Tag: زیبرا کراسنگ

  • سڑک پار کرنے والوں کے لیے جھلملاتی زیبرا کراسنگ

    سڑک پار کرنے والوں کے لیے جھلملاتی زیبرا کراسنگ

    بیجنگ: چین میں سڑک پار کرنا آسان ہوگیا، سڑک پر جھلملاتی زیبرا کراسنگ نصب کردی گئیں جس سے لوگوں کے پیدل سفر کرنے میں مزید آسانی پیدا ہوگئی۔

    مشرقی چین کے شہر سوچو میں نصب کی جانے والی یہ زیبرا کراسنگ اپنی نوعیت کی انوکھی اختراع ہے جو جلتے بجھتے ہوئے پیدل چلنے والوں کی آسانی کا سبب بن رہی ہیں۔

    روشنیوں والی زیبرا کراسنگ روز شام 6 بجے کے بعد کام کرنا شروع کردیتی ہے، جب سگنل کا رنگ سرخ ہوتا ہے تو یہ کراسنگ سبز ہوجاتی ہے جس کا مطلب ہے کہ اب پیدل چلنے والے سڑک پار کرسکتے ہیں۔

    اسی طرح سبز سگنل پر یہ کراسنگ سرخ ہو کر پیدل چلنے والوں کو رکنے کا اشارہ دیتی ہے۔

    یہ زیبرا کراسنگ دھند، برفباری اور بارش کے دوران پیدل چلنے والوں کے لیے مددگار ثابت ہوگی اور حکام کو امید ہے کہ اس سے ٹریفک حادثات میں کمی آئے گی۔

  • پیدل چلنے والوں کی حفاظت کے لیے اسمارٹ زیبرا کراسنگ

    پیدل چلنے والوں کی حفاظت کے لیے اسمارٹ زیبرا کراسنگ

    لندن: دنیا بھر میں پیدل چلنے والوں کے لیے زیبرا کراسنگ بنائی جاتی ہیں تاہم اکثر ڈرائیور حضرات جلدی یا کم علمی کے سبب اس کراسنگ کو نظر انداز کرتے ہوئے وہاں سے تیزی سے گاڑی نکال لے جاتے ہیں۔

    تاہم حال ہی میں برطانوی دارالحکومت لندن میں اپنی نوعیت کی ایک انوکھی زیبرا کراسنگ بنائی گئی ہے۔

    دو نجی کمپنیوں کے اشتراک سے بنائی جانے والی اس زیبرا کراسنگ کا مقصد موبائل فون میں ڈوبے ہوئے شہریوں کی سڑک پار کرتے ہوئے جانیں بچانا ہے جو اکثر حادثات کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    ایل ای ڈی روشنیوں کی شکل میں یہ کراسنگ پیدل چلنے والوں کے لیے سرخ رنگ روشن رکھتی ہے۔ جیسے ہی پیدل چلنے والے سڑک کنارے پہنچتے ہیں سڑک پر گاڑیوں کے آگے روشنی جل اٹھتی جس میں انہیں رکنے کی ہدایت بھی کی جاتی ہے۔

    اس دوران پیدل چلنے والوں کے سامنے سبز لائٹ اور ایک زیبرا کراسنگ نمودار ہوجاتی ہے جس پر چل کر وہ باآسانی سڑک عبور کرلیتے ہیں۔ یہ زیبرا کراسنگ لوگوں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے چوڑائی میں کم یا زیادہ بھی ہوسکتی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ کم وقت میں سڑک پار کرسکیں۔

    جیسے ہی پیدل چلنے والے سڑک کی دوسری طرف پہنچ جاتے ہیں، زیبرا کراسنگ غائب ہوجاتی ہے جبکہ گاڑیوں کے لیے روشن تنبیہی لائٹ بھی بجھ جاتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