Tag: زیادتی کیس

  • ریپ کیسز میں متاثرہ کے صرف بیان پر بھی ملزم کو سزا ہوسکے گی: عدالت کا فیصلہ

    ریپ کیسز میں متاثرہ کے صرف بیان پر بھی ملزم کو سزا ہوسکے گی: عدالت کا فیصلہ

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ جنسی زیادتی کے کیسز میں میڈیکل رپورٹس اور ڈی این اے پازیٹو نہ بھی ہوں تو ملزم کو متاثر فرد کے بیان پر سزا ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے جسٹس امجد رفیق نے 6 سالہ بچی سے زیادتی کیس کا 15 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اکثر کیسز میں ڈی این اے کے لیے مواد ناکافی ہوتا ہے جس کو بنیاد بنا کر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ جرم نہیں ہوا۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ میڈیکل رپورٹس اور ڈی این اے پازیٹو نہ بھی ہو تو ملزم کو متاثرہ خاتون کے بیان پر سزا ہو سکتی ہے۔

    مذکورہ کیس میں کامران اور برکت علی نامی دو ملزمان ملوث تھے، دونوں ملزمان اسکول گارڈز تھے جن پر 6 سالہ اسکول کی بچی کے ساتھ واش روم میں زیادتی کا مقدمہ درج تھا، ملزمان کے خلاف گوجرانولہ پولیس نے 2017 میں زیادتی کا مقدمہ درج کیا تھا۔

    ٹرائل کورٹ نے مجرم کامران کو عمر قید کی سزا سنائی تھی جبکہ برکت علی کو بری کیا تھا، ہاٸی کورٹ نے کامران کی عمر قید کی سزا کو برقرار رکھتے ہوئے اس کی اپیل مسترد کردی جبکہ شریک ملزم برکت علی کو سزا دینے کے لیے دائر اپیل بھی مسترد کردی۔

    لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق ٹرائل کورٹ نے قانون کی روشنی میں فیصلہ سنایا ہے، عدالت نے بین الاقوامی میڈیکل ماہر کے اقوال کو بھی فیصلے کا حصہ بنایا جبکہ سپریم کورٹ کے فیصلہ جات کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔

  • انسانی حقوق کمیٹی نے سی سی پی او لاہور کے سمن جاری کر دیے

    انسانی حقوق کمیٹی نے سی سی پی او لاہور کے سمن جاری کر دیے

    اسلام آباد: سینیٹ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے سی سی پی او لاہور عمر شیخ کے سمن جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سینیٹ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں لنک روڈ زیادتی کیس پر گفتگو کی گئی، جس کے بعد چیئرمین کمیٹی مصطفیٰ نواز کھوکھر نے سی سی پی او لاہور کو طلب کرنے کا سمن جاری کر دیا۔

    انسانی حقوق کمیٹی نے سی سی پی او لاہور کے خلاف تحریک استحقاق بھی جمع کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    کمیٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم نے سی سی پی او کو کمیٹی میں ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا، کیا سی سی پی او لاہور آسمان سے اتر کر آئے ہیں؟ اعلیٰ حکام یہاں شریک ہیں اور سی سی پی او نہیں آئے؟ ان کی عدم حاضری قابل قبول نہیں، استحقاق مجروح ہوتا ہے۔

    مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا سی سی پی او لاہور کی جگہ فیصل سلطان کمیٹی کو بریف کرنے آئے، فیصل سلطان نے کمیٹی کو بتایا کہ چیف جسٹس ہائی کورٹ کے پاس سی سی پی او کی تعیناتی کا کیس ہے۔

    لنک روڈزیادتی کیس ، خاتون سے متعلق بیان پر سی سی پی او لاہور نے معافی مانگ لی

    سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ سی سی پی او ڈائیلاگ والا ہے، وہ کام کا بندہ نہیں، پارلیمنٹ کی بالا دستی کا معاملہ ہے کہ سی سی پی او کو طلب کیا جائے، اور ان کو معطل کر کے سزا دی جائے، سی سی پی او سیاسی جماعت پر حملہ آور ہوتے ہیں اور بدمعاشوں کے سامنے جھک جاتے ہیں۔ اس پر عائشہ فاروق نے کہا کہ یہی وجہ ہے سی سی پی او نے زیادتی کے بعد ایسا بیان دیا۔

    جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ سی سی پی او کو اگلی میٹنگ میں بلایا جائے۔

    دریں اثنا، چیئرمین کمیٹی نواز کھوکھر نے کمیٹی کو بتایا کہ وفاقی وزیر فیصل واوڈا کمیٹی میں آ کر بیٹھنا چاہتے ہیں، تاہم کمیٹی کی جانب سے اجازت نہ دیے جانے پر فیصل واوڈا کو واپس بھیج دیا گیا۔

    خیال رہے کہ سی سی پی او نے کہا تھا کہ زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون کو رات کو اکیلے نہیں نکلنا چاہیے تھا اور گاڑی میں پٹرول چیک کرنا چاہیے تھا۔ وہ اپنے بیان پر معافی بھی مانگ چکے ہیں۔

  • زیادتی کے واقعات: متاثرہ خاندان کے ساتھ صلح میں با اثر شخصیات کا کردار سامنے آ گیا

    زیادتی کے واقعات: متاثرہ خاندان کے ساتھ صلح میں با اثر شخصیات کا کردار سامنے آ گیا

    لاہور: گجرپورہ میں خاتون کے ساتھ زیادتی کیس میں ملوث ریپسٹ گینگ کو ماضی میں پولیس اور با اثر شخصیات کی سرپرستی حاصل ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈکیتی کے دوران خواتین سے زیادتی کے واقعات میں متاثرہ خاندان کے ساتھ صلح کے سلسلے میں با اثر شخصیات کا کردار بھی سامنے آ گیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ماضی میں گینگ کی متاثرہ خاندانوں سے صلح با اثر افراد کراتے رہے ہیں، لنک روڈ پر خاتون کے ساتھ بچوں کے سامنے زیادتی کے کیس میں ملوث ملزم عابد کے سلسلے میں یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ 2013 کے ایک ریپ واقعے میں بھی وہ ملوث تھا اور متاثرہ خاندان کے ساتھ با اثر شخصیات نے صلح نامہ کرایا تھا۔

    خاتون سے زیادتی کے واقعے کے بعد گجرپورہ سے متعلق اہم انکشاف

    ذرایع کا کہنا ہے کہ 2013 میں مزدور کے سامنے اس کی اہلیہ اور 15 سالہ بیٹی سے زیادتی کی گئی تھی، اس واقعے کے مقدمے میں ملزم عابد اور اس کے 4 ساتھیوں کی بریت ہوئی تھی، اب حکام نے اس بریت کے اصل محرکات جاننے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرایع نے بتایا کہ گجرپورہ زیادتی کیس کا ملزم عابد 2013 میں بھی گینگ ریپ کا مرکزی کردار تھا، تاہم یہ سوال کہ مدعی کی جانب سے صلح نامہ جمع کرائے جانے کے پیچھے کون سی شخصیات ملوث رہیں؟ حقائق کی جانچ کے لیے 2013 گینگ ریپ کیس کے مدعی سے رابطے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق اس کیس ری وزٹ کا مقصد ملزم عابد اور اس کے ساتھیوں کی پشت پناہی کرنے والوں کا تعین کرنا ہے۔

  • زیادتی کیس، مجرموں کیلئے عبرتناک سزائیں تجویز

    زیادتی کیس، مجرموں کیلئے عبرتناک سزائیں تجویز

    اسلام آباد : سینیٹرفیصل جاوید نے زیادتی کیس مجرموں کیلئے عبرتناک سزائیں تجویز کردیں اور کہا حکومتیں زینب الرٹ بل کےفوری نفاذ کیلئےاقدامات کرے۔

    تفصیلات کے مطابق زیادتی کیس میں سینیٹرفیصل جاوید نے مجرموں کیلئے عبرتناک سزائیں تجویزکرتے ہوئے کہا بچوں،عورتوں پرحملہ کرنیوالوں کیخلاف آختہ کاری کاقانون بنایاجائے، تمام جماعتیں اکٹھی ہوں ،ان درندوں کیلئےقانون سازی کی جائے،

    فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق تو صرف انسانوں کےلئے ہوتے ہیں، ان معصوم بچوں اور متاثرہ خاتون کی عزت و تکریم کا کیا ہوگا، کیا اس کرب کا اندازہ ممکن ہے جس سے خاتون کا بچہ گزرتا ہے، کیا بچوں،خواتین پر دست درازی حیوانیت،ظلم ،درندگی نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ خواتین،بچوں کی عصمتوں پر ہاتھ ڈالنے والے انسان نہیں ،یہ لوگ ہر پہلو سے درندے ہیں جو عبرتناک سزاؤں کےمستحق ہیں، زینب الرٹ بل کا نفاذ بھی نہایت اہمیت کا حامل ہے، حکومتیں زینب الرٹ بل کےفوری نفاذ کیلئےاقدامات کرے۔

    اس سے قبل سینیٹر فیصل جاوید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ حقوق صرف انسانوں کیلئے ہوتے ہیں ، خواتین، بچوں سےزیادتی کرنے والےملزمان انسان نہیں ہوتے ، ان جانوروں کو سخت سزا ملنی چاہئیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پیڈو فائل،زیادتی کےمجرموں کیخلاف قوانین کیلئےمتحدہ ہونا ہوگا، زینب الرٹ بل پر فوری عمل درآمد کو یقینی بنا نا ہوگا۔

    فیصل جاوید نے کہا کہ ان درندوں کوکیمیائی معدنیات سےآختہ کاری کی سزا دینی چاہیے، ہم سب کو اتفاق رائے پیدا کرنا ہوگا کہ درندوں کیلئےیہ قانون لائیں، نفاذ بہت ضروری ہے ، زینب الرٹ بل کو بھی ہنگامی بنیادپر نافذ کیا جاناچاہیے۔

  • بھارت: ’’یکم فروری کو میرے ہاتھوں درندے مریں گے‘‘

    بھارت: ’’یکم فروری کو میرے ہاتھوں درندے مریں گے‘‘

    نئی دہلی: بھارت میں نربھیا اجتماعی زیادتی کیس میں ملوث چاروں مجرموں کو یکم فروری کو پھانسی دی جائے گی، جلاد کا کہنا ہے کہ ان کے ہاتھوں درندے مریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق 54 سالہ بھارتی جلاد کا کہنا ہے کہ اجتماعی زیادتی کرنے والے درندہ اور حیوانی صفت کے مالک ہیں انہیں انسان نہیں کہا جاسکتا، چاروں یکم فروری کو اپنے انجام کو پہنچیں گے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 18 جنوری کو دہلی کورٹ نے نربھیازیادتی کیس میں ملوث تمام مجرمان کے خلاف ڈیتھ وارنٹ جاری کیے، چاروں کو یکم فروری کی صبح چھ بجے تہاڑ جیل میں پھانسی دی جائے گی۔

    مجرموں کو 22 جنوری کی صبح پھانسی دی جانی تھی۔ تاہم اس معاملے کے ایک مجرم مکیش سنگھ نے دہلی کورٹ میں سزائے موت کی تاریخ ملتوی کرنے کی اپیل دائر کی تھی اور رحم کی عرضی بھی صدر رام ناتھ کووند کو بھجوائی تھی جو 18 جنوری کو مسترد ہوئی۔

    دہلی ریپ کیس:ملزمان کی اپیل مسترد ‘سزائے موت برقرار

    صدر سے رحم کی بھیک مانگنے پر مجرمان کی 22 جنوری کو ہونے والی پھانسی روک دی گئی تھی۔ رحم کی عرضی مسترد ہونے کے بعد دہلی کورٹ نے اٹھارہ جنوری کو چاروں مجرمان کے خلاف حتمی فیصلہ سنایا اور یکم فروری کو پھانسی دینے کا حکم دیا۔

    واضح رہے کہ 16 دسمبر 2012 کو بھارتی شہر نئی دہلی میں اجتماعی زیادتی کا واقعہ رونما ہوا تھا، 6 مجرموں نے چلتی بس میں ریپ کرنے کے بعد لڑکی کو سڑک کنارے پھینک دیا تھا، بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے لڑکی ہلاک ہوگئی تھی۔

