Tag: زہریلی گیس

  • ملتان: نجی آئل مل کے کنوئیں میں زہریلی گیس سے 4 مزدور جاں بحق

    ملتان: نجی آئل مل کے کنوئیں میں زہریلی گیس سے 4 مزدور جاں بحق

    ملتان: بہاولپور روڈ پر آئل مل کے کنوئیں میں زہریلی گیس کے باعث 4 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان میں بہاولپور روڈ پر قائم نجی آئل مل کے کنوئیں کی صفائی کے دوران زہریلی گیس سے 4 مزدور جاں بحق ہو گئے۔

    ریسکیوحکام کے مطابق کنوئیں کی صفائی کے لیے اترنے والا شخص بے ہوش ہوا تو دیگر اسے نکالنے کے لیے نیچے اترے لیکن زہریلی گیس کی وجہ سے چاروں کی موت واقع ہو گئی۔

    چاروں مزدوروں کی لاشیں نکال کر اسپتال منتقل کر دی گئیں، جب کہ پولیس نے واقعے کی رپورٹ درج کر کے قانونی کارروائی شروع کر دی ہے۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ کنوئیں میں صابن اور تیل کی باقیات کی وجہ سے بنی زہریلی گیس موجود ہے۔

  • کراچی : علی محمد گوٹھ میں زہریلی گیس سے 18 اموات ،  مزید 10 مقدمات درج

    کراچی : علی محمد گوٹھ میں زہریلی گیس سے 18 اموات ، مزید 10 مقدمات درج

    کراچی : علی محمد گوٹھ میں زہریلی گیس سے اٹھارہ اموات پر مزید دس مقدمات درج کر لئے گئے، جس کے بعد مجموعی درج مقدمات کی تعداد11ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کےعلاقے علی محمد گوٹھ میں زہریلی گیس سے18اموات کے معاملے پر مزید10 مقدمات درج کرلئے گئے۔

    پولیس نے بتایا کہ تھانہ موچکومیں مقدمات عدالتی حکم پرلواحقین سے رابطہ کرکے درج کیے گئے، تمام مقدمات میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو مدعی بنایا گیا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ مقدمات میں قتل بالسبب اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں اور علی محمد گوٹھ میں غیرقانونی طورپر قائم فیکٹریز کے مالکان کو نامزد کیا گیا ہے۔

    پولیس نے کہا ہے کہ واقعات کےحوالے سے مجموعی طور پر درج مقدمات کی تعداد11ہوگئی ہے۔

    مدعیان نے بیان میں کہا ہے کہ علی محمد گوٹھ میں ری سائیکلنگ فیکٹریاں کام کر رہی ہیں، کارخانوں سے مضر صحت دھواں ،تعفن سےماحولیاتی آلودگی پیدا ہوتی ہے۔

    مدعیان کے مطابق ماحولیاتی آلودگی کے اثرات صحت کیلئے کافی خطرناک اورجان لیوا ثابت ہوئے،دھویں تعفن ماحولیاتی آلودگی سے بیماریاں اوراموات ہوئیں، اموات فیکٹری مالکان کی غفلت کی وجہ سے ہوئیں،کارروائی کی جائے۔

  • عدالت نے کیماڑی ہلاکتوں کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا

    عدالت نے کیماڑی ہلاکتوں کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا

    کراچی: کیماڑی میں دسمبر 2020 اور جنوری 2023 میں زہریلی گیس سے ہلاکتوں کے کیس میں عدالت نے تمام ہلاکتوں کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج منگل کو سندھ ہائی کورٹ میں کراچی کے علاقے کیماڑی میں زہریلی گیس سے شہریوں کی ہلاکتوں کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے آئی جی سندھ کو کیس رجسٹرڈ کرنے کا حکم دے دیا۔

    اموات کی تعداد کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر کیماڑی کو چیف جسٹس سے سخت ڈانٹ بھی پڑی، کیوں کہ وہ 18 ہلاکتوں کو صرف 3 بتا رہے تھے۔

    وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جو فیکٹری سیل کی گئی تھی وہ بھی ڈپٹی کمشنر نے دوبارہ کھلوا دی ہے، جسٹس یوسف علی سعید نے ریمارکس میں کہا کہ کیس کا مقدمہ درج ہوا ہے، تفتیش بھی ہوئی لیکن اس کے بعد فائل بند کر دی گئی، ایسا نہیں ہونا چاہیے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ کیس کی تفتیش ایس ایس پی رینک سے کم آفیسر کو دینا ہی نہیں نہیں چاہیے، جسٹس یوسف علی سعید نے مخاطب کرتے ہوئے کہا ’’آئی جی صاحب چند سالوں میں یہ دوسرا واقعہ ہے، جتنی ہلاکتیں ہوئی ہیں سب کا مقدمہ درج ہونا چاہیے۔‘‘

