Tag: زیادتی

  • کراچی میں بچی سے زیادتی کی کوشش

    کراچی میں بچی سے زیادتی کی کوشش

    کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں 4 سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق واقعہ بلاک ایچ کوثرنیازی کالونی میں پیش آیا جہاں شہریوں نے بچی سے زیادتی کی کوشش ناکام بنادی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بچی سے زیادتی کی کوشش کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے جب کہ بچی کا میڈیکل کروایا جارہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: نیو کراچی : معصوم بچی سے زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار

    ایس ایس پی سینٹرل کا کہنا ہے کہ بچی کو میڈیکل کروانے کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور ٹیسٹ کی رپورٹ آنے کے بعد مزید کارروائی آگے بڑھائی جائے گی۔

    ایس ایس پی نے بتایا کہ واقعے کا مقدمہ حیدری تھانے میں درج کر لیا گیا ہے اور واقعے سے متعلق شہریوں کے بیانات قلمبند کیے جارہے ہیں۔

  • نوکری کا جھانسہ، لڑکی بھارتی درندے کی ہوس کا نشانہ بن گئی

    نوکری کا جھانسہ، لڑکی بھارتی درندے کی ہوس کا نشانہ بن گئی

    بنگلور: نوکری کے جھانسے میں آکر مظلوم بنگلادیشی لڑکی بھارتی درندے کی ہوس کا نشانہ بن گئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نوکری کو کہہ کر ایک خاتون، بنگلادیشی لڑکی کو بھارتی شہر بنگلور لائی جس کے بعد اسے ایک کمرے میں بند کردیا گیا اور پھر نامعلوم درندہ اس کے جسم کو نوچتا رہا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کو بنگلور لانے کے بعد اسے جسم فروش بننے کا کہا گیا۔ مظلوم لڑکی کا کہنا ہے کہ اسے بہتر روزگار کا کہا گیا تھا، زرا بھی عمل نہیں تھا کہ وہ مجھ سے جسم فروشی کے کاروبار کے لیے اکسائیں گے۔

    بھارتی خواتین اپنے ہی ملک میں خطرے کا شکار، ہر 15 منٹ میں ایک خاتون سے زیادتی

    لڑکی کو چار دن تک مسلسل ایک کمرے میں بند کرکے زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔ بعد ازاں لڑکی نے ہمت کی اور کمرے سے موقع دیکھ کر فرار ہوئی اور پولیس اسٹیشن آپہنچی جس کے بعد معاملہ کھل کر سامنے آگیا۔

    پولیس حکام نے کہا ہے کہ ملزمان کی تلاش کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں، تاہم لڑکی کا تعلق بنگلادیش سے ہے تو وہ بنگلور شہر کے بارے میں نہیں جانتی، اسے یہ بھی نہیں پتا کہ اسے کس علاقے میں قید کرکے رکھا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ 23 جنوری کو بنگلور پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے انسانی اسمگلنگ میں ملوث دو بنگالیوں کو گرفتار کیا تھا جن کے پاس سے کئی بنگلادیشی خواتین بھی بازیاب ہوئی تھیں۔

  • خیبرپختونخوا میں ایک اور بچی جنسی درندگی کی بھینٹ چڑھ گئی

    خیبرپختونخوا میں ایک اور بچی جنسی درندگی کی بھینٹ چڑھ گئی

    پشاور: خیبرپختونخوا میں کمسن بچی سے زیادتی کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا، معصوم بچی کو جنسی ہوس کا نشانہ بنانے والے کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں بچوں سے زیادتی کے واقعات کا سلسلہ دراز ہوگیا، معصوم بچیوں کے جنسی درندوں کی بھینٹ چڑھنے کا سلسلہ تھم نہ سکا۔

    پشاور کے بعد نوشہرہ میں بھی جنسی درندہ مکروہ فعل کرتے ہوئے پکڑا گیا، واقعہ اکبر پورہ کے علاقے میں پیش آیا، والدین کا کہنا ہے کہ چار سال کی ماہ نور کو دکان پر بھیجا مگر وہ واپس نہیں آئی، ڈھونڈنے پر ایک شخص بچی سے زیادتی کرتے ہوئے پکڑا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: نوشہرہ، 7 سال کی بچی زیادتی کے بعد قتل

    والدین کے مطابق واقعے کی فوری اطلاع پولیس کو دی جس پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ نوشہرہ میں بچوں کے ساتھ زیادتی کایہ 5واں واقعہ ہے۔

