Tag: سائبر حملے

  • آن لائن گیمنگ کے شوقین افراد اپنی حفاظت کیسے کریں؟ کیسپرسکی ماہرین نے بتا دیا

    آن لائن گیمنگ کے شوقین افراد اپنی حفاظت کیسے کریں؟ کیسپرسکی ماہرین نے بتا دیا

    محفوظ انٹرنیٹ کے عالمی دن کے موقع پر سائبر سیکیورٹی کمپنی کیسپرسکی کے ماہرین نے گیمنگ کے سب سے مشہور پلیٹ فارمز ’روبلوکس‘ سے منسلک خطرات کا تجزیہ کر کے بچوں کو آن لائن درپیش بڑھتے ہوئے خطرات کو اجاگر کیا ہے۔ کیسپرسکی نے صرف 2024 میں روبلوکس سے متعلقہ فائلوں کے بھیس میں 1.6 ملین سے زیادہ سائبر حملوں کی کوشش کا پتا لگایا ہے۔

    روبلوکس صرف ایک گیم ہی نہیں ہے بلکہ یہ ایک کھیل کا ایک ڈیجیٹل میدان بن چکا ہے، جہاں دنیا بھر کے لاکھوں بچے کھیلوں کی ڈیجیٹل دنیا کو دریافت کرتے ہیں۔ اس دنیا میں بہت سے کھلاڑی اپنے گیمنگ تجربے کو اپنی مرضی کے مطابق بنانے کے طریقے تلاش کرتے ہیں، اس لیے وہ اکثر غلطی سے ایسی خراب فائلیں ڈاؤن لوڈ کر لیتے ہیں جو ان کی حفاظت کے لیے خطرہ ہوتی ہیں۔ 2024 میں، کیسپرسکی نے روبلوکس سے متعلقہ فائلوں کے بھیس میں 16 لاکھ 12,921 حملوں کا پتا لگایا۔ اگست میں سب سے زیادہ 1 لاکھ 79,286 حملے ریکارڈ کیے گئے، اس کے بعد ستمبر میں 1 لاکھ 60,116 اور اکتوبر میں 1 لاکھ 51,638 حملے ہوئے۔

    کیسپرسکی آن لائن گیمنگ

    محفوظ انٹرنیٹ ڈے ایک یاد دہانی ہے، کہ ڈیجیٹل سیفٹی کی حفاظت پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہے، خاص طور پر نوجوان گیمرز کے لیے جو اکثر سائبر جرائم پیشہ افراد کا نشانہ بنتے ہیں۔ کیسپرسکی کے سیکیورٹی ماہر واسیلی کولسنیکوف کہتے ہیں ’’سائبر کریمینلز مسلسل اپنی حکمت عملی تیار کر رہے ہیں، اور ان بچوں کی حفاظت کے لیے جو فعال طور پر ڈیجیٹل دنیا کو تلاش کر رہے ہیں، ہمیں سائبر سیکیورٹی کو ان کی پرورش کا ایک لازمی حصہ بنانے کی ضرورت ہے۔ سائبر تحفظ کو فروغ دے کر، بھروسہ مند سیکیورٹی سلوشنز کا استعمال کرتے ہوئے ضروری چیزیں سکھا کر، ہم ایک محفوظ آن لائن ماحول بنا سکتے ہیں، جہاں بچے فراڈ کا شکار ہوئے بغیر اپنے پسندیدہ گیمز سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔’‘

    واٹس ایپ صارفین خبردار: کسی لنک پر کلک کیے بغیر بھی فون ہیک ہو سکتا ہے

    اپنے بچوں کو آن لائن محفوظ رکھنے کے لیے، کیسپرسکی صارفین کو تازہ ترین خطرات کے بارے میں باخبر رہنے اور اپنے بچوں کی آن لائن سرگرمیوں کی نگرانی کرنے کی سفارش کرتا ہے، والدین کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ ان ممکنہ خطرات کے بارے میں کھل کر بات چیت کریں، جن کا انھیں آن لائن سامنا ہو سکتا ہے۔ اپنے بچے کو ایک منفرد پاس ورڈ منتخب کرنے میں مدد کریں اور اسے وقفے وقفے سے تبدیل کرنے پر آمادہ کریں۔

