Tag: زیلنسکی

  • برطانوی وزیر اعظم نے یوکرینی صدر زیلنسکی کو گلے لگا لیا

    برطانوی وزیر اعظم نے یوکرینی صدر زیلنسکی کو گلے لگا لیا

    ہیروشیما: برطانوی وزیر اعظم رشی سُناک نے یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کو ’گڈ ٹو سی یو‘ کہہ دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق رشی سناک نے جاپانی شہر ہیروشیما میں جی 7 سربراہی اجلاس میں ولودیمیر زیلنسکی کو گلے لگایا اور انھیں بتایا کہ ’یوکرین، ہم کہیں نہیں جا رہے۔‘

    ایک دوسرے کو گلے لگا کر سلام کرنے کے بعد برطانوی وزیر اعظم نے زیلنسکی کی پیٹھ تھپتھپاتے ہوئے کہا ’’آپ کو دیکھ کر اچھا لگا، آپ نے کر دکھایا۔‘‘

    رشی سناک کا اشارہ ایف 16 طیاروں کی طرف تھا، اس ملاقات سے کچھ ہی دیر قبل امریکا نے یوکرین کو پیوٹن سے لڑنے کے لیے ایف سولہ لڑاکا طیاروں کی فراہمی سے متعلق رضامندی ظاہر کی تھی، اور جی سیون ممالک نے بھی اس پر اتفاق کیا۔

    برطانوی وزیر اعظم اور یوکرینی صدر کے مابین حال میں قریبی تعلق پیدا ہوا ہے، جس کی وجہ سے وہ ایک دوسرے کو ان کے پہلے ناموں سے پکار رہے ہیں، رشی سناک نے صدر زیلنسکی کو بتایا کہ روس کے ساتھ تنازع میں ان کی قوم کی حمایت ’کہیں نہیں جا رہی۔‘

    واضح رہے کہ پاکستان میں بھی ’گڈ ٹو سی یو‘ کے الفاظ ان دنوں میڈیا کے زینت بن رہے ہیں، چیف جسٹس نے عمران خان کو دیکھ کر یہ الفاظ کہے تھے، جس کے بعد ان پر اس حوالے سے تنقید بھی ہوئی۔

  • عرب لیگ اجلاس میں یوکرینی صدر زیلنسکی کی اچانک آمد

    عرب لیگ اجلاس میں یوکرینی صدر زیلنسکی کی اچانک آمد

    جدہ: 32 ویں عرب لیگ سربراہی اجلاس میں جمعہ کو جنگ زدہ ملک یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی بھی اچانک پہنچ گئے۔

    عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب کی میزبانی میں منعقدہ عرب لیگ اجلاس میں گزشتہ روز یوکرینی صدر زیلنسکی کی اچانک آمد نے سب کو حیران کیا، ان کا استقبال سعودی حکام نے کیا، زیلنسکی فرانس کے سرکاری طیارے کے ذریعے جدہ میں اترے تھے جس نے پولینڈ سے اڑان بھری تھی۔

    عرب نیوز نے رپورٹ کیا کہ یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی اجلاس میں شرکت سے کچھ دیر پہلے ہی جدہ پہنچے تھے، وہ فوراً اجلاس میں شریک ہوئے، اور مندوبین کو بتایا کہ ان کا ملک صرف ایک تنازعے کا شکار نہیں بلکہ حالت جنگ میں ہے۔ انھوں نے گزشتہ سال جنگی قیدیوں کی رہائی کے لیے سعودی ثالثی کو بھی سراہا۔

    اس موقع پر ولئ عہد محمد بن سلمان نے کہا ’’ہم یوکرین میں بحران کی شدت کم کرنے میں معاونت کرنے والی ہر چیز کی حمایت کرتے ہیں، اور چاہتے ہیں کہ وہاں انسانی صورت حال مزید خراب نہ ہو، سعودی عرب روسی فیڈریشن اور یوکرین کے درمیان ثالثی کی کوششیں جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔‘‘

    دوسری طرف روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بھی جمعے کے روز عرب لیگ اجلاس کے لیے ایک تار بھیجا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ ان کا ملک فلسطین اسرائیل تنازع کے حل کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرتا رہے گا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ماسکو عرب ممالک کے ساتھ اپنے کثیر الجہتی تعاون کو وسعت دینے کا ارادہ رکھتا ہے اور سوڈان، لیبیا اور یمن کے بحرانوں کو حل کرنے کی کوششوں کی حمایت کا خواہش مند ہے۔

