Tag: زہرہ قتل کیس

  • زہرہ قدیر: 2024 کا سب سے دل دہلا دینے والا کیس، آڈیو

    زہرہ قدیر: 2024 کا سب سے دل دہلا دینے والا کیس، آڈیو

    حسد اور جلن انسان سے کیا کچھ کرواسکتی ہے اس کا شاید وہ خود بھی تصور نہیں کرسکتا گزشتہ سال 10 نومبر کی رات کو پنجاب کے ضلع ڈسکہ کے گاؤں کوٹلی مرلاں میں ایسا ہی ایک اندوہناک واقعہ پیش آیا تھا۔

    جس نے لوگوں کو ہلا کر رکھ دیا تھا، لوگو یہ سوچنے پر مجبور ہوگئے کہ اگر کسی سے رنجش حد سے بڑھ جائے تو پھر انسان حیوانوں کو بھی شرما دیتا ہے، سگی خالہ نے اپنی بیٹی کے ساتھ مل کر بہو زہرہ کو اتنے لرزہ خیزقتل طریقے سے قتل کیا کہ سننے والے کانوں کو یقین ہی نہیں آیا۔

    جس وقت ساس نے زہرہ کو قتل کیا گیا وہ ایک بچے کی ماں اور سات ماہ کی حاملہ تھی، کیس کی تحقیقات میں یہ انکشاف سامنے آیا کہ قاتل ساس صغریٰ نے بہو زہرہ کو قتل کرنے کا طریقہ انڈین فلموں سے سیکھا، زہرہ کو کس آلے سے قتل کیا جائے گا، قتل کس وقت کیا جائے گا اور لاش کیسے ٹھکانے لگائی جائے، یہ سب پلاننگ انڈین فلمیں دیکھ کر کی گئیں۔

    اس کیس کی تفصیلی رپورٹ سنیں زعیم باصر سے اس آڈیو پوڈ کاسٹ میں۔

    پاکستان اور دنیا بھر سے آڈیو خبریں- ARY Radio

  • زہرہ قتل کیس میں اہم پیش رفت

    زہرہ قتل کیس میں اہم پیش رفت

    ڈسکہ : زہرہ قتل کیس میں نند اور اس کے بیٹے کو بے گناہ قرار قرار دے دیا گیا، تاہم ڈی این اے اور فرانزک رپورٹ آنے پر چالان مکمل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسکہ میں سگی خالہ اور نند کے ہاتھوں قتل ہونے والی زہرہ کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی۔

    قتل کیس میں 2 ملزمان کو بے گناہ قرار دے دیا گیا، پولیس نے بتایا کہ زہرہ کی دوسری نند اور اس کے بیٹے قاسم کو بے گناہ قرار دیا گیا ہے۔

    ڈسکہ: ’ساس نے زارا کو نماز پڑھتے ہوئے قتل کیا‘

    پولیس کا کہنا تھا کہ زہرہ کی ساس سمیت4ملزمان جیل میں ہیں تاہم ڈی این اے ،فرانزک رپورٹ آنے پر چالان مکمل ہوگا۔

    یاد رہے کہ ڈسکہ میں سگی خالہ اور نند کے ہاتھوں زہرہ کے قتل کا ہولناک واقعہ 10 نومبر کی رات پیش آیا، لرزہ خیز واقعے نے پورے پاکستان کو دہلا دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : زہرہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ تیار

    ساس جو مقتولہ کی خالہ بھی لگتی ہے، اس نے اپنی بیٹی، نواسے اور منہ بولے بیٹے کے ساتھ مل کر اس وقت بہو کو قتل کیا جب وہ نماز پڑھ رہی تھی اور حالت سجدہ میں تھی جب کہ قتل کے وقت زہرہ 7 ماہ کی حاملہ بھی تھی۔

    ملزمان نے مقتولہ کے منہ پر تکیہ رکھ کر اس کا دم گھونٹ کر قتل کیا، اس کے بعد وحشیانہ انداز اختیار کرتے ہوئے جسم کے 25 ٹکڑے کیے اور سر کو دھڑ سے علیحدہ کرنے کے بعد نا قابل شناخت بنانے کے لیے اسے چولہے میں جلا دیا تھا۔