    خیال رہے کہ اس معاملے میں کل چھ افراد تھے جن میں ایک نابالغ تھا اور وہ تین سال کی سزا مکمل کرنے کے بعدرِہا ہوگیا جبکہ ایک دیگر نے مقدمے کے دوران ہی جیل میں پھانسی لگا کر خود کشی کر لی تھی۔

  • بھارت زیادتی کیس، رحم کی اپیل مسترد، مجرمان کو پھانسی دینے کی تاریخ کا اعلان

    بھارت زیادتی کیس، رحم کی اپیل مسترد، مجرمان کو پھانسی دینے کی تاریخ کا اعلان

    نئی دہلی:بھارت میں  نربھیا اجتماعی زیادتی کیس میں ملوث چاروں مجرمان یکم فروری کی صبح اپنے انجام کو پہنچیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق دہلی کورٹ نے تمام مجرمان کے خلاف ڈیتھ وارنٹ جاری کردیے، چاروں کو یکم فروری کی صبح چھ بجے تہاڑ جیل میں پھانسی دی جائے گی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مجرموں کو 22 جنوری کی صبح پھانسی دی جانی تھی۔ تاہم اس معاملے کے ایک مجرم مکیش سنگھ نے دہلی کورٹ میں سزائے موت کی تاریخ ملتوی کرنے کی اپیل دائر کی تھی اور رحم کی عرضی بھی صدر رام ناتھ کووند کو بھجوائی تھی جو آج مسترد ہوگئی۔

    صدر سے رحم کی بھیک مانگنے پر مجرمان کی 22 جنوری کو ہونے والی پھانسی روک دی گئی تھی۔ رحم کی عرضی مسترد ہونے کے بعد دہلی کورٹ نے آج چاروں مجرمان کے خلاف 1 فروری کو پھانسی کی سزا سنائی۔

    نربھیا زیادتی کیس: مجرم کے بیان پرمبنی ڈاکیومنٹری نشرکرنے پرپابندی

    بھارت میں 16 دسمبر 2012 کی رات کو انسانیت کو شرمسار کرنے والے زیادتی کے عمل کے دیگر تین مجرم پون گپتا، وِنَے شرما اور اکشے کمار سنگھ کو بھی پھانسی دی جائے گی۔ خیال رہے کہ اس معاملے میں کل چھ افراد تھے جن میں ایک نابالغ تھا اور وہ تین سال کی سزا مکمل کرنے کے بعدرِہا ہوگیا جبکہ ایک دیگر نے مقدمے کے دوران ہی جیل میں پھانسی لگا کر خود کشی کر لی تھی۔

    دہلی ریپ کیس:ملزمان کی اپیل مسترد ‘سزائے موت برقرار

    واضح رہے کہ مقامی عدالت نے تمام ملزموں کو ستمبر 2013 میں سزائے موت دی تھی جس کی توثیق دہلی ہائی کورٹ نے مارچ 2014 میں کی۔ بھارت کی سپریم کورٹ نے بھی مئی 2017 میں ذیلی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔ سپریم کورٹ نے مجرموں کی نظرِ ثانی کی اپیلیں بھی خارج کر دی تھیں۔

  • کراچی: سی ویو مبینہ زیادتی کیس، لڑکی کی نشان دہی پر ملزم گرفتار

    کراچی: سی ویو مبینہ زیادتی کیس، لڑکی کی نشان دہی پر ملزم گرفتار

    کراچی: سی ویو سے نیم بے ہوشی کی حالت میں ملنے والی لڑکی کے کیس میں ڈرامائی موڑ آگیا.

    تفصیلات کے مطابق درخشاں پولیس نے مبینہ زیادتی میں ملوث ملزم کو کورنگی سے گرفتار کر لیا.

    مبینہ زیادتی کا شکار لڑکی نے گرفتار ملزم کو شناخت کر لیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے ملزم کا نمونہ حاصل کیا جائے گا.

    سی ویو پر ایک ریسٹورنٹ کے نزدیک اتوار کے روز ایک لڑکی نیم بے ہوشی کے حالت میں ملی، جسے فوری جناح اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں اسے طبی امداد دی گئی.