    ڈیجیٹل تربیت کے لیے مخصوص ایپس جیسے کہ ’کیسپرسکی سیف کڈز‘ کے ساتھ والدین مؤثر طریقے سے اپنے بچوں کی آن لائن اور آف لائن دونوں جگہوں پر حفاظت کر سکتے ہیں۔ والدین کو اپنے بچوں کو سائبر سیکیورٹی سے متعارف کرانے میں مدد کے لیے، کیسپرسکی ماہرین نے سائبر سیکیورٹی الفا بیٹ تیار کیا ہے۔ اس کتاب میں آپ کے بچے نئی ٹیکنالوجیز سے واقف ہوں گے،، آن لائن خطرات سے بچنے کا طریقہ جانیں گے، اور دھوکے بازوں کی چالوں کو پہچانیں گے۔ اس کتاب کی پی ڈی ایف مفت میں ڈاؤن لوڈ کی جا سکتی ہے۔

  • لندن کے اسپتال سائبر حملوں کی زد میں، آپریشنز منسوخ

    لندن کے اسپتال سائبر حملوں کی زد میں، آپریشنز منسوخ

    لندن کے متعدد اسپتال سائبر حملوں کی زد میں آگئے، جس کے باعث متعدد آپریشنز منسوخ کردیے گئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سائبر حملوں کی زد میں آنے والے لندن کے اسپتالوں کی ایمرجنسی میں آنے والے مریضوں کو دوسرے اسپتالوں میں بھیجا جارہا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق سائبر حملے سے متاثرہ اسپتالوں میں مریضوں کو دی جانے والی سروسز متاثر ہوئی ہیں، متعلقہ اسپتالوں میں خصوصاً خون کی منتقلی اور ٹیسٹ کے نتائج کا نظام متاثر ہوا ہے۔

    میڈیا رپورٹ میں ہیلتھ سروس جرنل کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سائبر حملہ کرنے والوں کا مقصد رقم حاصل کرنا ہے۔

    اس سے قبل بھارتی ہیکرز کی جانب سے قطر کے سرکاری پورٹل پر سائبر حملے کئے گئے تھے۔

    بھارتی ہیکرز مختلف ملکوں پر جاسوسی اور دہشت گردی کی مد میں سائبر حملوں میں ملوث ہیں، جس پر عالمی سطح پر بھارتی ہیکرز اکاؤنٹس پر پابندی لگانے کا مطالبہ سامنے آ رہا ہے۔

    بھارت سائبر حملوں سے دوسرے ملکوں کی حساس معلومات کو اپنے مذموم ارادوں کے لیے استعمال کرتا ہے، بھارتی ہیکرز نے کینیڈا اور فلسطین کے اکاؤنٹس پر بھی سائبر حملے کیے۔

    سائبر کرائم کی روک تھام کیلیے نئی ایجنسی کا قیام

    اکتوبر 2023 کو بھارت کے بحریہ کے سابق افسران کو قطر میں اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں سزائے موت دی گئی تھی، جس کے بعد قطر پر سائبر حملے تیز کر دیے گئے۔

  • کون کون سے پاس ورڈ زیادہ استعمال کیے جاتے ہیں؟

    کون کون سے پاس ورڈ زیادہ استعمال کیے جاتے ہیں؟

    اپنی آن لائن شناخت اور نجی معلومات کو محفوظ رکھنے کے لیے اپنے پاس ورڈز کا خیال رکھنا ہمیشہ کی طرح ضروری ہے۔

