Tag: سائبر حملے

  • امریکا میں سائبر حملوں سے اخبارات کی اشاعت متاثر

    امریکا میں سائبر حملوں سے اخبارات کی اشاعت متاثر

    لاس اینجلس: امریکا میں سائبر حملوں کے نتیجے میں اخبارات کی اشاعت اور ان کی تقسیم کا نظام شدید متاثر ہوگیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سائبر حملوں سے متاثر ہونے والے اخبارات میں لاس اینجلس ٹائمز، شکاگو ٹری بیون، بالٹی مورسن اور دیگر اخبارات شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ وال اسٹریٹ جرنل اور نیویارک ٹائمز کے لاس اینجلس کی اشاعت میں بھی مشکلات کا سامنا رہا، لاس اینجلس ٹائمز کا کہنا ہے کہ سائبر حملہ امریکا سے نہیں باہر سے کیا گیا ہے۔

    ٹری بیون کی ترجمان ماریسا کولیاس نے سائبر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وائرس کے ذریعے ہمارے تمام اخباروں کے اشاعتی اور تیاری کے نظام کو نشانہ بنایا گیا جس سے پوری کمپنی متاثر ہوئی ہے۔

    سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ اخبارات کے نظام پر سائبر حملے کا علم ہے، حکومت اور صنعتی شراکت دار اس معاملے کے حل کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: امریکا: اخبار کے نیوز روم میں فائرنگ، 5 افراد ہلاک، متعدد زخمی

    امریکی حکام کا کہنا ہے کہ سائبر حملہ کسی اور ملک سے کیا گیا ہے جس میں کمپیوٹر کے سرور کو نشانہ بنایا گیا تاکہ اشاعت و تقسیم کے انفرا اسٹرکچر کو نقصان پہنچا کر اہم معلومات چوری کی جاسکیں۔

    سائبر حملوں کا شکار ہونے والے دیگر اخبارات میں رواں سال جون میں فائرنگ کا نشانہ بننے والا اخبار کیپٹل گزیٹ بھی شامل تھا اس کے علاوہ نیویارک ڈیلی نیوز بھی متاثر ہوئے۔

    واضح رہے کہ امریکا میں اخبار کیپٹل گزیٹ کے نیوز روم میں نامعلوم شخص کی فائرنگ کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

    پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کرلیا تھا، پولیس کا کہنا تھا کہ حملہ آور شارپ شوٹر ہے۔

  • نجی بینک پر سائبر حملے کی تفتیش میں بڑا انکشاف، صارفین کے82کروڑ روپے غائب

    نجی بینک پر سائبر حملے کی تفتیش میں بڑا انکشاف، صارفین کے82کروڑ روپے غائب

    کراچی : نجی بینک پر سائبر حملے کی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستانی بینک پر روسی ہیکرز نے حملہ کیا تھا، اس دوران   میں82کروڑ روپے غائب کردیئے گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ ہیکرز نے ایک نجی بینک کا ڈیٹا ہیک کرکے کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈز کی معلومات حاصل کرلی تھیں جس کے نتیجے میں بینک صارفین کو کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

    اس حوالے سے تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیکرز اتنے ماہر تھے کہ وہ بینک اسلامی کے سسٹم میں پانچ گھنٹے تک موجود رہے، اس دوران انہوں نے صارفین کے82کروڑ روپے اڑالیے، بینک کے1732کارڈز کا ڈیٹا چوری کیا گیا،جس سے3232 کسٹمرز متاثر ہوئے۔

    اے آروائی نیوز کے نمائندے کامل عارف کے مطابق ہیکرز نے اسی فیصد ڈیٹا روس سے حاصل کیا اور 41ممالک کے سسٹم کو آپریٹ کیاگیا، قابل ذکر بات یہ ہے کہ کہ بینک اسلامی کی جانب اپنے سسٹم کو بند کیے جانے کے باوجود ہیکرز بینک کے سسٹم کو باآّسانی آپریٹ کرتے رہے۔

    ذرائع کے مطابق بینک اسلامی کے سسٹم پر بڑا حملہ روس سے کیا گیا، یورپ، مشرق وسطیٰ کے ہیکرز بھی بینک اسلامی کے سسٹم میں داخل ہوئے۔

    مزید پڑھیں: اے ٹی ایم استعمال کرنے والے ہوشیار، انیس ہزار سے زائد افراد کا بینک ڈیٹا چوری

