Tag: زیادتی

  • بھارتی گجرات میں 10 ماہ کی بچی سے زیادتی

    بھارتی گجرات میں 10 ماہ کی بچی سے زیادتی

    نئی دہلی: بھارتی ریاست گجرات میں زیادتی کا ایک اور گھناؤنا واقعہ پیش آگیا جس میں ایک 10 ماہ کی معصوم بچی کو اس کے اپنے ہی رشتہ دار نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔

    تفصیلات کے مطابق واقعہ ریاست گجرات کے ضلع جمنا گر میں ایک دور افتادہ گاؤں کنالوس میں پیش آیا۔ زیادتی کا شکار بچی کا والد ایک حجام ہے جو گاؤں میں اپنی چھوٹی سی دکان چلا کر اپنے خاندان کا پیٹ پالتا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بچی سے زیادتی کا ارتکاب اس کے اپنے ہی ایک 30 سالہ رشتہ دار نے کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارت میں 2 سالہ بچی سے زیادتی

    بچی کے والد کا بیان ہے کہ مذکورہ رشتہ دار گزشتہ روز ان کے گھر ملنے آیا اور اس دوران بچی سے کھیلتا رہا۔ اس کے بعد اس نے بچی کو باہر گھمانے کا عندیہ دیا اور اسے لے کر چلا گیا، تاہم دس منٹ بعد ہی اس نے بچی کو گھر کی دہلیز پر پھینکنے کے انداز میں ڈالا اور فرار ہوگیا۔

    والد کا کہنا ہے کہ بچی بہت زیادہ رو رہی تھی اور جب انہوں نے اسے دیکھا تو اس کی فراک پر خون کے دھبے بھی موجود تھے۔ بچی کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اب اس کی حالت بہتر بتائی جارہی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گھناؤنے جرم کے ارتکاب کے بعد مجرم روپوش ہے اور تاحال اسے گرفتار نہیں کیا جا سکا۔ پولیس نے مجرم کے خلاف زیادتی کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں: بچوں کو جنسی تشدد سے محفوظ رکھنے کے اقدامات

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی بھارت میں متعدد ایسے واقعات پیش آچکے ہیں جن میں 5 سال سے کم عمر تک کی بچیوں کو بھی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    بھارتی کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق بھارت میں اس وقت خواتین سے زیادتی چوتھا بڑا اور عام جرم بن چکا ہے اور بھارتی، عمر کی تمیز کیے بغیر بوڑھی، جوان، ادھیڑ عمر اور ننھی بچیوں تک کو زیادتی کا نشانہ بنانے لگے ہیں۔

    بیورو کے اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2013 میں لگ بھگ 25 ہزار خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    مزید پڑھیں: جنسی حملوں سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر

    رپورٹ کے مطابق زیادہ تر زیادتی کا شکار متاثرہ خاتون اور اس کے اہل خانہ بھارتی نظام عدل سے انصاف پانے میں بھی بری طرح ناکام رہتے ہیں اور عدالتیں باآسانی مجرم کو آزاد کردیتی ہیں۔

    بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں زیادتی کی خوفناک شرح کے باعث اسے دنیا بھر میں ریپ کیپیٹل کے نام سے جانا جاتا ہے۔

  • بھارت میں جرمن سیاح خاتون سےاجتماعی زیادتی

    بھارت میں جرمن سیاح خاتون سےاجتماعی زیادتی

    تامل ناڈو: بھارت کی شمالی ریاست تامل ناڈو میں سیاحت کے لیے آنے والی جرمن خاتون کےساتھ مبینہ طور اجتماعی زیادتی کا واقعہ پیش آیا۔

    تفصیلات کےمطابق ریاست جرمن سیاح کاکہناہےکہ وہ ماماللاپورم کےایک ساحلی ہوٹل میں ٹھہری ہوئی تھیں اورساحل سمندرپرچہل قدمی کےدوران نامعلوم افراد انہیں زبردستی اپنے ساتھ لےگئے اورزیادتی کانشانہ بنایا۔

    پولیس افسر سنتوش کاکہناہےکہ واقعے کی رپورٹ درج کرکے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور مشتبہ افراد کی تلاش کے لیے بھی کارروائی کا آغاز کر دیاگیا ہے۔