    ڈیٹا قوانین کی خلاف ورزیاں اور سائبر حملے روز بروز عام ہوتے جا رہے ہیں، مضبوط پاس ورڈ کے اہم عناصر میں سے ایک اس کی انفرادیت ہے لیکن کچھ پاس ورڈ اس کے علاوہ کچھ بھی ہوتے ہیں۔

    یہاں دنیا بھر کے لوگوں کے پاس ورڈز میں استعمال ہونے والے سب سے زیادہ استعمال ہونے والے پاس ورڈز اور جملے ہیں جو میڈیا کی تحقیقاتی ٹیم کے ذریعے جمع کیے گئے ہیں۔

    پاس ورڈ سیکیورٹی کے معاملے پر ڈیٹا اور بزنس انٹیلی جنس سے متعلق عالمی پلیٹ فارم ’سٹیسٹا‘ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کے دوران دنیا بھر میں 10 پاس ورڈز سب سے زیادہ استعمال کیے گئے۔

    Stop

    اسٹیٹا کی رپورٹ کے مطابق ان پاس ورڈز کی تفصیلات کے مطابق، تقریباً 4.525 ملین لوگوں نے "123456”کو اپنے پاس ورڈ کے طور پر استعمال کیا۔

    اس کے بعد تقریباً 4 لاکھ 10 ہزار لوگوں نے ’’ایڈمن‘‘، 13 لاکھ 71 ہزار سے زائد لوگوں نے ’’12345678‘‘، 12 لاکھ 13 ہزار سے زائد لوگوں نے ’’123456789‘‘ اور تقریباً 970 ہزار لوگوں نے ’’1234‘‘ پاس ورڈ کے طور پر استعمال کیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق 728 ہزار سے زائد لوگوں نے "12345” ٹائپ کیا، 710 ہزار سے زائد لوگوں نے "پاس ورڈ” ٹائپ کیا، 528 ہزار سے زائد لوگوں نے "123” ٹائپ کیا، تقریباً 320 ہزار لوگوں نے "Aa123456” ٹائپ کیا۔ اور تقریباً تین لاکھ تین ہزار لوگوں نے "1234567890” کو پاس ورڈ کے طور پر استعمال کیا۔

    ٹیکنالوجی کی دنیا میں سب سے اہم امریکی کمپنی مائیکروسافٹ کی سفارشات کے مطابق آپ کو محفوظ پاس ورڈ کے لیے ان چیزوں کا خیال رکھنا چاہیے۔

    پاس ورڈ ایسا لفظ نہیں ہونا چاہیے جو کسی لغت میں پایا جا سکے، اور نہ ہی یہ کسی شخص، کسی کردار، کسی پروڈکٹ یا کسی تنظیم کا نام ہونا چاہیے۔ پاس ورڈ میں کم از کم 12 حروف ہونے چاہئیں، 14 زیادہ بہتر ہے۔

    آپ کا پاس ورڈ بڑے حروف، چھوٹے حروف، اعداد اور علامتوں کا مجموعہ ہونا چاہیے۔ پاس ورڈز آپ کے لیے یاد رکھنے میں آسان ہوں لیکن کسی اور کے لیے اندازہ لگانا آسان نہ ہوں۔

  • موبائل ڈیوائسز پر کروڑوں سائبر حملے کیسے روکے گئے؟

    موبائل ڈیوائسز پر کروڑوں سائبر حملے کیسے روکے گئے؟

    سائبر سیکیوریٹی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ کروڑوں موبائل ڈیوائسز پر گزشتہ سال کی نسبت اس سال ہونے والےحملوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سال 2023 میں عالمی سطح پر موبائل ڈیوائسز پر میلویئر، ایڈویئر اور رسک ویئر کے 3.38 کروڑ حملے بلاک کیے گئے جو کہ 2022کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ ہے۔