    واضح رہے کہ دس روز قبل ایف آئی اے کی جانب سے انیس ہزار سے زائد پاکستانیوں کا بینک ڈیٹا چوری ہونے کا انکشاف کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا کہ ہیک شدہ کارڈز ڈارک ویب پر فروخت کیے جارہے ہیں۔

    مذکورہ کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ ڈارک ویب پر 100 سے 160 ڈالرز میں بیچا گیا، 22 پاکستانی بینکوں کے مجموعی طور پر 19864کارڈز کا ڈیٹا چوری ہوا، پاکستانی اے ٹی ایم استعمال کرنے والے غیر ملکیوں کا ڈیٹا بھی چرایا گیا۔

  • اسٹیٹ بینک کی ڈیٹا چوری ہونے سے متعلق ایف آئی اے رپورٹس کی تردید

    اسٹیٹ بینک کی ڈیٹا چوری ہونے سے متعلق ایف آئی اے رپورٹس کی تردید

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینکوں کے ڈیٹا کی چوری سے متعلق ایف آئی اے رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب تک ڈیٹا چوری کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

    تفصیلات کے مطابق بینک کارڈز کی ہیکنگ کے حوالے سے ایف آئی اے کے دعوے پر اسٹیٹ بینک کی وضاحت آ گئی، کہا کارڈز ڈیٹا چوری ہونے کا ایف آئی اے کا دعویٰ غلط ہے۔

    [bs-quote quote=”بینکوں کا ڈیٹا چوری ہونے کے کوئی شواہد نہیں ملے، نہ ہی کسی بینک کی جانب سے کوئی شکایت موصول ہوئی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”اسٹیٹ بینک”][/bs-quote]

    اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ 27 اکتوبر 2018 کو ایک بینک کے سیکورٹی حصار کے توڑے جانے کا وقعہ پیش آیا تھا، اس کے بعد ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ نہ تو بینکوں کا ڈیٹا چوری ہونے کے کوئی شواہد ملے ہیں، نہ ہی کسی بینک کی جانب سے ایسی کوئی شکایت موصول ہوئی۔

    اسٹیٹ بینک نے کہا کہ بینکوں کا ٹرانزیکشن نظام مضبوط بنانے کے لیے پہلے ہی ہدایات جاری کی جا چکی ہیں، اسٹیٹ بینک واضح کر چکا ہے کہ کسی بھی سائبر حملے کے خدشے کی صورت میں بینک اس کا پیشگی تدارک کریں۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق کمرشل بینکس اپنے خود کار سیکورٹی سسٹم سے مطمئن ہیں، پیشگی احتیاط کے سبب چند بینکوں نے بین الاقوامی لین دین مکمل طور پر بند کر رکھا ہے، جب کہ اسٹیٹ بینک معاملے کی خود نگرانی کر رہا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  اے ٹی ایم استعمال کرنے والے ہوشیار، انیس ہزار سے زائد افراد کا بینک ڈیٹا چوری


    خیال رہے کہ سائبر سیکورٹی کمپنی کی رپورٹ کے مطابق سائبر کرمنلز نے پاکستانی بینکوں کو نشانے پر رکھ لیا ہے، کئی ہزار ہیک شدہ کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈز کی ڈارک ویب پر فروخت کا انکشاف ہوا ہے۔

    کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ ڈارک ویب پر 100 سے 160 ڈالرز میں بیچا گیا، 22 پاکستانی بینکوں کے مجموعی طور پر 19864 کارڈز کا ڈیٹا چوری ہوا، پاکستانی اے ٹی ایم استعمال کرنے والے غیر ملکیوں کا ڈیٹا بھی چرایا گیا۔

  • سائبرحملوں کا خدشہ، پاکستانی بینکوں نے عالمی ادائیگیوں کا سلسلہ معطل کردیا

    سائبرحملوں کا خدشہ، پاکستانی بینکوں نے عالمی ادائیگیوں کا سلسلہ معطل کردیا

    کراچی: متوقع سائبر حملوں کے پیش ِ نظر پاکستانی بینکوں نے اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے عالمی ادائیگیوں کا سلسلہ معطل کردیا ہے، سروس متوقع طور پر دو دن کے لیے بند رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی نیوزویب سائٹ کرب آن سیکیورٹیزکاحالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ آن لائن بینکنگ کو بند کرنے کے سلسلے میں دو بینکوں نے اپنے صارفین کو پیغامات بھیج دیئے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بینکوں کی جانب سے بھیجے گئے پیغام کے مطابق آن لائن بینکنگ 3نومبرسےتکنیکی بنیادپر2روزکے لیے بند رہے گی۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 26اکتوبرکوسائبرچوروں کےبازار میں نیاڈیٹافروخت ہوا، ڈیٹا جمع ہونےکےدوسرےروزپاکستانی بینک پرسائبرحملہ سامنےآیا،جسےڈیٹافروخت کئےجانےکی کڑی بتایاجارہاہے۔

