Tag: زینب

  • طاہر القادری کا نام ای سی ایل میں نہیں‌ ڈالیں‌ گے، زینب کا قاتل جلد پکڑا جائے گا: وزیر اعظم

    طاہر القادری کا نام ای سی ایل میں نہیں‌ ڈالیں‌ گے، زینب کا قاتل جلد پکڑا جائے گا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ زینب کا قاتل جلد پکڑا جائے گا، قاتل کی گرفتاری کی پوری کوشش کررہے ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایک ٹی وی انٹرویو میں‌ کیا. وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ قاتل کوپکڑنے کے لیے تمام وسائل استعمال کیے جارہے ہیں، پنجاب حکومت یا پولیس میں مجھے کوئی کوتاہی نظر نہیں آ تی، ترقی یافتہ ممالک میں بھی سیریل کلرطویل عرصے تک پکڑے نہیں جاتے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر طاہر القادری پاکستانی شہری نہیں ہیں، حکومت ان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔

    انھوں نے عمران خان اور شیخ رشید کی جانب سے پارلیمنٹ پر تنقید پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ پر لعن طعن کرنے والے اپنے اوپر لعن طعن کر رہے ہیں، پارلیمنٹ نے اپنے خلاف بیانات کا نوٹس لے لیا ہے۔

    اگر پارٹی کہے گی، تو اسمبلی تحلیل کردوں‌ گا: وزیر اعظم

    زینب قتل کیس سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ سی سی ٹی وی ویڈیو موجود ہے، پھر بھی ملزم کو پکڑنے میں مشکلات کا سامنا رہا، مگر امید ہے کہ شواہد کی مدد سے ملزم جلد پکڑا جائے گا۔

    انھوں‌ نے مزید کہا کہ قصور میں احتجاج کے دوران فائرنگ کی تحقیقات ہو رہی ہیں، یہ واقعہ افسوس ناک ہے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • زینب کو قریبی گھر میں زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، مالک مکان گرفتار

    زینب کو قریبی گھر میں زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، مالک مکان گرفتار

    قصور : پولیس نے زینب زیادتی و قتل کیس میں دو اہم ملزمان کی گرفتاری کا دعوی کیا ہے جن میں سے ایک ملزم نے سہولت کار کا کردار ادا کیا.

    تفصیلات کے مطابق معصوم زینب کو زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کرنے کی تحقیقات کرنے والی پولیس ٹیم نے دو ملزمان کو حراست میں لینا کا دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ملزم اس گھر کا مالک ہے جہاں بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا.

    پولیس نے دعوی کیا ہے کہ زینب کی لاش جس جگہ سے ملی تھی اُس سے تھوڑے فاصلے پر موجود ایک مکان میں معصوم پھول کی کلیاں نوچی گئیں، مکان سے زیادتی و قتل کے شواہد کے ملے ہیں جس پر مالک مکان کو گرفتار کرلیا گیا ہے.

    پولیس کا کہنا تھا کہ مالک مکان کے علاوہ زینب قتل کیس میں ایک اور مشتبہ شخص کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے جس کی شکل سی سی ٹی وی فوٹیجز اور پولیس کی جانب سے جاری خاکے سے کافی مشابہت رکھتی ہے.

    قصور پولیس حکام کا مزید کہنا تھا کہ زینب قتل کیس میں ان دو ملزمان کی گرفتاری اہم پیشرفت ہے جس سے مرکزی ملزم تک پہنچنے میں مدد ملے گی اور پولیس جلد اصل قاتلوں تک پہنچ جائے گی.