    اس بات کا انکشاف عالمی سائبرسیکیوریٹی کمپنی کسپرسکی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کیا گیا، جس میں محققین نے 3نئے خطرناک اینڈرائیڈ میلویئر ویرینٹ ٹیمبر، ڈوافان اور گیگابڈ کا مطالبہ ہے۔

    سائبرسیکیوریٹی کمپنی کا کہنا ہے کہ ٹیمبر، ڈوافان اور گیگابڈ کے بدنیتی پر مبنی پروگراموں میں متعدد خصوصیات ہیں جن میں دیگر پروگراموں کو ڈاؤن لوڈ کرنا اور اسناد چوری کرکے ٹو فیکٹر تصدیق (2ایف اے) اور اسکرین ریکارڈنگ کو نظرانداز کر کے صارف کی رازداری اور سلامتی کو خطرے میں ڈالنا شامل ہیں۔

    Cyber Crime

    کمپنی کے سینئر سیکورٹی عہدیدار جونٹ وین ڈیر وائل نے کہا کہ2 سال پرسکون رہنے کے بعد 2023میں اینڈرائیڈ میلویئر اور تھریٹ ویئر کی سرگرمیاں بڑھ گئیں جو سال کے آخر تک 2021 کی سطح پر واپس آگئیں۔

    رپورٹ کے مطابق ٹیمبر ایک اسپائی ویئر ایپلی کیشن ہے جو ترکی میں صارفین کو نشانہ بناتی ہے۔ یہ خود کو ایک آئی پی ٹی وی ایپ کے طور پر ظاہر کرتی ہے۔ یہ مناسب اجازت حاصل کرنے کے بعد حساس صارف کی معلومات جیسے ایس ایم ایس پیغامات اور کی اسٹروکس جمع کرتا ہے۔

    ڈوافان جو نومبر 2023 میں دریافت ہوا، چینی کمپنیوں کے سیل فونز پر حملہ کرتا ہے اور بنیادی طور پر روسی مارکیٹ کو نشانہ بناتا ہے۔

    Mobile

    میلویئر کو سسٹم اپ ڈیٹ ایپلی کیشن کے جزو کے طور پر تقسیم کیا جاتا ہے اور یہ آلہ کے ساتھ ساتھ ذاتی ڈیٹا کے بارے میں معلومات جمع کرتا ہے۔

    گیگا بڈ 2022 کے وسط سے فعال ہے، اس نے ابتدا میں جنوب مشرقی ایشیا کے صارفین سے بینکنگ اسناد چرانے پر توجہ مرکوز کی لیکن بعد میں اسے پیرو جیسے دیگر ممالک تک پھیلا دیا گیا۔

    محققین نے کہا کہ اس کے بعد سے یہ ایک جعلی لون میلویئر میں تبدیل ہوا ہے جو اسکرین ریکارڈنگ اور صارف کو 2ایف اے کو نظرانداز کرنے کے لیے ٹیپ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    وائل نے کہا کہ صارفین کو احتیاط کرنی چاہیے اور غیر سرکاری ذرائع سے ایپس ڈاؤن لوڈ کرنے سے گریز کرنا چاہیے، ایپ کی اجازتوں کا بغور جائزہ لینا چاہیے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ان ایپس میں استحصالی فعالیت کا فقدان ہے اور یہ مکمل طور پر صارفین کی طرف سے دی گئی اجازتوں پر منحصر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اینٹی میلویئر ٹولز استعمال کرنے سے آپ کے اینڈرائیڈ ڈیوائس کو محفوظ رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔

  • عالمی سطح پر 15 فیصد کمپنیوں کو سائبر حملوں کا سامنا

    عالمی سطح پر 15 فیصد کمپنیوں کو سائبر حملوں کا سامنا

    سائبر سکیورٹی اور ڈیجیٹل پرائیویسی کمپنی کیسپرسکی کی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق، گزشتہ دو سالوں میں سائبر سیکیورٹی میں ناکافی سرمایہ کاری کی وجہ سے عالمی سطح پر 15فیصد کمپنیوں کو سائبر حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    خطرناک بات یہ ہے کہ اہم انفراسٹرکچر، تیل اور گیس اور توانائی سے متعلق کمپنیوں کو نا کافی بجٹ مختص کرنے کی وجہ سے سب سے زیادہ سائبر واقعات کا سامنا کرنا پڑا۔

