Tag: زینب کے والد

  • مجرم عمران کی پھانسی نشان عبرت ہے‘ والد زینب

    مجرم عمران کی پھانسی نشان عبرت ہے‘ والد زینب

    لاہور: زینب کے والد حاجی امین کا کہنا ہے کہ مطمئن ہوں، اپنے سامنے مجرم عمران کاعبرت ناک انجام دیکھا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زینب کے والد نے کہا کہ مجرم عمران کی پھانسی نشان عبرت ہے، ایسے جرائم کے خاتمے کے لیےسرعام پھانسی ہونی چاہیے۔

    حاجی امین نے کہا کہ ہم نے مجرم عمران کی سرعام پھانسی کا مطالبہ کیا تھا، سرعام پھانسی نہیں دینی تواس قانون کو ہی ختم کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ مطمئن ہوں، اپنے سامنے مجرم کاعبرت ناک انجام دیکھا، ایسا جرم کوئی بھی کرے گا اس کا یہی حشرہوگا۔

    زینب کے والد نے کہا کہ میڈیا نے والدین اوربچوں میں شعورپیدا کرنے کے لیے بہت کام کیا۔

    دوسری جانب زینب کی والدہ نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیٹی کے قاتل کی پھانسی سے مطمئن ہوں، جیسے جیسے وقت گزررہا ہے زینب اوریاد آرہی ہے۔

    قصور کی ننھی زینب کا قاتل عبرتناک انجام کو پہنچا، مجرم عمران علی کو پھانسی دے دی گئی

    واضح رہے کہ قصور کی ننھی زینب کا قاتل اپنے عبرتناک انجام کو پہنچ گیا، مجرم عمران علی کو کوٹ لکھپت جیل میں پھانسی دے دی گئی۔

    مجرم عمران کو پھانسی دیے جانے کے وقت جیل کے اطراف سیکیورٹی ہائی الرٹ رہی۔

  • ننھی زینب کے والد کی بیٹی کے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کے لیے درخواست دائر

    ننھی زینب کے والد کی بیٹی کے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کے لیے درخواست دائر

    لاہور:ننھی زینب کے والد نے بیٹی کے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کے لیے درخواست دائر کردی، جس میں کہا گیا کہ عدالت قاتل عمران کو سر عام پھانسی دینے کا حکم دے تاکہ دیگر مجرمان کو عبرت حاصل ہو۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں ننھی زینب کے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کے لیے درخواست دائر کردی، درخواست زینب کے والد کی جانب سے اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ نے دائر کی گئی ہے۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ زینب کے بہیمانہ قتل پر پوری قوم کود کھ پہنچا، اے ٹی سی ایکٹ کے تحت مجرم کو سرعام پھانسی دے جا سکتی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ عمران کو سرعام پھانسی سے ایسے واقعات کی روک تھام ہوسکتی ہے اور استدعا کی کہ عدالت 17 اکتوبر کو قاتل عمران کو سرعام پھانسی دنے کاحکم دے تاکہ دیگرمجرمان کوعبرت حاصل ہو۔

    گذشتہ روز انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شیخ سجاد احمد نے قصور کی ننھی زینب کے قاتل عمران کے ڈیتھ وارنٹ جاری کئے تھے، جس کے مطابق زینب سمیت7 بچیوں کے قاتل کو 17اکتوبر بدھ کی الصبح سینٹرل جیل لاہور میں تختہ دار پر لٹکایا جائے گا۔

    جس کے بعد ننھی زینب کے والدین نے مطالبہ کیا تھا کہ قاتل عمران کو سر عام پھانسی دی جائے، زینب کے بعد بھی واقعات تھمے نہیں، سر عام پھانسی بچوں کا مستقبل محفوظ کرے گی۔

    مزید پڑھیں : قاتل کو سر عام پھانسی دی جائے، زینب کے والدین کا مطالبہ

    والد امین انصاری کا کہنا تھا کہ انصاف ملنے پر چیف جسٹس کا شکر گزار ہیں، فیصلے پر عملدرآمد میں تاخیر ہوئی تاہم فیصلے سے مطمئن ہوں۔