    ملزمان نے مقتولہ کے جسم کے ٹکڑوں کو دو بوریوں میں بند کر کے نہر میں پھینک دیا تھا، تاہم تمام شواہد اپنے تئیں مٹانے کے باوجود مظلوم زہرہ کا خون ناحق رنگ لایا اور پولیس نے مرکزی چاروں ملزمان کو گرفتار کرلیا جنہوں نے اعتراف جرم بھی کر لیا ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ مرکزی ملزمہ مقتولہ کی ساس صغراں نے زہرہ کو قتل اور لاش ٹھکانے لگانے کا طریقہ بھارتی ڈراموں سے سیکھا اور قتل کے بعد ہر وہ کام کیا کہ جس سے شواہد مٹ سکیں۔

  • سسرالیوں کے ہاتھوں قتل ہونے والی زہرہ  کی پوسٹ مارٹم رپورٹ تیار، اہم انکشاف سامنے آگیا

    سسرالیوں کے ہاتھوں قتل ہونے والی زہرہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ تیار، اہم انکشاف سامنے آگیا

    ڈسکہ: سسرالیوں کے ہاتھوں قتل ہونے والی زہرہ کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ تیار کرلی گئی تاہم فرانزک رپورٹ آنے میں 10 سے 15 دن لگیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسکہ کے کوٹلی مرلاں میں سسرالیوں کے ہاتھوں بہو کے بہیمانہ قتل کی تحقیقات جاری ہے۔

    ایم ایس سول اسپتال نے بتایا کہ مقتولہ زہرہ کے پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی اور لاش کے ٹکروں کی شناخت کیلئے الگ الگ ڈی این اے کروائے جا رہے ہیں۔

    ایم ایس کا کہنا تھا کہ فرانزک رپورٹ سے پتہ چلے گا قتل گلا گھونٹ کر کیا گیا یا نہیں تاہم فرانزک رپورٹ آنے میں 10 سے 15 دن لگ سکتے ہیں۔

    دوسری جانب زہرہ قتل کیس میں ملزمہ صغراں، یاسمین، عبداللہ اور کرائے کے قاتل نوید کو ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : ڈسکہ: ساس اور نند کے ہاتھوں بہو زہرہ قتل کیس میں بڑی پیش رفت

    جہاں عدالت نے چاروں ملزمان کا چارروزہ ریمانڈ منظورکرلیا اور 22 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔

    گذشتہ روز زہرہ قتل کیس میں پولیس نے تفتیش کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے قاتل ساس کی دوسری بیٹی، اسکے بیٹے سمیت مزید چار رشتہ داروں کو حراست میں لیا تھا۔

    پولیس نے مرکزی ملزمہ صغراں کی دوسری بیٹی صبا اور اس کے بیٹے قاسم کو بھی حراست میں لیا جبکہ دیگر ملزمان میں کوٹلی مرلاں کا شبیر اور وزیر آباد کا اذان علی ہیں۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ زہرہ قتل کیس میں ملزمان کے خلاف درج ایف آئی آر میں مزید دفعات شامل کی گئیں تھیں، ایف آئی آر میں قتل، اغوا، ثبوت مٹانے اور سازش کرنے کی دفعات کا اضافہ ہوا۔

    حکام نے کہا کہ ابتدائی ایف آئی آر 11 نومبر کو مقتولہ کے والد کی مدعیت میں درج کی گئی تھی تاہم مقتولہ کا اڑھائی سالہ بیٹا ننہال کے حوالہ کر دیا گیا ہے۔

    پولیس نے بتایا کہ مقتولہ کا خاوند سعودی عرب سے پاکستان واپس آگیا تھا، مقتولہ کے خاوند سے پوچھ گچھ نہیں کی ، ضرورت ہوگی تو موقف لیں گے، تاہم گرفتار ملزمان سے تفتیش جاری ہے اور مزید شواہد اکٹھے کر رہے ہیں۔

    زہرہ کا بہیمانہ قتل، والد کا بیان سامنے آگیا