Tag: زیادتی کے بعد قتل

  • کراچی : 10سالہ بچی کا زیادتی کے بعد سفاکانہ قتل

    کراچی : 10سالہ بچی کا زیادتی کے بعد سفاکانہ قتل

    کراچی : شہر قائد میں 10سالہ دعا کو زیادتی کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کردیا گیا، پولیس نے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایک اور بچی جنسی درندگی کا نشانہ بن گئی ، کشمیر کالونی میں 10 سالہ دعا فاطمہ کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا۔

    دعا سے زیادتی کے بعد قتل کے معاملے پر پولیس نے محمود آباد تھانے میں والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا، مقدمہ قتل اور زنا کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔

    والد نے بیان دیتے ہوئے بتایا کہ میں سوزوکی ڈرائیور ہوں ، میں حسب معمول اپنی سوزوکی گھر سے 12بجے کام پر نکلا تھا،2 بجے مجھے گھر سے میرے بیٹے کا فون آیا گھر پر مسئلہ ہوا ہے آپ جلدی آئیں۔

    بچی کے والد کا کہنا تھا کہ اسپتال پہنچا تو میری 10سالہ بیٹی دعا مردہ حالت میں تھی، دعا دوپہر 1 بجے ذیشان کو کھانا دینے گئی اور آدھے گھنٹے تک واپس نہیں آئی۔

    ایف آئی آر متن کے مطابق میری بیوی کو فکر ہوئی اور وہ اوپر گئی، والد نے بتایا کہ کمرے میں دیکھا تو بچی مردہ حالت میں سیڑھیوں پر پڑی تھی، ذیشان کمرے کے اندر موجود تھا۔

    جس کے بعد اہلیہ نے شور شرابہ شروع کردیا، اسی دوران لوگ جمع ہوگئے اور بچی کو فوری طور پر جناح اسپتال پہنچایا۔

    ڈاکٹر نے دعا کے مردہ ہونے کا بتایا اور پوسٹ مارٹم میں زیادتی کی تصدیق کی، ذیشان احمد نے میری بیٹی دعا فاطمہ کو زیادتی کا نشانہ بنا کے گلا گھونٹ کر قتل کردیا، ذیشان کیخلاف قتل اور زیادتی کے تحت قانونی کاروائی کی جائے۔

  • حیدرآباد میں  5 سالہ بچی  مبینہ زیادتی کے بعد قتل

    حیدرآباد میں 5 سالہ بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل

    حیدرآباد : نواحی علاقے میں 5 سالہ بچی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا ، بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے نواحی علاقے میں 5 سالہ بچی سے مبینہ زیادتی کا واقعہ پیش آیا تاہم کمسن بچی سول اسپتال میں دم توڑ گئی۔

    ورثا نے الزام لگایا کہ ہماری بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا، اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات ہیں ، بچی سے زیادتی کی تصدیق میڈیکل رپورٹ میں ہوگی۔

    سٹی پولیس کا کہنا تھا کہ بچی سے زیادتی کے شواہد ملے تو قانونی کارروائی ہوگی۔

    مبینہ زیادتی وتشددکےواقعہ کے بعدایم پی اےناصر قریشی اسپتال پہنچ گئے اور ورثہ کو انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔

    اپوزیشن لیڈرحلیم عادل شیخ نے 5سالہ بچی سے مبینہ زیادتی کے بعد قتل کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندان سے اظہار افسوس کیا۔

    حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ بچیوں کےساتھ زیادتی،قتل کےملزم کسی رعایت کےمستحق نہیں،ایس ایس پی حیدرآباد ملزمان کو جلد منطقی انجام تک پہنچائیں۔

  • ڈھائی سالہ بچے کو  زیادتی  کے بعد قتل  کرنے والے  ملزم کو پھانسی کی سزا سنادی گئی

    ڈھائی سالہ بچے کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ملزم کو پھانسی کی سزا سنادی گئی

