Tag: زین قتل کیس

  • زین قتل کیس : مزید تین گواہان اپنے بیان سے منحرف

    زین قتل کیس : مزید تین گواہان اپنے بیان سے منحرف

    لاہور : انسداد دہشت گردی عدالت میں زین قتل کیس کے مزید تین گواہان منحرف ہوگئے، انسداد دہشت گردی عدالت میں زین قتل کیس کی سماعت ہوئی۔

    مقدمےکی مزید تین گواہوں نےمصطفی کانجوسمیت دیگر ملزمان کو پہچاننے سے انکارکر دیا، منحرف ہونے والے گواہان ارشد، اشرف اور سخاوت کا کہناتھا کہ مصطفیٰ کانجو سمیت کسی ملزم کو پہچانتے ہیں نہ ہی کسی کو زین پر فائرنگ کرتے دیکھا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی مقدمے کے مدعی سہیل سمیت چھ گواہان بیانات سے منحرف ہوچکے ہیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت بارہ اکتوبر تک ملتوی کردی ہے۔

    گذشتہ سماعت میں ملزمان کی فائرنگ سےزخمی شخص حسن نےاپنےبیان میں کہا تھا کہ اس پر فائرنگ ضرور ہوئی تھی تاہم فائرنگ کس نے کی، وہ نہیں جانتا جبکہ دوسرے گواہ نے بھی ملزم مصطفی کانجو پہچاننے سے انکارکردیاتھا۔

    واضح رہے کہ زین نامی نوجوان کے قتل کا مقدمہ مصطفی کانجو سمیت پانچ ملزمان کے خلاف درج کیا گیا تھا۔

  • زین قتل کیس: ملزم مصطفی کانجو کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

    زین قتل کیس: ملزم مصطفی کانجو کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

    لاہور : انسداد دہشت گردی عدالت نے زین قتل کیس کی سماعت اٹھائیس ستمبر تک ملتوی کردی جبکہ ملزم مصطفی کانجو کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت نے کیس کی سماعت شروع کی تو مصطفی کانجو سمیت ملزمان کو کڑی سکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا۔

    مصطفی کانجوکی درخواست ضمانت پر وکیل نے دلائل دیئے کہ مقدمے کے مدعی اور گواہوں سمیت کسی نے بھی واقعے کا ذمہ مصطفی کانجو کو قرار دیا نہ بطور ملزم اس کی شناخت کی۔

    کوئی ثبوت اورگواہ نہ ہونے کے باوجود اسے قید میں رکھنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، سرکاری وکیل نے بتایا کہ مصطفی کانجو زین قتل کیس میں ملوث ہے، مقدمے کے مدعی اور گواہان اپنے بیانات سے منحرف ہوئے، جس کی وجہ سے ان کے خلاف مقدمات بھی درج ہیں۔

    لہٰذا عدالت درخواست ضمانت مسترد کرے، عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد مصطفیٰ کانجو کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا، جبکہ زین قتل کیس کی سماعت اٹھائیس ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے گواہوں کو شہادتوں کے لئے طلب کرلیا ہے۔

  • لاہور:زین قتل کیس،مصطفیٰ کانجو کے ریمانڈ میں توسیع

    لاہور:زین قتل کیس،مصطفیٰ کانجو کے ریمانڈ میں توسیع

    لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت نے طالب علم زین قتل کیس میں گرفتارملزم مصطفی کانجو اور اس کے چار گارڈز کے جسمانی ریمانڈ میں چھ روز کی توسیع کر دی۔

    پولیس نے مصطفی کانجو سمیت دیگر ملزمان کو سخت سیکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا اور ابتدائی رپورٹ جمع کرائی ۔

    پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سے غیر قانونی کلاشنکوف برآمد ہوئی ہے جس کے متعلق شک ہے کہ اسی سے فائرنگ کر کے زین کو قتل کیا گیا ۔

    زین کے وکلا نے دلائل دیئے کہ دو سیکیورٹی گارڈز کی ایک دوسرے پر فائرنگ کی زد میں آکر طالب علم زین قتل ہوا۔ اس سے مصطفی کانجو کا کوئی تعلق نہیں ۔

    پولیس نے عدالت کو بتایا کہ تفتیش سی آئی اے کو منتقل کی جا چکی ہے لہٰذا اب مزید تفتیش کے لئے چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے ۔

    عدالت نے پولیس کی استدعا پر مصطفی کانجو سمیت دیگر ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں چھ روز کی توسیع کر دی ۔

  • لاہورزین قتل کیس میں مصطفی کانجو کااعتراف جرم

    لاہورزین قتل کیس میں مصطفی کانجو کااعتراف جرم

    لاہور: سابق وفاقی وزیر صدیق کانجو کے بیٹے مصطفٰی کانجو نے زین کو فائرنگ کر کے قتل کرنے کا اعتراف کر لیا، فرانزک رپورٹ میں کلاشنکوف پر مصطفٰی کانجو کی انگلیوں کے نشانات کی تصدیق ہو گئی۔

    لاہور کے علاقے کیولری گراؤنڈ میں سابق وفاقی وزیر صدیق کانجو کے بیٹے مصطفٰی کانجو کی فائرنگ کی زد میں آ کر نویں جماعت کا طالب علم زین جاں بحق جبکہ حسنین زخمی ہو گیا تھا۔

     موقع سے فرار ہونے والے مصطفٰی کانجو نے بعد میں خود کو پولیس کے حوالے کیا تھا اور دوران تفتیش اس نے زین کے قتل کا اعتراف کر لیا ہے۔

     اقبالی بیان میں مصطفٰی کانجو کا کہنا تھا کہ اس نے فائرنگ کی، جس کی زد میں آ کر زین جاں بحق ہو گیا لیکن اس کی زین سے کوئی دشمنی نہیں تھی۔

     زین کی ہلاکت کلاشنکوف کی گولی لگنے سے ہوئی تھی اور فرانزک رپورٹ میں کلاشنکوف پر مصطفٰی کانجو کی انگلیوں کے نشانات کی تصدیق ہو گئی ہے۔

     ریمانڈ ختم ہونے کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے ملزم کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔

  • زین قتل کیس:مصطفی کانجو کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا

    زین قتل کیس:مصطفی کانجو کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا

    لاہور:سابق وفاقی وزیر صدیق کانجو کے بیٹے مصطفٰی کانجو کو زین قتل کیس میں آج لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت میں پیش کیا جا رہا ہے۔

    مصطفی کانجو نے گاڑی ٹکرانے پر کیولری کے علاقے میں اچانک فائرنگ شروع کردی تھی، اس دوران نوجوان زین گولی لگنے سے موقع پر ہی جاں بحق جبکہ حسنین زخمی ہوا تھا۔

    پولیس نے دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے مصطفٰی کانجو کے محافظوں کو گرفتار کرلیا تھا جبکہ مصطفی کانجو کو گذشہ روز کہروڑپکا سے گرفتار کیا گیا۔

    مصطفی کانجو کے بھائی اختر کانجو لودھراں کے حلقے سے پاکستان تحریکِ انصاف کے جہانگیر ترین کو شکست دے کر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے اور بعدازاں مسلم لیگ ن میں شامل ہوگئے۔

    یاد رہے کہ مصطفی کانجو نے سابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ خواجہ شریف کے بیٹے پر بھی انیس سو ننانوے میں قاتلانہ حملہ بھی کیا تھا۔