    یہ بھی پڑھیں : زینب قتل کیس، مبینہ قاتل کی اہم سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی


    خیال رہے دس جنوری کو سات سالہ معصوم زینب کی لاش قصور کے کچرے کنڈی سے ملی تھی جسے پانچ روز قبل خالہ کے گھر کے قریب سے اغواء کیا گیا تھا، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں معصوم بچی سے زیادتی اور تشدد کی تصدیق ہوئی تھی، عوام کے احتجاج اور دباؤ کے باعث حکومت کی جانب سے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • زینب واقعے سے جگ ہنسائی ہوئی، بچوں کا تحفظ قومی مسئلہ ہے: بلاول بھٹو

    زینب واقعے سے جگ ہنسائی ہوئی، بچوں کا تحفظ قومی مسئلہ ہے: بلاول بھٹو

    کراچی: بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ زینب واقعے سے پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی، بچوں کا تحفظ ایک قومی مسئلہ ہے، یہ ذاتی یا صوبائی معاملہ نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار چیئرمین پیپلزپارٹی نے معروف گلوکار اور سماجی کارکن شہزاد رائے کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج اس واقعے پر بات کرنا ضروری ہے، سندھ حکومت بچوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کررہی ہے، اسی ضمن میں چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ پاس کیا، قصورجیسے واقعات کی مستقل بنیادوں پرروک تھام ضروری ہے۔اس معاملے میں تمام سیاسی جماعتیں کے ایک صفحے پر ہونی چاہییں۔

    یہ بھی پڑھیں: سیاسی یتیموں نے قوم کو کچھ نہیں‌ دیا: بلاول بھٹو

    انھوں نے اعلان کیا کہ اگلے تعلیمی سال سے سندھ میں تیسری جماعت سے تمام کلاسوں میں بچوں کو اپنے بچاﺅ اور نشوونماسے متعلق معلومات کو نصاب کا حصہ بنایا جائے گا۔

    معاشرہ تب تبدیل ہوگا، جب قانون پرعمل ہو: شہزاد رائے

    اس موقع شہزاد رائے کا کہنا تھا کہ قصور کے افسوس ناک واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، سوسائٹی اس وقت تبدیل ہوتی ہے، جب قانون پر عمل ہو،بچوں میں اپنے بچاﺅ کی تعلیم ہر صوبے کے نصاب میں شامل ہونی چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے کئی سال پہلے زندگی ٹرسٹ کے ساتھ پروگرام شروع کیا تھا،پروگرام کی کامیابی کے لیے ہرممکن تعاون فراہم کیا، جس کے لیے ہم سندھ حکومت کے شکر گزار ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئر کریں۔

  • زینب کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے سفاک ملزم کا خاکہ جاری، جے آئی ٹی

    زینب کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے سفاک ملزم کا خاکہ جاری، جے آئی ٹی

    قصور : زینب زیادتی و قتل کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے ملزم کا خاکہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ قصور میں بارہ بچوں کے ساتھ زیادتی کر کے قتل کرنے والا یہی شخص ہے جس کا خاکہ دیگر 11 متاثرہ خاندان کے بیانات، سی سی ٹی وی فوٹیجز اور اہل محلہ سے حاصل معلومات کی روشنی میں تیار کیا گیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق کمسن زینب کے علاوہ 11 معصوم کلیوں کوزیادتی کے بعد موت کے گھاٹ اتارے جانے کے دل دہلانے والے واقعات کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی جے آئی ٹی نے سفاک ملزم کا خاکہ جاری کردیا ہے جس کی تلاش میں مختلف علاقوں میں چھاپے مارے جا رہے ہیں.

    ملزم کے خاکے کے مطابق وہ 25 سے 30 سال کے درمیان کا شخص لگتا ہے اور اس کے چہرے پر داڑھی بھی ہے اور چہرہ گول، ناک ستواں اور آنکھیں چھوٹی چھوٹی ہیں اور سی سی ٹی وی فوٹیجز سے لگتا ہے کہ وہ درمیانہ قد رکھنے والا شخص ہے.

    اس سے قبل ڈی پی او ہاؤس میں جےآئی ٹی نے آج دیگر11 متاثرہ خاندانوں سے بھی ملاقاتیں کیں جن کی معصوم کلیوں کو سفاک درندے نے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں بربریت کا مظاہر کرتے ہوئے تمام بچوں اور بچیوں کو قتل کر کے کچرے کنڈی میں پھینک دیا کرتا تھا.


