Tag: زیادتی کا الزام

  • معروف بھارتی اداکارہ کا ہدایت کار پر زیادتی کا الزام

    معروف بھارتی اداکارہ کا ہدایت کار پر زیادتی کا الزام

    بھارتی فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ نے فلمساز بابوراج پر جنسی زیادتی کا الزام لگاتے ہوئے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کردیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اداکارہ نے فلمساز کی طرف سے زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کی شکایت ایک سال بعد کیرالہ کے ضلع ایرنا کولم میں درج کروائی ہے۔

    بھارتی میڈیا کو اداکارہ نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مجھے ہدایت کار نے ایرنا کولم ضلع میں واقع اپنے گھر پر یہ کہہ کر بلوایا کہ اسکرین رائٹر اور ڈائٹریکٹر مجھ سے مل کر فلم میں میرے کردار سے متعلق گفتگو کرنا چاہ رہے ہیں۔

    سینئر اداکار کی بات پر یقین کرکے میں ان کی بتائی ہوئی جگہ پر پہنچ گئی، انہوں نے مجھے ایک کمرے میں آرام کرنے کا کہا، جسے میں نے اندر سے لاک کرلیا۔

    اداکارہ نے انکشاف کیا کہ جب میں نے دروازہ کھولا تو وہ زبردستی کمرے میں داخل ہوگئے اور دوبارہ دروازہ لاک کرکے میرے ساتھ زبانی بدسلوکی اور عصمت دری کا نشانہ بنایا۔

    ہدایت کار جو ملیالم فلم انڈسٹری کے جوائنٹ سیکریٹری بھی ہیں، نے اداکارہ کے الزامات کی تردید کی اور کہا کہ وہ خود پر لگائے گئے الزامات پر قانونی چارہ جوئی کریں گے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اس قسم کے الزام کا مقصد یہ ہے کہ میں انڈسٹری میں جنرل سکریٹری کا عہدہ نہ لے سکوں، کیونکہ اسی نوعیت کے الزامات پر سابق جنرل سیکریٹری عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔

    کنگا رناوت نے اپنی پارٹی بی جے پی کی ناک میں دم کردیا

    واضح رہے کہ ملیالم فلم انڈسٹری میں جنسی استحصال سے متعلق شکایت میں اضافہ ہوگیا ہے، گزشتہ دنوں جسٹس ہیما کمیٹی کی رپورٹ سامنے آئی تھی، جس میں چونکا دینے والی کہانیاں درج ہیں۔

  • زیادتی کے الزام کا ڈراپ سین، فریقین نے صلح نامہ جمع کرادیا

    زیادتی کے الزام کا ڈراپ سین، فریقین نے صلح نامہ جمع کرادیا

    اسلام آباد: جنسی زیادتی کا الزام لگا کر مقدمہ درج کرانے والی شبانہ بی بی نے ملزمان سے صلح کرلی ، عدالت میں راضی نامہ جمع کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقدمے کی سماعت سیشن جج سہیل ناصر نے کی ،  درخواست گزار شبانہ بی بی کی جانب سے تحریری بیان کےبعد مقدمہ خارج کرکے واقعے میں نامزد ملزمان کو بری کردیا گیا۔

    شہبانہ بی بی نے 13 مئی دو ہزار اٹھارہ کو تھانہ گولڑہ میں مقدمہ درج کروایا تھا، جس میں امجد فاروق، حیدرعلی اور احمد علی پر زیادتی اور مسماۃ نازیہ پر معاونت کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ ثبوتوں کی عدم موجودگی کے سبب عدالت نے تمام ملزمان کو پہلے ہی ضمانت دیکھ رکھی تھی۔

    ملزمہ نے پولیس کے ذریعے داخل کی گئی درخواست میں عدالت سے کہا ہے کہ  اس نے مقدمہ غلط فہمی کی بنیاد پر درج کرایا تھا، انگوٹھا لگاتے وقت اسے معلوم نہیں تھاکہ وہ کس کاغذ پر انگوٹھا لگارہی ہے، خاتون نے یہ بھی اعتراف کیا کہ ان پر مقدمہ درج کرانے کے لیے دباؤ تھا۔

    خاتون  نے لکھا کہ غلط فہمی دور ہونے کی بنا پر اس کا ملزمان سے راضی نامہ طے پاگیا ہے اور اب وہ ملزمان کے خلاف مقدمہ جاری نہیں رکھنا چاہتی، جس کے بعد عدالت نے تمام  حالات و واقعات کا جائزہ لیتے ہوئے  صلح نامے کے قانونی کارروائی کمرہ عدالت میں مکلمل کروا کر ملزمان کو باعزت بری کرنے کا حکم صادر کردیا۔

    گزشتہ مہینے چیف جسٹس آصف کھوسہ نے بھی زیادتی کا آٹھ سال پرانا مقدمہ نپٹاتے ہوئے ملزم کو باعزت بری کردیا تھا۔ عدالت نے اپنے ریمارکس میں لکھا تھا کہ یہ زیادتی نہیں بلکہ زنا بالرضا کا کیس ہے۔

    لڑکی نے7مہینےتک کسی رپورٹ کااندراج نہیں کرایا، چیف جسٹس نے سماعت کے دوران ریمارکس دیئے انصاف آج کل وہی ہے جومرضی کا ہو، خلاف فیصلہ آجائے تو انصاف نہیں ہوتا۔

    چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ استغاثہ اپنامقدمہ ثابت کرنےمیں ناکام رہا، لڑکی زیادتی کے وقت بالغ تھی، جب لوگوں نےخاتون کودیکھ لیاتب اس نےزیادتی کاالزام لگادیا، میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کےبارےمیں کچھ نہیں لکھا، مقدمہ2010 میں درج ہوا تھا۔