Tag: زیادتی

  • ہری پور: 7 سالہ بچہ زیادتی کے بعد قتل، ملزم گرفتار

    ہری پور: 7 سالہ بچہ زیادتی کے بعد قتل، ملزم گرفتار

    ہری پور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر ہری پور میں 7 سالہ بچے کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا، پولیس نے 15 سالہ ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ کے شہر ہری پور میں 7 سالہ عمر گزشتہ شام لاپتہ ہوا تھا جس کی لاش آج فجر کے وقت کھیتوں سے ملی۔ خیبر پختونخواہ حکومت اور پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے قاتل کو گرفتار کرلیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم مقتول کا پڑوسی ہے اور خود اس کی عمر بھی 13 سے 15 سال کے درمیان ہے۔

    انسپکٹر جنرل (آئی جی) خیبر پختونخواہ محمد نعیم خان نے شفاف انکوائری کے لیے اعلیٰ سطح کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے کا حکم دیا ہے۔ زیادتی کا شکار بچے کا خان پور تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال میں پوسٹ مارٹم ہوا جس میں زیادتی کی تصدیق ہوگئی۔

    ترجمان خیبر پختونخواہ حکومت اجمل وزیر نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ اور آئی جی نے واقعے کا نوٹس لیا جس کے بعد ملزم کو فوری گرفتار کیا گیا۔

    اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ ایسے درندوں کو معاف نہیں کیا جائے گا، سخت سزا ملے گی۔ واقعے سے متعلق کمیٹی بنا دی گئی ہے۔ بدقسمتی سے معاشرے میں گھناؤنا چہرہ سامنے آ رہا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، ’اس قسم کی درندگی ناقابل برداشت ہے‘۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل ہی صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد میں بچوں سے زیادتی کرنے، تصاویر اور نازیبا ویڈیو بنانے والے ایک اور گروہ کا انکشاف ہوا تھا۔

    فیصل آباد کے علاقے منصور آباد میں بچے کو نشہ آور مشروب پلا کر مبینہ طور پر اس کے ساتھ زیادتی کی گئی جبکہ ملزمان نے بچے کی تصاویر بھی وائرل کردی تھیں۔

  • پنجاب میں بچوں سے زیادتی، ویڈیوزبنانے والا ایک اورگروہ سامنے آگیا

    پنجاب میں بچوں سے زیادتی، ویڈیوزبنانے والا ایک اورگروہ سامنے آگیا

    فیصل آباد: پنجاب میں بچوں سےزیادتی کرنے ،تصاویراورنازیباویڈیوبنانےوالے ایک اور گروہ کاانکشاف ہوا ہے، ملزمان اہل خانہ کو نازیبا ویڈیوز وائرل کرنے کی دھمکی دے رہا ہے۔

    تفصیلا ت کے مطابق فیصل آباد کے علاقے منصورآباد میں بچے کو نشہ آور مشروب پلا کر مبینہ طو ر پر اس کے ساتھ زیادتی کی گئی ، ملزم نے بچے کی تصاویر بھی وائرل کردیں۔

    اہل خانہ کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ ملزم نے تصویریں وائرل کرتے ہوئے نازیبا ویڈیو بھی وائرل کردے گا۔ اہل خانہ کا موقف ہے کہ ملزم بچے کو ملازمت دلانے کے بہانے گھر لے گیا تھا جہاں اسے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ۔

    اہل خانہ نے ملزمان کے خلاف کارروائی کے لیے پولیس سے رجوع کرلیا ہے ، اب دیکھنا یہ ہے کہ پولیس کب تک ان افراد کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوتی ہے۔

    یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں وفاقی محتسب نے ایک تہلکہ خیز رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ صرف قصور میں دس برس میں دو سو بہترکیسز ہوئے، لیکن چند ملزمان کو سزا ہوئی، زیادتی کرنے والوں میں بااثر سیاستدان،دولت مند اورپڑھے لکھے افراد شامل ہیں۔

