Tag: زیادتی کے بعد قتل

  • جلال پور بھٹیاں میں ایک ماہ میں کمسن بچوں سے زیادتی کا پانچواں واقعہ

    جلال پور بھٹیاں میں ایک ماہ میں کمسن بچوں سے زیادتی کا پانچواں واقعہ

    جلال پور بھٹیاں: جلال پور کہنہ سے 14 سال کے لڑکے کی لاش ملی ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکے کو مبینہ طور پر زیادتی کے بعد قتل کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے ضلع حافظ آباد کے شہر جلال پور بھٹیاں میں ایک ماہ میں کمسن بچوں سے زیادتی کا پانچواں واقعہ پیش آیا، پولیس کے بیان کے مطابق جلال پور کہنہ سے چودہ سالہ لڑکے کی لاش ملی جسے زیادتی کے بعد قتل کیا گیا ہے۔

    گزشتہ روز بھی 6 سالہ بچی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا، حافظ آباد کے نواحی علاقے میں چھ سالہ بچی کو اغوا کرنے کے بعد زیادتی کر کے قتل کر دیا گیا تھا، پولیس نے قتل کے الزام میں پڑوسی کو گرفتار کیا، ذیشان نامی پڑوسی نے قتل کا اعتراف بھی کیا۔ معصوم عبیرہ شہزادی چیز لینے دکان پر گئی تھی اور پھر واپس نہ آ سکی، ملزم نے اسے رکشے میں ویران جگہ لے جا کر قتل کر دیا۔

    چونیاں میں بچوں سے زیادتی کے مجرم کیخلاف ایک اور چالان جمع

    ادھر ضلع سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ میں بھی 2 طالب علموں سے اجتماعی زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور پانچوں ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ قومی اسمبلی میں بچوں سے زیادتی کے مجرمان کو سر عام سزائے موت دینے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کی گئی تھی، تاہم پیپلز پارٹی نے قرارداد کی مخالفت کی تھی، حکومتی وزرا بھی اس معاملے پر تقسیم ہو چکے ہیں۔

  • 9 سالہ بچی کے زیادتی کے بعد قتل کی ایف آئی آر درج ، 16 مشتبہ افرادگرفتار

    9 سالہ بچی کے زیادتی کے بعد قتل کی ایف آئی آر درج ، 16 مشتبہ افرادگرفتار

    ہنگو : خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو میں 9 سالہ بچی کے قتل کی ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے ، پولیس کا کہنا ہے ک مدیحہ قتل کیس میں16 مشتبہ افراد کوگرفتار کیاگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہنگو کے علاقے سروخیل میں9سالہ بچی کے قتل کی ایف آئی آرتھانہ دوآبہ میں درج کرلی گئی، پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کےبعدزیادتی کی دفعہ بھی شامل ہوگی۔

    ڈی ایس پی کا کہنا ہے کہ مدیحہ قتل کیس میں16 مشتبہ افرادکوگرفتارکیاگیا۔

    مزید پڑھیں : خیبرپختونخوا میں 9 سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل

    گذشتہ روز درندہ صفت شخص نے 9 سالہ بچی کو جنسی حوس کا نشانہ بنانے کے بعد موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا، بچی کا گلابھی دبایا گیا اور جسم پر تشدد کے نشانات بھی پائے گئے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ  دیگر نمونے لے کر لیبارٹری بھیج دیے گئے ہیں، جس کی حتمی رپورٹ 24 گھنٹےمیں آئےگی۔

    دوسری جانب آئی جی خیبرپختونخوا ثناء اللہ عباسی نے بچی کےقتل کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی کوہاٹ اور ڈی پی اوہنگو کو مجرمان کو جلد گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • فیصل آباد: آٹھ سالہ بچہ زیادتی کے بعد قتل، ملزم گرفتار

    فیصل آباد: آٹھ سالہ بچہ زیادتی کے بعد قتل، ملزم گرفتار

    فیصل آباد: پنجاب کے شہر فیصل آباد میں آٹھ سالہ بچے کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا.

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کے علاقے نارا ڈاڈا میں پیش آنے والے اس ہول ناک واقعے کے ملزم قاسم کو گرفتار کرکے آلہ قتل بر آمد کر لیا گیا. سفاک شخص نے بچے کو درانتی سے قتل کیا تھا.