    ضلعی پولیس افسر کا کہناتھاکہ جرمن خاتون کا طبی معائنہ کروایا گیا ہےجس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ خاتون سے زیادتی کی گئی ہے۔

    میڈیا رپورٹس کےمطابق یہ خاتون پانچ دیگرجرمن شہریوں کے ساتھ یہاں سیاحت کے لیے آئی ہوئی تھیں۔

    خیال رہےکہ بھارت میں غیرملکی سیاح خواتین کےساتھ زیادتہ کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ گزشتہ ماہ گوا میں ایک 28 سالہ آئرش خاتون کو زیادتی کےبعد قتل کردیاگیاتھا۔


    نئی دہلی: امریکی سیاح خاتون سے اجتماعی زیادتی


    یاد رہےکہ گزشتہ سال دسمبر میں بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں سیاحت کےلیے آنے والی امریکی خاتون کومبینہ طوراجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایاگیاتھا۔


    ہماچل پردیش،منالی میں اسرائیلی سیاح سے اجتماعی زیادتی


    جبکہ اس سے قبل گزشتہ سال جولائی میں بھارت کی شمالی ریاست ہماچل پردیش میں سیاحت کے لیے آنے والی اسرائیلی خاتون کے ساتھ مبینہ طور اجتماعی زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا الغرض دنیا کے کسی بھی ملک کی عورت بھارت میں محفوظ نہیں ہے۔

  • بھارت کے ریپ کیپیٹل کا بھیانک چہرہ اجاگر کرتی ماتر

    بھارت کے ریپ کیپیٹل کا بھیانک چہرہ اجاگر کرتی ماتر

    دنیا بھر میں ریپ کیپیٹل کے نام سے جانے جانے والے شہر نئی دہلی میں عورتوں سے زیادتی اور بعد ازاں نااںصافی کی بھیانک تصویر پیش کرتی بالی ووڈ فلم ’ماتر‘ کا ٹریلر جاری کردیا گیا۔ فلم میں روینہ ٹنڈن ایک طویل عرصے بعد نہایت مضبوط کردار میں نظر آرہی ہیں۔

    فلم ماتر ایک ایسی ماں کی کہانی ہے جس کی نو عمر بیٹی ٹیا کو اجتماعی زیادتی و تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ٹریلر میں نو عمر ٹیا کو نہایت ابتر حالت میں دکھایا گیا ہے جو بعد ازاں مر جاتی ہے۔

    maatr-3

    ٹریلر کے مطابق ٹیا اور اس کی ماں بھارتی عدلیہ سے انصاف پانے میں ناکام رہتی ہیں جس کے بعد ٹیا کی ماں اپنی بیٹی کا بدلہ لینے کے اٹھ کھڑی ہوتی ہے۔

    فلم میں ماں کا کردار ادا کرنے والی روینہ ٹنڈن کی ایک طویل عرصے بعد فلموں میں واپسی ہوئی ہے اور ٹریلر کو دیکھ کر اندازہ ہو رہا ہے کہ وہ اپنے اس جاندار کردار کو نہایت بھرپور اور شاندار انداز سے نبھانے میں کامیاب رہی ہیں۔

    فلم میں بھارتی نظام انصاف کی خامیوں کا پردہ چاک کیا گیا ہے کہ کس طرح زیادتی کا شکار لڑکی اور اس کا خاندان اندوہناک واقعے کے بعد دہری ذلت اور اذیت سے گزرتے ہیں، جب پولیس اسٹیشن اور عدالتوں میں انہیں اپنے ہی کردار کی گواہی کی ضرورت پڑ جاتی ہے۔

    مزید پڑھیں: خواتین اپنے ساتھ زیادتی کی خود ذمہ دار ہیں، بھارتی سیاستدان

    ٹریلر میں متعدد بار جج اور پولیس اہلکار ماں اور اس کی بیٹی کو ہی اس بھیانک واقعے کا ذمہ دار ٹہراتے نظر آتے ہیں۔

    maatr-2

    ٹریلر میں دکھایا گیا ہے کہ با اثر ملزمان ٹیا کے باپ کو تشدد کر کے اسے کیس واپس لینے پر مجبور کرتے ہیں جس کے بعد وہ اپنی بیوی سے علیحدگی اختیار کرلیتا ہے، اور اس کے بعد روینہ اکیلی اپنی بیٹی کو انصاف دلانے کی جنگ لڑتی ہیں۔