    وفاقی محتسب کا کہنا ہے کہ عام طور پر بچوں سے زیادتی کے واقعات رپورٹ نہیں ہوتے، 2018 میں بچوں سے زیادتی کے 250 سے زائدکیس درج ہوئے جبکہ 2017 میں زیادتی کے 4 ہزار 139 واقعات رپورٹ ہوئے، سب سے زیادہ پنجاب میں 1 ہزار 89کیس رپورٹ ہوئے۔

    یاد رہے جنوری 2018 میںقصور کی ننھی زینب کے بہیمانہ قتل نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا، ننھی زینب کو ٹیوشن پڑھنے کے لیے جاتے ہوئے راستے میں اغوا کیا گیا تھا جس کے دو روز بعد اس کی لاش ایک کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی تھی۔

    بعد ازاں اکتوبر 2018 میں قصور کی زینب اور دیگر معصوم بچیوں کے قاتل عمران علی کو لکھپت جیل کے پھانسی دے دی گئی تھی۔

    گزشتہ سال صوبہ پنجاب کے شہر سرگودھا میں کمسن بچوں سے زیادتی کی ویڈیو بنانے والے چھ ملزمان کو گرفتار کرلیا تھا ۔سرگودھا کے علاقے لک موڑکے رہائشی نے کمپیوٹر کی دکان پر فحش ویڈیوزکاپی ہونے کی اطلاع پولیس کودی تھی لیکن مقامی پولیس تھانہ جھال چکیاں نے روایتی سستی کا مظاہرہ کیا ، جس پر شہری نے کچھ ویڈیوز ڈی پی اوسرگودھا کو بھجوائیں تھیں ۔ جس کےبعد کارروائی کا آغاز ہوا ۔

  • کمسن بچے سے زیادتی کی کوشش، پاکستانی شہری کو قید کی سزا

    کمسن بچے سے زیادتی کی کوشش، پاکستانی شہری کو قید کی سزا

    دبئی : اماراتی عدالت نے پاکستانی شہری کو کمسن بچے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کرنے کے جرم میں تین ماہ قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب اماراتی کی ریاست دبئی کی عدالت نے ہراسگی کیس کی سماعت کرتے ہوئے 30 سالہ ملزم کو ایلیوٹر کے اندر 13 سالہ عرب شہری کے ساتھ بد فعلی کی کوشش کے جرم میں سزا سنائی ہے۔

    پبلک پراسیکیوشن کا کہنا تھا کہ بے روز گار پاکستانی شہری کے خلاف گزشتہ برس الراشدیہ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی گئی تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بے روز گار پاکستانی شہری نے پہلے عمارت کے باہر 13 سالہ لڑکے کو چھوا اور اس کے بعد متاثرہ بچے کا تعقب شروع کردیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جیسے ہی متاثرہ بچہ لفٹ میں سوار ہوا ملزم بھی لفٹ میں داخل ہوگیا اور تنہائی کا فائدہ اٹھا کر دوبارہ لڑکے کو جنسی طور پر ہراساں کرنا شروع کردیا۔

    پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے لفٹ کے اندر متعدد دفعہ عرب شہری لڑکے کو دبوچا جس کے بعد بچہ بے حواسی کے عالم میں بھاگتا ہوا اپنے والدین کے پاس گیا اور تمام واقعہ سنایا جس کے بعد انہوں نے پولیس میں شکایت درج کروائی۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ملزم نے پہلی سماعت کے دوران خود پر لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے بتایا تھا کہ میں حجام کے پاس جارہا تو میں نے ایک بچے کو پریشانی کے عالم میں تنہا بیھٹے ہوئے دیکھا تو دوستانہ انداز دبوچتے ہوئے پریشانی کی وجہ معلوم کی۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عدلت نے ملزم پر جرم ثابت ہونے کے بعد پاکستانی شہری کو تین قید اور ملک بدری کی سزا سنادی۔

