Tag: زیادتی

  • چنیوٹ میں 14 سالہ لڑکی سے زیادتی، 3 ملزمان گرفتار

    چنیوٹ میں 14 سالہ لڑکی سے زیادتی، 3 ملزمان گرفتار

    چنیوٹ: صوبہ پنجاب کے شہر چنیوٹ میں پولیس نے 14 سالہ لڑکی سے اجتماعی زیادتی کرنے والے 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق چنیوٹ کے علاقے رجوعہ میں 14 سالہ لڑکی کو اغوا کر کے زیادتی کا نشانہ بنانے والے 3 ملزمان کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔

    پولیس نے لڑکی کے چچا کی درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کیا۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لڑکی کا میڈیکل کروایا جا رہا ہے۔

    لڑکی نے پولیس کو دیے گئے بیان میں بتایا کہ والد سے ناراض ہو کر گھر سے نکلی تھی،2 افراد نے اغوا کیا، ایک ہفتے تک یرغمال بنا کر زیادتی کا نشانہ بنایاگیا۔

    ڈی پی او بلال ظفر نے بتایا کہ 14سالہ لڑکی سے زیادتی کرنے والے 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزمان میں 2 بھائی اور ایک کزن شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

    فیصل آباد: 5 ملزمان کی اغواء کے بعد لڑکی سے اجتماعی زیادتی

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے فیصل آباد میں اجتماعی زیادتی کا واقعہ رپورٹ ہوا تھا ،جہاں جھنگ بازارسے پانچ ملزمان نے لڑکی کو اغوا کرنے بعد اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

  • بھارت: 86 سالہ بزرگ خاتون سے زیادتی پر ملک میں غم و غصے کی لہر

    بھارت: 86 سالہ بزرگ خاتون سے زیادتی پر ملک میں غم و غصے کی لہر

    نئی دہلی: بھارت میں ایک 86 سالہ بزرگ خاتون سے زیادتی کے واقعے نے پورے ملک میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی، خاتون سے 50 برس کم عمر 30 سالہ ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق مذکورہ ہلا دینے والا واقعہ دارالحکومت نئی دہلی میں پیش آیا جسے ویسے ہی بھارت کے ریپ کیپیٹل کا نام دیا جاتا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ پیر کے روز ایک بزرگ خاتون اپنے گھر کے باہر دودھ والے کا انتظار کر رہی تھیں کہ ایک شخص وہاں آیا، اس نے انہیں کہا کہ دودھ والا آج نہیں آ رہا ہے اور ساتھ ہی کہا کہ وہ انہیں اس جگہ لے جائے گا جہاں دودھ مل رہا ہے۔

    مذکورہ شخص بزرگ خاتون کو قریب واقع ایک فارم پر لے گیا اور گھناؤنے فعل کا ارتکاب کیا۔ اس دوران خاتون رو رو کر کہتی رہیں کہ وہ اس کی دادی کی طرح ہیں تاہم ملزم کے کان پر جوں نہ رینگی اور مزاحمت پر اس نے انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔

    شور شرابے پر مقامی افراد وہاں پہنچ گئے جنہوں نے ملزم کو پکڑ لیا اور بعد ازاں اسے پولیس کے حوالے کردیا۔

    ایک مقامی سماجی کارکن کے مطابق وہ 86 سالہ بزرگ خاتون سے مل کر آئی ہیں، ان کے چہرے اور جسم پر زخموں کے نشان ہیں جبکہ وہ سخت صدمے کی حالت میں ہیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت میں اس وقت خواتین سے زیادتی کے جرائم بھیانک صورت اختیار کر گئے ہیں، نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو کے مطابق سنہ 2018 میں پولیس نے زیادتی کے 33 ہزار 977 کیسز ریکارڈ کیے جس کا مطلب ہے کہ ہر 15 منٹ میں ایک ریپ۔

    تاہم اصل اعداد و شمار اس سے کہیں زیادہ ہیں کیونکہ بہت سے کیسز رپورٹ ہی نہیں کیے جاتے۔

