Tag: زہریلا

  • تصاویر: پھولوں کے اس گلدستے میں کون سا پھول ’’زہریلا‘‘ ہے؟ خوفناک انکشاف

    تصاویر: پھولوں کے اس گلدستے میں کون سا پھول ’’زہریلا‘‘ ہے؟ خوفناک انکشاف

    پاکستان میں دکانوں اور سڑکوں پر پھولوں کے گلدستے فروخت کیے جاتے ہیں مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ اکثر گلدستوں میں ایک پھول زہریلا ہوتا ہے؟

    پھول اللہ تعالیٰ کی خوبصورت نعمتوں میں سے ایک ہیں۔ یہ خوشبودار ہونے کے ساتھ ماحول اور انسان کی نفسیات پر بھی مثبت اثر ڈالتے ہیں۔

    ہر خوشی یا تہوار کے موقع پر اپنے پیاروں کو پھولوں کے گلدستے بھیجنا ہماری روایت میں شامل ہوچکا ہے۔ ملک بھر میں دکانوں اور سڑکوں پر گل فروش خوبصورت گلدستے فروخت کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ ان گلدستوں کی خوبصورتی میں اضافے کے لیے کئی اقسام کے چھوٹے بڑے پھول استعمال کیے جاتے ہیں۔

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اکثر گلدستوں کی خوبصورتی بڑھانے کے لیے استعمال کیا جانے والا سفید رنگ کا ایک چھوٹا سا پھول اپنی تاثیر میں زہریلا ہے۔

    Parthenium in Vegetable Fields.

    گلدستوں میں استعمال ہونے والا سفید رنگ کا یہ چھوٹا پھول دراصل پاکستان کے کھیتوں میں پیدا ہونے والی خود رو گھاس پارتھینیم میں لگتا ہے، جس کو طبی ماہرین انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک قرار دیتے ہیں۔

    خالی پلاٹوں پر پارتھینیم کی بے قابو افزائش—تصویر: سی اے بی آئی

    پاکستان میں پارتھینیم نامی خودرو گھاس جسے مقامی سطح پر ’گاجر بوٹی‘ کہا جاتا ہے۔ یہ گھاس اب دیہی اور شہری علاقوں میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔ شہروں میں اس گھاس کو گلدستوں میں پھولوں کے ساتھ بکثرت استعمال کیا جاتا ہے۔

    پارتھینیم گھاس کو دنیا بھر میں ایک خطرناک ترین جڑی بوٹی سمجھا جاتا ہے، جو تقریبا 48 ممالک میں ماحول، انسانی صحت، کھڑی فصلوں اور معیشت پر نا قابل تلافی اثرات مرتب کر چکی ہے۔

    طبی ماہرین اس کو انسانی صحت کے لئے انتہائی خطرناک اور زندگی بھر صحت کے مسائل کا باعث قرار دیتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ پارتھینیم پودے کے نقصانات سے دکانداروں کے ساتھ ساتھ خریدار بھی لاعلم ہیں۔ اس کے نقصانات سے بچنے کے لیے ملکی سطح پر آگہی کی شدید ضرورت ہے۔

  • زہریلا کھانا کھانے سے 250 طلباء کی حالت بگڑ گئی، اسپتال منتقل

    زہریلا کھانا کھانے سے 250 طلباء کی حالت بگڑ گئی، اسپتال منتقل

    بھارت کے اسکولوں میں زہریلا کھانا کھانے کے سبب سیکڑوں طالب علموں کی حالت بگڑ گئی، جنہیں طبی امداد کی فراہمی کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    بھارتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ یہ واقعہ مہاراشٹرا کے ضلع پالگھر میں پیش آیا جہاں 20 آشرم اسکولوں میں زہریلا کھانا کھانے سے 250 طالب علموں کی حالت بگڑ گئی۔

    میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ طالب علموں نے رات کا کھانا کھانے کے کچھ ہی دیر بعد الٹی اور چکر آنے کی شکایت کی جس کے بعد اساتذہ نے طالب علموں کو فوری اسپتال منتقل کیا۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اسپتال لائے گئے طالب علموں میں فوڈ پوائزنگ کی تشخیص ہوئی ہے، 150 طالب علم اسپتال میں زیر علاج ہیں جب کہ دیگر طالب علموں کو طبی امداد دینے کے بعد روانہ کردیا گیا تھا۔

    شیخ حسینہ واجد کی سیاسی جماعت کے 29 رہنماؤں کی لاشیں برآمد

    معاملہ سامنے آنے پر فوڈ اینڈ ڈرگ انتظامیہ سمیت پولیس بھی حرکت میں آگئی اور فراہم کئے جانے والے کھانے کے نمونے حاصل کرکے جانچ کیلئے لیبارٹری روانہ کردیئے گئے ہیں۔

  • شمالی کوریا نے پومپیو کو سفارت کاری کا زہریلا پودا قرار دے دیا

    شمالی کوریا نے پومپیو کو سفارت کاری کا زہریلا پودا قرار دے دیا

    پیانگ یانگ :شمالی کوریا کے وزیر خارجہ نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو امریکی سفارت کاری کا زہریلا پودا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا سے جنگ یا مذاکرات دونوں کےلیے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے وزیر خارجہ ری یونگ ہو نےایک انٹرویو میں مائیک پومپیو پر تنقید کرتے ہوئے انہیں امریکی سفارت کاری کا زہریلا پودا قرار دیا اور کہا کہ مائیک پومپیو دونوں ملکوں کے درمیان جوہری مزاکرات شروع ہونے کی کوششوں میں رکاوٹ ہیں۔

    شمالی کوریا کے وزیر خارجہ کے مطابق ان کا ملک امریکا سے جنگ اور مزاکرات دونوں کے لیے تیار ہے۔

    ری یونگ ہو کا مزید کہنا تھا کہ شمالی کوریا امریکا کے فضول خواب توڑنے کے لیے تیار ہےاور شمالی کوریا کوشش کرے گا کہ وہ امریکا کے لیے سب سے بڑا خطرہ موجود رہے۔

    واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کچھ روز قبل ایک انٹرویو میں شمالی کوریا پر پابندیاں برقرار رکھے جانے سے متعلق بیان دیا ھا۔

    یاد رہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کے درمیان رواں برس فروری میں ہنوئی میں ہونے والی دوسری ملاقات بھی بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئی تھی۔

  • برطانوی ہسپتال میں زہریلا سینڈوچ کھانے سے 3 افراد ہلاک

    برطانوی ہسپتال میں زہریلا سینڈوچ کھانے سے 3 افراد ہلاک

    لندن : پبلک ہیلتھ انگلینڈ نے زہر کے معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غذائی زہریت ایسے آلودہ سینڈوچ کھانے کے سبب ہوئی جو ہسپتالوں میں فراہم کیے جاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے شمالی حصے کے ایک ہسپتال میں غذائی زہریت کے سبب تین افراد ہلاک ہو گئے جبکہ تین دیگر کی حالت نازک ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اارے کے مطابق ایک بیان میں پبلک ہیلتھ انگلینڈ نے بتایا کہ خیال ہے کہ یہ غذائی زہریت ایسے آلودہ سینڈوچ کھانے کے سبب ہوئی جو ہسپتالوں میں فراہم کیے جاتے ہیں۔

    پبلک ہیلتھ کے اس ادارے کے مطابق یہ ہلاکتیں لسٹیریا نامی بیماری کے سبب ہوئیں، جو آلودہ یا زہریلی ہو چکی خوراک سے پیدا ہوتی ہے۔ حکام کے مطابق سینڈوچ فراہم کرنے والی کمپنی نے ان کی تیاری روک دی ہے۔