  • بھارت: چار سالہ بچی زیادتی کے بعد ذبح

    بھارت: چار سالہ بچی زیادتی کے بعد ذبح

    نئی دہلی : بھارت میں درندہ صفت شخص نے ماں کے انکار پر 4 سالہ بچی کو جنسی زیادتی کے بعد بے دردی سے ذبح کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں خواتین اور کمسن بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے واقعات عام ہیں، بھارتی ریاست مہاراشترا میں کمسن بچی کو جنسی زیادتی کے بعد درندے نے بہیمانہ طریقے سے ذبح کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 27 سالہ مجرم نے مقتول بچی کی ماں کو بد فعلی کے مدعو کیا تھا جس کے انکار پر ظالم نے چار سالہ بچی سے انتقام لینے کا فیصلہ کیا۔

    ملزم نے بچی کو اغواء کرنے کے بعد اپنے گھر میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا بعدازاں اسے باورچی خانے میں استعمال ہونے والی چھری سے ذبح کرکے سربریدہ لاشہ گھر سے 300 میٹر دور پھینک دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ظالم شخص نے درندی اور سفاکی کی مثال قائم کرتے ہوئے بچی کے سر کی کھال بھی اتار دی تھی تاکہ کوئی اسے پہچان نہ سکے۔

    میڈیا اداروں کا کہنا ہے کہ یہ بھارت میں جنسی زیادتی کا دوسرا بڑا واقعہ ہے جس پر ہزاروں لوگ سراپا احتجاج ہیں، اس سے قبل بھارتی ریاست اتر پردیش کی حکمران جماعت کے بڑے سیاست دان کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا جس نے دوشیزہ کے ساتھ جبراً بد فعلی کی تھی۔

    نئی دہلی: ایک ہفتے کے دوران لڑکی کو زیادتی، زندہ جلا دینے کا تیسرا واقعہ

    بھارت:16سالہ لڑکی کو زیادتی کے بعد زندہ جلانے والا ملزم گرفتار

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے والدہ کی شکایت پر ملزم کو گرفتار کرلیا تھا گرفتاری کے بعد ملزم نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف بھی کرلیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اگر ملزم پر جرم ثابت ہوگیا تو اسے عمر قید کی سزا سنائی جائے گی۔

  • بھارت میں خواتین بائیکرز کے لیے نیا حفاظتی ہتھیار تیار

    بھارت میں خواتین بائیکرز کے لیے نیا حفاظتی ہتھیار تیار

    نئی دہلی: بھارت میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جرائم کو دیکھتے ہوئے ان کے لیے ایک اور حفاظتی ہتھیار متعارف کروا دیا گیا جو کسی خطرے کی صورت میں باآسانی ان کی پہنچ میں ہوگا۔

    بھارت میں خواتین سے زیادتی اور انہیں ہراساں کرنے کے جرائم عروج پر پہنچ چکے ہیں، گزشتہ کئی عرصے سے بھارتی دارالحکوت نئی دہلی کو ریپ کیپیٹل کے نام سے جانا جاتا ہے جہاں ہر چند منٹ میں ایک لڑکی زیادتی کا نشانہ بنتی ہے۔

    بھارتی کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق بھارت میں اس وقت خواتین سے زیادتی چوتھا بڑا اور عام جرم بن چکا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2013 میں لگ بھگ 25 ہزار خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    ہر سال پیش آنے والے زیادتی کے واقعات میں سے صرف 5 سے 6 فیصد ایسے ہیں جو رپورٹ ہو پاتے ہیں۔ ان میں بھی ملزمان آزاد ہوجاتے ہیں اور زیادتی کا شکار متاثرہ لڑکی اور اس کا خاندان انصاف کے حصول میں بری طرح ناکام رہتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: جنسی حملوں سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر

    گو کہ بھارت میں ان جرائم پر قابو پانے کی کوشش کی جارہی ہے تاہم پولیس سسٹم اور جوڈیشل سسٹم میں خرابی کی وجہ سے صورتحال جوں کی توں ہے اور حکام اس سلسلے میں کوئی بڑی پیشرفت کرنے میں تاحال ناکام ہیں۔

