بھارت میں خواتین کی عصمت دری کے واقعات میں ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے، اترپردیش میں ایک دلت 19 سالہ لڑکی کی نیم برہنہ لاش ملنے کے بعد خوف و ہراس پھیل گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اطلاع ملنے پر پولیس اور فارنسک ٹیم پہنچ گئی اور تفتیش شروع کردی۔ ایس پی بھی موقع پر پہنچے اور مقامی لوگوں سے پوچھ گچھ کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے روانہ کردیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق معاملے کی تحقیقات کے لئے پولیس کی 5 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ یہ واقعہ گونڈہ ضلع کے کوتوالی دیہات تھانہ علاقہ کے پورے للک گاؤں میں رونما ہوا ہے۔
مقتولہ کی شناخت 19 سالہ لڑکی جیوتی پاسوان کے نام سے ہوئی ہے، متوفی کے والد پجاری پاسوان نے بتایا کہ لڑکی صبح کھیت میں گئی تھی۔ جمعہ کی شام اس کی لاش دھان کے کھیت سے ملی۔ لڑکی کے جسم پر زخموں کے نشانات ہیں۔
اس کے گلے میں دوپٹہ لپٹا ہوا ہے اور اس کے کپڑے بھی پھٹے ہوئے ہیں۔ لڑکی کی لاش نیم عریاں حالت میں ملی۔ اس سے جنسی زیادتی اور قتل کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
والد کے مطابق ہم نے تلاش شروع کی تو بیٹی دھان کے کھیت میں خون آلود حالت میں ملی۔ باپ نے زور زور سے رونا شروع کیا تو گاؤں والے جمع ہوگئے، پولیس کو فوری طور پر معاملے کی اطلاع دی گئی۔ پولیس اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔
نوجوان لڑکی اور لڑکے کی تشدد زدہ لاشیں پہاڑ سے برآمد
پولیس کے مطابق کوتوالی دیہات تھانہ علاقہ کے تحت پورے للک گاؤں میں دھان کے کھیت میں ایک لڑکی کی لاش ملی ہے۔ اس کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر تفتیش کی۔
فرانزک ٹیم نے شواہد بھی اکٹھے کر لیے ہیں۔ پولیس کی 5 ٹیمیں واقعہ کی تحقیقات کے لیے تعینات کر دی گئی ہیں۔ ملزمین کو جلد از جلد گرفتار لیں گے۔