    بعد ازاں پولیس نے لڑکی کے بیان کی روشنی میں نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا۔

    لڑکی نے الزام لگایا کہ ملزمان نے نشہ آور اشیا کھلا کر زیادتی کی کوشش کی تھی. پولیس کے مطابق لڑکی کا آبائی تعلق پنجاب سے ہے، وہ روزگار کے سلسلے میں کراچی آئی ہوئی تھی.

    مزید پڑھیں: جرمن دوشیزہ جنسی زیادتی کا شکار، کم عمر ملزمان گرفتار

    ہفتہ کی رات 9 بجے اس کی سہیلی اپنے ایک کے دوست کے ساتھ آئی، ساتھ کھانا کھایا، اس دوران موقع پاکر کوئی نشہ آور  شے کھانے میں ملا دیں، جس سے اس پر غنودگی طاری ہوگئی۔

    ایسے میں ملزم نے زیادتی کی کوشش کی، مزاحمت پر اس پر شدید تشدد کیا گیا اور سی وی پر پھینک دیا گیا۔

    مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جب کہ اس کی دوست کی گرفتاری لیے چھاپے مارے جارہے ہیں.

  • سپریم کورٹ نے زیادتی کے ملزم کو 5 سال بعد بری کر دیا

    سپریم کورٹ نے زیادتی کے ملزم کو 5 سال بعد بری کر دیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے زیادتی کے ملزم کو 5 سال بعد بری کر دیا، چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس آصف کھوسہ نے کہا استغاثہ جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے زیادتی کیس کی سماعت کی، پولیس نے بتایا حسین احمد اور دیگر ملزمان نے2014 میں مانسہرہ میں 2 لڑکیوں سے زیادتی کی۔

    سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ملزم کو بری کر دیا، یف جسٹس سپریم کورٹ نے ریمارکس میں کہا حسین احمد صرف گاڑی ڈرائیو کر رہا تھا، استغاثہ جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا۔

    ٹرائل کورٹ نے ملزمان کو5 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی اور ہائی کورٹ نےسزا کےخلاف حسین احمدکی اپیل مستردکردی تھی۔

    مزید پڑھیں : چیف جسٹس نے لڑکی سے مبینہ زیادتی کے ملزم کو 8سال بعد بری کردیا

    یاد رہے 4 مارچ کو چیف جسٹس آصف کھوسہ نے سیشن جج نارووال کو جھوٹےگواہ اے ایس آئی خضر حیات کے خلاف کارروائی کاحکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ آج سےسچ کا سفر شروع کر رہے ہیں، آج سے جھوٹی گواہی کاخاتمہ ہوتاہے۔

    خیال رہے جنوری میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے لڑکی سےمبینہ زیادتی سےمتعلق کیس میں ملزم ندیم مسعودکو8سال بعد بری کردیا تھا اور ریمارکس دیئے تھے انصاف آج کل وہی ہےجومرضی کاہو، خلاف فیصلہ آجائےتوانصاف نہیں ہوتا۔

  • سادھولڑکی سے زیادتی، بھارتی گرو آسارام باپو کو عمر قید کی سزا

    سادھولڑکی سے زیادتی، بھارتی گرو آسارام باپو کو عمر قید کی سزا

    جودھپور :عدالت نے بھارتی گرو اسارام باپو کو 16 سالہ سادھولڑکی سے زیادتی کیس میں مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنا دی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق جودھپور کی خصوصی عدالت نے بھارتی گرو سنت اسارام کو 16 سالہ سادھولڑکی سے زیادتی کیس میں جرم ثابت ہونے پر مجرم قرار دے دیا اور عمر قید کی سزا سنا دی جبکہ گرو کے دو معاونوں کو بھی بیس بیس سال قید اور جرمانے کی سزاسنائی۔

    جودھپور سینٹرل جیل میں جج مدھوسودن شرما نے فیصلہ سنایا۔

    بھارتی گرو کے عقیدت مندوں کے ممکنہ ردعمل کے پیش نظر شہر میں حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے اضافی نفری طلب کرلی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ 77 سالہ روحانی گرو سنت اسارام باپو پر 16 سالہ لڑکی نے الزام لگایا تھا کہ انھوں نے اپنے آشرم میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، لڑکی کے والدین گروجی کی چیلے تھے، اپنی بیٹی گروجی کے اقامتی اسکول میں چھوڑ رکھی تھی۔