    اور جب عالمی سطح پر کمپنیوں کے مالی معاملات کی بات آتی ہے، تو پانچ میں سے ایک نے اعتراف کیا کہ ان کے پاس سائبر سیکیورٹی کے مناسب اقدامات کے لیے بجٹ نہیں ہے۔

    کیسپرسکی کی جانب سے کمپنی میں سائبر سیکیورٹی پر انسانی اثرات کے بارے میں دنیا بھر میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ای) اور ان کے لیے کام کرنے والے آئی ٹی سیکیورٹی پروفیشنلز کی رائے جاننے کے لیے ایک تحقیق کی گئی۔

    ٹیلی کمیونیکیشن سیکٹر کو محدود بجٹ کی وجہ سے سائبر واقعات میں سے 13 فیصد کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس اور مالیاتی خدمات کی کمپنیوں میں کو 8 فیصد نے سائبر واقعات کا سامنا کیا۔

    سائبرسیکیوریٹی اقدامات کے بجٹ کے بارے میں پوچھے جانے پر، عالمی سطح پر 78 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ وہ نئے خطرات سے نمٹنے یا ان سے آگے رہنے کے لیے تیار ہیں۔ تاہم، 21 فیصد کمپنیاں اتنی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی ہیں – 18فیصد نے رپورٹ کیا ہے کہ ان کے پاس کمپنی کے بنیادی ڈھانچے کی مناسب حفاظت کے لیے فنڈز کافی نہیں ہیں۔

    اس کے علاوہ، اب بھی ایسی کمپنیاں موجود ہیں جن کے پاس سائبر سیکیورٹی کے لیے بالکل بھی بجٹ مختص نہیں ہے – 3 فیصد نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس سائبر تحفظ کی ضروریات کے لیے کوئی مخصوص بجٹ نہیں ہے۔

    بیشتر جواب دہندگان کمپنیاں اگلے ایک سے ڈیڑھ سال میں اپنی سائبر سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کرنا چاہتی ہیں۔ سرمایہ کاری کے سب سے اہمشعبوں میں سے ایک تھریٹ ڈیٹیکشن سافٹ ویئر اور ٹریننگ ہیں، جہاں 39فیصد کمپنیاں سائبر سیکیورٹی پروفیشنلز کے لیے تعلیمی پروگرامو ں اور 38فیصد جنرل اسٹاف کی تربیت کے لیے بجٹ مختص کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

    اس انسٹاگرام ٹرینڈ سے ہوشیار

    کیسپرسکی کے وائس پریزیڈنٹ برائے پراڈکٹس ایوان واسونوف کا کہنا ہے کہ، کمپنیوں کو سائبر سیکیورٹی کی سرمایہ کاری کو کاروباری حکمت عملی کے ساتھ جوڑنا چاہیے اور سائبر سیکیورٹی کو اپنے کاروباری اہداف کا حصہ سمجھنا چاہیے۔

    مہم اپنے ایس اے ایس ای پورٹ فولیو کے ساتھ ساتھ ایکس ڈی آر اور ایم ڈی آر اور مربوط اے آئی، مشین لرننگ، خودکار ڈیٹیکشن اور رسپانس، خودکار تھریٹ ڈیٹیکشن، آؤٹ آف دی باکس انٹیگریشنز وغیرہ میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔

  • قطر کے سرکاری پورٹل پر بھارتی ہیکرز کے سائبر حملے

    قطر کے سرکاری پورٹل پر بھارتی ہیکرز کے سائبر حملے

    قطر: بھارتی ہیکرز کی سائبر دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے، قطر کے سرکاری پورٹل پر بھارتی ہیکرز کے سائبر حملے ہونے لگے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ہیکرز مختلف ملکوں پر جاسوسی اور دہشت گردی کی مد میں سائبر حملوں میں ملوث ہیں، جس پر عالمی سطح پر بھارتی ہیکرز اکاؤنٹس پر پابندی لگانے کا مطالبہ سامنے آ رہا ہے۔

    بھارت سائبر حملوں سے دوسرے ملکوں کی حساس معلومات کو اپنے مذموم ارادوں کے لیے استعمال کرتا ہے، بھارتی ہیکرز نے کینیڈا اور فلسطین کے اکاؤنٹس پر بھی سائبر حملے کیے۔

    اکتوبر 2023 کو بھارت کے بحریہ کے سابق افسران کو قطر میں اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں سزائے موت دی گئی تھی، جس کے بعد قطر پر سائبر حملے تیز کر دیے گئے۔

    قطر کے سرکاری پورٹل پر ہندوستان کا سائبر حملہ 2 گھنٹے تک جاری رہا، اس سے قبل اسی ہیکر گروپ نے کینیڈا کی سرکاری ویب سائٹس اور فلسطینی ویب سائٹس کو نشانہ بنانے کا بھی دعویٰ کیا تھا۔

    عالمی سطح پر بھارتی ہیکرز اور منفی پروپیگنڈا پھیلانے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پابندی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

  • واٹس ایپ طرز کی نئی ایپ، پاکستان نے ہیکنگ سے محفوظ رہنے کا منصوبہ بنا لیا

    واٹس ایپ طرز کی نئی ایپ، پاکستان نے ہیکنگ سے محفوظ رہنے کا منصوبہ بنا لیا

    اسلام آباد: پاکستان نے ہیکنگ سے محفوظ رہنے کے لیے واٹس ایپ کی طرز کی نئی ایپ بنانے کا منصوبہ تیار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سرکاری ملازمین کے لیے واٹس ایپ طرز کی ایپ بنانے کے لیے پراجیکٹ منظور کر لیا ہے، اگلے چند ہفتوں میں اس کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کر دیا جائے گا۔

    یہ منصوبہ حکومتی افسران کے واٹس ایپ اور ٹیلی فون پیغامات ہیک ہونے کے خدشے کے پیش نظر ترتیب دیا گیا ہے، اس کے ذریعے سرکاری محکموں میں کام کرنے والے افسران محفوظ کمیونیکیشن کر سکیں گے۔

    وزارتِ آئی ٹی کے مطابق سرکاری افسران اور عام پاکستانیوں کے لیے واٹس ایپ ایپلی کیشن بھی کام کرتی رہے گی۔ سرکاری ایپ کے منصوبے پر نیشنل آئی ٹی بورڈ کام کر رہا ہے، کرونا وبا کے باعث اس پر کام کی رفتار متاثر ہوئی۔

    وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا کہنا ہے کہ اس نئی ایپلی کیشن کے ذریعے سرکاری دستاویزات اور رابطوں کو محفوظ بنایا جائے گا، واٹس ایپ کے ذریعے سرکاری ڈیٹا ایک دوسرے سے شیئر کرنا غیر محفوظ ہے، نئی ایپ میں واٹس ایپ کے تمام بلکہ اس سے بھی زیادہ فیچرز ہوں گے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ اگلے تین ہفتوں میں وزارت آئی ٹی سمیت دیگر محکموں میں اس نئی ایپ کی آزمائش شروع ہو جائے گی، جب کہ 3 ماہ میں یہ عام سرکاری استعمال کے لیے دستیاب ہوگی۔