    ڈپٹی کمشنر کیماڑی نے اس موقع پر کہا ’’میرے ضلع کی حدود میں صرف 3 ہلاکتیں ہوئی ہیں، گیس سے موت واقع نہیں ہوئی، ہم لوگوں سے کہہ رہے ہیں کہ قبروں کی نشان دہی کریں لیکن کوئی نہیں بتا رہا۔‘‘

    چیف جسٹس اس پر برہم ہو گئے، اور کہا کہ آپ جا کر زمینوں کو سنبھالیں، یہ آپ کا کام نہیں ہے، کیوں بار بار بول رہے ہیں؟ آئی جی ذمہ دار افسر ہیں وہ 18 ہلاکتیں کہہ رہے ہیں۔

    چیف جسٹس نے آئی جی سندھ سے کہا کہ نا اہل کو فوری ہٹائیں اور ذمہ دار افسر سے تحقیقات کرائیں، بعد ازاں عدالت نے تمام ہلاکتوں کا مقدمہ بھی درج کرنے کا حکم دیا، اور ہدایت کی کہ جو لوگ ہلاک ہوئے ان کے اہل خانہ سے رابط کر کے مقدمات درج کیے جائیں۔

    عدالت نے ہدایت کی کہ معاملے کی تحقیقات سینئر آفیسر سے کرائی جائے، اگر کوئی حقائق چھپائے تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 20 فروری تک ملتوی کر دی۔

  • زمینی فضا میں زہریلی گیس، خطرہ بڑھ گیا

    زمینی فضا میں زہریلی گیس، خطرہ بڑھ گیا

    ہوائی: زمینی فضا میں زہریلی گیس کی مقدار خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ہوائی میں قائم ماؤنا لووا آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کے ارتکاز کی اوسط شرح 419 پارٹیکلز فی ملین ہو گئی ہے۔

    امریکی مشاہدہ گاہ کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی وبا کے باوجود زمین کی فضا میں زہریلی کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کا ارتکاز تاریخی حد تک زیادہ ہو گیا ہے۔

    سان ڈیاگو میں قائم اسکرپس اوشیانوگرافی ادارے کا کہنا ہے کہ مئی 2021 میں ماہانہ اوسط کے ساتھ ماؤنا لووا آبزرویٹری میں زمینی فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی جو مقدار نوٹ کی گئی ہے وہ، 36 سال قبل جب سے یہ آبزرویٹری بالکل درست مقدار بتانے لگی ہے، تب سے اب تک کی بلند ترین شرح ہے۔

    اس مشاہدہ گاہ نے زمین کی فضا میں اس گیس کے ارتکاز کی پیمائش کا سلسلہ 1958 میں شروع کیا تھا اور تب سے آج تک یہ شرح پہلے کبھی اتنی زیادہ نہیں رہی تھی، پچھلے برس مئی میں یہ اوسط شرح 417 پی پی ایم رہی تھی۔

    اسکرپس ادارے کے جیو کیمسٹ رالف کیلنگ کا کہنا ہے کہ فضا میں سی او ٹو پر قابو پانے کا ذریعہ فوسل فیول کے بخارات پر قابو پانا ہے، تاہم ہمیں اب بھی اس اضافے کو روکنے کے لیے بہت وقت لگے گا، کیوں کہ ہر سال CO2 اوپر اٹھ کر فضا میں جمع ہوتی جا رہی ہے۔

  • کیماڑی میں زہریلی گیس: ملوث افراد کی گرفتاری کے احکامات جاری

    کیماڑی میں زہریلی گیس: ملوث افراد کی گرفتاری کے احکامات جاری

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت میں کیماڑی کے علاقے میں زہریلی گیس پھیلنے کے واقعے پر، ملوث افراد کی گرفتاری کے احکامات جاری کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کیماڑی میں زہریلی گیس پھیلنے کا واقعے کے 2 ہفتے گزرنے کے بعد اعلیٰ پولیس حکام نے ملوث افراد کی گرفتاری کے احکامات جاری کردیے۔