    زینب کی والدہ نے کہا تھا کہ جہاں مجرم نے جرم کیا وہیں پھانسی دی جائے۔

    یاد رہے 17 فروری کو انسدادِ دہشت گردی عدالت نے مجرم عمران کو چار مرتبہ سزائے موت، عمر قید، سات سال قید اور 32 لاکھ روپے جرمانے کی سزائیں سنائی تھیں، عدالتی فیصلے پر زنیب کے والد آمین انصاری نے اطمینان کا اظہار کیا اور اس مطالبے کو دوہرایا کہ قاتل عمران کو سر عام پھانسی دی جائے۔

    مجرم کو مجموعی طور پر 21 بار سزائے موت کا حکم جاری کیا گیا ، کائنات بتول کیس میں مجرم کو3 بارعمر قید،23سال قید کی سزا اور 25 لاکھ جرمانہ جبکہ 20 لاکھ 55 ہزار دیت کابھی حکم دیا تھا۔

    عدالت5 سالہ تہمینہ، 6 سالہ ایمان فاطمہ کا فیصلہ بھی جاری کرچکی ہے، 6 سال کی عاصمہ،عائشہ لائبہ اور 7 سال کی نور فاطمہ کیس کا بھی فیصلہ دیا جاچکا ہے۔

    زینب کے قاتل نے سپریم کورٹ میں سزائے موت کے خلاف اپیل دائر کی ،جسے عدالت نے مسترد کردی تھی، جس کے بعد عمران نے صدر مملکت سے رحم کی اپیل کی تھی۔

    ننھی زینب کے والد امین انصاری نے صدر مملکت ممنون حسین کو خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ زینب کے قاتل عمران کی رحم کی اپیل مسترد کردی جائے۔

    خیال رہے زینب قتل کیس پاکستان کی تاریخ کا سب سے مختصرٹرائل تھا، جو چالان جمع ہونے کے سات روز میں ٹرائل مکمل کیا گیا۔

    واضح رہے کہ رواں برس جنوری میں ننھی زینب کے بہیمانہ قتل نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ ننھی زینب کو ٹیوشن پڑھنے کے لیے جاتے ہوئے راستے میں اغوا کیا گیا تھا جس کے دو روز بعد اس کی لاش ایک کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی۔

    زینب کو اجتماعی زیادتی، درندگی اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ دم توڑ گئی تھی، زینب کے قتل کے بعد ملک بھرمیں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔

  • صدرمملکت سے  قاتل کی رحم کی اپیل مسترد کرنے کی درخواست کریں، ننھی زینب کے والد کا سیاسی قائدین کو خط

    صدرمملکت سے قاتل کی رحم کی اپیل مسترد کرنے کی درخواست کریں، ننھی زینب کے والد کا سیاسی قائدین کو خط

    لاہور: قصور کی ننھی زینب کے والد امین انصاری نے قاتل کی رحم کی اپیل مسترد کرانے کیلئے سیاسی جماعتوں کے قائدین کو خط بھجوا دیا اور کہا مجرم کوعبرتناک سزادی جائے تاکہ ایسے جرائم کو روکا جاسکے۔

    تفصیلات کے مطابق قصور کی ننھی زینب کے والد امین انصاری قاتل کی رحم کی اپیل مسترد کرانے کیلئے سیاسی جماعتوں کے قائدین کو خط لکھا، یہ خط اشتیاق چوہدری ایڈووکیٹ نے سیاسی جماعتوں کے قائدین کو بھجوایا ہے۔

    یہ خط شہباز شریف، عمران خان، بلاول بھٹو، سراج الحق اور ڈاکٹر طاہر القادری سمیت تمام قومی سیاسی قائدین کو بھجوایا گیا ہے۔