    واضح رہے کہ بھارتی کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق بھارت میں اس وقت خواتین سے زیادتی چوتھا بڑا اور عام جرم بن چکا ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2013 میں لگ بھگ 25 ہزار خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    مزید پڑھیں: بھارت میں کاشتکار خواتین جنسی زیادتی کا نشانہ بننے پر مجبور

    دوسری جانب ہر سال پیش آنے والے زیادتی کے واقعات میں سے صرف 5 سے 6 فیصد ایسے ہیں جو رپورٹ ہو پاتے ہیں۔

    ان میں بھی ملزمان آزاد ہوجاتے ہیں اور زیادتی کا شکار متاثرہ لڑکی اور اس کا خاندان انصاف کے حصول میں بری طرح ناکام رہتے ہیں۔

    ٹریلر میں آخر میں دکھایا گیا ہے، ’اس وقت جب آپ یہ ٹریلر دیکھ رہے ہوں گے، اس وقت بھارت میں کہیں نہ کہیں کوئی لڑکی زیادتی کا نشانہ بن رہی ہوگی‘۔

    مزید پڑھیں: جنسی حملوں سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر

    اشتر سعید کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ماتر رواں سال 21 اپریل کو سینما گھروں میں نمائش کے لیے پیش کردی جائے گی۔

  • امریکا، زیادتی کر کے خاتون کو قتل کرنے والا ملزم ڈی این اے کی مدد سےگرفتار

    امریکا، زیادتی کر کے خاتون کو قتل کرنے والا ملزم ڈی این اے کی مدد سےگرفتار

    نیویارک : جنسی زیادتی کا نشانہ بنا کر امریکی خاتوں کو قتل کرنے والا ملزم چینل لیوس کو ڈی این اے کی مدد سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 30 سالہ مقتولہ خاتون کرینا ویٹرانو کے ہاتھوں کے ناخنوں کے نیچے سے ملزم کے ملنے والے ڈی این اے ٹیسٹ کی مدد سے ملزم 20 سالہ چینل لیوس کو گرفتار کر کے تفتیشی عمل کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ زیادتی کا نشانہ بننے والی مقتولہ کی پیٹھ اور موبائل فون سے بھی ڈی این اے کے نمونے حاصل کیے گئے اور انہیں میچ کیا گیا اور 911 کو کی گئی کال کی مدد سے مشتبہ شخص کو گرفتار کر کے اس کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا گیا تو نتیجہ مثبت آیا جس کے بعد نوجوان کو حراست میں لے لیا گیا ہے


     ڈی این اے ٹیسٹ کیا ہوتا ہے اور کیوں کیا جاتا ہے؟


    پولیس ذرائع کے مطابق اسپیچ تھراپسٹ 30 سالہ کرینا ویٹرانو نیویارک کے علاقے کوینز میں اپنے گھر کے قریب اکیلے جاگنگ کرتے ہوئے قتل کر دی گئی تھیں ان کے جسم پر تشدد کے نشانات تھے پوسٹ مارٹم سے ثابت ہوا تھا کہ مقتولہ کو زیادتی کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کردیا گیا تھا۔

    تفتیش کاروں کو خاتون کے ناخنوں کے نیچے اور پیٹھ پر موجود خلیوں سے ڈی این اے نمونہ مل گیا تھا جو کسی سے مل پا رہا تھا تاہم ہنگامی مدد سروس 911 کو کیے جانے والی فون کالز کی مدد سے پولیس نے 20 سالہ چینل لیوس کا پتہ چلا لیا اور ڈی این اے ٹیسٹ کیا تو وہ مثبت آگیا۔