    زہریلی گیس پھیلنے کے معاملے کی تحقیقات کے لیے 6 رکنی ٹیم بھی بنادی گئی ہے۔ ایس ایس پی سٹی مقدس حیدر تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہی کریں گے۔

    ایس پی کیماڑی عمران خان، ایس پی انویسٹی گیشن مختیار خاصخیلی، ایس ایچ او جیکسن اور انسپکٹر جیکسن پولیس بھی ٹیم میں شامل ہیں۔ تشکیل دی گئی ٹیم ہر جمعے کو کی جانے والی تفتیش پر بریفنگ بھی دے گی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے شہر قائد کے علاقے کیماڑی میں پراسرار زہریلی گیس سے 14 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

    سیپا نے تحقیقات کے بعد ایک مقام پر ہائیڈروجن سلفائیڈ کا سراغ لگایا تھا تاہم ریسرچ آف شعبہ کیمسٹری جامعہ کراچی نے ہلاک افراد کے خون کے نمونوں کی جانچ پڑتال کے بعد رپورٹ میں کہا تھا کہ نمونوں میں سویا بین ڈسٹ پایا گیا ہے، جو انسانی صحت کے لیے خطرناک ہوتا ہے۔

    بعد ازاں علم ہوا کہ کراچی پورٹ پر لنگر انداز سویا بین لانے والے امریکی جہاز ہرکولیس سے گرد پھیلنے کی وجہ سے اموات ہوئیں۔

    علاوہ ازیں سندھ ہائی کورٹ نے بھی صوبائی و وفاقی حکومتوں، سندھ انوائرمینٹل ایجنسی، چیئرمین کے پی ٹی و دیگر کو نوٹسز جاری کیے تھے۔

  • کیماڑی واقعہ: عدالت نے صوبائی و وفاقی حکومتوں کو نوٹس جاری کر دیا

    کیماڑی واقعہ: عدالت نے صوبائی و وفاقی حکومتوں کو نوٹس جاری کر دیا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کیماڑی میں سویابین کے ذرات کے باعث اموات کے معاملے پر سندھ ہائی کورٹ نے صوبائی اور وفاقی حکومتوں کو نوٹس جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے کیماڑی واقعے پر صوبائی و وفاقی حکومتوں سمیت سندھ انوائرنمنٹل ایجنسی، چیئرمین کے پی ٹی و دیگر کو نوٹسز جاری کر دیے، عدالت میں دی جانے والی درخواست میں کہا گیا تھا کہ زہریلی گیس سے اموات واقع ہوئیں لیکن کوئی ذمہ داری نہیں لے رہا۔

    درخواست گزار نے کیماڑی واقعے پر عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس واقعے کی تحقیقات کرائی جائیں اور تعین کیا جائے کہ واقعے کا ذمہ دار کون ہے، ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے اور متاثرین کو معاوضہ دیا جائے۔

    کراچی میں زہریلی گیس سے اموات کی اصل وجہ سامنے آگئی

    عدالت نے درخواست پر کہا کہ یہ اہم معاملہ ہے، صوبائی اور وفاقی حکومتوں کا جواب آنے دیں۔ بعد ازاں عدالت نے تمام فریقین سے 11 مارچ تک جواب طلب کر لیا۔ خیال رہے کہ کیماڑی واقعے پر آئینی درخواستیں مختلف شہریوں کی جانب سے دائر کی گئی ہیں، جن میں صوبائی حکومت، کے پی ٹی، آئی جی و دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے شہر قائد کے علاقے کیماڑی میں پراسرار زہریلی گیس سے 14 افراد جاں بحق ہو گئے تھے، سیپا نے تحقیقات کے بعد ایک مقام پر ہائیڈروجن سلفائیڈ کا سراغ لگایا تاہم، ریسرچ آف کیمسٹری جامعہ کراچی نے ہلاک افراد کے خون کے نمونوں کی جانچ پڑتال کے بعد رپورٹ میں کہا کہ نمونوں میں سویابین ڈسٹ پایا گیا ہے، جو کہ انسانی صحت کے لیے خطرناک ہوتا ہے۔

    بعد ازاں معلوم ہوا کہ کراچی پورٹ پر لنگر انداز سویابین لانے والے امریکی جہاز ہرکولیس سے گرد پھیلنے کی وجہ سے اموات ہوئیں۔