    دوسری جانب بچوں کےجنسی استحصال اور تشدد کی روک تھام سے متعلق اسپیکر کےپی اسمبلی مشتاق غنی کی صدارت میں اجلاس ہوا جس میں شرکاء کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سوشل میڈیاکےغلط استعمال نےجنسی جرائم میں اضافہ کیا جب کہ غربت کی وجہ سےبھی بچوں کاجنسی وجسمانی استحصال بڑھ رہاہے۔

    اسپیکر مشتاق غنی نے کہا کہ بچوں سےزیادتی روکنےکےلئے ہر حد تک جائیں گے، تجاویز میں ماڈل کو رٹس اور ماڈل پولیس اسٹیشن بنانے پرزور دیں گے۔

  • بھارتی خواتین اپنے ہی ملک میں خطرے کا شکار، ہر 15 منٹ میں ایک خاتون سے زیادتی

    بھارتی خواتین اپنے ہی ملک میں خطرے کا شکار، ہر 15 منٹ میں ایک خاتون سے زیادتی

    نئی دہلی: بھارت میں زیادتی کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر نئی دہلی کو ریپ کیپیٹل کہا جاتا ہے، حال ہی میں جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق بھارت میں ہر 15 منٹ میں ایک خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔

    سنہ 2012 میں نئی دہلی میں ہونے والے اجتماعی زیادتی کے ایک کیس نے پورے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا تھا جس میں ایک میڈیکل کی طالبہ نربھیا کو چلتی بس میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    مجرمان نے نہ صرف نربھیا کے ساتھ جنسی زیادتی کی بلکہ اسے اس قدر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا کہ اس کی آنتیں جسم سے باہر آگئیں۔ نربھیا چند روز بعد نہایت تکلیف کی حالت میں اسپتال میں دم توڑ گئی تھی۔

    مذکورہ کیس نے پورے بھارت میں آگ لگا دی اور ملک بھر میں لوگ سڑکوں پر آ کر احتجاج کرنے لگے، احتجاج میں سیاستدان اور بالی ووڈ فنکار تک شامل تھے۔

    اس کیس کے مجرمان کو سزائے موت سنائی گئی تاہم اس کے باوجود بھارت میں خواتین کے خلاف جرائم بڑھتے جارہے ہیں۔ حال ہی میں وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کی گئی سالانہ جرائم کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سنہ 2018 میں ہر 15 منٹ میں ایک خاتون نے زیادتی کا واقعہ رپورٹ کیا۔

    اس سال بھارت میں 34 ہزار سے زائد زیادتی کے واقعات رپورٹ کیے گئے، ان میں سے صرف 85 فیصد کے ملزمان کو گرفتار کیا جاسکا جبکہ سزائیں صرف 27 فیصد ملزمان کو ہوئیں۔

    بھارت میں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ خواتین کے خلاف ہولناک اور سنگین ترین جرائم کو بھی غیر سنجیدگی سے لیا جاتا ہے اور پولیس ان کی تفتیش میں نہایت سستی و غفلت برتتی ہے۔

    حکومتی پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک رکن للیتا کمار منگلم کا کہنا ہے کہ اس مقصد کے لیے بنائی گئی فاسٹ ٹریک عدالتوں میں بہت کم جج ہیں جبکہ ملک میں فارنزک لیبز بھی کم ہیں۔

    سنہ 2015 میں جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق فاست ٹریک عدالتوں میں مقدمات کی سماعت تو تیزی سے ہوتی ہے، تاہم مقدمات کی تعداد بہت زیادہ اور عدالتیں بہت کم ہیں۔

    علاوہ ازیں بھارت کے کئی علاقوں میں معاشرتی روایات کی وجہ سے زیادتی کے واقعات کو رپورٹ بھی نہیں کیا جاتا، جبکہ زیادتی کے بعد قتل ہونے کے واقعات کو بھی صرف قتل کی واردات کے طور پر ہی دیکھا جاتا ہے۔

  • بھارت میں زیادتی کے واقعات: امریکا اور برطانیہ کی اپنی خواتین شہریوں کے لیے ہدایات جاری

    بھارت میں زیادتی کے واقعات: امریکا اور برطانیہ کی اپنی خواتین شہریوں کے لیے ہدایات جاری