    مانچسٹر یونیورسٹی این ایچ ایس فاؤنڈیشن ٹرسٹ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم متاثرہ خانوادہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا اور سنجیدگی سے ان دو افراد کی جان بچانے کی کوشش کررہے ہیں جو لسٹیریا سے متاثر ہوا ہے۔

    این سی ایم کے ترجمان کا کہنا تھا کہ فوڈ چین ماحولیاتی صحت اور کھانوں کے معیار برقرار پرکھنے والے ایجنسی (فوڈ اسٹینڈرڈ ایجنسی) مشترکا طور پر معاملے کی تحقیقات ررہی ہیں۔

  • تازہ سبزیوں کی زہریلی حقیقت آپ کو پریشان کردے گی

    تازہ سبزیوں کی زہریلی حقیقت آپ کو پریشان کردے گی

    آپ جب سبزی خریدنے جاتے ہوں گے تو آپ کی کوشش ہوتی ہوگی کہ سائز میں بڑی اور تازہ دکھنے والی سبزیاں خریدیں۔ لیکن ان تازہ دکھائی دینے والی سبزیوں کی حقیقت آپ کو پریشان اور خوفزدہ کرسکتی ہے۔

    کیا آپ کو معلوم ہے کہ جب فصل میں سبزی لگنا شروع ہوتی ہے تو اس میں انجیکشن کے ذریعے آکسی ٹوسن نامی مادہ انجیکٹ کردیا جاتا ہے۔

    اس مادے سے سبزیوں کی بڑھوتری میں اضافہ ہوجاتا ہے اور وہ حجم جو فصل کو ایک ہفتے تک دھوپ لگنے کے بعد سبزی کو حاصل ہوتا ہے، صرف ایک یا دو دن میں حاصل ہوجاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: غذائی اشیا میں کی جانے والی جعلسازیاں

    اسی طرح سبز رنگ کی سبزیوں جیسے بھنڈی کو صنعتوں میں استعمال کیے جانے والے سبز رنگ میں بھگویا جاتا ہے جس سے سبزیاں تازہ لگنے لگتی ہیں۔

    سبزیوں میں انجیکٹ کیا جانے والا مادہ آکسی ٹوسن نفسیاتی مسائل پیدا کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ اسی طرح صنعتی استعمال کا سبز رنگ جگر اور گردوں کے لیے سخت نقصان دہ ہے۔

    ان زہریلی سبزیوں سے کیسے بچا جائے؟

    صاف ستھری سبزیاں حاصل کرنے کا سب سے آسان طریقہ کچن گارڈننگ ہے۔

    کچن گارڈننگ میں آپ اپنے گھر کی کسی بھی خالی جگہ، یا کسی چھوٹے موٹے گملے میں مختلف اقسام کی سبزیاں اگا سکتے ہیں جو نہ صرف آپ کے گھر کی فضا کو صاف کرنے کا سبب بنیں گی بلکہ کھانے کی مد میں ہونے والے آپ کے اخراجات میں بھی کمی لائے گی۔

    ماہرین کے مطابق اس عمل کو مزید بڑے پیمانے پر پھیلا کر شہری زراعت یعنی اربن فارمنگ شروع کی جائے جس میں شہروں کے بیچ میں زراعت کی جاسکتی ہے۔

    یہ سڑکوں کے غیر مصروف حصوں، عمارتوں کی چھتوں، بالکونیوں اور خالی جگہوں پر کی جاسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: شہری زراعت، مستقبل کی اہم ضرورت

    اس زراعت کا مقصد دراصل دنیا کی بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات پوری کرنا ہے۔ دنیا میں موجود قابل زراعت زمینیں اس وقت دنیا کی تیزی سے اضافہ ہوتی آبادی کی غذائی ضروریات پوری کرنے میں ناکام ہیں۔

    اس طریقہ کار سے آپ اپنے ہاتھ سے اگائی ہوئی صاف ستھری سبزیاں حاصل کرسکتے ہیں جو کسی بھی زہریلے مواد سے پاک ہوں گی۔