    ننھی زینب کے والد کی جانب سے خط میں کہا گیا کہ ننھی زینب کے قاتل کی رحم کی اپیل صدر مملکت کے پاس زیر التوا ہے۔ صدر مملکت کو اپیل مسترد کرنے کے لیے خط لکھا مگر ابھی تک اپیل مسترد نہیں کی گئی۔

    امین انصاری نے کہا کہ مجرم عمران کا جرم ناقابل معافی ہے، اسے عبرتناک سزا دی جائے تاکہ ایسے جرائم کو روکا جا سکے۔

    خط میں سیاسی قائدین سے کہا گیا کہ وہ صدر مملکت سے مجرم کی رحم کی اپیل مسترد کرنے کی درخواست کریں۔


    مزید پڑھیں :  قاتل کی رحم کی اپیل مسترد کردیں: زینب کے والد کا صدر مملکت کو خط


    یاد رہے کہ  ننھی زینب کے والد امین انصاری نے صدر مملکت ممنون حسین کو خط لکھ کر درخواست کی تھی کہ زینب کے قاتل عمران کی رحم کی اپیل مسترد کی جائے۔

    زینب کے والد کا کہنا تھا کہ مجرم کسی رعایت یا معافی کا مستحق نہیں۔ مجرم عمران کو نشان عبرت بنایا جائے تاکہ پھر کوئی ایسی حرکت نہ کر سکے۔

    اس سے قبل  زینب کے والد نے گزشتہ ماہ قاتل عمران کو سرعام پھانسی دینے کے لیے بھی درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی تھی۔

    واضح رہے کہ رواں برس جنوری میں ننھی زینب کے بہیمانہ قتل  نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ ننھی زینب کو ٹیوشن پڑھنے کے لیے جاتے ہوئے راستے میں اغوا کیا گیا تھا، جس کے دو روز بعد اس کی لاش ایک کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی۔

    زینب کو اجتماعی زیادتی، درندگی اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ دم توڑ گئی تھی۔

    خیال رہے زینب قتل کیس پاکستان کی تاریخ کا سب سے مختصرٹرائل تھا، مجرم کی گرفتاری کے بعد چالان جمع ہونے کے 7 روز میں ٹرائل مکمل کیا گیا۔


    مزید پڑھیں :  زینب کےدرندہ صفت قاتل عمران کو 4 بارسزائےموت کا حکم


    انسداد دہشت گردی کی عدالت میں زینب قتل کیس کے ملزم عمران کے خلاف جیل میں روزانہ تقریباً 10 گھنٹے سماعت ہوئی اور اس دوران 25 گواہوں نے شہادتیں ریکارڈ کروائیں۔

    اس دوران مجرم کے وکیل نے بھی اس کا دفاع کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد اسے سرکاری وکیل مہیا کیا گیا۔

    رواں سال 17 فروری کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ملزم عمران کو 4 بار سزائے موت اور 32 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • زینب کے والد کا ملزم عمران کو سنگسارکرنے کا مطالبہ

    زینب کے والد کا ملزم عمران کو سنگسارکرنے کا مطالبہ

    لاہور: زینب کے والد محمد امین نے مطالبہ کیا ہے کہ ملزم عمران کوسخت سزا دی جائے تاکہ آئندہ ایسا واقعہ نہ ہو۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زینب کے والد محمد امین نے ملزم عمران کو سنگسار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    زینب کے والد کا کہنا ہے کہ ملزم عمران کوسخت سزا دی جائے تاکہ آئندہ ایسا واقعہ نہ ہو۔

    انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے زینب کیس میں خصوصی دلچسپی دکھائی، چیف جسٹس کی خصوصی دلچسپی کے باعث معاملہ آگے بڑھا۔


    زینب کی والدہ کی میڈیا سے گفتگو


    دوسری جانب زینب کی والدہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بیٹی کے قاتل کوسرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پھانسی کا قانون بنانا پڑے گا، حکومت کو ہمارے مطالبات ماننے پڑیں گے۔