     یہ بھی پڑھیں : زینب قتل کیس، مبینہ قاتل کی اہم سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی


     

    خیال رہے دس جنوری کو سات سالہ معصوم زینب کی لاش قصور کے کچرے کنڈی سے ملی تھی جسے پانچ روز قبل خالہ کے گھر کے قریب سے اغواء کیا گیا تھا، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں معصوم بچی سے زیادتی اور تشدد کی تصدیق ہوئی تھی، عوام کے احتجاج اور دباؤ کے باعث حکومت کی جانب سے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • زینب کے پوسٹ مارٹم میں زیادتی کی تصدیق، ڈی این اے پروفائلنگ مکمل

    زینب کے پوسٹ مارٹم میں زیادتی کی تصدیق، ڈی این اے پروفائلنگ مکمل

    قصور : سات سالہ زینب کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہو گئی ہے دوسری جانب فرانزک لیب میں ڈی این اے پروفائلنگ کا عمل بھی مکمل ہو گیا ہے،کل ننھی کلی کا سوئم بھی تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ننھی زینب کی لاش کی پوسٹ مارٹم کرنے والی ایم ایل او کی جانب سے مکمل طبی رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس میں سفاک ملزمان کی کم سن بچی کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کی تصدیق ہو گئی ہے۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق سات سالہ زینب کو زیادتی کے بعد گلا گھونٹ کر ہلاک کیا گیا جب کہ زینب کی نازک کلائیوں کو بھی تیز دھار آلے سے کاٹنے کی کوشش کی گئی اور بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی نمایاں تھے۔

    علاوہ ازیں فرانزک لیب سے ڈی این اے پروفائلنگ کی رپورٹ بھی پولیس کو موصول ہو گئی ہے جس کے بعد دس سے زائد زیر حراست ملزمان کے ساتھ ڈی این اے میچنگ کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔

    دوسری جانب زیادتی اور قتل کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے نئے سربراہ محمد ادریس اور آئی جی پنجاب عارف نواز آج زینب کے گھر پہنچے اور اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے ملزم کو جلد از جلد گرفتار کرنے کی یقین دہانی کرائی۔


     یہ بھی پڑھیں : قصور، زیادتی کے بعد قتل ہونے والی ننھی پری زینب سپرد خاک


    اس موقع پر آئی جی پنجاب کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تھوڑا وقت لگے گا لیکن ہم ملزم تک ضرور پہنچ جائیں گے، جے آئی ٹی نے بھی اپنے کام کا آغاز کردیا ہے اور دیگر تمام ادارے بھی تعاون کر رہے ہیں، امید ہے کیس جلد نمٹالیں گے۔

    آئی جی پنجاب عارف نواز نے مزید بتایا کہ زینب کے گھر والوں کے بیان اور اب تک کے حاصل شواہد کی روشنی میں کئی مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن کی ڈی این اے میچنگ کا عمل جاری ہے اگر کسی کا ڈی این اے میچ کرجاتا ہے تو ملزم کے نام کا اعلان کردیں گے.

    خیال رہے کہ گزشتہ روزمعصوم زینب کا سوئم تھا جس میں اہل علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی جب کہ مختلف سیاسی، سماجی اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے نمائندوں نے بھی خصوصی طور پر سوئم میں شرکت کی اور سارا دن لوگوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہا.

    یاد رہے کہ قصور میں 7 سالہ زینب 5 جنوری کی شام ٹیوشن پڑھنے کے لیے گھر سے نکلی تھی اور پانچ دن بعد اس کی لاش کچرا کنڈی سے ملی تھی جب کہ زینب کے والدین عمرے کے لیے گئے ہوئے تھے، بچی کی لاش ملنے پر قصور میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے.

