورج سے قریب ترین 6 کروڑ کلومیٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا یہاں کا درجہ حرارت دیگر تمام سیاروں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔ یہاں پر طلوع آفتاب کے وقت سورج نہایت قریب اور بڑا معلوم ہوتا ہے۔


    سیارہ زہرہ ۔ وینس

    2

    سورج سے قریب دوسرے مدار میں گھومتا سیارہ زہرہ سورج سے 108 ملین یا دس کروڑ کلومیٹر سے بھی زائد فاصلے پر ہے۔ اس کی فضا موٹے بادلوں سے گھری ہوئی ہے لہٰذا یہاں سورج زیادہ واضح نظر نہیں آتا۔ یہاں کی فضا ہر وقت دھندلائی ہوئی رہتی ہے۔


    سیارہ مریخ ۔ مارس

    3

    ہماری زمین سے اگلا سیارہ (زمین کے بعد) سیارہ مریخ سورج سے 230 ملین کلومیٹر کے فاصلے پر ہے لیکن اس سے سورج کے نظارے پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔


    سیارہ مشتری ۔ جوپیٹر

    4

    سورج سے 779 ملین کلومیٹر کے فاصلے پر واقع سیارہ مشتری کی فضا گیسوں کی ایک موٹی تہہ سے ڈھکی ہوئی ہے۔ یہاں پر سورج سرخ گول دائرے کی شکل میں نظر آتا ہے۔


    سیارہ زحل ۔ سیچورن

    5

    سورج سے 1.5 بلین کلومیٹر کے فاصلے پر واقع زحل کی فضا میں برفیلے پانی کے ذرات اور گیسیں موجود ہیں۔ یہ برفیلے کرسٹل بعض دفعہ سورج کو منعکس کردیتے ہیں۔ کئی بار یہاں پر دو سورج نظر آتے ہیں جن میں سے ایک سورج اصلی اور دوسرا اس کا عکس ہوتا ہے۔


    سیارہ یورینس

    6

    سورج سے 2.8 بلین کلومیٹر کے فاصلے پر سیارہ یورینس سورج سے بے حد دور ہے جس کے باعث یہاں سورج کی گرمی نہ ہونے کے برابر ہے۔


    سیارہ نیپچون

    7

    نیپچون سورج سے 4.5 بلین کلو میٹر کے فاصلے پر ہے اور اس کی سطح برفانی ہے۔ اس کے فضا میں برف، مٹی اور گیسوں کی آمیزش کے باعث یہاں سورج کی معمولی سی جھلک دکھائی دیتی ہے۔


    سیارہ پلوٹو

    8

    پلوٹو سیارہ جسے بونا سیارہ بھی کہا جاتا ہے سورج سے سب سے زیادہ 6 بلین کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ یہاں پر سورج کی روشنی ہمیں ملنے والی سورج کی روشنی سے 16 سو گنا کم ہے، اس کے باوجود یہ اس روشنی سے 250 گنا زیادہ ہے جتنی روشنی ہمارے چاند کی ہوتی ہے۔