  • توانائی بحران: ’یوکرینی عوام ہمت سے موسم سرما گزارنے میں کامیاب رہی‘

    توانائی بحران: ’یوکرینی عوام ہمت سے موسم سرما گزارنے میں کامیاب رہی‘

    کیو: یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ عوام مشکل ترین موسم سرما گزارنے میں کامیاب رہی ہے، حکومت اگلے موسم کے لیے تیاری شروع کر چکی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ بنیادی ڈھانچے پر روسی حملوں کے دوران حکومت کی جانب سے توانائی اور گرمائش کو یقینی بنانے کی کوششوں کی وجہ سے ان کا ملک موسم سرما گزارنے میں کامیاب رہا ہے۔

    زیلنسکی نے ایک وڈیو پیغام میں کہا کہ یہ موسم سرما ختم ہوگیا ہے، یہ بہت مشکل تھا، اور مبالغہ آرائی کے بغیر ہر یوکرینی نے اس مشکل کو محسوس کیا۔ لیکن پھر بھی ہم یوکرین کو توانائی اور گرمائش فراہم کرنے میں کامیاب رہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ملک کے توانائی ڈھانچے کے استحکام پر ایک اجلاس منعقد کیا اور حکومت اگلے موسم کے لیے تیاری شروع کر چکی ہے۔

    روس، یوکرین کے مشرقی علاقے دونباس کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے لیے اپنے حملوں میں تیزی لا رہا ہے۔

    یوکرین نے ان علاقوں کو دوبارہ لینے کے لیے موسم بہار کا ایک بڑا جوابی حملہ شروع کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے جن پر روس نے قبضہ کرلیا ہے۔

    یوکرین کی فوج کے خفیہ ادارے کے نائب سربراہ ویدائم اسکیبتسکی نے اتوار کے روز شائع ہوئے، جرمن ذرائع ابلاغ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ جوابی حملے کا مقصد جنوب میں کریمیا اور مرکزی سرزمینِ روس کے درمیان روسی اگلے محاذ میں فوجی صف بندی کو آگے لے جانا ہے۔

  • یوکرین کی مدد پر امریکا کا شکریہ: صدر زیلنسکی

    یوکرین کی مدد پر امریکا کا شکریہ: صدر زیلنسکی

    کیف: امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے یوکرین کا دورہ کیا ہے، جس پر یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے امریکا کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اپنے بیان میں کہا کہ انھوں نے اپنے ملک کے دورے پر آئے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن سے ملاقات کی، جس میں روس یوکرین جنگ سمیت موجودہ صورت حال پر گفتگو کی گئی۔

    انھوں نے کہا کہ ملاقات میں امریکا کی جانب سے دی جانے والی امداد اور روس کے خلاف پابندیوں کو مضبوط بنانے پر بھی بات چیت کی گئی ہے۔

    زیلنسکی کا کہنا تھا کہ اس صورت حال میں امریکی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کا دورہ یوکرین قابل قدر اور اہم ہے، ملاقات میں یوکرین کی مدد پر امریکا کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم نے بلنکن اور آسٹن کے ساتھ یوکرین کے لیے دفاعی امداد، مالی مدد اور سلامتی کی ضمانتوں اور روس کے خلاف پابندیوں کو مضبوط بنانے پر بات چیت کی ہے۔

  • یوکرینی صدر کا ہالی ووڈ ہیرو سے موازنہ

    یوکرینی صدر کا ہالی ووڈ ہیرو سے موازنہ

    یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کا ہالی ووڈ ہیرو ٹام ہینکس سے موازنہ کیا جانے لگا ہے۔

    24 فروری کو یوکرین پر روسی حملہ شروع ہونے کے بعد سے جس طرح یوکرینی صدر نے اپنے مؤقف پر ڈٹے رہنے کا مظاہرہ کیا ہے، اس پر پوری دنیا میں ایک طرف زیلنسکی کی تعریف کی جا رہی ہے اور دوسری طرف تنقید بھی۔

    تاہم یوکرین جنگ کے دوران ‘نڈر’ ٹام ہینکس سے ان کا موازنہ بھی کیا گیا ہے، زیلنسکی پہلے ایک اداکار تھے اور پھر وہ سیاست دان بنے، اب ملک پر روس کے مسلسل حملوں کے درمیان جنگ کے وقت وہ ایک ‘رہنما’ بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    انھیں اس بحران کے درمیان ملک سے نکلنے کی پیش کش بھی ہوئی، لیکن 2 بچوں کے باپ زیلنسکی نے اپنی زمین چھوڑنا گوارا نہیں کیا، اور اپنی آخری سانس تک لڑنے کا عہد کیا۔

    صدر زیلنسکی اور ان کے فلم ساز دوست ڈیوڈ ڈوڈسن

    انھوں نے اس ہفتے کے شروع میں یو کے ہاؤس آف کامنز کو ایک ویڈیو خطاب میں کہا ہم آخر تک لڑیں گے۔ ہاؤس آف کامنز نے خطاب کے بعد انھیں کھڑے ہو کر خراج تحسین پیش کیا۔ زیلنسکی نے کہا ہم اپنی سرزمین کے لیے لڑتے رہیں گے، چاہے کوئی بھی قیمت ادا کی جائے۔

