Tag: زینب قتل

  • زینب کے والد کی مجرم عمران کو سرعام پھانسی دینے کی درخواست

    زینب کے والد کی مجرم عمران کو سرعام پھانسی دینے کی درخواست

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر قصور میں زیادتی کے بعد بے دردی سے قتل کی جانے والی 6 سالہ ننھی زینب کے قاتل عمران کو سرعام پھانسی دینے کے لیے درخواست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مجرم عمران کے خلاف یہ درخواست زینب کے والد امین انصاری نے لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ مجرم عمران علی کی تمام اپیلیں مسترد ہو چکی ہیں۔ عدالت مجرم عمران کو سر عام پھانسی کی سزا دینے کا حکم جاری کرے۔

    خیال رہے کہ رواں برس جنوری میں ننھی زینب کے بہیمانہ قتل نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ ننھی زینب کو ٹیوشن پڑھنے کے لیے جاتے ہوئے راستے میں اغوا کیا گیا تھا جس کے دو روز بعد اس کی لاش ایک کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی۔

    زینب کو اجتماعی زیادتی، درندگی اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ دم توڑ گئی تھی۔

    زینب قتل کیس پاکستان کی تاریخ کا سب سے مختصرٹرائل تھا، مجرم کی گرفتاری کے بعد چالان جمع ہونے کے 7 روز میں ٹرائل مکمل کیا گیا۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالت میں زینب قتل کیس کے ملزم عمران کے خلاف جیل میں روزانہ تقریباً 10 گھنٹے سماعت ہوئی اور اس دوران 25 گواہوں نے شہادتیں ریکارڈ کروائیں۔

    اس دوران مجرم کے وکیل نے بھی اس کا دفاع کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد اسے سرکاری وکیل مہیا کیا گیا۔

    17 فروری کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ملزم عمران کو 4 بار سزائے موت اور 32 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • قصورمیں دوروزبعد معمولات زندگی بحال

    قصورمیں دوروزبعد معمولات زندگی بحال

    قصور : صوبہ پنجاب کے شہرقصور میں 7 سالہ زینب کے قتل کے بعد دو روز تک جاری احتجاجی مظاہرے تھم گئے اور شہرمیں حالات معمول پرآگئے۔

    تفصیلات کے مطابق قصور میں 7 سالہ زینب کے قتل کے بعد دو روز تک جاری شٹرڈاؤن ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ تھم گیا اور حالات معمول پرآنے لگے ہیں۔

    شہر میں دکانیں اور کاروباری مراکز کھلنا شروع ہوگئے، تعلیمی ادارے بھی کھل گئے، ٹرانسپورٹ کا پیہ بھی چل پڑا تاہم ہفتہ وار تعطیل کی وجہ سے بڑی مارکیٹیں بند ہیں۔

    قصور میں آج بھی شہری احتجاج کے لیے ڈی ایچ کیو اسپتال کے باہرجمع ہونا شروع ہوئے لیکن رینجرز اوراینٹی رائٹس فورس کی بھاری نفری نے شہریوں کو منتشر کردیا۔

    خیال رہے کہ شہر کی خراب صورت حال پر محکمہ داخلہ پنجاب اور آئی جی نے 2 روز قبل رینجرز کو طلب کیا تھا۔

    دوسری جانب مقتولہ زینب کے اہل خانہ سے تعزیت کے لیے آج بھی دن مختلف سیاسی، مذہبی وسماجی شخصیات کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

    واضح رہے کہ زینب قتل کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی جے آئی کے سربراہ کو تبدیل کردیا گیا، جے آئی ٹی کے نئے سربراہ آر پی او ملتان محمد ادریس ہوں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کو سزا ملتی تو یہ واقعہ نہ ہوتا، عمران خان

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کو سزا ملتی تو یہ واقعہ نہ ہوتا، عمران خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے زینب کے قتل کوانتہائی افسوسناک واقعہ قراردیتے ہوئے اپنے وڈیو پیغام میں کہامعصوم بچی کاقتل ہرپاکستانی کادکھ ہے، مظاہرین پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کو سزا ملتی تو یہ واقعہ نہ ہوتا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے معصوم بچی زینب قتل واقعے پر ویڈیو پیغام میں کہا کہ معصوم زینب کے قتل پرساری قوم صدمے میں ہے، یہ دکھ صرف والدین کا نہیں ہرپاکستانی کاہے، مجھےیہی خوف ہے ہمارامعاشرہ کہاں جارہاہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ قصورمیں یہ پہلاواقعہ نہیں، پہلے بھی واقعات ہوتے رہے ہیں، پولیس نے نہتے لوگوں پر گولیاں چلائیں، پولیس لوگوں کی محافظ ہے یا قاتل، پنجاب کی پولیس کبھی ٹھیک نہیں ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ پولیس میں سیاسی اثرورسوخ ختم ہونےتک کچھ ٹھیک نہیں ہوگا، جب تک رائیونڈسےحکم جاری ہونگےماڈل ٹاون، قصورجیسے واقعات ہونگے، کے پی کے پولیس غیرسیاسی ہےاس لئےوہاں ایسےواقعات نہیں ہوتے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ شریفوں نےملک کی پولیس کوتباہ کردیاہے، پنجاب کےلوگ مطالبہ کریں انہیں پروفیشنل پولیس دی جائے، ماڈل ٹاؤن سانحےمیں ملوث اہلکاروں کو سزا ہوتی تویہ نہ ہوتا۔


    مزید پڑھیں :  ایک بار پھر ظاہرہوگیا معاشرے میں بچے کتنے غیرمحفوظ ہیں،عمران خان


    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر قصور میں بچی سے زیادتی اور قتل کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر ظاہرہوگیا معاشرے میں بچے کتنے غیرمحفوظ ہیں، یہ پہلا واقعہ نہیں ، ملزمان کو فوری کیفر کردار تک پہنچانا ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