  • عائشہ گلالئی سیاسی قیادت پر برس پڑیں

    عائشہ گلالئی سیاسی قیادت پر برس پڑیں

    اسلام آباد: پی ٹی آئی کی منحرف رہنما علائشہ گلالئی نے ایک تیر سے کیے تین شکار، نام لیے بغیر تین بڑی پارٹیوں کی قیادت پر برس پڑیں۔

    تفصیلات کے مطابق علائشہ گلالئی نے آج پارلیمنٹ کے باہر زینب قتل کیس پر بات کرتے ہوئے پاکستان کی موجودہ سیاست کے تین اہم کرداروں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔

    رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ آج ایک سیاسی لیڈر پاکستان کی سیاست میں بے حیائی کے کلچر کو فروغ دے رہے ہیں، دوسرے لیڈر عوام کو کہتے ہیں، پولیس اور فوج کی مت مانو، طالبان کی طرح ڈنڈے اور پتھر اٹھا کر ملکی املاک کو آگ لگادو۔ تیسری جانب عدلیہ اور فوج پر تنقید کی جارہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: عائشہ گلالئی، پارٹی کا نام کیا ہوگا؟ کون شامل ہوگا؟ ویڈیو منظرعام پر آگئی

    پی ٹی آئی کی منحرف رہنما سیاسی قیادت پر شدید برہم نظر آئیں، انھوں نے نام لیے بغیر اہم سیاسی شخصیات کو آڑے ہاتھوں لیا۔

    واضح رہے کہ عائشہ گلالئی نے پارٹی سے الگ ہونے کے بعد ”تحریک انصاف گلالئی“ کے نام سے اپنی پارٹی بنانے کا اعلان کیا تھا اور اس کے لیے انھوں نے پارٹی کے ناراض ارکان سے رابطہ بھی کیے تھے، جس کی ویڈیو گذشتہ دونوں خاصی وائرل ہوئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں

  • ہم سب کو ننھی زینب کے لیے آواز بلند کرنی ہوگی: ماہرہ خان

    ہم سب کو ننھی زینب کے لیے آواز بلند کرنی ہوگی: ماہرہ خان

    کراچی: پاکستان کی نامور اداکارہ ماہرہ خان بھی قصور کی ننھی پری زینب کے قتل پر رنجیدہ ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ انصاف فراہم کرنا حکومت کا کام ہے، زینب کے اہل خانہ کو انصاف دیا جائے۔

    سانحہ قصور میں 8 سالہ بچی زینب کے ساتھ مبینہ زیادتی اور قتل کے خلاف کراچی پریس کلب پر رسول سوسائٹی کی جانب سے احتجاج کیا گیا جس میں نامور شوبز شخصیات اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے نامور افراد سمیت میئر کراچی وسیم اختر نے بھی شرکت کی۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ ’انصاف بنیادی تقاضہ ہے، حکومت زینب جیسے بچوں کو انصاف فراہم کرے کیونکہ یہ تو ایک واقعہ تھا جو سامنے آیا مگر ملک میں اس طرح کے واقعات ہوتے رہتے ہیں‘۔

    یہ بھی پڑھیں: زینب زیادتی و قتل: بچوں کے تحفظ کے لیے سوچنا ہوگا‘ شہزاد رائے

    اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے چونکہ زینب کے جسد خاکی کو اپنی آنکھوں سے دیکھا اس لیے سڑکوں پر ہیں مگر کچھ عورتیں اور بچے برسوں سے اس طرح کے واقعات کا سامنا کررہے ہیں مگر ہمیں اُن کی تصاویر نہیں مل رہیں، حکومت اور ادارے بچوں سے زیادتی کے واقعات روکنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔

    ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ ’اگر میرے ساتھ بھی کچھ ہوتا ہے تو یہ حکومت کا کام ہے کہ مجھے انصاف دلوائے، ہمیں بنیادی تقاضوں کے لیے آواز بلند کرنی ہوگی اور اس طرح کے واقعات پر یہ نہیں کہنا چاہیے کہ اگر جرم میں ملوث شخص کو لٹکا دیا اور پھر بھی ہوا تو کیا ہوگا؟ ، ہمیں اس حساس معاملے پر بات کرنی چاہیے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل اغوا ہونے والی ننھی زینب کو درندوں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا کردیا تھا، سات سالہ بچی زینب کو گذشتہ روز آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔

    اس وقت ملک بھر میں زینب کے حق میں مظاہرے جاری ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں

  • زینب قتل کیس: ترجمان سپریم کورٹ کی احمد رضا قصوری کے دعوے کی تردید

    زینب قتل کیس: ترجمان سپریم کورٹ کی احمد رضا قصوری کے دعوے کی تردید

    اسلام آباد: ترجمان سپریم کورٹ نے زینب کے قاتل کی گرفتاری سے متعلق احمد رضا قصوری کے دعوے کی تردید کردی۔