    نئی دہلی: بھارت میں خواتین سے زیادتی اور قتل کے بے تحاشہ ہولناک واقعات کے بعد امریکا اور برطانیہ نے اپنی خواتین شہریوں کو بھارت کے غیر ضروری سفر سے گریز کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور برطانیہ نے بھارت کے لیے سفری وارننگ جاری کردی، ٹریول ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ امریکی اور برطانوی خواتین بھارت کے سفر میں احتیاط سے کام لیں۔

    برطانوی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں برطانوی خواتین گروپ میں ہوں تب بھی محتاط رہیں۔ بھارت میں مسافر خواتین غیر محفوظ ہیں، کبھی بھی نشانہ بن سکتی ہیں۔

    ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ برطانوی خواتین سیاحوں کو اس سے قبل دلی، راجستھان اور گوا میں زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    دوسری جانب امریکی حکومت نے بھی امریکی خواتین کو بھارت میں تنہا سفر کرنے سے گریز کی ہدایت کردی ہے۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ امریکی خواتین بھارت میں موجود ہوں تو الرٹ رہیں۔

    خیال رہے کہ بھارت میں زیادتی کے حالیہ واقعے نے پورے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا جب ایک 27 سالہ ویٹرنری ڈاکٹر پریانکا ریڈی کو کچھ ملزمان نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد زندہ جلا کر قتل کر دیا تھا۔

    مذکورہ ملزمان بعد ازاں پولیس انکاؤنٹر میں مارے گئے، تاہم اسی دوران بھارت کے مختلف حصوں سے زیادتی کے مزید واقعات بھی سامنے آئے۔

    ایک اور واقعہ اتر پردیش کے علاقے اناؤ میں پیش آیا جب 23 سالہ اجتماعی زیادتی کا شکار لڑکی کو اس وقت زندہ جلا دیا گیا جب وہ اپنے زیادتی کے کیس کی سماعت کے لیے عدالت جارہی تھی۔

    مذکورہ لڑکی آج اسپتال میں دم توڑ گئی جس کے بعد ایک بار پھر بھارت میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔

    بھارت کے نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو کے مطابق بھارت میں ہر 15 منٹ میں ایک خاتون کا ریپ (زیادتی) اور ہر ایک دن بعد کسی خاتون کا گینگ ریپ کیا جاتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق سال 2017 میں مجموعی طور پر بھارت بھر میں خواتین کے خلاف جرائم و تشدد کے 3 لاکھ 60 ہزار سے زائد کیسز رجسٹرڈ ہوئے، جن میں سے زیادہ تر ریپ کے کیسز تھے۔

  • گوجرانوالہ میں 8 سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل

    گوجرانوالہ میں 8 سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل

    لاہور: صوبہ پنجاب میں ایک اور کمسن بچی زیادتی کا نشانہ بن گئی۔ گوجرانوالہ کی 8 سالہ مریم کو مبینہ زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں 8 سالہ مریم لاپتہ ہوگئی تھی جس کی لاش 3 روز بعد کھیتوں سے برآمد ہوئی۔

    بچی کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد گلا دبا کر قتل کردیا گیا تھا۔ بچی کی لاش برآمد ہونے سے قبل پولیس نے شک کی بنیاد پر ہمسائے عبد الغنی کو گرفتار کیا تھا جس نے دوران تفتیش قتل کا اعتراف کیا۔

    ملزم کی نشاندہی پر کمسن مریم کی لاش برآمد کی گئی۔

    پولیس کے مطابق ملزم عبد الغنی بچی کو چیز دلوانے کے بہانے کھیتوں میں لے گیا اور زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کردیا۔ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    بچی کے ورثا نے لاش جی ٹی روڈ پر رکھ کر احتج بھی کیا، مظاہرین نے جی ٹی روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بلاک کر دیا جس سے لاہور اور گوجرانوالہ آنے جانے والی ٹریفک معطل ہوگئی۔

    چند روز قبل راولپنڈی میں 7 سال بچی سے زیادتی کا ایک اور واقعہ پیش آیا تھا۔ راولپنڈی کے علاقے ڈھوک چوہدریاں میں 7 سال کی بچی سدرہ کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔

    سی پی او راولپنڈی کے مطابق ملزم بچی کا قریبی رشتہ دار ہے، ملزم نے بچی کے قتل کا اعتراف کر لیا ہے، پولیس کی بر وقت کارروائی سے ملزم کو فرار ہونے کا موقع نہیں مل سکا۔