    لاہور : سیشن عدالت نے ڈھائی سالہ بچے سے زیادتی اورقتل میں ملوث ملزم کو پھانسی کی سزاسنادی، مجرم کے خلاف تھانہ ہنجروال میں مقدمہ درج ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی سیشن عدالت نے ڈھائی سالہ بچے سےزیادتی اورقتل میں ملوث ملزم کو پھانسی کی سزاسنا دی، پھانسی کے ساتھ عمر قید اور 9لاکھ جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی۔

    مجرم کے خلاف تھانہ ہنجروال میں مقدمہ درج ہے ، مجرم نے بچے کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا تھا۔

    گذشتہ روز کراچی میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی کی عدالت نے تین سالہ بچی سے زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنانے والے ملزم کو سزا سنائی تھی۔

    عدالت نے ملزم نعیم کو مجموعی طور پر 16 سال قید کی سزا سنائی اور 60 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کردیا جبکہ ملزم کی اہلیہ کو عدم شواہد کی بناء پر بری کردیا۔

    مدعی مقدمے کا کہنا تھا کہ اگست 2017 کو میری تین سالہ بیٹی گھر کے باہر اپنے بھائی کے ساتھ کھیل رہی تھی، میرے بیٹے نے بتایا کہ تین سالہ بیٹی کو نعیم انکل اپنے ساتھ کہیں لے گئے ہیں۔

    مدعی مقدمے کے مطابق پہلے ملزم نے بچی سے متعلق لاعلمی کا اظہار کیا بعد میں ملزم نے بتایا کہ بچی میری اہلیہ کے ساتھ شادی پر گئی ہے۔

    وکیل مدعی مقدمہ آسیہ منیر نے عدالت کو بتایا تھا نعیم نے جب بچی واپسی کی کہ اسے بخار آیا ہوا تھا، ملزم میری تین سالہ بچی کے سینے پر جلتی ہوئی سگریٹ لگتا رہا جبکہ بچی پر ملزم کی جانب سے تشدد بھی کیا گیا تھا۔

  • 7 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل  کرنے والا ملزم بری

    7 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا ملزم بری

    لاہور : لاہورہائی کورٹ نے 7 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ملزم کو ناکافی شہادتوں کی بنا پر بری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں 7سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کے ملزم کی عمر قید کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی ، جسٹس شہرام سرور نے ملزم کی سزا کے خلاف اپیل کی سماعت کی۔

    وکیل نے بتایا ملزم نے7سالہ بچی کوزیادتی کےبعدقتل کرکےلاش بوری میں بندکردی، مدعی مقدمہ کا کہنا تھا کہ ملزم نے گاؤں کے چوہدری کے سامنے صلح کی غرض سے اقرارجرم بھی کیا، چوہدری بچی کا قریبی رشتہ دارتھا، جس کی وجہ سے ملزم نے ساری بات بتائی۔

    جس پر عدالت نے کہا بچی کا قتل اتنا بڑا سانحہ تھا، گاؤں کا چوہدری ظلم ہونے پر خاموش کیسے رہ سکتاتھا، ملزم نےاقرارجرم کیاتو چوہدری نےملزم کواسی وقت گرفتارکیوں نہیں کرایا، گاؤں والے کسی کے قتل اور ظلم پر خاموش نہیں رہ سکتے۔

    وکیل ملزم کا کہنا تھا کہ بے بنیاد الزام کے تحت ٹرائل عدالت نے عمر قید سنائی، جس کے بعد عدالت نے ملزم قمرعباس کوناکافی شہادتوں کی بناپربری کردیا۔

    خیال رہے ملزم کیخلاف تھانہ جھال چکیاں سرگودھا میں 7سالہ بچی کے قتل کا مقدمہ درج ہے۔