    زینب کی والدہ نے کہا کہ ملزم کو اس جگہ لٹکایا جائے جہاں سے زینب کی لاش ملی، فیصلہ مطالبات کے مطابق نہ ہوا تو احتجاج کریں گے۔

    لاہور میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت قصور کی ننھی زینب کے قتل کیس کا فیصلہ آج سنائے گی۔

    زینب قتل کیس کے ملزم عمران کے خلاف جیل میں روزانہ اوسطاََ 10 گھنٹے سماعت ہوئی اور اس دوران 25 گواہوں نے بیانات ریکارڈ کرائے۔


    ننھی زینب کے قاتل عمران پر فرد جرم عائد


    خیال رہے کہ ملزم عمران کے خلاف کوٹ لکھپت جیل میں ٹرائل ہوا، ملزم پر 12 فروری کو فرد جرم عائد کی گئی اور 15 فروری کو انسداد دہشت گردی عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • میری بچی کے قاتل  کو زندہ گرفتار کیا جائے، زینب کے والد کا مطالبہ

    میری بچی کے قاتل کو زندہ گرفتار کیا جائے، زینب کے والد کا مطالبہ

    قصور : زینب کے والد نے مطالبہ کیا ہے کہ ملزم کو زندہ گرفتار کیا جائے، پولیس نےیقین دہانی کرائی ہےملزم تک جلدپہنچ جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق زینب کے قتل کو چار روز گزر گئے لیکن قاتل کا سراغ نہ ملا، قصور کے زینب کے والد محمد امین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قاتل کی گرفتاری کی کوئی مصدقہ خبر نہیں آئی ، پولیس نےیقین دہانی کرائی ہے ملزم تک جلدپہنچ جائیں گے۔

    محمدامین کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ نےجووعدہ کیاتھا اس سے 4گنا زیادہ وقت گزر چکا ہے، ملزم کو زندہ گرفتار کیا جائے، میڈیا سے معلوم ہورہا ہے، کیس میں پیشرفت ہورہی ہے۔

    زینب کے والد نے کہا کہ پنجاب حکومت کی بنائی گئی جےآئی ٹی سےکل ملاقات ہوئی، ہمیں یقین دہانی کرائی گئی کہ جلدکیس میں پیشرفت ہوگی، وزیراعلیٰ پنجاب نے جو وقت دیا تھا وہ ختم ہوگیا ہے۔

    گذشتہ روز زینب کے والد کا کہنا تھا کہ زینب کے قاتل کو گرفتار کرکے سرعام سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بیٹی کےقاتل کی گرفتاری تک پر امن احتجاج جاری رہےگا،  بیٹی کا اغوا اور قتل انتظامیہ کی مکمل ناکامی ہے، پولیس میں انسانیت مرگئی،،پہلے ایسی پھرتیاں دکھاتے تو یہ نوبت ہی نہ آتی۔


    مزید پڑھیں : زینب کے قاتل کو گرفتار کرکے سرعام سزا دی جائے، والد کا مطالبہ


    اس سے قبل محمد امین کا کہنا تھا کہ ایسےواقعات ہونےسےقصورمیں خوف ہے، زینب کو ڈھونڈنے کیلئے پورا محلہ ساری رات جاگتا رہا، شہبازشریف گزشتہ رات 4 بجے مجھ سے ملنےآئے، شہبازشریف کےساتھ 2وزیربھی آئےتھے، شہبازشریف نے کہا آپ کوانصاف ملےگا، شہبازشریف نے کہا قاتل کو گرفتار کرکے سزا دیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ جب تک انصاف نہیں ملتاپنجاب حکومت پراعتمادنہیں ہے، غیرجانبدارانہ جےآئی ٹی تشکیل دینےکامطالبہ کیاہے، میری بیٹی کے قاتل کو انسان کہنا بھی انسانیت کی توہین ہے، میری بیٹی کتنا روتی اور چیخ رہی ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئر کریں۔