    یاد رہے کہ سینئر وکیل احمد رضا قصوری نے میڈیا میں‌ یہ دعویٰ کیا تھا کہ آج چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار سے ہونے والی ملاقات میں‌ چیف جسٹس نے انھیں‌ قاتل کی گرفتاری کی خبر دی تھی، انھوں‌ نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ قاتل کوئی قریبی رشتے دار ہے۔

    البتہ چیف جسٹس کے ترجمان نے اس دعویٰ کی تردید کی ہے، ان کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس نے ملزم کی گرفتاری کی کوئی بات نہیں کی، ترجمان کے مطابق چیف جسٹس نے سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں‌ سے متعلق بات کی تھی۔

    ننھی زینب کا قاتل گرفتار کر لیا گیا: احمد رضا قصوری کا دعویٰ

    ترجمان کے مطابق احمد رضا قصوری نے چیف جسٹس کی بات سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کی، یاد رہے کہ احمد رضا قصوری نے زینب کے قاتل کی گرفتاری کادعویٰ کیا تھا۔

    احمد رضا قصوری کا کہنا تھا کہ آج ان کی سہ پہر پونے تین بجے چیف جسٹس آف پاکستان سے ان کے چیمبر میں‌ ملاقات ہوئی تھی، وہ قصور کے بزرگ شہری کی حیثیت سے از خود نوٹس پر ان کا شکریہ ادا کرنے گئے تھے۔ اس موقع پر انھیں‌ چیف جسٹس نے بتایا کہ قاتل کی گرفتاری کی خبر موصول ہوئی ہے۔

    زینب کے والد کا جے آئی ٹی کا سربراہ تبدیل کرنے کا مطالبہ

    یاد رہے کہ چند روز قبل اغوا ہونے والی ننھی زینب کو درندوں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا کردیا تھا، سات سالہ بچی زینب کو گذشتہ روز آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا، زینب کی نمازجنازہ علامہ طاہرالقادری نے پڑھائی تھی۔

     


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ننھی زینب کا قاتل گرفتار کر لیا گیا: احمد رضا قصوری کا دعویٰ

    ننھی زینب کا قاتل گرفتار کر لیا گیا: احمد رضا قصوری کا دعویٰ

    لاہور: سینئر وکیل احمد رضا قصوری نے دعویٰ کیا ہے کہ ننھی زینب کا قاتل گرفتار ہوگیا، قاتل زینب کا قریبی رشتےدارہے۔

    یہ دعویٰ انھوں‌ نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

    احمد رضا قصوری کا کہنا تھا کہ آج ان کی سہ پہر پونے تین بجے چیف جسٹس آف پاکستان سے ان کے چیمبر میں‌ ملاقات ہوئی تھی، وہ قصور کے بزرگ شہری کی حیثیت سے از خود نوٹس پر ان کا شکریہ ادا کرنے گئے تھے۔ اس موقع پر انھیں‌ چیف جسٹس نے بتایا کہ قاتل کی گرفتاری کی خبر موصول ہوئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں :زینب قوم کی بیٹی تھی، واقعےپر پوری قوم کا سر شرم سے جھک گیا، چیف جسٹس

    یاد رہے کہ زینب کے والد کی اپیل پر کل آرمی چیف اور چیف جسٹس آف پاکستان نے کیس کا از خود نوٹس لیا تھا۔ چیف جسٹس نے آج ایک کیس کی سماعت کے دوران قصور واقعے کے تذکرے پر ریمارکس دیے تھے کہ زینب قوم کی بیٹی تھی، واقعے پر پوری قوم کا سر شرم سے جھک گیا۔

    احمد رضا قصوری کا کہنا تھا کہ وہ اس لیے یہ خبر دے رہے ہیں‌ کہ شاید احتجاج کا سلسلہ رک جائے۔ یاد رہے کہ ننھی زینب کے قتل کے بعد قصور کے عوام کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا تھا، جس پر پولیس کی فائرنگ کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے۔ فائرنگ سے تین مظاہرین جاں بحق ہوگئے تھے۔