  • بیٹی سے زیادتی، شکایت کرنے والا باپ قتل

    بیٹی سے زیادتی، شکایت کرنے والا باپ قتل

    گوجرانوالہ : گوجرانوالہ کے کھیتوں سے ساٹھ سالہ شخص کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی ہے جس کے بعد مقتول کے ورثا نے ضلعی پولیس دفتر کے باہر نعش رکھ کر احتجاج کیا جب کہ آر پی آو نے قتل کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کینٹ کے رہائشی محنت کش محمد یاسین کی تشدد زدہ لاش کھیتوں سے برآمد ہوئی جس پر لواحقین نے لاش کو آر پی آوآفس کے باہر رکھ کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    وسیم کا کہنا تھا کہ آٹھ ماہ علاقہ کے با اثر زمینداروں نے اس کی بہن عارفہ کے ساتھ زیادتی کی تھی جس کا مقدمہ مقتول والد یاسین مرحوم کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا ۔

    مقتول کے بیٹے وسیم نے احتجاج کے دوران الزام لگایا کہ چار ماہ قبل تھانہ کینٹ پولیس نے اسکے والد یاسین کو گرفتار کر کے نا معلوم مقام پر منتقل کیا تھا ، جس کے بعد وہ گرفتاری سے انکاری ہو گئے تھے اور آج ان کی تشدد زدہ لاش کھیتوں سے برآمد ہوئی ہے۔

    مقتول کے بیٹے وسیم نے الزام لگایا کہ بہن کے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزمان نے پولیس کے ساتھ مل کر اس کے والد کو تشدد کر کے قتل کیا ہے ، بعد ازاں آر پی آو کی جانب سے واقعہ کی تحقیقات کا احکاما ت جاری کیے گئے جس کے بعد مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔

  • بچی زیادتی کیس: بچی تاحال زیر علاج، ملیر زون کے تمام اعلیٰ افسران طلب

    بچی زیادتی کیس: بچی تاحال زیر علاج، ملیر زون کے تمام اعلیٰ افسران طلب

    کراچی: کورنگی میں 6 سال کی بچی طوبیٰ پر زیادتی اور تشدد کے کیس کے حوالے سے آئی جی سندھ نے ملیر زون کے تمام اعلیٰ افسران کو طلب کرلیا۔ دوسری جانب میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچی تیزی سے روبصحت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق زیادتی و تشدد کا شکار طوبیٰ کے کیس کے حوالے سے آئی جی سندھ نے ملیر زون کے تمام اعلیٰ افسران کو طلب کرلیا۔ ذرائع کے مطابق ایس ایس پی ملیر راؤ انور سمیت ملیر زون کے تمام شعبوں کے افسران نے میٹنگ میں شرکت کی۔ میٹنگ میں شریک افسران نے کیس کے حوالے سے آئی جی سندھ کو بریفنگ دی۔

    آئی جی سندھ کو بتایا گیا کہ ملیر زون پولیس نے مزید 3 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ گزشتہ روز طوبیٰ کے اہل خانہ کی نشاندہی پر ابراہیم نامی لڑکے کو بھی پولیس نے حراست میں لیا تھا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق حراست میں لیے گئے تمام افراد کی تصاویر طوبیٰ کو دکھائی جائیں گی۔

    دوسری جانب متاثرہ بچی سول اسپتال ٹراما سینٹر آئی سی یو میں زیر علاج ہے۔ بچی کو نالی کے ذریعے خوراک فراہم کی گئی۔

    میڈیکل بورڈ کے مطابق متاثرہ بچی تیزی سے روبصحت ہے۔ مکمل صحتیابی تک بچی ٹراما سینٹر میں ہی زیر علاج رہے گی۔ بچی کے اہل خانہ کے علاوہ کسی فرد کو اس سے ملاقات کی اجازت نہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبائی وزیر سماجی بہبود شمیم ممتاز اور ریحانہ لغاری کو اہل خانہ سے رابطے میں رہنے کی ہدایت کی۔

    گزشتہ روز کیس سے متعلق ایک خاتون نے بھی عینی شاہد ہونے کا دعویٰ کیا۔ خاتون نے اپنے بیان میں پولیس کو بتایا کہ بچی کو آخری بار رکشہ ڈرائیور کے ساتھ دیکھا تھا جو تاحال غائب ہے۔