    انتظامی مشینری کی ناکامی کو دیکھتے ہوئے بھارتی خواتین انفرادی طور پر حفاظتی اقدامات اٹھانے پر مجبور ہیں جبکہ کئی پرائیوٹ کمپنیوں کی جانب سے بھی خواتین کی حفاظت کے لیے مختلف طریقے متعارف کروائے جا چکے ہیں۔

    حال ہی میں ایک موٹر کمپنی نے خواتین کی اسکوٹی میں پیپر (کالی مرچ) اسپرے متعارف کروایا ہے جو بائیک کے ہینڈل میں نصب ہے۔

    گو کہ کئی خواتین خصوصاً اکیلے سفر کرنے والی خواتین حفاظتی اقدامات کے پیش نظر اپنے ساتھ پیپر اسپرے رکھتی ہیں تاہم کسی ہنگامی صورتحال میں پلک جھپکتے کے ساتھ اس اسپرے کو دسترس میں لینا خاصا مشکل ہوتا ہے۔

    اسی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے آٹو کمپنی نے اپنی بائیکس کے ہینڈل میں اسپرے نصب کیا ہے تاکہ خطرے کی صورت میں اسے فوری طور پر نکال کر استعمال کیا جاسکے۔

    کمپنی کا کہنا ہے اس ’ہتھیار‘ کا مقصد خواتین کو محفوظ اور خود مختار بنانا ہے تاکہ باہر نکلنے کا خوف انہیں روک نہ سکے اور وہ اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کرسکیں۔

  • لاہور: نو سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل، تحقیقات میں‌ پیش رفت کا دعویٰ

    لاہور: نو سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل، تحقیقات میں‌ پیش رفت کا دعویٰ

    لاہور: نو  سالہ بچی عائشہ  کے زیادتی اور قتل کیس کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے.

    تفصیلات کے لاہور میں نو سالہ بچی کے قتل کیس میں‌ پولیس نے بچی کے ماموں تمجید کا پولی گرافی ٹیسٹ کیا.

    پولیس کے مطابق تمجید کے پولی گرافی ٹیسٹ کی رپورٹ نیگٹیو آئی ہے، تمجید نے ٹیسٹ میں سوالات کے جواب میں غلط بیانی کی.

    تفتیشی ٹیم نے تمجید سمیت چار  افراد کے ڈی این اے کرائے، امید ظاہر کی جارہی ہے کہ ڈی این اے رپورٹ کے بعد حقائق واضح ہوں گے.

    یاد رہے کہ عائشہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زیادتی کے بعد قتل ثابت ہوا تھا، 9 سال کی عائشہ کو 18 دسمبر 2018 کو قتل کیا گیا تھا.

    خیال رہے کہ قصور کی ننھی زینب کا کیس بھی گذشتہ برس جنوری میں سامنے آیا تھا۔ زینب کو 4 جنوری 2018 کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا۔

    اس ہول ناک واقعے پر عوام کی جانب سے شدید ردعمل آیا اور حکومت پر کڑی تنقید کی گئی.


    مزید پڑھیں: صرف قصور میں 10 برس میں 272 بچوں سے زیادتی کے کیسز ہوئے، رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشاف


    یاد رہے کہ گذشتہ روز وفاقی محتسب نے اپنی تہلکہ خیز رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ سال 2017 میں زیادتی کے 4 ہزار 139 واقعات رپورٹ ہوئے، سب سے زیادہ پنجاب میں 1 ہزار 89کیس رپورٹ ہوئے.

    صرف قصور میں دس برس میں 272 کیسز ہوئے، لیکن چند ملزمان کو سزا ہوئی، زیادتی کرنے والوں میں بااثر سیاست دان، دولت مند اورپڑھے لکھے افراد شامل ہیں.