  • زہریلی گیس کی تحقیق کرنا سائنس دانوں کا کام تھا: سینیٹ قائمہ کمیٹی

    زہریلی گیس کی تحقیق کرنا سائنس دانوں کا کام تھا: سینیٹ قائمہ کمیٹی

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے اجلاس میں کہا گیا کہ کراچی کے علاقے کیماڑی میں زہریلی گیس کی تحقیق کرنا سائنس دانوں کا کام تھا، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کو فوری اس پر کام کرنا چاہیئے تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس چیئرمین مشتاق احمد کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں کراچی کے علاقے کیماڑی میں زہریلی گیس پھیلنے کا معاملہ زیر بحث آیا۔

    چیئرمین کمیٹی مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ زہریلی گیس کی تحقیق کرنا سائنس دانوں کا کام تھا، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کو مسئلے پر فوری طور پر کام کرنا چاہیئے تھا۔

    اجلاس میں وزارت سائنس کی جانب سے کمیٹی کو سائنس ٹیلنٹ فارمنگ اسکیم پر بریفنگ دی گئی۔ چیئرمین کا کہنا تھا کہ ٹیلنٹ فارمنگ منصوبے میں دور دراز علاقوں کے طلبا کو تربیت دی جائے، یقینی بنایا جائے کہ منصوبے میں نجی اسکولوں کو شامل نہ کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ نجی اسکولوں کو دیگر بہت سے مواقع اور مراعات حاصل ہیں، اس کے برعکس سرکاری اسکولوں کے طلبا کو بہت کم مواقع حاصل ہوتے ہیں۔

    اپنی بریفنگ میں حکام نے پاکستان یونیورسٹی آف انجینیئرنگ اینڈ ایمرجنگ ٹیکنالوجی کے منصوبے کے حوالے سے بتایا۔ حکام کے مطابق وزیر اعظم ہاؤس کے عقب میں سائنس اینڈ انجینیئرنگ یونیورسٹی بنائی جائے گی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ پہلے سے موجود یونیورسٹیز کی استعداد کار میں اضافہ کیا جائے، یونیورسٹیاں مالی خسارے کا شکار ہیں۔ پہلے سے موجود سیٹ اپ کو مزید پائیدار کرنا زیادہ فائدہ مند ہوگا۔

  • زہریلی گیس کے بعد  ماہرین نے ایک اور خطرے کی گھنٹی بجادی

    زہریلی گیس کے بعد ماہرین نے ایک اور خطرے کی گھنٹی بجادی

    کراچی : ماہرین کا کہنا ہے کہ کراچی پورٹ پر سویا بین کے ساتھ ساتھ کوئلے کے ذرات سے  بھی انسانی صحت کوخطرات ہیں ، کوئلےکےذرات سےبھی علاقےمیں سانس کی بیماریاں پھیل سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پورٹ پر اتوار کو سویا بین کے ساتھ ساتھ کوئلے کے جہاز بھی لنگر انداز تھا، پورٹ پرکوئلےکی ہینڈلنگ کی وجہ سے بھی انسانی صحت کوخطرات ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کیماڑی میں کوئلے کے ذرات سے بھی انسانی صحت کو نقصان پہنچ رہا ہے اور علاقے میں سانس کی بیماریاں پھیل سکتی ہے، کوئلے کے ماحولیاتی اثرات کے بارے میں سندھ ہائیکورٹ میں پہلے ہی درخواست زیر سماعت ہے۔

    خیال رہے کہ کیماڑی میں زہریلی گیس سے دو روز کے دوران اب تک 14 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جب کہ 300 سے زائد افراد متاثر ہوئے جو شہر کے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

    جامعہ کراچی کے ماہرین نے ابتدائی رپورٹ کمشنر کراچی کوارسال کر دی ہے ، ریسرچ آف کیمسٹری جامعہ کراچی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جاں بحق افراد کے خون کے نمونوں کی جانچ پڑتال مکمل کرلی گئی، نمونوں میں سویابین کے ذرات کا انکشاف ہوا، سویابین ذرات انسانی صحت کے لیے خطرناک ہیں۔

    مزید پڑھیں : ہوا کے ذریعے سویا بین کے ذرات پھیلنے سے ہلاکتیں ہوئیں ، ڈاکٹر اقبال چوہدری

    واضح  رہے کراچی کےعلاقےکیماڑی میں زہریلی گیس کااخراج سے متاثرین کی تعدادمیں اضافہ ہوتاجارہاہے، خدشہ ظاہرکیاجارہا ہے کہ یہ آلودگی سویا بین کے جہاز سے پھیل رہی ہے، ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے، اس سے پہلے بھی سویا بین کے جہازوں کی آف لوڈنگ کے باعث ایسا ہوا تھا، ایساہی واقعہ اسپین کےشہربارسلونا میں پیش آیا تھا۔