    خاتون کے بیان کے بعد پولیس نے ساجد نامی رکشہ ڈرائیور کے گھر پر چھاپہ مارا جس پر رکشہ ڈرائیور کے اہل خانہ نے بتایا کہ وہ کل رات سے گھر نہیں آیا، جس کے بعد پولیس نے مختلف مقامات پر چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے ملزم کی تلاش کا آغاز کردیا ہے۔

    کل سپریم کورٹ نے بھی بچی سے زیادتی کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے 48 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرلی تھی۔

    یاد رہے کہ 6 سالہ طوبیٰ دو دن قبل کورنگی کے ایک نالے سے حلق بریدہ حالت میں ملی تھی۔ اسے زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا جبکہ ملزمان نے اس کے گلے اور ہاتھوں کی رگیں کاٹ کر اسے قتل کرنے کی بھی کوشش کی تھی۔

  • خواتین پر تشدد کے خاتمے کی کوشش اہم ذمہ داری: نکول کڈمین

    خواتین پر تشدد کے خاتمے کی کوشش اہم ذمہ داری: نکول کڈمین

    نیویارک: اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خواتین یو این وومین نے خواتین پر تشدد کے خلاف اقدامات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایک تقریب کا اہتمام کیا۔ اس موقع پر ہالی ووڈ اداکارہ اور اقوام متحدہ کی خیر سگالی سفیر نکول کڈمین نے بھی شرکت کی۔

    یو این وومین کی جانب سے منعقد کی گئی اس تقریب کا مقصد دراصل خواتین پر تشدد کے خلاف پچھلے 20 سال سے جاری اقدامات کو خراج تحسین پیش کرنا تھا۔ تقریب کا شریک میزبان ادارہ یو این ٹرسٹ فنڈ تھا جس نے شرکا پر زور دیا کہ وہ خواتین پر تشدد کے خلاف کیے جانے والے اقدامات کے لیے اقوام متحدہ کے ساتھ مالی تعاون کریں۔

    تقریب میں فلم ’دا آورز‘ میں بہترین اداکاری پر آسکر ایوارڈ جیتنے والی اداکارہ نکول کڈمین نے بھی شرکت کی۔ نکول اقوام متحدہ کی خیر سگالی سفیر بھی ہیں جو دنیا بھر میں صنفی تشدد کے خاتمے کے لیے کام کر رہی ہیں۔

    دائیں ۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کی اہلیہ، بائیں ۔ یو این وومین کی سربراہ

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 10 سال قبل اقوام متحدہ کی جانب سے سفیر مقرر ہونے کے بعد انہوں نے پہلا دورہ کوسوو کا کیا تھا۔ ’وہاں میں ایسی لڑکیوں اور خواتین سے ملی جنہوں نے بدترین تشدد کا سامنا کیا تھا لیکن وہ سروائیو کرنے میں کامیاب رہیں‘۔

    انہوں نے بتایا کہ جنگ زدہ علاقوں میں جنسی زیادتی اور تشدد کا شکار ہونے والی خواتین شدید نفسیاتی مسائل کا شکار ہوگئیں تاہم اقوام متحدہ نے ان ذہنی صحت اور سماجی رتبے کی کی بحالی کے لیے بہت کام کیا۔

    نکول کڈمین نے ان خواتین سے ملاقات کو اپنی زندگی بدلنے والا تجربہ قرار دیا۔ ’میں سمجھتی ہوں کے اقوام متحدہ کی سفیر کی حیثیت سے یہ میری ذمہ داری ہے کہ میں لڑکیوں اور خواتین پر تشدد کے خاتمے کے خلاف اقدامات میں حصہ لوں‘۔

    مزید پڑھیں: عورت کے اندرونی کرب کے عکاس فن پارے

    واضح رہے کہ عالمی اندازوں کے مطابق ہر 3 میں سے ایک عورت زندگی بھر میں کسی نہ کسی قسم کے جسمانی یا جنسی تشدد کا شکار ہوتی ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ خواتین پر تشدد سے زیادہ تشویش ناک بات یہ ہے کہ اس تشدد کو ایک معمولی عمل سمجھا جاتا ہے۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹس کے مطابق ترقی پذیر اور کم تعلیم یافتہ ممالک، شہروں اور معاشروں میں گھریلو تشدد ایک عام بات ہے۔ خود خواتین بھی اس کو اپنی زندگی اور قسمت کا ایک حصہ سمجھ کر قبول کرلیتی ہیں اور اسی کے ساتھ اپنی ساری زندگی بسر کرتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: پاکستان میں صنفی تفریق خواتین کے طبی مسائل کی بڑی وجہ