    جس کے بعد 3 اگست کو اسارام باپو کو اترپردیش میں ان کے آشرم سے گرفتار کیاگیا اور بذریعہ ہوائی جہاز جودھ پور کی سینڑل جیل میں 1 یکم ستمبر 2013 کو منتقل کیا گیا، جہاں وہ چار برس سے جیل میں قید ہیں۔

    خیال رہے کہ آسارام انیس سو اکتالیس کو سندھ کے گاؤں بیرانی میں پیدا ہوئے، تقسیم کے وقت خاندان احمد آباد ہجرت کرگیا، آسارام کے انیس ملکوں میں 400 آشرم ہیں اور ان کی املاک کی مالیت ایک کھرب جبکہ چیلوں کی کل تعداد چارکروڑبتائی جاتی ہے۔


    مزید پڑھیں : زیادتی کیس:بھارتی مذہبی رہنما کو10سال قید کی سزا


    علاوہ ازیں آسارام اور ان کے بیٹے پر جنسی زیادتی کا ایک اور مقدمہ بھی زیرسماعت ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ سال مذہبی رہنما گرومیت سنگھ کوان کے آشرم کی دو خواتین سے زیادتی کے جرم میں دس سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی ، ‘ سزا سنائے جانے سے قبل دنگے فسادات میں 38 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی پولیس نے آٹھ سالہ بچی سے زیادتی کے ملزم کو گرفتارکرلیا

    کراچی پولیس نے آٹھ سالہ بچی سے زیادتی کے ملزم کو گرفتارکرلیا

    کراچی: سندھ پولیس نے زیادتی کیس میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے مبینہ مرکزی ملزم سمیت چار افراد کو حراست میں لے لیا ‘ مذکورہ ملزمان کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لانڈھی ظفر ٹاؤن میں گزشتہ سال 22 دسمبر کو زیادتی کا نشانہ بننے والی آٹھ سالہ کمسن بچی کے کیس میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے پولیس نے مرکزی ملزم کی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مبینہ ملزم کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا گیا ہے اور اس کا نادرا سے ڈیٹا حاصل کیا جارہا ہے اور اس کی جیو فینسنگ بھی کرائی جارہی ہے

    یادرہے کہ یہ واقعہ گزشتہ سال 22 دسمبر کو پیش آیا جب مغرب کے وقت بچی گھر سے باہر نکلی اور گیند اٹھانے کچھ آگے گئی تو ایک نامعلوم شخص اسے اغوا کرکے لے گیا۔ کچھ دیر بعد جب بچی روتی ہوئی گھرآئی اور والدین کو سانحے کی اطلاع دی تو انہوں نے فوری طور پر اس کا میڈیکل کرایا اور پولیس کو رپورٹ کیا۔

    متاثرہ بچی کے مطابق اسے اغوا کرنے والا شخص اجنبی تھا اور اس نے سرمئی رنگ کی جیکٹ پہن رکھی تھی‘ مذکورہ درندے نے بچی کے گھر سے کچھ دور ریل کی پٹری پر اسے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ میڈیکل رپورٹ نے بھی بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق کردی ہے۔

    والدین کا کہنا تھا کہ واقعے کی تفتیش میں پولیس نے ان کے ساتھ تعاون نہیں کیا‘ پڑوسی کے گھر پر لگے سی سی ٹی وی کیمرے کی مدد سے اغوا کار کی پہچان کرنے کی جانب متاثرہ بچی کے اہلِ خانہ نے توجہ کرائی تو پولیس نے ڈیٹا حاصل کیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں قصور میں زینب زیادتی کیس کے بعد پنجاب پولیس کی کارکردگی پر کئی سوالیہ نشان اٹھ کھڑے ہوئے ہیں جو کہ تاحال واقعے میں ملوث ملزمان اور ان کے مبینہ منظم گروہ کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے۔

    واضح رہے کہ قصور واقعے نے سب کے دل دہلا دیئے ہیں، کمسن زینب کو چندروز پہلے اغوا کیا گیا تھا، جس کے بعد سفاک درندوں نے بچی کو زیادتی نشانہ بنا کر قتل کردیا تھا، جس کے خلاف ملک بھر میں لوگ سراپا احتجاج ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