    درج مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعہ بھی شامل ہے، ننھے سعدا للہ کو آہوں اور سسکیوں میں  آبائی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔

    پولیس کے مطابق ملزم قاسم اسی گاؤں کا رہائشی تھا، ملزم نے بچے کو اغوا کیا، زیادتی کے بعد قتل کیا اور بچے کی ہاتھ پاؤں بندھی لاش کھیت میں پھینک کرفرار ہوگیا.

    مزید پڑھیں: پنجاب میں 7 ماہ کے دوران 156 بچوں سے زیادتی کے واقعات

    ننھے سعد کی نمازجنازہ میں سی پی او فیصل آباد اظہراکرم سمیت پورا گاؤں شریک ہوا۔ سعد کے والد کہتے ہیں کہ انھیں ہر صورت انصاف چاہیے، یہی ان کا مطالبہ ہے۔

    اہل محلہ نے مطالبہ کیا کہ ایسا گھناؤنا جرم کرنے والوں کو سرعام سزادی جائے۔ ننھا سعد دوسرے جماعت کا طالب علم تھا، واقعے کے بعد گاؤں کی فضا سوگ وار ہے.

  • جرمن دوشیزہ زیادتی کے بعد قتل، عراقی شہری نے قتل کا اعتراف کرلیا

    جرمن دوشیزہ زیادتی کے بعد قتل، عراقی شہری نے قتل کا اعتراف کرلیا

    برلن : جرمنی میں 14 سالہ لڑکی کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کرکے عراق فرار ہونے والے تاریک وطن قتل کا اعتراف کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی میں 14 سالہ اسکول طالبہ کو جنسی زیادتی کے بے دردی سے قتل کرنے والے مجرم کو سیکیورٹی اداروں نے 9 جون کو عراق سے گرفتار کیا تھا۔

    جرمن خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مجرم کے خلاف ٹرائل شروع ہوچکا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ علی بشیر نامی 22 سالہ عراقی تارک وطن نے عدالت میں قتل کا اعتراف کیا لیکن مقتولہ کو جنسی کا نشانہ بنانے کے الزامات کی تردید کردی۔

    مقامی میڈیا کے مطابق علی بشیر پر الزام ہے کہ 14 سالہ جرمن اسکول طالبہ سوزانے کو مئی 2018 میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا تھا اور اپنے اہل خانہ کے ہمراہ اسی ماہ عراق روانہ ہوگیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ علی بشیر کے خلاف جرمنی کے شہر ویزاباڈن کی عدالت میں کیس کی کارروائی چل رہی ہے۔

    خیال رہے کہ 22 عراقی شہری پناہ کی غرض سے جرمنی آیا تھا اور اس نے جرمن حکام کو پناہ کی درخواست بھی دی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسکول طالبہ کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کے مقدمے میں فراد جرم عائد ہونے پر عراقی شہری کو کم از کم 15 برس جیل میں گزارنا ہوں گے.

    جرمنی کی پولیس کا کہنا تھا کہ عراقی مہاجر جرمنی کے شہر ویزباڈن کے ایربین ہائم ضلعے میں قائم مہاجر کیمپ میں رہائش پذیر تھا اور اسی کیمپ سے 6 جون کو متاثرہ لڑکی کی نعش برآمد ہوئی تھی۔

    جرمن ریاست ہیسن پولیس ترجمان شٹیفان میولر کا کہنا تھا کہ مذکورہ عراقی مہاجر چند روز قبل ملک سے اپنے والدین اور پانچ بہن بھائیوں کے ہمراہ ملک سے فرار ہوا تھا۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ علی بشیر سنہ 2015 میں ترکی سے یونان کے راستے جرمنی پہنچا تھا، خیال رہے کہ سنہ 2015 میں لاکھوں تارکین وطن جرمنی میں داخل ہوئے تھے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ مذکورہ عراقی نوجوان علاقے میں ہونے والی دیگر جرائم پیشہ سرگرمیوں میں بھی ملوث تھا، جس میں چاقو کے زور پر شہریوں کے ساتھ لوٹ مار کرنا بھی شامل ہے۔