    جرنل آف ایپیٹیمولوجی اینڈکمیونیٹی ہیلتھ کی رپورٹ کے مطابق انیس سوستاسی میں اسپین کےشہربارسلونامیں سویابین دمے کی وباپھیلی، تحقیقات سےپتہ چلا کہ سویا بین کےجہازوں کی آف لوڈنگ کےدوران نکلنےوالی آلودگی دمےکاباعث بن رہی تھی۔

    جس کے بعد بارسلونا کی انتظامیہ نےسویا بین کےجہازوں کی ان لوڈنگ کیلئے خفاظتی اقدامات کئے جودیرپاثابت نہیں ہوئے، انیس سو چھیانوےمیں ایک بارپھردمےکی وبا پھوٹ پڑی۔اس بارزیادہ تر ایسےافراد تھےجوپہلےبھی اس مرض کاشکارہوئےتھے۔

    مڈیکل جرنل کی رپورٹ میں کہا گیاکہ شہری آبادی کے قریب سویا بین کےجہازوں کی ان لوڈنگ کیلئےحفاظتی اقدامات انتہائی ضروری ہیں۔

  • سویابین کے جہاز کو اس مرتبہ الگ طریقے سے خالی کیا جا رہا تھا: قادر پٹیل

    سویابین کے جہاز کو اس مرتبہ الگ طریقے سے خالی کیا جا رہا تھا: قادر پٹیل

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے ایم این اے قادر پٹیل نے کہا ہے کہ سویابین کے ذرات ہوا کے ذریعے علاقے میں پھیل رہے تھے، سویابین کے جہاز کو اس مرتبہ الگ طریقے سے خالی کیا جا رہا تھا جس کی وجہ سے اس کے ذرات پھیلے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے قادر پٹیل نے کہا کہ کے پی ٹی کا کہنا ہے ذرات سے مزدور کیوں متاثر نہیں ہوئے، اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ جہاز بہت اونچا تھا اس لیے سویابین ذرات دور آبادی تک پھیل گئے، اور مزدور متاثر نہیں ہوئے۔

    انھوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی انسپکٹر کا 19 سال کا بیٹا اسپتال پہنچنے سے پہلے چل بسا، علاقے میں خوف کی فضا ہے، لوگ گھر چھوڑ کر جا رہے ہیں، ہم شروع سے کہہ رہے تھے واقعے کی انکوائری کرائیں، ہم نے یہ شک بھی ظاہر کیا تھا کہ واقعے کا تعلق کے پی ٹی سے ہو سکتا ہے، جہاز کو خالی کرانے سے روکا گیا تو آج صورت حال کچھ بہتر ہوئی ہے۔

    کراچی میں زہریلی گیس سے اموات کی اصل وجہ سامنے آگئی

    قادر پٹیل کا کہنا تھا کہ پہلے دن کے پی ٹی اسپتال میں متاثرہ افراد کو داخل نہیں ہونے دیا گیا، کراچی پورٹ اور ریلوے کالونی کی بیچ آبادی میں بھی اموات ہوئی ہیں، ایک کوتاہی ہوئی ہے اس کو تسلیم کرنے میں کیا حرج ہے، لوگ سمجھے کہ انھیں منصوبہ بندی کے تحت بے دخل کیا جا رہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم نے ضیا الدین اسپتال میں متاثرین کا فری علاج کرایا، جناح اسپتال میں 2 وارڈز متاثرین کے لیے مختص کرائے، سول اسپتال میں فوری ایمرجنسی نافذ کرائی، رینجرز کا شکر گزار ہوں علاقے میں لوگوں میں ماسک تقسیم کیے۔

    خیال رہے کہ شہر قائد کے علاقے کیماڑی میں زہریلی گیس سے اموات سویابین لانے والے امریکی جہاز ہرکولیس سے گرد پھیلنے کی وجہ سے ہوئیں، سویابین لانے والا ہرکولیس جہاز کراچی پورٹ پر لنگر انداز ہے۔