    بھارت میں خواتین کے خلاف جنسی جرائم کا گراف اس قدر بڑھتا جارہا ہے کہ کرونا وائرس کی وبا کے دوران کرونا مریضوں کے ساتھ بھی زیادتی کے واقعات رپورٹ ہوئے، گزشتہ ماہ کووڈ 19 کی مریضہ کو لے کر جانے والی ایمبولینس کے ڈرائیور نے انہیں راستے میں زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    گزشتہ ماہ ہی گنے کے ایک کھیت میں ایک 13 سالہ لڑکی کو زیادتی کرنے کے بعد قتل کر دیا گیا تھا اور اس کے اہلخانہ کے مطابق اس کی آنکھیں نکال دی گئی تھیں اور زبان کاٹ دی گئی تھی۔

    جولائی میں ایک 6 سالہ بچی کو بھی اغوا کرنے کے بعد اس کے ساتھ زیادتی کی گئی جبکہ اس کی آنکھوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا تاکہ وہ حملہ آوروں کو شناخت نہ کرسکے۔

    علاوہ ازیں گزشتہ برس ایک 11 سالہ معذور بچی کو 17 افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، تمام ملزمان رہائشی عمارت کے چوکیدار اور دیگر ملازمین تھے جو سننے کی صلاحیت سے محروم بچی کو جنریٹر روم میں لے گئے اور نشہ آور دوائیں پلانے کے بعد اس کے ساتھ زیادتی کی۔

    بھارت میں سماجی کارکنان کا کہنا ہے کہ دلی کو ریپ کیپیٹل کا نام وزیر اعظم نریندر مودی نے اس وقت دیا تھا جب وہ اپنی انتخابی مہم میں مصروف تھے اور انہوں نے زیادتی کا شکار خواتین کو انصاف دلانے کے وعدے کیے تھے۔

    تاہم اب وہ اپنا وعدہ فراموش کرچکے ہیں اور یوں لگ رہا ہے کہ خواتین کے خلاف جنسی جرائم کی بے قابو اور ہولناک صورتحال کو حکومتی مشینری قابو کرنے میں ناکام ہے۔

  • پنجاب میں جنسی درندہ گرفتار، 3 سالہ بچہ محفوظ

    پنجاب میں جنسی درندہ گرفتار، 3 سالہ بچہ محفوظ

    لیاقت پور: پنجاب میں بچے کو زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کرنے والا جنسی درندہ گرفتار ہوگیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب کے شہر لیاقت پور میں تین سالہ بچے سے زیادتی کی کوشش کی گئی تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    تین سالہ بچے طبی معائنہ بھی کیا جائے گا جس کے بعد زیادتی کی تصدیق یا تردید کی جائے گی۔

    لیاقت پور پولیس نے گونگے ملزم کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔

    خیال رہے کہ ملک میں بچوں اور بچیوں سے زیادتی کے واقعات میں دن بہ دن اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ زینب قتل کیس کے بعد مجرم کو سزائے موت دی گئی لیکن اس کے باوجود جنسی درندے دندناتے پھرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ خیبرپختونخوا کے علاقے نوشہرہ میں 10 سالہ بچے کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا۔ قبل ازیں 2018 نومبر میں گوجرانوالہ کی 8 سالہ مریم کو مبینہ زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کردیا گیا تھا، جس کی لاش تین روز بعد کھیتوں سے برآمد ہوئی تھی۔

  • محبت ٹھکرانے پر لڑکا درندہ بن گیا، معصوم لڑکی کو زیادتی کے بعد جلا ڈالا

    محبت ٹھکرانے پر لڑکا درندہ بن گیا، معصوم لڑکی کو زیادتی کے بعد جلا ڈالا

    نئی دہلی: بھارت میں سفاک شہری کے ہاتھوں درندگی کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا، محبت ٹھکرانا لڑکی کا جرم بن گیا، شہری نے زیادتی کے بعد کم عمر لڑکی کو جلا دیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ بھارتی شہر حیدرآباد کے علاقے ترانگانا میں پیش آیا، جہاں درندہ صفت انسان نے مبینہ طور پر لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور زندہ جلا دیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کا جسم 50 فیصد جل گیا تاہم وہ خطرے سے باہر ہے۔

    متعلقہ ادارے کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب لڑکی گھر میں اکیلی تھی، ملزم نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسے ہوس کا نشانہ بنایا اور گھر سے گھسیٹ کر جھاڑیوں میں لے کر جلا دیا۔

    بھارت: درندہ صفت رشتے دار کی پانچ ماہ کی بچی سے زیادتی

    حیدرآباد پولیس حکام کا کہنا تھا کہ لڑکا تقریباً دو سال سے لڑکی کے پیچھے لگا ہوا تھا، لڑکی کے گھر والوں نے دھمکایا بھی تھا کہ وہ اس کا پیچھا چھوڑ دے، لیکن سفاک شہری باز نہ آیا اور آخر کار انتقاماً لڑکی پر حملہ کردیا۔