    اقوام متحدہ کے مطابق خواتین پر تشدد ان میں جسمانی، دماغی اور نفسیاتی بیماریوں کا سبب بنتا ہے جبکہ ان میں ایڈز کا شکار ہونے کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ اس ضمن میں سب سے زیادہ خطرے کی زد میں وہ خواتین ہیں جو تنازعوں اور جنگ زدہ ممالک میں رہائش پذیر ہیں۔

    مزید پڑھیں: شامی خواتین کا بدترین استحصال جاری

    ماہرین کے مطابق ان تنازعوں اور جنگوں کے خواتین پر ناقابل تلافی نقصانات پہنچتے ہیں اور وہ مردوں یا بچوں سے کہیں زیادہ جنسی و جسمانی تشدد اور زیادتیوں کا نشانہ بنتی ہیں۔

  • مختاراں مائی کی ریمپ پر واک

    مختاراں مائی کی ریمپ پر واک

    کراچی میں جاری فیشن پاکستان ویک کے آخری روز مختاراں مائی نے ریمپ پر واک کرکے سب کی توجہ سمیٹ لی۔ انہوں نے ڈیزائنر روزینہ منیب کا تیار کردہ لباس زیب تن کیا ہوا تھا۔

    سنہ 2002 میں پنچایت کے حکم پر گینگ ریپ کا نشانہ بننے والی مختاراں مائی اس وقت دنیا بھر میں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے کام کر رہی ہیں۔

    اپنے اوپر ہونے والے ظلم کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے انہوں نے اپنے مجرمان کو عدالت کے کٹہرے میں لاکھڑا کیا، تاہم بدقسمتی سے وہ انصاف پانے میں ناکام رہیں اور ان کے ساتھ زیادتی کا ارتکاب کرنے والے مجرمان کو عدالت نے ناکافی سزا دی جس نے مختاراں مائی اور ان کی حمایت میں کھڑے ہونے والے افراد کو بے حد مایوس کیا۔

    کیس کے عدالت میں جانے کے ساتھ ہی مختاراں مائی دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بن گئی۔ کئی بین الاقوامی تنظیموں نے ان کی مدد کی اور مختاراں مائی پھر سے نئی زندگی شروع کرنے کے قابل ہوئیں۔

    مختاراں مائی کو زیادتی کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہونے اور اس کے خلاف لڑنے پر کونسل آف یورپ کی جانب سے نارتھ ساؤتھ پرائز سے بھی نوازا گیا۔ سنہ 2009 میں انہوں نے شادی بھی کرلی۔

    پاکستان فیشن ویک کی منتظمین میں سے ایک، مشہور ڈیزائنر فریحہ الطاف کا کہنا ہے کہ انہیں خدشہ تھا کہ مختاراں مائی کو ریمپ پر پیش کرنے کا آئیڈیا نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے۔ ’یہ بھی ہوسکتا ہے کہ لوگ کہیں کہ یہ شہرت حاصل کرنے کا ایک بھونڈا طریقہ ہے‘۔

    m2

    m3

    لیکن ڈیزائنر روزینہ منیب نے ان کی ہمت بندھائی۔ ان کا کہنا تھا کہ مختاراں مائی کو ریمپ پر پیش کرنے کا مقصد توجہ حاصل کرنا تو ضرور ہے، تاہم یہ توجہ ایک مثبت پہلو کے لیے ہوگی۔

    m4

    اس کا مقصد نہ صرف خواتین کو بااختیار بنانے کے اقدام کی حمایت کرنا ہوگا، بلکہ لوگوں کی توجہ ریپ جیسے گھناؤنے جرم کی طرف دلانا بھی مقصود ہوگا۔