  • ننھے طالب علم کا زیادتی کے بعد قتل،  ملزمان نے اعترافِ جرم کرلیا

    ننھے طالب علم کا زیادتی کے بعد قتل، ملزمان نے اعترافِ جرم کرلیا

    خیرپور: پانچویں جماعت کے طالب علم کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ملزمان نے اعتراف جرم کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیرپور میں تھانہ ببرلوکی حدود میں بچے کے قتل میں ملوث 2ملزمان کو گرفتار کرلیا ، پولیس کا کہنا ہے کہ کانا کمار کے قتل میں ملوث 2 ملزمان کو چند گھنٹوں کے اندر گرفتار کیا گیا۔

    پولیس نے بتایا دوران تفتیش گرفتار ملزمان نے کانا کمار کو قتل کرنے کا اعتراف کرلیا ہے۔

    ایس ایس پی ظفراقبال ملک نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دی تھی اور کہا تھا کہ بچے کے قتل میں ملوث کسی بھی ملزم کونہیں چھوڑیں گے۔

    یاد رہے خیرپور کے علاقے ببرلو کے ہندو محلے سے گذشتہ روز ایک پانچویں کلاس کا طالب علم کانا سچ دیو لاپتہ ہوگیا تھا، جس کے بعد اہل محلہ کی جانب سے آج علی الصبح کانا سچ دیو کی تلاش شروع کی گئی تو ایک خالی گھر سے بچے کی نعش برآمد ہوئی۔

    بعد ازاں بچے کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے سول اسپتال خیرپور منتقل کیا گیا، جہاں پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچے سے زیادتی ثابت ہوگئی تھی۔

  • 10 سالہ بچے کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا ملزم گرفتار ، اعترافِ جرم کرلیا

    10 سالہ بچے کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا ملزم گرفتار ، اعترافِ جرم کرلیا

    راولپنڈی : گلزار قائد میں 10 سالہ بچے سے زیادتی اور قتل میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ، ملزم نے ابتدائی بیان میں بچے کے قتل کا اعتراف کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں تھانہ ائیر پورٹ کے علاقے میں 10 سالہ بچے کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کے معاملے میں ملزم کے مقتول بچے کو ساتھ لے جانے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی۔

    فوٹیج میں ملزم کاشف کو 10 سالہ بچے کے ساتھ جاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے ، ملزم نے خاندانی تنازعے پر 10 سالہ بچے کو قتل کر کہ لاش ریلوے ٹریک کے قریب چھپائی تھی۔

    پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے واقعے میں ملوث ملزم کاشف کو گرفتار کرلیا اور بچےکی لاش کوپوسٹ مارٹم کے لیےاسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے دوران تفتیش 10 سالہ بچے ثناء اللہ کو قتل کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ بچے کو گھریلو تنازع پر قتل کیا ، بعد ازاں مقدمہ مقتول کی والدہ کی مدعیت میں درج کیا جا رہا ہے۔

  • ننھی ماہم کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا ملزم کون ہے؟ والد کے سنسنی خیز انکشافات

    ننھی ماہم کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا ملزم کون ہے؟ والد کے سنسنی خیز انکشافات

    کراچی : زیادتی کے بعد قتل ہونے والی ننھی ماہم کے والد نے قاتل کے حوالے سے بتایا کہ ملزم ذاکر2 بچوں کا باپ ہے ، نہیں معلوم تھا ہمارے درمیان درندہ صفت انسان موجود ہے، ایسے ملزم کو سرعام سزائے موت ہونی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی ماہم کے والد عبدالخالد کی اےٹی سی میں سماعت سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ملزم ذاکر ہمارے ساتھ اٹھتا بیٹھتا کھاتا پیتا تھا، نہیں معلوم تھا ہمارے درمیان درندہ صفت انسان موجود ہے۔

    عبدالخالد کا کہنا تھا کہ معلوم ہوتا کہ یہ شخص جانور ہے پہلے ہی محلے سے نکال دیتے، ملزم ذاکر2 بچوں کا باپ ہے، اس کی بیٹی ماہم سےڈیڑھ سال بڑی ہے، ملزم نے گھناؤنی حرکت سے پہلے سوچنا تھا کہ اس کی بھی اپنی بیٹی ہے۔