    ذرایع کے مطابق ای گورنمنٹ کا یہ منصوبہ ڈیڑھ ارب روپے پر مشتمل ہے، اس کے تحت سرکاری محکموں کے درمیان فائلوں کا تبادلہ کاغذ کی بجائے بغیر انٹرنیٹ کمپیوٹر پر ہونے لگا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ عام شہریوں کے ڈیٹا کے تحفظ کے لیے بھی قانون سازی کی جا رہی ہے، جس کے ذریعے شہریوں کے لیے واٹس ایپ کے استعمال کو محفوظ بنایا جائے گا، قانون کے تحت عام شہریوں کا نام، جنس، شناخت اور دیگر اہم ڈیٹا پاکستان سے باہر نہیں جانے دیا جائے گا۔

  • کروناوائرس: ’’امریکا کے خلاف سازش شروع ہوگئی‘‘

    کروناوائرس: ’’امریکا کے خلاف سازش شروع ہوگئی‘‘

    واشنگٹن: کروناوائرس کے پیش نظر امریکی حکام کی جانب سے فراہم کیے جانے والے عوامی تعاون کو متاثر کرنے کے لیے سائبر حملے شروع ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ صحت اور عوامی سروسز فراہم کرنے والے شعبوں کے سسٹم پر متعدد بار سائبر حملے ہوئے۔

    امریکی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سسٹم ہیک کرنے کا مقصد امریکی انتظامیہ کی کروناوائرس سے متعلق خدمات کو ٹھیس پہنچانا ہے، سازش کے تحت سائبر حملہ کرکے ہیکرز امریکی سہولیات کی بچھائی ہوئی جال کو متاثر کرنا چاہتے ہیں۔

    امریکی سسٹم پر رات گئے درجنوں سائبر حملے ہوئے۔

    خیال رہے کہ مہلک ترین کروناوائرس نے امریکا میں بھی اپنے پنجے گاڑ لیے ہیں۔ مہلک وائرس سے امریکا بھر میں اب تک ہلاک افراد کی تعداد 66 تک پہنچ چکی ہے جبکہ مزید ہلاکتوں کے بھی خدشات ہیں۔

    کرونا وائرس، امریکا میں ایمرجنسی نافذ

    دوسری جانب امریکا اور چین کے درمیان کروناوائرس سے متعلق لفظی گولہ باری بھی جاری ہے۔

    یاد رہے کہ چین نے الزام عائد کیا تھا کہ ووہان شہر میں کرونا وائرس امریکی فوجیوں کی وجہ سے پھیلا ہے۔ بعد ازاں وائٹ ہاؤس انتظامیہ نے اس دعوے کو بے بنیاد قرار دیا۔

  • ایرانی ہیکروں کا برطانیہ کے مختلف اداروں کے بنیادی ڈھانچے پر سائبر حملہ

    ایرانی ہیکروں کا برطانیہ کے مختلف اداروں کے بنیادی ڈھانچے پر سائبر حملہ

    لندن : برطانوی حکام نے ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ ایرانی انقلابی فورسز کے ہیکروں نے برطانیہ کے بنیادی ڈھانچے پر سائبر حملہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی رکن پارلیمنٹ اور سیاسی رہنماؤں کے اسمارٹ فونز اور دیگر برقی آلات کو گزشتہ برس ایرانی ہیکروں نے سائنر حملوں کا نشانہ بناکر معلومات (ڈیٹا) چوری کرنے کی کوشش کی تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایرانی ہیکروں کی جانب سے رواں برس کے آغاز پر بھی اسپیشل سیکٹر کی کمپنیوں کو نشانہ بنایا تھا جن میں بینک، لوکل حکومت بھی شامل ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ان حملوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے، 23 دسمبر 2018 کو ایرانی ہیکروں نے پوسٹ آفس، لوکل گورنمنٹ کے آن لائن نیٹ ورک اور مختلف کمپنیوں پر سائبر حملہ کیا۔

    اسکائے نیوز کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے نیشنل سائبر سیکیورٹی سینٹر کے کو سال 2018 کے آخر میں ایرانی ہیکروں کی جانب سے کئے گئے حملے کا علم ہے۔

