Tag: ساؤتھ زون پولیس

  • اپنی ہی دکان میں سال کی سب سے بڑی چوری، تفتیشی پولیس نے مزید 7 کلو سونا برآمد کر لیا

    اپنی ہی دکان میں سال کی سب سے بڑی چوری، تفتیشی پولیس نے مزید 7 کلو سونا برآمد کر لیا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کلفٹن تین تلوار پر رواں سال کی سب سے بڑی چوری کے معاملے میں ساؤتھ زون تفتیشی ٹیم نے سنار کی دکان سے چوری ہونے والا مزید 7 کلو سونا برآمد کر لیا، جس کے بعد مجموعی طور پر برآمد سونا 10 کلو ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی انویسٹی گیشن عمران مرزا نے بتایا کہ تفتیشی پولیس نے مزید 7 کلو سونا برآمد کر لیا ہے، اس سے قبل 3 کلو سونا برآمد کیا گیا تھا، مجموعی طور پر 10 کلو سونا برآمد کرلیا گیا۔

    یاد رہے کہ اے آر وائی نیوز نے سب سے پہلے 10 کلو سے زائد سونے کی چوری کی خبر نشر کی تھی، برآمد شدہ سونے کی مالیت 9 کروڑ روپے کے قریب ہے، ایس ایس پی انویسٹی گیشن کے مطابق گرفتار ملزمان آصف اور وسیم کی نشان دہی پر مزید سونا برآمد کیا گیا، یہ کارروائی سی پی ایل سی ساؤتھ کی مدد سے کی گئی۔

    عمران مرزا نے بتایا کہ ملزمان نے باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ مختلف مقامات پر سونا چھپایا تھا، پولیس نے ٹیکنیکل طریقے اور سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے کیس حل کیا۔

    اپنی ہی دکان میں چوری کا ڈراما کرنے والےملزم کے دوران تفتیش انکشافات

    پولیس سربراہ کی جانب سے ایس ایس پی انویسٹی گیشن عمران مرزا کو شاباش بھی دی گئی، آئی جی سندھ کی جانب سے ساؤتھ زون تفتیشی ٹیم کے لیے 5 لاکھ روپے انعام کا اعلان کر دیا گیا۔

  • کراچی: پولیس اہل کاروں نے رشوت نہ دینے پر نوجوان کا مستقبل تباہ کر دیا

    کراچی: پولیس اہل کاروں نے رشوت نہ دینے پر نوجوان کا مستقبل تباہ کر دیا

    کراچی: شہر قائد کی پولیس نے مبینہ طور پر رشوت نہ دینے پر نوجوان کے خلاف درخشاں تھانے میں منشیات برآمدگی کا جھوٹا مقدمہ درج کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ساؤتھ زون پولیس مستقبل کے معماروں کی زندگی اور مستقبل سے کھیلنے لگی، عبدالسبحان نامی نوجوان کے خلاف درخشاں تھانے میں مبینہ جھوٹا مقدمہ درج کر لیا گیا، نوجوان نے وزیر اعلیٰ، گورنر، چیف سیکریٹری اور آئی جی سندھ کو کارروائی کے لیے درخواست دے دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق درخواست ایس ایچ او درخشاں اعظم، اے ایس آئی زبیر، اے ایس آئی ضیا اللہ، اہل کار عدیل عباس، گلشن علی اور چندر کمار کے خلاف دی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ 19 جنوری کو رات 1 بجے پولیس نے بڑا بخاری سگنل پر ہاتھ دے کر اسے روکا، پولیس موبائل نمبر SPC-562 میں اے ایس آئی ضیااللہ موجود تھے، ضیا، عدیل عباس اور گلشن علی نے ڈرا دھمکا کر رشوت طلب کی، کہا گیا ذلت رسوائی ہوگی اور کورٹ کے دھکے اور اخراجات الگ ہوں گے، رشوت دینے سے انکار کیا تو درخشاں تھانے لے جا کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    درخشاں تھانے میں مبینہ طور پر درج کیے گئے جھوٹے مقدمے کا عکس

    نوجوان نے درخواست میں الزام لگایا کہ انھیں تھانے میں ایس ایچ او کے کمرے میں بٹھا کر 2 لاکھ روپے رشوت طلب کی گئی، انکار کرنے پر ایس ایچ او نے جھوٹا مقدمہ درج کر لیا، اور انھیں 17 گھنٹے تک حوالات میں بند رکھا اور موبائل، قیمتی اشیا ضبط کر لیں، پرس میں 40 ہزار روپے موجود تھے۔ پولیس نے اگلے روز بھی عدالت میں پیش نہیں کیا، رات گئے تفتیشی پولیس کے حوالے کیا گیا جنھوں نے پھر تشدد کیا، بعد ازاں تفتیشی افسر نے پرس میں سے 35 ہزاررشوت لے کر چھوڑ دیا۔

    پولیس کے ہاتھوں قتل کروڑ پتی کا مقدمہ درج، اے آر وائی نیوز نے اصل کہانی معلوم کرلی

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ بقایا 5 ہزار روپے ایک اور اہل کار نے پرس میں سے نکال لیے، جب کہ بقایا سامان طلب کیا تو قیمتی گھڑی غائب اور موبائل ٹوٹا ہوا تھا۔ نوجوان نے مطالبہ کیا کہ مذکورہ افسران کے خلاف انکوائری کی جائے، اور بدعنوان افسران کے خلاف تادیبی قانونی کارروائی کر کے انھیں انصاف فراہم کیا جائے۔

    نوجوان عبدالسبحان کی حکام بالا کو دی گئی درخواست کا عکس

    یاد رہے کہ گزشتہ برس 22 نومبر کو دوستوں کے ساتھ کھانا کھا کر گھر واپس آتے نوجوان نبیل ہود بائے کو بھی پہلے پولیس نے اسی طرح روکا تھا اور پھر جب وہ پولیس کے رویے سے گھبرا کر بھاگا تو اسے پیچھے سے گولیاں ماری گئیں، جس سے وہ دم توڑ گیا تھا، اس واقعے پر وزیر اعلیٰ سندھ اور آئی جی سندھ کی جانب سے بھی سخت نوٹس لیا گیا تھا۔