    ننھی ماہم کے والد نے اپیل کی ایسے ملزم کو سرعام سزائے موت ہونی چاہیے۔

    یادرہے گذشتہ روز ڈی آئی جی ایسٹ ثاقب اسماعیل میمن نے کراچی میں 6 سالہ بچی سے زیادتی کے بعد قتل کیس کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ماہم کے قتل کے بعد فوراًٍ ٹیم بنائی گئی، عرفان بہادر اورشاہنوازچاچڑ کے ہمراہ ٹیم بنائی۔

    ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا تھا کہ ڈی این اے سیمپل جمع کیے گئے اور ملزم کو گرفتار کیا ، جس کا ڈی این اے میچ کرگیا ہے۔

    واضح رہے گذشتہ ہفتے کراچی کے علاقے زمان ٹاؤن سے لاپتہ چھ سالہ بچی کی لاش برآمد ہوئی تھی، جس کے بعد بچی کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا ، جس میں لیڈی ایم ایل او ڈاکٹر ثمیہ نے بچی ماہم سے زیادتی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ بچی سے پہلے زیادتی کی گئی اس کےبعد قتل کیا گیا۔

    ایم ایل او نے ابتدائی رپورٹ اور ویڈیو بیان میں انکشاف کیا تھا کہ ماہم کو ناک اور منہ بند کرکے قتل کیا گیا اور قتل کےدوران ہی زور لگانے سےگردن کی ہڈی ٹوٹی۔

  • کراچی میں ننھی ماہم کا زیادتی کے بعد قتل ، مقدمہ درج

    کراچی میں ننھی ماہم کا زیادتی کے بعد قتل ، مقدمہ درج

    کراچی : شہر قائد میں پولیس نے ننھی ماہم سے زیادتی کے بعد قتل کا مقدمہ درج کرلیا ، مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی کے زمان ٹاؤن تھانے میں ننھی ماہم کے قتل اور زیادتی کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، مقدمےمیں انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہے۔

    دوسری جانب کورنگی سے لاپتہ ہونے والی دوسری بچی کا 24گھنٹے بعد بھی پتہ نہیں چل سکا ، لاپتہ ہونےوالی ثمرہ بھی گزشتہ رات گھرسےگئی تھی ، تاہم زمان ٹاؤن پولیس نے ثمرہ کے لاپتہ ہونے کا مقدمہ بھی درج کرلیا ہے۔

    یاد رہے زمان ٹاؤن سے لاپتہ 6 سالہ بچی کی لاش برآمد ہوئی تھی، جس کے بعد بچی کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا ، جس میں لیڈی ایم ایل او ڈاکٹر ثمیہ نے بچی ماہم سے زیادتی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ بچی سے پہلے زیادتی کی گئی اس کےبعد قتل کیا گیا۔

    ایم ایل او نے ابتدائی رپورٹ اور ویڈیو بیان میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ماہم کوناک اور منہ بند کرکے قتل کیا گیا اور قتل کےدوران ہی زور لگانے سےگردن کی ہڈی ٹوٹی۔

    لیڈی ایم ایل او کا کہنا تھا کہ زیادتی کے دوران اسے بدترین تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا، ڈی این اے سمیت دیگر تمام نمونےحاصل کرلیے ہیں، رپورٹ آنے کے بعد واضح ہوگا کہ کتنے افراد نے زیادتی کی، ہم نے اپنی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی ہے۔

    بعد ازاں 6 سالہ بچی کے زیادتی کے بعد قتل کے واقعے میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 10 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے اور تفتیش جاری ہے۔