    کرب آن سیکیورٹیز کے مطابق بازارمیں10بینکوں کے8ہزار704صارفین کاڈیٹا فروخت ہواتھا،حفاظتی اقدامات کےپیش نظرپہلے3بینکوں نےعالمی ادائیگیاں بندکی تھیں ،اسٹیٹ بینک نےپےمنٹ کارڈزکی سیکیورٹی کی خلاف ورزی پر ہدایات بھی دی تھیں۔ کمرشل بینک کےپےمنٹ کارڈزکی سیکیورٹی کی خلاف ورزی پراسٹیٹ بینک کی جانب سے ایکشن بھی لیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل ہونے والا یہ حملہ پاکستان میں بینکاری نظام پر ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا سائبر حملہ تھا، جس میں بینک کے کریڈٹ، اے ٹی ایم کارڈز سے لاکھوں ڈالر نکال لیے گئے تھے۔

    متاثرہ بینک کے مطابق احتیاطی طور پر اے ٹی ایم سمیت تمام ٹرانزیکشنز فوری روک دیں، غیر معمولی ٹرانزیکشنز 27 اکتوبر کو نوٹ کی گئیں، اے ٹی ایم سے کیش نکالنے کی سہولت اسی روز بحال کر دی گئی تھی۔

  • پاکستان کی تاریخ میں بینکنگ سسٹم پر سب سے بڑا سائبر حملہ، لاکھوں ڈالر نکال لیے گئے

    پاکستان کی تاریخ میں بینکنگ سسٹم پر سب سے بڑا سائبر حملہ، لاکھوں ڈالر نکال لیے گئے

    کراچی: پاکستان کی تاریخ میں بینکنگ سسٹم پر سب سے بڑا سائبر حملہ ہوا ہے، بینک اسلامی پر ہونے والا سائبر حملہ ملک کا سب سے بڑا حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں بینکاری نظام پر ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا سائبر حملہ ہوا ہے، جس میں بینک کے کریڈٹ، اے ٹی ایم کارڈز سے لاکھوں ڈالر نکال لیے گئے۔

    [bs-quote quote=”اسٹیٹ بینک نے سمندر پار ٹرانزیکشنز کے لیے عارضی پابندیاں عائد کر دی ہیں” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع بینکنگ نے کہا ہے کہ اس سائبر حملے کو ملکی تاریخ کا سب سے بڑا حملہ کہا جا رہا ہے، اسٹیٹ بینک نے سمندر پار ٹرانزیکشنز کے لیے عارضی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے بینکوں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ وہ ملک میں تمام پے منٹ کارڈز کی سیکورٹی یقینی بنانے کے لیے انتظامات کریں، اور کارڈز کے استعمال خاص طور پر بیرون ملک لین دین کی ریئل ٹائم نگرانی کی جائے۔


    یہ بھی پڑھیں:  عام انتخابات میں آر ٹی ایس سسٹم پر کوئی سائبر حملہ نہیں ہوا، نادرا رپورٹ میں دعویٰ


    نجی بینک کے پے منٹ کارڈز کی سیکورٹی کی خلاف ورزی کا معاملہ گزشتہ روز پیش آیا تھا، اسٹیٹ بینک نے متعلقہ بینک کو خامی کی نشان دہی کی ہدایت کر دی۔

    ترجمان اسٹیٹ بینک کے مطابق متاثرہ بینک کو ہدایت جاری کر دی گئی ہے کہ وہ اپنے صارفین کے لیے احتیاطی تدابیر کے حوالے سے ایڈوائزری جاری کرے۔

    سائبر حملے سے متعلق بینک اسلامی کا وضاحتی بیان

    بینک اسلامی نے اپنا وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیبٹ کارڈ کی انٹرنیشنل پیمنٹ پر غیر معمولی ادائیگی نوٹ کی، خلاف معمول ٹرانزیکشنز پر انٹرنیشنل پیمنٹ سسٹم منجمد کر دیا، غیر معمولی ٹرانزیکشنز کے دوران 26 لاکھ روپے نکالے گئے۔