  • لاہور : نوسالہ بچی زیادتی کے بعد قتل، لواحقین تاحال انصاف کے منتظر، پولیس ناکام

    لاہور : نوسالہ بچی زیادتی کے بعد قتل، لواحقین تاحال انصاف کے منتظر، پولیس ناکام

    لاہور : نوسالہ بچی زیادتی کے بعد قتل کردی گئی، مقدمہ درج ہونے کے بیس روز گزرنے کے بعد بھی لواحقین کو انصاف نہیں ملا، پولیس تاحال اصل ملزمان تک نہ پہنچ سکی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے لوہاری کے علاقے میں نوسال کی بچی سے زیادتی اور قتل کے واقعہ کو بیس دن سے زائد کا عرصہ گزر گیا، نو سال کی بچی عائشہ کا والد طارق جمیل انصاف کا منتظر ہے۔

    بچی کو زیادتی کے بعد گزشتہ ماہ 18دسمبر کو قتل کیا گیا تھا، قتل کا مقدمہ مقتولہ کے والد کی مدعیت میں تھانہ لوہاری میں درج ہے، پولیس نے شک کی بنیاد پر بچی کے ماموں اور خالہ سمیت چند افراد کو حراست میں لیا تھا۔

    متوفیہ عائشہ کے والد طارق جمیل کا مؤقف ہے کہ پولیس نے بچی کی خالہ کی طبیعت بگڑنے پر اسے گھر واپس بھیج دیا اور اب پولیس کیس میں ٹال مٹول سے کام لےرہی ہے، پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا اور پولیس تاحال اصل ملزمان تک نہیں پہنچ سکی۔

    مزید پڑھیں: نوشہرہ ، نو سالہ بچی اغواء، مبینہ زیادتی کے بعد قتل، لاش قبرستان سے ملی

    واضح رہے کہ 29 دسمبر کو بھی نوشہرہ میں سفاک درندوں نے ایک اور ننھی کلی مسل دی تھی، نو سال کی بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل کردی گئی، نامعلوم ملزمان نے واردات کے بعد معصوم بچی کی لاش قبرستان میں پھینک دی۔

    بچی بدھ کو گھر سے مدرسے کے لئے گھر سے نکلی لیکن رات گئے تک واپس نہ آئی، والدین نے بچی کی گمشدگی کی رپورٹ متعلقہ تھا نے میں درج کرائی تھی۔

  • نوشہرہ : نو سالہ بچی اغواء، مبینہ زیادتی کے بعد قتل، لاش قبرستان سے ملی

    نوشہرہ : نو سالہ بچی اغواء، مبینہ زیادتی کے بعد قتل، لاش قبرستان سے ملی

    نوشہرہ : سفاک درندوں نے ایک اور ننھی کلی مسل دی، نوشہرہ میں نو سال کی بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل کردی گئی، نامعلوم ملزمان نے معصوم بچی کی لاش قبرستان میں پھینک دی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ کلاں میں نو سالہ بچی بدھ کو گھر سے مدرسے کے لئے گھر سے نکلی لیکن رات گئے تک واپس نہ آئی، والدین نے بچی کی گمشدگی کی رپورٹ متعلقہ تھا نے میں درج کرائی تھی۔

    پولیس کے مطابق آج اس کی لاش خیشگی قبرستان سے برآمد کی گئی ہے، واقعے کی تحقیقات کے لئے کمیٹی بنا دی گئی ہے، اس حوالے سے ڈی پی او کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچی کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کے شواہد ملے ہیں جس کے بعد اسے قتل کیا گیا۔

    علاوہ ازیں گزشتہ دنوں حویلیاں میں تین سالہ بچی سے زیادتی اورقتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے پولیس نے اٹھارہ مزید افراد کو حراست میں لے لیا ہے، گرفتار ملزمان کے خون کے نمونے ڈی این اے کیلئے بھجوا دیئے گئے ہیں۔