  • معذور خاتون سے مبینہ زیادتی کی کوشش، ملزم گرفتار

    معذور خاتون سے مبینہ زیادتی کی کوشش، ملزم گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے نجی اسپتال میں داخل معذور خاتون کے ساتھ زیادتی کی کوشش کرنے والے وارڈ بوائے کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے نجی اسپتال میں داخل معذور خاتون کے ساتھ وارڈ بوائے نے زیادتی کی کوشش کی متاثرہ خاتون کے شوہر نے کہا کہ اہلیہ کو گزشتہ روز طبیعت خراب ہونے پر داخل کرایا تھا۔

    متاثرہ خاتون کے شوہر نے بتایا کہ صبح اسپتال آنے پر اہلیہ کو روتا پایا تو پوچھنے پر انہوں نے بتایا کہ ان کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی گئی۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزم وارڈ بوائے کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا گیا، ملزم نے اعتراف جرم کرلیا ہے۔

    کراچی، سرکاری اسپتال میں زیر علاج 26 سالہ مریضہ زیادتی کے بعد قتل

    یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں کراچی کےسرکاری اسپتال میں جاں بحق ہونے والی 26 سالہ عصمت نامی خاتون کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا کہ اُس کے ساتھ زیادتی کی گئی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ شواہد سامنے آئے تھے کہ جنسی زیادتی کے بعد مریضہ کو زہر کا ٹیکہ لگایا گیا جو اُس کی موت کا باعث بنا۔

  • مدرسے میں بچے سے زیادتی: تفتیشی افسر معطل، دیگر افسران کو نوٹس جاری

    مدرسے میں بچے سے زیادتی: تفتیشی افسر معطل، دیگر افسران کو نوٹس جاری

    اسلام آباد: بھارہ کہو کے مدرسے میں بچے سے زیادتی کے کیس میں عدالت کی جانب سے اظہار برہمی کے بعد تفتیشی افسر کو معطل جبکہ دیگر پولیس افسران کو نوٹس جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارہ کہو میں بچے سے بدفعلی کے واقعے کی ناقص تفتیش پر انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔ آئی جی نے تفتیشی افسر کو معطل کردیا جبکہ تفتیش میں غفلت برتنے پر انکوائری شروع کردی گئی۔

    ناقص تفتیش اور غفلت کا مظاہرہ کرنے پر ایس ایچ او بھارہ کہو کو بھی شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا، جبکہ لاپرواہی پر ایس پی سٹی زون اور ایس ڈی پی او بھارہ کہو کو بھی نوٹس جاری کردیا گیا۔

    ڈی آئی جی آپریشنز وقار الدین سید کو ناقص تفتیش پر مذکورہ افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی کی ہدایت کردی گئی ہے۔

    آئی جی اسلام آباد کا کہنا ہے کہ زیادتی کے واقعات کی تفتیش کا نیا ایس او پی جاری کر دیا ہے۔ اب ڈی آئی جی آپریشنز زیادتی کیس کی تفتیش کی خود نگرانی کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایس پی انویسٹی گیشن مصطفیٰ تنویر کی زیر نگرانی خصوصی تفتیشی ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔ ترجمان پولیس کے مطابق ٹیم تفتیش کے تمام پہلوؤں پر تحقیقات کرے گی۔

    خیال رہے کہ مذکورہ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے درست تفتیش نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کیا تھا، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا تھا کہ عدالت نے سوال کیا تو تفتیشی افسر نے کہا مدعی سے پوچھ لیں، مدعی نے ہی بتانا ہے تو پولیس کیا کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ تفتیشی افسر کو بچے سے جنسی زیادتی کیس کی دفعات کا علم نہیں۔ عدالت کو بتائیں آپ نے کیا تفتیش کی؟ بچوں کو قرآن کی تعلیم دینے کی جگہ پر ایک بچے کے ساتھ بدفعلی کی گئی۔

    چیف جسٹس نے کہا تھا کہ جس معاشرے میں بچوں کی حفاظت نہ ہوسکے وہ معاشرہ تباہ ہو جاتا ہے، بچوں کا تحفظ کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔

    عدالت نے مذکورہ کیس میں آئی جی اسلام آباد کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا جن کی جگہ ایڈیشنل آئی جی (اے آئی جی) عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے ہدایت کی تھی کہ پولیس اس حساس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھے۔