    اب لاس اینجلس میں ان کے دیرینہ فلم ساز دوست اور ساتھی ڈیوڈ ڈوڈسن نے زیلنسکی کی ‘بہادری’ پر کہا کہ وہ خطاب پر حیران نہیں ہوئے، جسمانی طور پر ولودیا کوئی لمبا آدمی نہیں ہے، جیسا کہ 5 فٹ 6 انچ یا 3 انچ، لیکن وہ کردار میں یادگار ہیں، اور وہ ہمیشہ سے نڈر رہا ہے۔

    ڈوڈسن نے کہا زیلنسکی یوکرین کا ٹام ہینکس تھا، اور وہ روس میں بھی بڑی شہرت رکھتے تھے، وہاں کسی نے بھی انھیں ولن نہیں سمجھا۔

  • یوکرینی صدر کی قیام گاہ کے بارے میں انکشاف

    یوکرینی صدر کی قیام گاہ کے بارے میں انکشاف

    کیف: یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ وہ دارالحکومت کیف سے باہر نہیں گئے، اور اپنے دفتر میں موجود ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایک ویڈیو بیان میں صدر زیلنسکی نے کہا ہے کہ میں نہ تو خوف زدہ ہیں اور نہ کسی کو خوف زدہ کر رہا ہوں، میں کیف میں ہی رہوں گا۔

    یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر ان کے سرکاری اکاؤنٹس پر جاری ہوئی، اور چند ہی گھنٹوں میں وائرل ہوئی، اس میں وہ اپنی قیام گاہ کے بارے میں انکشاف کرتے نظر آتے ہیں۔

    اس سے قبل کئی افواہوں اور رپورٹوں میں کہا جا رہا تھا کہ یوکرینی صدر دارالحکومت کیف سے باہر جا چکے ہیں، تاہم زیلنسکی نے کہا میں یہاں شارع بینکوفا میں ہوں جہاں صدارتی دفتر ہے، اور میں روپوش نہیں اور نہ کسی سے خوف زدہ ہوں۔

    زیلنسکی نے روسی فوج پر الزام عائد کیا کہ انھوں نے انسانی گزر گاہوں کے ذریعے یوکرینی شہریوں کے انخلا کو ناکام بنایا، یہ انخلا دو طرفہ بات چیت کے بعد طے ہوا تھا، زیلنسکی نے سوال کیا کہ کیا انسانی گزر گاہوں کے حوالے سے سمجھوتے پر عمل درامد ہوا؟ نہیں، اس کے بدلے روسی ٹینکوں، میزائل لانچروں اور روسی بارودی سرنگیں مسلط کی گئیں۔

  • یوکرائن: صدر کی حلف برداری ہوتے ہی پارلیمنٹ تحلیل

    یوکرائن: صدر کی حلف برداری ہوتے ہی پارلیمنٹ تحلیل

    کیف: یوکرائن کے نومنتخب صدر ولودیمیر زیلنسکی نے حلف اٹھاتے ہی پارلیمنٹ تحلیل کردی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یوکرائن کے نومنتخب صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا اور پہلے حکم نامے میں پارلیمنٹ کو تحلیل کردیا۔

    نومنتخب صدر نے حلف اٹھانے کے بعد اپنی تقریر میں مشرقی حصے میں جنگی حالات ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

    زیلنسکی نے حلف برداری تقریب میں شریک ہونے کے لیے روایتی طریقے سے انحراف کیا اور لوگوں کے بیچ چلتے ہوئے پارلیمنٹ تک پہنچے، پیدل چلتے ہوئے انہوں نے کئی لوگوں کے ساتھ تصاویر بنوائیں اور ہاتھ بھی ملایا۔

    مزید پڑھیں: کامیڈین ولودیمیر زیلنسکی یوکرائن کے صدر منتخب

    دوسری جانب زیلنسکی کے ایک مشیر نے کہا ہے کہ قبل ازوقت پارلیمانی انتخابات رواں برس اکیس جولائی کو ہوسکتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق نئے صدر نے اپنی کابینہ کی تشکیل نہیں کی ہے تاہم ایسا خیال کیا گیا ہے کہ وہ چند روز میں اہم عہدوں کی تقرریاں کرسکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ ولودیمیر زیلنسکی نے گزشتہ ماہ صدارتی انتخابات میں 73 فیصد ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی تھی۔

    یوکرائن کے صدر زیلنسکی سیاست میں آنے سے قبل مزاحیہ اداکار تھے، انتخابی مہم کے دوران انہیں مزاحیہ اداکار ہونے پر سخت تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