    آج زینب کے والد نے اپیل کی تھی کہ احتجاج کو پرامن رکھیں، کسی املاک کو نقصان نہ پہنچائیں۔

    یہ بھی پڑھیں: وقت پر کارروائی ہوتی تو آج میری بچی زندہ ہوتی ،زینب کے والد

    واضح رہے کہ ابھی احمد رضا قصوری کے دعویٰ کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں‌ ہوئی ہے۔ دوسری جانب آر پی او شیخوپورہ ذوالفقارحمید نے زینب کے قاتل کی گرفتاری کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے جب کوئی پیش رفت ہوگی، تو سب کو اعتماد میں لیاجائےگا، تفتیش جاری ہے، بہت جلد ملزم تک پہنچ جائیں گے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل اغوا ہونے والی ننھی زینب کو درندوں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا کردیا تھا، سات سالہ بچی زینب کو گذشتہ روز آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا، زینب کی نمازجنازہ علامہ طاہرالقادری نے پڑھائی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ننھی زینب کاقصورکیاتھا، اللہ سے دعا ہے کسی کو بھی ایسی اذیت میں نہ ڈالے، والد زینب

    ننھی زینب کاقصورکیاتھا، اللہ سے دعا ہے کسی کو بھی ایسی اذیت میں نہ ڈالے، والد زینب

    قصور : معصوم بچی زینب کے والد کا کہنا ہے کہ ننھی زینب کا قصور کیا تھا، اللہ سے دعا ہے کسی کو بھی ایسی اذیت میں نہ ڈالے، ملزم پکڑنے کے لئے جو سرکاری طور پر کوششیں ہونی چاہئے تھی وہ نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق قصور میں معصوم بچی زینب کے والد محمد امین نے اے آر وائی نیوز کے اینکر اقرار الحسن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ سے دعا ہے کسی کو بھی ایسی اذیت میں نہ ڈالے، ہماری مدد اور یکجہتی کرنیوالوں کاشکرگزارہیں، زینب معصوم بچی تھی کوئی انسان ایسا نہیں کرسکتا۔

    محمد امین کا کہنا تھا کہ ملزم پکڑنےکے لئے جو سرکاری طورپرکوششیں ہونی چاہئے تھی وہ نہیں ہوئی، بچی کی گمشدگی کے بعد پولیس کوشش کرتی تو اغوا کاروں کو پکڑا جا سکتا تھا، ہمارا آج تک کسی کے ساتھ کوئی جھگڑا نہیں ہوا۔

    اس سے قبل زینب کے والد نے کہا تھا کہ معصوم زینب کیلئےانصاف چاہتےہیں اورکوئی مطالبہ نہیں، ملزمان کوگرفتارکرکےعبرت کانشان بناناچاہیے، ملزمان کو ایسی سزا ملنی چاہیے تاکہ آئندہ کوئی ایسی جرات نہ کرسکے۔

    انکا کہنا تھا کہ معلوم ہوا ہے، آرمی چیف اورچیف جسٹس نےنوٹس لیا ہے، اغوا کے بعد کی فوٹیج دیکھی تو زینب کو شناخت کرلیا تھا، انتظامیہ کو پتہ چل گیا تھا، بیٹی زینب اسی علاقے میں ہے، حکومت کی رٹ کہیں بھی نہیں، معلوم ہونے باوجود پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔

    محمد امین نے کہا تھا کہ بچی کےساتھ بہت بڑاظلم ہوا، میری دعا ہے ایسا واقعہ کسی کی بیٹی کے ساتھ نہ ہو، معلوم ہونے باوجود پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔

    یاد رہے کہ زینب کے والدین نے ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میری بچہ کےساتھ پیش آنےوالاواقعہ اندوہناک ہے، رشتےداروں نے بچی کو ڈھونڈنے کیلئے دن رات ایک کیا، پولیس نے ہمارے رشتےداروں سے تعاون نہیں کیا، سیکیورٹی جاتی امرا پر ہے ہم کیڑے مکوڑے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