  • اہم اداروں نے کیماڑی میں پراسرار گیس کا سراغ لگا لیا، اموات کی تعداد 7 ہو گئی

    اہم اداروں نے کیماڑی میں پراسرار گیس کا سراغ لگا لیا، اموات کی تعداد 7 ہو گئی

    کراچی: اہم اداروں نے شہر قائد کے علاقے کیماڑی میں پراسرار گیس کے اخراج کا سراغ لگا لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کیماڑی سے پر اسرار زہریلی گیس کے اخراج کا پتا چل گیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ اہم اداروں نے یہ سراغ لگا لیا ہے کہ کراچی پورٹ پر لنگر انداز مال بردار جہاز ہی گیس کے اخراج کی وجہ ہے۔ زہریلی گیس اخراج کا مقدمہ بھی جیکسن پولیس نے درج کر لیا، مقدمے میں قتل بالسبب، زہر خورانی کی دفعات شامل کی گئی ہیں، مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف سرکاری مدعیت میں درج کیا گیا۔

    کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ ایک جہاز کے پی ٹی پر کچھ منتقل کر رہا ہے جس سے گیس کا اخراج ہو رہا ہے، اس کنٹینر سے آف لوڈنگ بند کروا دی گئی ہے، تحقیق کے دوران معلوم ہوا کہ کنٹینر کا دروازہ بند کرتے ہیں تو گیس اخراج کم ہو جاتا ہے، سپارکو نے نمونے بھی اکھٹے کر لیے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کنٹینر میں موجود اشیا چیک کروانے کی ہدایت کر دی ہے، انھوں نے گیس سے متعلق بریفنگ ملنے کے بعد کہا کہ ایئر کوالٹی چیک کروا کے پرسرار گیس کے وسائل چیک کرنا ضروری ہو گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاک آرمی بھی ایئر کوالٹی چیک کرنے میں بھرپور مدد کر رہی ہے۔

    پراسرار گیس دیگر علاقوں تک پھیلنا شروع، وزیراعظم کو گہری تشویش

    وزیر اعلیٰ نے سیکریٹری کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مریضوں کے تمام ضروری ٹیسٹ کیے جائیں، سورس تلاش کریں پھر ضروری ہو تو ریلوے کالونی خالی کروا لیں، ہمیں عوام کی ہر طرح سے مدد کرنی ہے، جو اموات ہوئی ہیں ان کا مجھے شدید دکھ ہوا۔

    ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ کیماڑی میں زہریلی گیس کے متاثرہ دو مزید افراد گزشتہ رات دم توڑ گئے ہیں، جس کے بعد زہریلی گیس سے اموات کی تعداد 7 ہو گئی ہے۔ متاثرہ علاقے میں رینجرز کی بھاری نفری موجود ہے، رینجرز اہل کار متاثرہ علاقے سے لوگوں کو اسپتال پہنچانے میں مدد کر رہے ہیں، علاقے میں آنے جانے والے افراد میں ماسک بھی تقسیم کیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کے پی ٹی اسپتال میں 70 سے زائد مریض زیر علاج، اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے زیر علاج 10 افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔ کیماڑی کے نجی اسپتال میں آکسیجن کی کمی کے باعث مریضوں کو دوسرے اسپتال منتقل کیا گیا، جناح اسپتال میں زہریلی گیس سے متاثرہ 27 افراد زیر علاج تھے جن میں سے 23 کو طبی امداد کے بعد گھر روانہ کر دیا گیا، انچارج شعبہ حادثات کا کہنا ہے کہ 2 افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔

    کیماڑی میں زہریلی گیس سے میڈیا کے نمایندے بھی متاثر ہوئے، گزشتہ رات علاقے میں موجود 2 نجی نیوز چینلز کے رپورٹرزکی طبیعت بگڑ گئی، دونوں صحافیوں کو کے پی ٹی اسپتال منتقل کیا گیا۔ وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کچھ گھنٹوں میں صورت حال واضح ہو جائے گی، معلوم ہو جائے گا کہ ہوا میں کون سی چیز شامل ہے، فی الوقت آبادی کا انخلا نہیں کیا جا رہا، صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں، صورت حال دیکھتے ہوئے عوام کو ریلوے کالونی سے نکالنے یا نہ نکالنے کا فیصلہ ہوگا۔

    دریں اثنا، وزیر اعلیٰ نے کیماڑی کے نجی اسپتال اور جناح اسپتال میں متاثرین کی عیادت کی۔ جب کہ کیماڑی کی صورت حال کے پیش نظر سندھ کابینہ کا آج کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا ہے، اجلاس اب بدھ کو 3 بجے نیو سندھ سیکرٹریٹ میں ہوگا۔