    بینک اسلامی کے مطابق احتیاطی طور پر اے ٹی ایم سمیت تمام ٹرانزیکشنز فوری روک دیں، غیر معمولی ٹرانزیکشنز 27 اکتوبر کو نوٹ کی گئیں، اے ٹی ایم سے کیش نکالنے کی سہولت اسی روز بحال کر دی گئی تھی، بینک کی دیگر سروسز کی بحالی کے لیے کام جاری ہے۔

  • سائبر حملوں میں روسی خفیہ ایجنسی ’جی آر یو‘ ملوث ہے، برطانیہ کا الزام

    سائبر حملوں میں روسی خفیہ ایجنسی ’جی آر یو‘ ملوث ہے، برطانیہ کا الزام

    لندن : برطانوی حکومت نے ایک مرتبہ پھر روس پر الزام عائد کیا ہے کہ روس کی خفیہ ایجنسی ’جی آر یو‘ بڑے سائبر حملوں میں ملوث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ نے ایک مرتبہ پھر روس پر الزامات کی بوچھاڑ کردی ہے، برطانیہ کی نیشنل سائبر سیکیورٹی سینٹر نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ سائبر حملوں میں روسی خفیہ ایجنسی ملوث ہے۔

    برطانیہ کی نیشنل سائبر سیکیورٹی سینیٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی خفیہ ایجنسی کے سائبر حملوں کے متاثرین میں روس اور یوکرائن کے بڑے کاروباری مرکز، امریکا کی ڈیموکریٹک پارٹی اور برطانیہ کے ایک چھوٹے ٹیلیویژن نیٹ ورک بھی شامل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ورلڈ ایٹنی ڈوپنگ ایجنسی کے کمپیوٹر بھی ان سائبر حملوں میں متاثر ہوئے ہیں۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ اس سے قبل جتنے بھی حملے ہوئے برطانوی حکومت نے ان حملوں میں روس کے ملوث ہونے کا دعویٰ کیا لیکن یہ پہلی مرتبہ ہے کہ برطانیہ نے روس کی خفیہ ایجنسی ’جی آر یو‘ پر سائبر حملوں کا الزام عائد کیا ہے۔

    برطانوی پولیس کا خیال ہے کہ رواں برس مارچ میں سالسبری میں اعصاب شکن کیمیکل حملے میں ملوث شخص جس خفیہ ایجنسی جی آر یو کا یجنٹ تھا اور اسی نے مذکورہ سائبر حملے کیے ہیں۔

    برطانیہ کی نیشنل سائبر سیکیورٹی سینیٹر نے وثوق کے ساتھ دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ حملوں میں روسی ایجنسی جی آر یو ہی ملوث ہے۔

    برطانیہ کے وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے کہا ہے کہ روسی خفیہ ایجنسی جی آر یو نے بے مقصد اور خلاف اصول سائبر حملوں کی مہم کا آغاز کیا تھا جو نیشنل سیکیورٹی کے مفاد میں نہیں ہے۔

    یاد رہے رواں برس 4 مارچ کو روس کے سابق جاسوس 66 سالہ سرگئی اسکریپال اور اس کی 33 سالہ بیٹی یویلیا اسکریپال پر نویچوک کیمیکل سے حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں دو نوں روسی شہری کئی روز تک اسپتال میں تشویش ناک حالت میں زیر علاج رہے تھے۔

    خیال رہے کہ برطانوی حکام نے الزام عائد کیا تھا کہ مذکورہ حملے میں ملوث دونوں ملزمان روسی ایجنسی ’جی آر یو‘ کے افسر ہیں، روسی جنرل اسٹاف اور وزارت دفاع کے سینئر ممبران نے صدارتی دفتر سے احکامات پر عمل کیا۔

  • امریکا و برطانیہ نے روس پر ایک بار پھر سائبر حملوں کا الزام لگا دیا

    امریکا و برطانیہ نے روس پر ایک بار پھر سائبر حملوں کا الزام لگا دیا

    واشنگٹن: امریکا اور برطانیہ نے اپنے سب سے بڑے حریف ملک روس پر ایک بار پھر الزام لگایا ہے کہ وہ مختلف ممالک کے اداروں پر سائبر حملے کر رہا ہے۔

    واشنگٹن اور لندن آفیشلز نے خبردار کیا ہے کہ ماسکو بہت سے ممالک کے حکومتی اداروں کے زیر استعمال کمپیوٹر نیٹ ورکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حساس بنیادی ڈھانچوں پر سائبر حملوں میں ملوث ہے۔