    پولیس نے واقعے سے متعلق مقدمہ درج کرلیا ہے جبکہ ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے بھی مارے جارہے ہیں۔

  • جنسی درندے نے دو سگے بھائیوں کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

    جنسی درندے نے دو سگے بھائیوں کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

    پاکپتن: پنجاب میں دو سگے بھائیوں کو جنسی درندے نے زیادتی کا نشانہ بنایا، ڈاکٹرز نے تصدیق کردی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب کے شہر پاکپتن میں لالہ زار کالونی میں ملزم نے 2 بھائیوں سے زیادتی کی، بچوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔ ڈاکٹر نے بچوں سے زیادتی کی تصدیق کردی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچوں کی عمریں6سال اور 4سال بتائی جاتی ہیں۔ ایس ایچ او تھانہ سٹی کا کہنا ہے کہ پاکپتن پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    خیال رہے کہ ملک میں بچوں اور بچیوں سے زیادتی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ رواں سال جنوری میں خیبرپختونخوا کے علاقے نوشہرہ میں 10 سالہ بچے کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    نوشہرہ، 10 سالہ بچے سے زیادتی، ملزم گرفتار

    گزشتہ سال نومبر میں گوجرانوالہ کی 8 سالہ مریم کو مبینہ زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کردیا گیا تھا، جس کی لاش تین روز بعد کھیتوں سے برآمد ہوئی تھی۔

    بچی کی لاش برآمد ہونے سے قبل پولیس نے شک کی بنیاد پر ہمسائے عبد الغنی کو گرفتار کیا تھا جس نے دوران تفتیش قتل کا اعتراف کیا تھا، ملزم کی نشاندہی پر کمسن مریم کی لاش برآمد کی گئی تھی۔

  • زیادتی کی شکار لڑکی ملزمان کے چنگل سے فرار ہو کر گھر پہنچ گئی

    زیادتی کی شکار لڑکی ملزمان کے چنگل سے فرار ہو کر گھر پہنچ گئی

    جھنگ: پنجاب کے ضلع جھنگ میں زیادتی کی شکار لڑکی ملزمان کے چنگل سے فرار ہو کر گھر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق موضع سدھانہ کی رہائشی 16 سالہ لڑکی کو نامعلوم افراد نے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، میڈیکل رپورٹ میں لڑکی سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے۔

    متاثرہ لڑکی ملزمان کے چنگل سے فرار ہو کر گھر پہنچ گئی اور اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے سے والدین کو آگاہ کیا۔

    لڑکی نے انکشاف کیا کہ ملزمان اسے اغوا کر کے ملتان لے گئے اور جس مکان میں رکھا گیا تھا وہاں مزید 6 مغوی لڑکیاں تھیں جنہیں فروخت کیا جانا ہے۔

    لڑکی نے بتایا کہ اسے زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان کو گرفتار کیا جائے، لڑکی نے ایک ملزم کا نام اقبل بتایا ہے۔

    دوسری جانب واقعے کا مقدمہ پولیس نے تاحال درج نہیں کیا اور نہ ہی کوئی تفتیش شروع کی گئی ہے، متاثرہ فیملی نے پولیس سے مقدمہ درج کرکے ملزمان کے خلاف فوری کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے۔

  • کراچی؛ مبنیہ زیادتی کی شکار لڑکی کا ویڈیو بیان

    کراچی؛ مبنیہ زیادتی کی شکار لڑکی کا ویڈیو بیان

    کراچی: شہرقائد میں 13 سالہ لڑکی سے مبینہ زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے، متاثرہ لڑکی نے الزام عائد کیا ہے کہ محلے کے نوجوان نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے پیرآباد میں 13 سالہ مبینہ زیادتی کی شکار لڑکی نے پولیس کو بیان قلمبند کروا دیا ہے، لڑکی کا کہنا ہے کہ محلے کے نوجوان نے زیادتی کی۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی میں بچی سے زیادتی کی کوشش

    پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی کومیڈیکل کیلئے جناح اسپتال لایا گیا ہے اور میڈیکل رپورٹ کے بعد مزید قانونی کارروائی کی جائےگی جب کہ لڑکی نے جن ملزمان کے نام لئے انہیں گرفتار کریں گے۔

    پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی سعید آفریدی نے واقعے سے متعلق میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بچی کو اغوا کے بعد زہریلی دوا پلائی گئی،بچی کا ویڈیو بیان بھی پولیس کو فراہم کر دیا ہے، بچی کومیڈیکل کے لیے پہلے عباسی پھرجناح اسپتال لایاگیا۔

  • جنسی درندے نے ڈھائی سالہ بچے کو زیادتی کے بعد قتل کردیا

    جنسی درندے نے ڈھائی سالہ بچے کو زیادتی کے بعد قتل کردیا

    شیخوپورہ: پنجاب میں بچے سے زیادتی کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا۔ جنسی درندے نے ڈھائی سالہ بچے کو زیادتی کے بعد قتل کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب کے شہر شیخوپورہ میں نبی پورورکاں کے مقام پر ڈھائی سالہ بچے ثقلین کو مبینہ زیادتی کے بعد ملزم نے قتل کردیا، پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    مبینہ قاتل کی شناخت کاشف کے نام سے ہوئی ہے۔

    متاثرہ والد کا کہنا ہے کہ ملزم کاشف نے میرے بیٹے کو زیادتی کے بعد قتل کیا۔ تھانہ فیکٹری ایریا پولیس نے کاررروائی کرکے ملزم کاشف کو گرفتار کرلیا۔ جبکہ متعلقہ اداروں نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    نوشہرہ، 10 سالہ بچے سے زیادتی، ملزم گرفتار

    خیال رہے کہ ملک میں بچوں اور بچیوں سے زیادتی کے واقعات میں دن بہ دن اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ زینب قتل کیس کے بعد مجرم کو سزائے موت دی گئی لیکن اس کے باوجود جنسی درندے دندناتے پھرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ خیبرپختونخوا کے علاقے نوشہرہ میں 10 سالہ بچے کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا۔ قبل ازیں 2018 نومبر میں گوجرانوالہ کی 8 سالہ مریم کو مبینہ زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کردیا گیا تھا، جس کی لاش تین روز بعد کھیتوں سے برآمد ہوئی تھی۔

  • خیبرپختونخوا میں 9 سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل

    خیبرپختونخوا میں 9 سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل

    پشاور: خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو میں 9 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا، آئی جی کے پی کے نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

    ایک اور ننھی کلی جنسی حوس کی بھینٹ چڑھ گئی، درندہ صفت شخص نے 9 سالہ بچی کو جنسی حوس کا نشانہ بنانے کے بعد موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا، بچی کا گلابھی دبایا گیا اور جسم پر تشدد کے نشانات بھی پائے گئے جب کہ دیگر نمونے لے کر لیبارٹری بھیج دیے گئے ہیں جس کی حتمی رپورٹ 24 گھنٹےمیں آئےگی۔

    دوسری جانب آئی جی خیبرپختونخوا ثناء اللہ عباسی نے بچی کےقتل کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی کوہاٹ اور ڈی پی اوہنگو کو مجرمان کو جلد گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: نوشہرہ میں بچی کا زیادتی کے بعد قتل

    واضح رہے کہ چند روز قبل نوشہرہ میں حوض نور نامی کمسن بچی کو جنسی درندے نے زیادتی کے بعد قتل کردیا تھا۔
    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نوشہرہ میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی عوض نور کے گھر پہنچے اور بچی کے والد سے ملاقات کی، ملاقات میں والد نے مطالبہ کیا قاتلوں کو اس کے سامنے سزا دی جائے۔

    صوبے میں بچوں سے زیادتی کے واقعات روکنے کے لیے حکومت نے کے لیے کمیٹی قائم کی ہے، کمیٹی قوانین سے متعلق رپورٹ ایک ماہ کے اندر جمع کرائے گی۔ خصوصی کمیٹی اسپیکر کے پی اسمبلی مشتاق غنی کی جانب سے تشکیل دی گئی جس کا مقصد صوبے میں بچوں سے زیادتی کے واقعات پر قابو پانا ہے۔

  • زیادتی کیسز میں 2، 2 سال تک ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ نہیں آتی: عدالت برہم

    زیادتی کیسز میں 2، 2 سال تک ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ نہیں آتی: عدالت برہم

    کراچی: خواتین سے زیادتی کے متعلق قانون سازی کے کیس میں عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 2، 2 سال تک ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ نہیں آئے گی تو ملزمان کو سزا کیسے ہوگی؟