  • پاکپتن : چھ سالہ بچے کا سرکاری اسکول میں زیادتی کے بعد قتل، دو ملزمان گرفتار

    پاکپتن : چھ سالہ بچے کا سرکاری اسکول میں زیادتی کے بعد قتل، دو ملزمان گرفتار

    پاکپتن : سرکاری اسکول کے تالاب سے چھ سالہ بچے کی لاش ملی، سفاک ملزمان نے زیادتی کے بعد قتل کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکپتن کا رہائشی چھ سالہ غلام مصطفیٰ گھر سے کھیلنے کے لیے نکلا تھا لیکن جب بچہ شام تک گھر نہ لوٹا تو لواحقین نے اس کی تلاش شروع کی۔

    والد کا کہنا ہے کہ جب غلام مصطفیٰ کہیں نہ ملا تو ہم نے سرکاری اسکول کی دیواریں پھلانگ کر اسے اندر جا کر ڈھونڈا، کافی دیر بعد بچے کی لاش اسکول کے تالاب کے پاس گارے سے ملی، پولیس نے قتل کے شبے میں دو ملزمان گرفتار کرلیے ہیں۔

    مزید پڑھیں: قصور کی ننھی زینب کا قاتل عبرتناک انجام کو پہنچا، مجرم عمران علی کو پھانسی دے دی گئی

    یاد رہے کہ اس سے قبل پنجاب کے شہروں قصور اور چنیوٹ میں کمسن بچوں اور بچیوں کے ساتھ جنسی ہراسانی اور قتل کے واقعات رونما ہوتے رہے ہیں، اس گھناؤنے جرم کی پاداش میں عمران نامی مجرم کو حال ہی میں عدالت نے پھانسی کی سزا دی تھی جس کے بعد اسے تختہ دار پر لٹکا دیا گیا تھا۔

  • کراچی : آٹھ سالہ کائنات کا زیادتی کے بعد بہیمانہ قتل، مزید تین ملزمان گرفتار

    کراچی : آٹھ سالہ کائنات کا زیادتی کے بعد بہیمانہ قتل، مزید تین ملزمان گرفتار

    کراچی : پولیس نے آٹھ سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے میں ملوث مزید تین مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا، مقتولہ کائنات کی بڑی بہن سے بھی پوچھ گچھ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کراچی کے علاقے بھٹائی آباد میں آٹھ سالہ بچی کائنات کو زیادتی کے بعد قتل کا واقعہ پیش آیا تھا۔ پولیس نے ابتدائی تفتیش کے بعد مزید تین ملزمان کو شک کی بنیاد پر حراست میں لے لیا ہے۔

     واقعے کے بعد ایس ایس پی ملیر، ایس ایس پی انویسٹی گیشن کائنات کے گھربھٹائی آباد پہنچے۔ پولیس افسران نے نے کائنات کی بڑی بہن سے بھی واقعے سے متعلق معلومات حاصل کیں۔

    پولیس کے مطابق زیرحراست ملزمان الطاف اور عارف کے بیانات کو مچنظر رکھتے ہوئے تفتیش کی جارہی ہے، اس کے علاوہ پولیس نے قتل کیس میں مزید3مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ حراست میں لیے گئےافراد مقتولہ کائنات کے رشتہ دارہیں۔

    پولیس نے مزید بتایا کہ کائنات کا بھائی جیکب آباد سےکراچی نہیں پہنچا، مقتولہ کے بھائی کے نہ پہنچنے کی وجہ سے تاحال مقدمہ درج نہیں ہوسکا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز گلستان جوہر کے علاقے بھٹائی آباد سے آٹھ سالہ بچی کائنات کی لاش برآمد ہوئی تھی جسے زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق بچی سے زیادتی کی تصدیق ہو گئی ہے۔ سات سالہ کائنات کو مختلف طریقوں سے تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے شواہد ملے ہیں، بچی کو پیٹ پر وزنی چیز ماری گئی جبکہ گلا دبا کر قتل کیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فیصل آباد میں 7 سالہ بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل

    فیصل آباد میں 7 سالہ بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل

    فیصل آباد : سات سال کی بچی کو مبینہ زیادتی کےبعد قتل کردیا گیا، پولیس نے واقعے کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور مختلف زاویوں سے تفتیش کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل اباد میں ایک اور انسانیت سوز واقعہ پیش آیا، جہاں وحشی درندوں نے مبینہ زیادتی کے بعد سات سال کی بچی کو موت کےگھاٹ اتار دیا، نامعلوم کار سوار افراد بچی کی لاش پھینک کرفرار ہوگئے۔