  • اسلام آباد: 5 سال میں بچوں سے زیادتی اور دیگر جرائم کے 300 کیسز درج

    اسلام آباد: 5 سال میں بچوں سے زیادتی اور دیگر جرائم کے 300 کیسز درج

    اسلام آباد: سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ اسلام آباد میں 5 سال میں بچوں سے زیادتی اور دیگر جرائم کے 300 کیس درج ہوئے، 260 سے زائد کیسز کو رجسٹر نہیں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بچوں سے زیادتی کے واقعات کی روک تھام پر سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ اسلام آباد میں 5 سال میں بچوں سے زیادتی اور دیگر جرائم کے 300 کیس درج ہوئے، 260 سے زائد کیسز کو رجسٹر نہیں کیا گیا۔

    ڈی آئی جی نے بتایا کہ ہمارے پاس بچوں کو رکھنے کے لیے لاک اپ ہی نہیں، لاک اپ نہ ہونے سے بچے مزید زیادتی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ اسلام آباد سے سنہ 2016 میں 2 بچیاں لاپتہ ہوئیں جن کا تاحال نہیں پتہ چل سکا۔

    انہوں نے بتایا کہ 1400 سے زیادہ بچوں کو ریکور کیا جو بھیک مانگتے تھے، وہی بچے چائلڈ پروٹیکشن بیورو سے نکل کر دوبارہ بھیک مانگنے لگ جاتے ہیں، پولیس کے پاس بچوں کو رکھنے کے لیے بیرکس نہیں ہیں۔

    بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ اداروں کے درمیان بچوں سے متعلق معلومات کی شیئرنگ کا میکنزم نہیں۔

  • پاکپتن: 7 سالہ بچی سے زیادتی، متاثرہ بچی اسپتال منتقل

    پاکپتن: 7 سالہ بچی سے زیادتی، متاثرہ بچی اسپتال منتقل

    پاکپتن: پنجاب کے ضلع پاکپتن میں 7 سالہ معصول بچی سے زیادتی کا واقعہ سامنے آیا، متاثرہ بچی کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق معصول کلی کو مسلح نوجوان نے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا، بچی کو تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسے طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

    مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ میڈیکل رپورٹ میں بچی سے زیادتی کی تصدیق ہوچکی ہے، جبکہ واقعے کا مقدمہ درج کر کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    قبل ازیں لاہور کے علاقے بادامی باغ میں گذشتہ ہفتے آٹھ سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش کرنے والے ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا، بعد ازاں متاثرہ بچی کے والدین نے چیف جسٹس سے انصاف کی اپیل کی تھی۔


    لاہور: بادامی باغ میں بچی سے زیادتی کی کوشش ناکام، ملزم گرفتار


    خیال رہے کہ اعظم نامی ملزم نے بچی کو چاکلیٹ دلانے کے بہانے زیادتی کی کوشش کی لیکن اس کی چیخ و پکار پر بھاگ کھڑا ہوا، متاثرہ بچی کے عزیز کا کہنا تھا کہ ملزم عادی مجرم ہے، گھر والے ہمیشہ پیسے دے کر معاملہ دبا دیتے ہیں۔

    علاوہ ازیں گذشتہ ماہ زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی سات سالہ معصوم بچی فضا کا قاتل عبدالرزاق لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ سمن آباد کے علاقہ مطفر کالونی میں دو موٹر سائیکل سواروں نے سات سالہ بچی کو دکان جاتے ہوئے اغوا کیا تھا، گھر والوں کے تلاش کرنے پر رات گئے فضا کی لاش رضا آباد کے علاقے سے ملی تھی۔

  • کراچی: 6 سالہ بچی ’کائنات‘ زیادتی کے بعد قتل، چوتھا ملزم بھی گرفتار

    کراچی: 6 سالہ بچی ’کائنات‘ زیادتی کے بعد قتل، چوتھا ملزم بھی گرفتار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے بھٹائی آباد میں چھ سالہ بچی کائنات سے زیادتی کرنے والے چوتھے ملزم کو بھی گرفتار کرلیا، حراست میں لیے جانے والے تینوں افراد قریبی رشتے دار ہیں۔