    یاد رہے کہ بھارہ کہو کے مدرسے میں زیادتی کا واقعہ رواں برس 28 اگست کو پیش آیا۔ ابتدائی معلوماتی رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق واقعہ مدرسہ تحفیظ القرآن میں ہوا۔

    ایف آئی آر کے مطابق بچے کے والدین نے فوری طور پر مدرسے کے قاری ارشد کو بتایا لیکن اس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ ملزم ذیشان خود بھی مدرسے میں زیر تعلیم ہے اور اس کی عمر 17 سال ہے، ملزم نے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔

  • مدرسے میں بچے سے زیادتی: عدالت کا پولیس پر اظہار برہمی

    مدرسے میں بچے سے زیادتی: عدالت کا پولیس پر اظہار برہمی

    اسلام آباد: ہائیکورٹ نے بھارہ کہو کے مدرسے میں بچے سے زیادتی کے کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن کی تعلیم دینے کی جگہ پر بچے کے ساتھ بدفعلی کی گئی، پولیس کیا کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھارہ کہو کے مدرسے میں بچے سے زیادتی کے کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے گزشتہ روز انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد کو مذکورہ کیس میں طلب کیا تھا جن کی جگہ ایڈیشنل آئی جی (اے آئی جی) عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے کیس کی درست تفتیش نہ کرنے پر تفتیشی افسر پر سخت برہمی کا اظہار کیا، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ عدالت نے کل سوال کیا تو تفتیشی افسر نے کہا مدعی سے پوچھ لیں، مدعی نے ہی بتانا ہے تو پولیس کیا کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تفتیشی افسر کو بچے سے جنسی زیادتی کیس کی دفعات کا علم نہیں۔ عدالت کو بتائیں آپ نے کیا تفتیش کی؟ بچوں کو قرآن کی تعلیم دینے کی جگہ پر ایک بچے کے ساتھ بدفعلی کی گئی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ جس معاشرے میں بچوں کی حفاظت نہ ہوسکے وہ معاشرہ تباہ ہو جاتا ہے، بچوں کا تحفظ کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔

    اے آئی جی اسلام آباد نے عدالت میں کہا کہ سب انسپکٹر تفتیش کر رہا ہے، ایس ایس پی اس کیس کی نگرانی کریں گے جس پر چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ پولیس اس حساس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے مزید سماعت کل تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ بھارہ کہو کے مدرسے میں زیادتی کا واقعہ رواں برس 28 اگست کو پیش آیا۔ ابتدائی معلوماتی رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق واقعہ مدرسہ تحفیظ القرآن میں ہوا۔

    ایف آئی آر کے مطابق بچے کے والدین نے فوری طور پر مدرسے کے قاری ارشد کو بتایا لیکن اس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ ملزم ذیشان خود بھی مدرسے میں زیر تعلیم ہے اور اس کی عمر 17 سال ہے، ملزم نے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔

  • مدرسے میں بچے سے زیادتی: عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو طلب کرلیا

    مدرسے میں بچے سے زیادتی: عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو طلب کرلیا

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ہائیکورٹ نے بھارہ کہو کے مدرسے میں بچے سے زیادتی کے کیس میں انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھارہ کہو کے مدرسے میں بچے سے زیادتی کے کیس کی سماعت ہوئی۔ کیس کی درست تفتیش نہ کرنے پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔

    چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ بچے کے حوالے سے مدعی نے بتانا ہے تو پولیس کیا کر رہی ہے؟ عدالت کو بتائیں آپ نے کیا تفتیش کی۔

    تفتیشی افسر نے کہا کہ بچے کے ساتھ زیادتی کی کوشش میڈیکل کروانے پر ثابت ہوئی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کیوں نہ آپ کے خلاف تادیبی کارروائی کی ہدایت کی جائے۔

    ہائیکورٹ نے آئی جی اسلام آباد کو کل ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

    اس سے قبل سپریم کورٹ بھی کمسن بچی سے زیادتی کے ایک ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کرچکی ہے۔

    4 سالہ بچی سے زیادتی کے کیس میں ملزم کی وکیل تہمینہ محب اللہ نے کہا تھا کہ یہ مزید انکوائری کا کیس ہے، کیس میں مزید ڈی این ایز کی تفصیلات نہیں دی گئیں، 4 سالہ بچی کے بیان پر انحصار نہیں کیا جا سکتا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ بہتر ہوگا درخواست واپس لی جائے ورنہ ٹرائل پر اثر ہوگا۔ بعد ازاں عدالت نے درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کردی۔