Tag: سائبر حملہ

  • امریکا سمیت مختلف ممالک میں تاوان کے لیے سائبر حملہ

    امریکا سمیت مختلف ممالک میں تاوان کے لیے سائبر حملہ

    امریکا اور برطانیہ سمیت دنیا بھر میں 74 ممالک میں بڑے اداروں کے کمپیوٹر سسٹم پر سائبر حملے کیے گئے جس کے بعد سسٹمز کی بحالی کے لیے تاوان کا مطالبہ کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا، برطانیہ، چین، اسپین، اٹلی اور روس سمیت 74 ممالک میں سائبر حملوں سے ہزاروں کمپیوٹر لاک ہو گئے جنہیں کھولنے کے لیے 300 ڈالر بٹ کوائن کی شکل میں تاوان کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

    سائبر سیکیورٹی کے ماہرین کے مطابق ہزاروں کمپیوٹروں میں ’وانا کرائے‘ نامی رینسم ویئر دیکھا گیا۔ رینسم ویئر ایسا کمپیوٹر وائرس ہے جس کی مدد سے وائرس کمپیوٹر یا فائلز لاک کر دیتا ہے اور پھر ان فائلوں کو کھولنے کے لیے معاوضہ طلب کیا جاتا ہے۔

    سائبر حملے کے بعد برطانیہ بھر کے اسپتالوں کے کمپیوٹرز لاک ہوگئے جس کے بعد مریضوں کی تمام اپوائنٹ منٹس منسوخ کر کے انہیں واپس بھیج دیا گیا۔

    cyber-1

    اسپین میں بھی متعدد کمپنیوں میں تاوان کی رقم کے حصول کے لیے ملازمین کے زیر استعمال کمپیوٹرز کے ونڈو آپریٹنگ سسٹم پر سائبر حملہ کیا گیا۔

    ماہرین کے مطابق سائبر حملے کا تعلق ہیکر گروپ دی شیڈو بروکرز سے ہے جس نے حال ہی میں امریکی نیشنل سکیورٹی ایجنسی سے ہیکنگ ٹولز چرا کر نشر کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سنہ 2017 میں بڑے سائبر حملے کا خطرہ

    سنہ 2017 میں بڑے سائبر حملے کا خطرہ

    واشنگٹن: امریکا کی سیکیورٹی انٹیلی جنس کمپنی کا دعویٰ ہے کہ سنہ 2017 میں پوری دنیا میں انٹرنیٹ بند ہوسکتا ہے جس کے بعد پورے 24 گھنٹے کے لیے دنیا کے مختلف حصوں کا رابطہ ایک دوسرے سے منقطع ہوجائے گا۔

    انٹیلی جنس کمپنی لوگرتھم کے نائب صدر جیمز کارڈر کا کہنا ہے کہ یہ انٹرنیٹ میں معمولی تعطل یا خرابی جیسا نہیں ہوگا۔ یہ بہت بڑے پیمانے پر سائبر حملے جیسا ہوگا۔

    انہوں نے متنبہ کیا کہ سنہ 2017 میں ہمیں کبھی بھی کسی بھی دن اس صورتحال کا سامنا ہوسکتا ہے۔ ان کے مطابق اگر انٹرنیٹ بند ہوگیا تو اس سے معاشی مارکیٹوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔

    net-2

    ادارے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کے اس دعوے کی بنیاد وہ ثبوت ہیں جو انہیں 2016 میں ملے کہ سائبر جرائم پیشہ افراد اور گروہ ایسے میزائلوں کی ٹیسٹنگ کر رہے ہیں جو سمندر میں انٹرنیٹ کی کیبل کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال متعدد بار ایسا ہوا کہ انٹرنیٹ کی مختلف سائٹس کچھ دیر کے لیے بند ہوگئیں تاہم 2017 کا متوقع سائبر حملہ بہت بڑے پیمانے پر پورے 24 گھنٹے کے لیے ہوگا۔

    واضح رہے کہ رواں سال ہیکرز کے حملوں کے بعد نہ صرف سماجی رابطوں کی کئی سائٹس بند ہوگئی تھیں بلکہ یاہو کے کروڑوں صارفین کے اکاؤنٹس بھی ہیک کرلیے گئے تھے۔

  • دنیا کی نامور ویب سائٹس پرسائبر حملہ

    دنیا کی نامور ویب سائٹس پرسائبر حملہ

    نیویارک : امریکہ میں انٹرنیٹ فراہم کرنے والی کمپنی پر بڑے سائبر حملے کے باعث ٹوئٹر، اسپوٹی فائی اور ایمازون سمیت کئی معروف ویب سائٹس کو سروس کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کےمطابق نامعلوم ہیکرزکی جانب سےجمعےکےروزایک دن میں دومرتبہ ڈی این ایس سروس فراہم کرنےوالی ڈائن نامی کمپنی پرحملہ کیاگیا۔

    ہیکرز نے ڈائن کےاس کمپیوٹرکونشانہ بنایاجس میں ٹوئٹر، ٹمبلر، ایمیزون سمیت دیگرٹاپ ویب سائٹس کےڈی این ایس ایڈرس محفوظ تھے۔ ہیکرز کے حملے کے باعث ٹوئٹر،ساؤنڈ کلاؤڈ، ٹمبلر، ریڈ اٹ، ایمیزون، اسپاٹیفائی سمیت دیگرامریکی ویب سائٹس بند ہوگئیں۔

    ایک گھنٹےسےبھی زیادہ دیرتک کوشش کےبعدویب سائٹس بحال ہوگئیں۔حملےکے پیچھے کون سے عناصرتھے اوران کے کیا مقاصد تھے اس بارےمیں ابھی تک کچھ معلوم نہیں ہوسکاہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سائبر حملے کے باعث انٹرنیٹ استعمال کرنے والے لاکھوں صارفین کئی گھنٹے تک، نیٹ فلکس، ریڈیٹ، ایٹسے اور سوفٹ ویئر ڈویلپر کمپنی گِٹ ہب جیسی بڑی اور معروف آن لائن کمپنیوں کی ویب سائٹس تک رسائی حاصل نہ کرسکے۔

    تجزیہ کاروں کامانناہےکہ اتنےبڑے پیمانے پرحملہ انفرادی حیثیت میں کرناممکن نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی کاکہناہےکہ ڈیپارٹمنٹ نے سائبر حملے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