    دونوں ڈیزائنرز نے فیصلہ کیا کہ مختاراں مائی کو کسی ماڈل کی طرح پیش کرنے کے بجائے پاکستانی روایتی لباس پہنایا جائے جو خود مختاراں مائی کے لیے بھی قابل قبول ہو۔

    Your my hero! #muktharamai @rozinamunibofficial #fpw2016 #day3 ❤️❤️❤️ @catwalk_events

    A photo posted by Frieha Altaf (@friehaaltaf) on

    پاکستان کی معروف فیشن ڈیزائنرز کی اس کوشش سے اب فیشن انڈسٹری بھی صرف فیشن کو فروغ دینے کے علاوہ خواتین کے حقوق کی فراہمی اور ان کی خود مختاری کے لیے مثبت قدم اٹھانے والے شعبوں میں شامل ہوگئی۔

  • نئی دہلی: امریکی خاتون سے زیادتی، بالی ووڈ ڈائریکٹر کو سات سال قید

    نئی دہلی: امریکی خاتون سے زیادتی، بالی ووڈ ڈائریکٹر کو سات سال قید

    نئی دہلی : بالی ووڈ فلم ’پیپلی لائیو‘ کے ڈائریکٹر محمود فاروقی کو ایک امریکی گریجوئیٹ طالبہ کو ریپ کرنے کے جرم میں سات سال کی قید سنادی گئی.

    تفصیلات کے مطابق بالی ووڈ کے ڈائریکٹر،مصنف اور تھیٹر اداکار محمود فاروقی کو امریکی طالبہ سے زیادتی کرنے کے جرم میں 7سال قید اور پچاس ہزار جرمانے کی سزا سنائی گئی.

    بالی ووڈ دائریکٹر محمود فاروقی دہلی کی عدالت کے اس فیصلے کے خلاف 30 دن کے اندر اپیل کر سکتے ہیں.

    بالی وڈ ڈائریکٹر پر گذشتہ ہفتے اس وقت فردِ جرم عائد کی گئی تھی جب متاثرہ خاتون نے شکایت کی تھی کہ محمود فاروقی نے نئی دہلی میں واقع اپنے گھر میں نشے کی حالت میں انہیں اس وقت ریپ کیا جب وہ ان کے گھر میں تھیسس کے لیے مدد مانگنے گئی تھیں.

    *فلم پیپلی لائیو کے ہدایتکار امریکی خاتون سے زیادتی کے الزام میں مجرم قرار

    یاد رہے کہ امریکی خاتون جون سنہ 2014 میں اپنے تھیسس پر کام کرنے کے لیے نئی دہلی منتقل ہوئی تھیں،اور ان کا محمود فاروقی سے رابطہ ایک مشترکہ دوست کے ذریعے ہوا تھا.

    واضح رہے کہ محمود فاروقی کی شادی انڈین فلم ’پیپلی لائیو‘ کی کہانی لکھنے والی انوشا رضوی سے سنہ 2010 میں ہوئی تھی اور وہ اس فلم کے معاون ہدایت کار بھی تھے.

  • ملتان: چارسالہ بچی سے زیادتی کا ملزم گرفتار

    ملتان: چارسالہ بچی سے زیادتی کا ملزم گرفتار

    ملتان: میلسی کی رہائشی 4 سالہ بچی کو رشتہ دار نے بہلا پھسلا کر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا بعد ازاں ملزم بےہوشی کی حالت میں بچی کو گھر کے دروازے پر پھینک کر فرار ہو گیا۔

    تفصیالت کے مطابق ملتان نشتر ہسپتال میں زخمی حالت میں  منتقل کی جانے والی 4 سالہ انجم گھر سے باہر نکلی تو اوباش نوجوان 18 سالہ نادر بچی کو بہلا پھسلا کر اپنے گھر لے گیا جہاں بچی کو زبردستی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

      بچی کی حالت خراب ہونے پر ملزم 4 سالہ نادیہ کو بےہوشی کی حالت میں گھر کے دروازہ پر پھینک کر فرار ہو گیا متاثرہ بچی کے والدین کے مطابق پولیس نے گرفتاری کے باوجود ملزم کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف انصاف فراہم کریں۔