  • 4سالہ بچی کا مبینہ طور پر زیادتی کے بعد قتل، بوری بند مسخ شدہ لاش  برآمد

    4سالہ بچی کا مبینہ طور پر زیادتی کے بعد قتل، بوری بند مسخ شدہ لاش برآمد

    خانیوال : لاپتہ ہونے والی 4 سالہ بچی کی مسخ شدہ لاش بند بوری میں کھیتوں سے برآمد ہوئی، ورثا کا کہنا ہے کہ بچی کو مبینہ طور پر زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر خانیوال میں 5روز قبل لاپتہ ہونے والی 4سالہ بچی کی بوری بند لاش برآمد ہوئی ، ورثا نے بتایا کہ زیبہ ندیم بچیوں کے ہمراہ کھیلنے کے دوران لاپتہ ہوئی ، بچی کی مسخ شدہ لاش بند بوری میں کھیتوں سے ملی ہے، بچی کےلاپتہ ہونے کی درخواست تھانہ کہنہ میں دی گئی تھی.

    پولیس نے لاش کو اپنی تحویل میں لے کر کارروائی شروع کردی ہے، ورثا کا کہنا ہے کہ بچی کو مبینہ طور پر زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔
    .
    بچی کےورثاکاروڈبلاک کرکےایس ایچ او کہنہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا بچی کی گمشدگی کی درخواست کے باوجود پولیس نے کچھ نہیں کیا۔

    ڈی پی او علی وسیم نے بچی کےمعاملےپرغفلت برتنےپرایس ایچ او کہنہ کو معطل کردیا ہے او کہا بچی کے قاتلوں کو جلد ڈھونڈ نکالیں گے جبکہ بچی کے اغوا اور قتل کا مقدمہ نامعلوم شخص کے خلاف درج کرلیا ہے۔

    دوسری جانب آئی جی پنجاب نے خانیوال میں 4 سالہ بچی کی لاش ملنے کے واقعےکا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او ملتان سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلیا اور ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرکے سخت قانونی کارروائی کا حکم دیا۔

    آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ والدین کوانصاف کی فراہمی ترجیحی بنیادوں پریقینی بنائی جائے۔

  • آٹھ سالہ بچہ زیادتی کے بعد قتل، لاش درخت سے لٹکا دی

    آٹھ سالہ بچہ زیادتی کے بعد قتل، لاش درخت سے لٹکا دی

    چمن : قلعہ عبداللہ میں آٹھ سالہ بچے کو زیادتی کے بعد قتل کرکے اس کی لاش درخت سے لٹکا دی گئی، ورثاء کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان کے علاقے  چمن کےقریب قلعہ عبداللہ میں آٹھ سالہ بچے کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا اور قتل کے بعد لاش درخت سے لٹکا دی، لیویز حکام نے بتایا کہ مئی زئی آڈہ کلی داویان میں 8 سال کے انعام اللہ کو درندگی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا گیا، اس کی لاش درخت سے لٹکی ہوئی ملی۔

    پوسٹ مارٹم میں بچے کے ساتھ بدفعلی کی تصدیق ہوگئی ہے اور ورثاء کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

    اسسٹنٹ کمشنرجہانزیب شیخ نے بتایا بچے کے ساتھ بدفعلی کی گئی اور گلا دبا کر قتل کیا،انعام اللہ گذشتہ شام سے لاپتہ تھا ، لاش ایک باغ میں درخت سے لٹکی ملی۔

    یاد رہے 7 اکتوبر کو چارسدہ میں ڈھائی سال کی بچی کو زیادتی کے بعد بے رحمی سے قتل کردیا گیا تھا ، میڈیکل رپورٹ کے مطابق بچی کو اٹھارہ گھنٹے پہلے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور اُس کا پیٹ اور سینہ چاک کر کے قتل کیا گیا تھا۔

    اہل خانہ کے مطابق زینب اغوا ہوئی تھی، بعد ازاں اُس کی لاش پشاور میں واقع کھیت سے برآمد ہوئی تھی۔

    پولیس نے زینب زیادتی و قتل کیس میں 8 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جبکہ بتایا گیا ہے کہ مرکزی ملزم تاحال قانون کی گرفت سے باہر ہے۔ متاثرہ بچی کے والد کا کہنا تھا کہ بیٹی کے قتل میں ملوث سفاک درندوں کو سرعام پھانسی دی جائے۔