    نیشنل سائبر سیکیورٹی سینٹر متاثرہ کمپنیوں اور افراد کے ساتھ سائبر حملے کے نقصانات کم کرنے کے لیے صلاح مشورہ کررہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سائبر حملوں میں ایرانی ہیکرز کی جانب سے برطانیہ کے آن لائن ڈاک سسٹم، ہزاروں ملازمین کا موبائل ڈیٹا چوری کرنے اور کئی کمپنیوں کو غیر معمولی نقصان سے دوچار کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : سائبر حملوں میں روسی خفیہ ایجنسی ’جی آر یو‘ ملوث ہے، برطانیہ کا الزام

    خیال رہے کہ اس سے قبل برطانیہ نے  روس پر بھی سائبر حملوں کے الزامات کی بوچھاڑ کی تھی، برطانیہ کی نیشنل سائبر سیکیورٹی سینٹر نے روس پر الزام عائد کیا تھا کہ سائبر حملوں میں روسی خفیہ ایجنسی ملوث ہے۔

    نیشنل سائبر سیکیورٹی سینیٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی خفیہ ایجنسی کے سائبر حملوں کے متاثرین میں روس اور یوکرائن کے بڑے کاروباری مرکز، امریکا کی ڈیموکریٹک پارٹی اور برطانیہ کے ایک چھوٹے ٹیلیویژن نیٹ ورک بھی شامل ہے۔

  • بھارتی ہیکرز کے دفترِ خارجہ کی ویب سائٹ پر حملے ناکام بنا دیے گئے

    بھارتی ہیکرز کے دفترِ خارجہ کی ویب سائٹ پر حملے ناکام بنا دیے گئے

    اسلام آباد: بھارتی جاسوس کلبھوشن کیس میں نا کامی کے ڈر سے مودی کے ہرکارے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے، دفترِ خارجہ کی ویب سائٹ ہیک کرنے کی کوشش کرنے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ہیکرز نے پاکستانی دفترخارجہ کی ویب سائٹ پر سائبر حملے کرنے شروع کر دیے، جس کے باعث متعدد ملکوں میں وزارتِ خارجہ کی ویب سائٹ تک رسائی میں مشکلات پیش آئیں۔

    [bs-quote quote=”ویب سائٹ پر موجود کشمیریوں پر ظلم و ستم کے ریکارڈ اور ہماری کام یاب سفارت کاری کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش نا کام بناتے رہیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”ترجمان دفتر خارجہ”][/bs-quote]

    دوسری طرف وزارتِ خارجہ کی آئی ٹی ٹیم حملے نا کام بنانے میں مصروف ہو گئی ہے۔

    ترجمان دفترِ خارجہ ڈاکٹر فیصل کہتے ہیں کہ بھارتی ہیکرز کی دفترِ خارجہ کی ویب سائٹ ہیک کرنے کی کوشش نا کام بنا دی گئی ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ پیر سے عالمی عدالت میں بھارتی جاسوس کمانڈر کلبھوشن یادیو کے کیس کی سماعت ہے، ہمیں توقع تھی کہ بھارت اس طرح کی کوئی نہ کوئی حرکت کرے گا۔

    ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ بھارت کو کیس میں اپنی شکست نظر آ رہی ہے، ویب سائٹ پر موجود کشمیریوں پر ظلم و ستم کے ریکارڈ اور ہماری کام یاب سفارت کاری کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش نا کام بناتے رہیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر دھماکا، امن کی حمایت سدھو کو مہنگی پڑی گئی، ٹی وی شو سے علیحدہ

    انھوں نے کہا کمانڈر کلبھوشن یادیو پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے، جسے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا، کلبھوشن تسلیم کر چکا ہے کہ وہ جاسوسی کرتا رہا ہے، پاکستان میں دہشت گردی میں بھی ملوث تھا۔