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں خواتین سے زیادتی کے ملزمان کو سخت سزا دلوانے پر قانون سازی سے متعلق کیس کے دوران، انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ کے خلاف عدالتی فیصلے پر عمل نہ کرنے پر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ مذکورہ کیسز کے متعلق اصلاحات نہیں ہوئیں، 6، 6 ماہ تک مقدمات درج نہیں ہوتے۔ عدالت کے طلب کرنے پر سیکریٹری داخلہ سندھ اور آئی جی سندھ سماعت میں پہنچے۔

    عدالت نے دریافت کیا کہ سیکریٹری داخلہ صاحب بتائیں، کیا فنڈز کا کوئی ایشو ہے گواہوں کے تحفظ کا قانون بنایا مگر کیا عمل کر رہے ہیں؟ ریپ کیسز میں اسکریننگ تک نہیں ہو رہی، آئی جی صاحب، تفتیشی افسر ڈی این اے لینے سے انکار کردے تو کیا کریں گے؟

    آئی جی سندھ نے کہا کہ بہت سے کیسز میں ڈی این اے کیے گئے ہیں، ہمارا ایک ایس او پی ہے اس پر عمل کر رہے ہیں۔

    درخواست گزار نے کہا کہ ایک تفتیشی افسر نے 6 ماہ تک ڈی این اے نہیں کروایا جس پر عدالت نے آئی جی سے دریافت کیا کہ آپ اپنے تفتیشی افسر کا کیا کریں گے جو ایس او پی پر عمل نہیں کرتا۔

    عدالت نے کہا کہ کیا آپ نے ایس ایچ او کو کوئی ہدایات جاری کیں؟ لوگوں کو تو سادہ ایف آئی آر تاخیر سے کٹنے کی شکایت ہوتی ہے۔

    عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈی این اے کے لیے لکھا جاتا ہے، ’اگر ضروری ہو تو‘، ان الفاظ پر آپ کے تفتیشی افسران فائدہ اٹھاتے ہیں، ریپ کیسز میں ڈی این اے میں ’اگر ضروری ہو‘ کہاں سے آگیا؟

    عدالت نے کہا کہ سندھ میں 598 تھانے ہیں مگر ڈی این اے ٹیسٹ کتنوں میں ہوا۔ درخواست گزار نے کہا کہ ڈی این اے کروانے کے بعد تفتیشی افسر 6 ماہ تک کٹ لے کر گھومتے رہے، جس پر وکیل نے کہا کہ تفتیشی افسر نے ڈی این اے رپورٹ اس لیے نہیں دی کہ پیسے نہیں تھے۔

    عدالت نے دریافت کیا کہ کیا پولیس کے پاس فنڈز نہیں؟ جامعہ کراچی میں جامعہ جامشورو کے فنڈز سے ڈی این اے ہو رہے ہیں۔ اس طرح آپ کیس خراب کر رہے ہیں، ملزمان بری ہو جائیں گے۔ الزام عدالت پر آتا ہے کہ ملزمان کی ضمانتیں منظور ہوگئیں۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ زیادتی کے 796 کیسز زیر سماعت ہیں ان کی پوری طرح ذمہ داری لینے کو تیار ہیں، ایک ہفتہ دیں پوری تیاری کر کے عدالت کو آگاہ کردیں گے۔

    عدالت نے کہا کہ 2، 2 سال رپورٹ نہیں آئے گی تو زیادتی کیسز میں سزا کیسے ہوگی، 2016 اور 2017 کے کیسز میں رپورٹس نہیں آئیں۔ بچوں کے کیسز میں اس طرح مت کریں۔

    جج نے کہا کہ کراچی یونیورسٹی اور جامشورو یونیورسٹی نے بھی مذاق بنا رکھا ہے، یونیورسٹیز نے کیوں 2، 2 سال سے رپورٹس کو دبائے رکھا ہے۔

    عدالت نے سیکریٹری داخلہ اور آئی جی سندھ کو فوری اجلاس طلب کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے زیادتی کے کیسز میں سندھ حکومت کو فنڈز کا جائزہ لینے کا حکم بھی دیا۔

    عدالت نے زیادتی کے کیسز میں مربوط نظام وضع کرنے اور ڈی این اے ٹیسٹ بروقت کروانے کو یقینی بنانے کا حکم دے دیا۔