Tag: سائبر حملے کا خدشہ

  • سرکاری ملازمین کو واٹس ایپ کے استعمال میں‌ احتیاط کا حکم

    سرکاری ملازمین کو واٹس ایپ کے استعمال میں‌ احتیاط کا حکم

    کراچی: وزارت داخلہ نے حساس ڈیٹا چوری ہونے کے پیش نظر سرکاری ملازمین کو واٹس ایپ اور دیگر موبائل فون ایپلی کیشن احتیاط کے ساتھ استعمال کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں سائبر حملوں کے ذریعے کمپیوٹر اور موبائل فون سے ڈیٹا چرانا معمول بن گیاہے جس کے بعد حساس ادارے بھی اپنی سیکیورٹی بڑھاتے رہتے ہیں اور وقتاً فوقتاً اپنے ملازمین کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات کرتے رہتے ہیں۔

    وزارت داخلہ نے سرکاری ملازمین کے لیے واٹس ایپ اور اسی اقسام کی دیگر موبائل فون ایپلی کیشن کے استعمال سے متعلق ایڈوائز جاری کردی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملازمین موبائل ایپ استعمال کرتے ہوئے احتیاط کریں کیوں کہ موبائل فون ایپ کے ذریعے حساس معلومات لیک ہوسکتی ہیں۔

    وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ملازمین مستند اینٹی وائرس کے سوا کوئی اور ایپلی کیشن اپ ڈیٹ نہ کریں، لاعلمی میں کوئی بھی ای میل ڈاؤن لوڈ نہ کی جائے بصورت دیگر حساس سرکاری معلومات سائبر حملے کے ذریعے ہیک کی جاسکتی ہیں۔

  • سائبر حملے سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر

    سائبر حملے سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر

    نیویارک: امریکی سیکیورٹی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کمپیوٹرز کے بعد اب ہیکرز اسمارٹ فونز کو نشانہ بناسکتے ہیں۔

    بڑے بڑے اداروں کے بعد اب عام آدمی کی زندگی بھی سائبر کرائم حملوں سے متاثر ہوسکتی ہے ۔امریکی سیکیورٹی ماہرین نے کہا ہے کہ 150 ممالک میں تین لاکھ سے زائد کمپیوٹرز پر وانا کرائے وائرس حملوں کے بعد اب ہیکرز موبائل نیٹ ورک پر حملہ کرسکتے ہیں۔

    ہیکرز اب تک تو موبائل نیٹ ورکس کی سیکیورٹی توڑنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں لیکن مستقبل میں اس سیکیورٹی کو توڑے جانے کا خدشہ ہے۔


    یہ پڑھیں: پاکستان بھی عالمی ہیکرز کے سائبر حملے کی زد میں


     واضح رہے کہ وانا کرائے سائبر حملے میں ہیکرز نے کمپیوٹر کو بحال کرنے کے عوض انٹرنیٹ منی بٹ کوائن کی شکل میں تاوان کی ادائیگی کا مطالبہ کیا تھا۔

    ہیکنگ سے کیسے بچیں؟

    نامعلوم ای میل نہ کھولیں:

    سیکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے آپ چاہے کمپیوٹر استعمال کریں یا ای میل، نامعلوم فرد کی جانب سے موصولہ ای میل کو ہرگز نہ کھولیں، یہ میل ویئر اور فشنگ کے لیے استعمال کی جاتی ہیں، ایسی ای میل کھولتے ہی آپ کا سسٹم یا اسمارٹ فونز وائرس زدہ ہوجاتا ہے اور جو اسکرپٹ اس وائرس میں فیڈ کیا گیا ہے وہ اپنا کام شروع کردیتا ہے ، اگر ای میل کھول ہی لی ہے تو کم از کم ای میل میں دیے گئے لنک پر تو ہرگز کلک نہ کریں۔

    کمپیوٹر میں نیا آپریٹنگ سسٹم انسٹال کریں:

    اپنے کمپیوٹر میں نیا آپریٹنگ سسٹم انسٹال کریں جیسے ونڈوز کا نیا ورژن جو دستیاب ہو، اگر پہلے سے کوئی ونڈوز کی ہوئی ہے تو نئی ونڈوز کرنا مزید بہتر ہے، پتا نہیں وہ کتنی پرانی ونڈوز ہو اور مسلسل کئی ماہ رواں رہ کر اس کی کتنی فائلیں کرپٹ ہوچکی ہوں یا ڈیلیٹ ہوچکی ہوں۔

    اپنے ڈیٹا کا بیک اپ بنالیں:

    کمپیوٹر یا اسمارٹ فون میں موجود اپنے ڈیٹا کا بیک اپ بنالیں اگر کسی بھی صورت آپ کی یہ الیکٹرونک ڈیوائس یرغمال بنالی جاتی ہے تو تاوان ادا کیے بغیر آپ اپنا سسٹم ری کور کراسکیں یا آپ کو ڈیٹا ضائع کرنے کی دھمکی ملے تو آپ کو اس کی پروا نہیں رہے گی۔

    سسٹم اپ ڈیٹ کرتے رہیں:

    اپنا سسٹم اپ ڈیٹ کرتے رہیں، جیسا کہ ونڈوز کی اپ ڈیٹ، یا اسمارٹ فونز ہے تو اسمارٹ فون کی اپ ڈیٹ انسٹال کرتے رہیں۔

    اینٹی وائرس انسٹال کریں:

    کمپیوٹر ہو یا اسمارٹ فون، اینٹی وائرس سافٹ ویئرز کا انسٹال ہونا ناگزیر ہے، کوشش کریں کہ اینٹی وائرس معیاری ہو، نیا ورژن ہو اور ساتھ یہ دھیان رہے کہ انٹرنیٹ سے وہ مسلسل اپ ڈیٹ بھی ہورہا ہو، اگر آپ اپنا اینٹی وائرس اپ ڈیٹ نہیں کررہے تو اس کا انسٹال ہونا غیر موثر ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