    نمائندہ اے آر وائی سلمان لودھی مطابق دوروز قبل کراچی کے علاقے بھٹائی آباد میں 6 سالہ بچی کائنات کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کا واقعہ پیش آیا تھا، مذکورہ بچی کے  پوسٹ مارٹم کی رپورٹس میں زیادتی ثابت ہوئی تھی۔

    پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد ابتدائی تفتیش کا آغاز کیا اور سب سے پہلے مقتولہ کی بڑی بہن سے شک کی بنیاد پر تحقیقات کیں جس کے بعد گزشتہ روز تین ملزمان کو گرفتار کیا گیا، حراست میں لیے جانے والے افراد میں سے ایک شخص کائنات کا بہنوئی بھی ہے۔

    پولیس کے مطابق حراست میں لیے گئے ملزمان کی شناخت الطاف اور عارف کے ناموں سے ہوئی، گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر پولیس نے مزید گرفتاریاں کیں جبکہ ایک مفرور شخص کو پولیس نے آج گرفتار کیا۔

    مزید پڑھیں: کراچی : کائنات کا زیادتی کے بعد بہیمانہ قتل

    واضح رہے کہ دو روز قبل گلستان جوہر کے علاقے بھٹائی آباد سے 6 سالہ بچی کائنات کی لاش برآمد ہوئی تھی جسے زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا۔

    ڈاکٹرز کے مطابق کائنات سے ایک ماہ تک زیادتی اور اُسے مختلف طریقوں سے تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے شواہد ملے ہیں، بچی کو پیٹ پر وزنی چیز بھی ماری گئی اور پھر اُسے گلا دبا کر قتل کیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • علاج کے لیے بھارت آنے والی خاتون کا زیادتی کے بعد سر قلم کردیا گیا

    علاج کے لیے بھارت آنے والی خاتون کا زیادتی کے بعد سر قلم کردیا گیا

    نئی دہلی: آئر لینڈ سے ذہنی علاج کے لیے بھارت آنے والی 33 سالہ خاتون کا زیادتی کے بعد سر قلم کردیا گیا۔ خاتون کی سر بریدہ لاش بعد ازاں جنگل میں درخت سے لٹکتی پائی گئی۔

    پولیس کے مطابق مذکورہ خاتون ڈپریشن کا شکار تھیں اور آیورویدک علاج کی مقبولیت سن کر بھارت آئی تھی۔

    بھارت آنے سے قبل وہ آئر لینڈ کے شہر ڈبلن میں اپنے ساتھی کے ساتھ رہائش پذیر تھیں تاہم بھارت وہ اپنی بہن کے ساتھ آئی تھیں۔

    این ڈی ٹی وی کے مطابق بھارت آنے کے چند دن بعد ہی خاتون لاپتہ ہوگئی تھیں۔ آخری بار انہیں آیور ویدک علاج کے ایک سینٹر اور بعد ازاں ساحل پر دیکھا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون رواں برس فروری میں بھارتی ریاست کیرالہ آئی تھیں۔ گمشدگی کے بعد 21 اپریل کو خاتون کی لاش ملی۔

    پولیس کی تفتیش کے مطابق خاتون کو 2 افراد ورغلا کر اپنے ساتھ لے گئے، بعد ازاں انہیں نشہ آور اشیا کھلا کر زیادتی کا نشانہ بنایا اور بہیمانہ طریقے سے قتل کردیا۔

    خاتون کی سر بریدہ لاش جنگل میں درخت سے جھولتی ہوئی ملی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث دونوں مشکوک افراد پولیس کی تحویل میں ہیں۔ دونوں ملزمان منشیات فروش ہیں جبکہ ان میں سے ایک اس سے قبل بھی جنسی زیادتی کے جرائم کا ارتکاب کرچکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