    آفیشلز کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹس کے مطابق روس کی جانب سے متعدد ممالک کے سرکاری اداروں کے کمپیوٹر راؤٹرز، فائر والز اور دیگر نیٹ ورکنگ تنصیبات کو مستقل طور پر نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق سائبر حملے کرنے والے ہیکرز کو روسی حکومت کی سرپرستی حاصل ہے جو جدید سطح کی سائبر جاسوسی کرکے دانش ورانہ املاک چوری کرتے ہیں اور خدشہ ہے کہ یہ سرگرمیاں بڑے سائبر حملوں کی شکل اختیار کرسکتی ہیں۔

    روسی ہیکرز نے ٹی وی چینل ہیک کرکے جہادی مواد نشر کردیا

    واضح رہے کہ ماضی میں بھی روس پر الزام لگا تھا کہ اس نے کمپیوٹر وائرس NotPetya کے ذریعے مشرقی یورپی ملک یوکرائن اور عالمی سطح پر بڑے کاروباری اداروں کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچایا ہے۔

    لندن میں روسی سفارت خانے نے اس الزام پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اور برطانیہ کا یہ مشترکہ الزام ثابت کرتا ہے کہ دونوں ممالک روس کے خلاف بے بنیاد الزامات اور اشتعال انگیز پالیسی جاری رکھے ہوئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سرکاری ملازمین کو واٹس ایپ کے استعمال میں‌ احتیاط کا حکم

    سرکاری ملازمین کو واٹس ایپ کے استعمال میں‌ احتیاط کا حکم

    کراچی: وزارت داخلہ نے حساس ڈیٹا چوری ہونے کے پیش نظر سرکاری ملازمین کو واٹس ایپ اور دیگر موبائل فون ایپلی کیشن احتیاط کے ساتھ استعمال کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں سائبر حملوں کے ذریعے کمپیوٹر اور موبائل فون سے ڈیٹا چرانا معمول بن گیاہے جس کے بعد حساس ادارے بھی اپنی سیکیورٹی بڑھاتے رہتے ہیں اور وقتاً فوقتاً اپنے ملازمین کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات کرتے رہتے ہیں۔

    وزارت داخلہ نے سرکاری ملازمین کے لیے واٹس ایپ اور اسی اقسام کی دیگر موبائل فون ایپلی کیشن کے استعمال سے متعلق ایڈوائز جاری کردی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملازمین موبائل ایپ استعمال کرتے ہوئے احتیاط کریں کیوں کہ موبائل فون ایپ کے ذریعے حساس معلومات لیک ہوسکتی ہیں۔

    وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ملازمین مستند اینٹی وائرس کے سوا کوئی اور ایپلی کیشن اپ ڈیٹ نہ کریں، لاعلمی میں کوئی بھی ای میل ڈاؤن لوڈ نہ کی جائے بصورت دیگر حساس سرکاری معلومات سائبر حملے کے ذریعے ہیک کی جاسکتی ہیں۔

  • امریکہ خود سیاسی مقاصدکیلئے سائبر حملوں میں ملوث ہے،پیوٹن

    امریکہ خود سیاسی مقاصدکیلئے سائبر حملوں میں ملوث ہے،پیوٹن

    گوا: روسں کے صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ امریکہ خود سیاسی مقاصد کے لیے سائبرحملوں میں ملوث ہے۔انہوں نے امریکہ کی جانب سے لگائے گئے روس پرہیکنگ کے الزمات کو مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے شہر گوا میں منعقدہ برکس کانفرنس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا تھا امریکہ کی جانب سے روس پر ہیکنگ کے الزامات صدارتی الیکشن کےلیے وائٹ ہاوس کی انتخابی مہم کاحصہ ہوسکتے ہیں۔

    صدر پیوٹن نے امید ظاہر کی کہ امریکی صدارتی الیکشن کے بعد دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات میں بہتری آئے گی۔

    مزیدپڑھیں:امریکہ کاروس پر سائبر حملے کا الزام

    خیال رہےکہ رواں ماہ کے آغاز میں امریکہ کی جانب سے پہلی بار روس کو باضابطہ طور پرڈیموکریٹک پارٹی کے اکاونٹس کی ہیکنگ کا ذمہ دار ٹھہرایا گیاتھا۔

    مزیدپڑھیں:امریکہ اوراس کےاتحادی شامی تنازع پرسیاست کررہےہیں، پیوٹن

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتےروسی صدرولادیمیرپیوٹن کا کہناتھا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی شامی تنازع پر سیاست کررہے ہیں۔یورپی ممالک اورامریکہ مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کےذمہ دار ہیں۔