    پولیس کے مطابق مقتولہ فضہ والدین کی اکلوتی بچی تھی، بچی کا والد روزگار کے سلسلہ میں کویت میں مقیم ہے۔

    گزشتہ روز سمن آباد کے علاقہ مطفر کالونی میں 2موٹر سائیکل سواروں نے سات سالہ بچی فضا نور کو دوکان سے چیز لینے جاتے ہوئے اغواء کرلیا تھا، گھر والوں کے تلاش کرنے پر رات گئے فضاء نور کی لاش رضا آباد کے علاقے سے ملی۔

    پولیس نے بچی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے الائیڈ اسپتال منتقل کر دیا ہے اور اور موٹر سائیکل سواروں کی تلاش شروع کر دی

    پولیس کا کہنا ہے نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی موجود ہے پوسٹ مارٹم کے بعد حقائق سے آگاہ کیا جائے گا جبکہ قاتلوں کی گرفتاری کیلئے پولیس کی دو ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

    بچی کے قتل کی تفتیش میں سی سی ٹی وی کیمروں سے بھی مددلی جارہی ہے ۔

    پولیس کے مطابق خاندانی رنجش کی بنا پر بھی بچی کے قتل کا پہلو تفتیش میں شامل کیا گیا ہے۔

    یادرہے رواں سال اپریل میں چیچہ وطنی کے نواحی علاقے محمد آباد کی رہائشی 8 سالہ نور فاطمہ کو اس کے گھر سے قریب سے اغوا کیا،سفاک ملزمان نے 8 سالہ معصوم بچی کے ساتھ زیادتی کی بعد ازاں اسے جلا کر گھر کے نزدیک پھینک کر چلے گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کوئٹہ : 13 سالہ بچی سے زیادتی کے بعد قتل  میں بھائی ملوث نکلا

    کوئٹہ : 13 سالہ بچی سے زیادتی کے بعد قتل میں بھائی ملوث نکلا

    کوئٹہ: تیرہ سالہ بچی سے زیادتی کے بعد لرزہ خیزقتل میں بھائی ملوث نکلا ، ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ اس نے اعتراف جرم بھی کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے نواحی علاقے کیلی اسماعیل میں قتل ہونے والی تیرہ سالہ بچی کے قاتل کو گرفتار کرلیا گیا اور قاتل اور کوئی نہیں بھائی نکلا۔

    ڈی آئی جی کوئٹہ نے بتایا کہ مقتولہ بچی طیبہ کے قاتل نے اعتراف جرم کرلیا ہے جبکہ خون کے نمونے اور دیگرشواہد فرانزک لیبارٹری بھجوا دیئے گئے ہیں۔

    سول ہسپتال کوئٹہ کے ترجمان کے مطابق قتل سے قبل بچی سے جنسی زیادتی بھی کی گئی، پولیس سرجن منظور احمد کا کہنا تھا کہ بچی کا گلا گھونٹ کرقتل کیا گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق 13 سالہ طیبہ اپنے گھر میں اکیلی تھی جب نا معلوم افراد نے مبینہ طور اُس کے ساتھ زیادتی کی اور اُس کے بعد گلے میں دوپٹے سے پھندا ڈال کر اُسے ہلاک کردیا جبکہ ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے واقعہ کانوٹس لیتےہوئےدودن کےاندرملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا تھا۔

    یاد رہے کہ ظالم درندے نے تیرہ سال کی طیبہ کو زیادتی کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کیا اورلاش گھر کے صحن میں پھینک دی تھی۔


    مزید پڑھیں : زینب قتل کیس کا مرکزی ملزم عمران گرفتار


    خیال رہے کہ نئے سال 2018 کے پہلے مہینے جنوری میں کمسن بچیوں کے ساتھ زیادتی کے کئی واقعات ریکارڈ ہوئے ہیں جن میں قصور کی سات سالہ زینب اور مردان میں چار سالہ بچی اسماءکو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔

    ان دونوں واقعات کا چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے از خود نوٹس لے لیا ہے اور دونوں واقعا ت کے بارے میں پولیس حکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