Tag: سائرہ افضل تارڑ

  • پی ایم ڈی سی کی تباہی میں ڈاکٹرعاصم ملوث تھے،سائرہ افضل تارڑ

    پی ایم ڈی سی کی تباہی میں ڈاکٹرعاصم ملوث تھے،سائرہ افضل تارڑ

    اسلام آباد : وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑنے کہا ہے کہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی تباہی میں ڈاکٹر عاصم کا ہاتھ تھا۔

    ان خیالات کا اظہار سائرہ افضل تارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ڈا کٹرعاصم کو پاکستان نرسنگ کاؤنسل کی صدارت سےبھی ہٹادیا گیا ہے۔

    ان کا کہناتھا کہ پی ایم ڈی سی میں خرابیوں اور جعلی ڈگریوں کے ذمہ دار مکمل طور پر ڈاکٹر عاصم  ہیں ،ہمیں سب کچھ معلوم تھا لیکن ہم کچھ کر نہیں سکتے تھے کیوں کہ ہمارے ہاتھ میں کچھ نہیں تھا ۔

    انہوں نے کہا کہ پی ایم ڈی سی میں احتساب لازمی ہو گا ،بد عنوانیوں اور بے ضابطگیوں کی تحقیقات بھی کروائی جائیں گی ، مذکورہ کیس نیب اور ایف آئی اے کے حوالے کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ایم ڈی سی تحقیقاتی اداروں کے ساتھ تعاون کریگی۔ انہو ںنے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری کے اگلے ہی روز ہمیں آرڈیننس لانا پڑا لیکن ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری اور آرڈیننس ایک ساتھ آنا اتفاق ہے۔

  • غلط اعداد وشمارکی فراہمی سے پولیو کا خاتمہ مشکل ہے، وفاقی وزیرِصحت

    غلط اعداد وشمارکی فراہمی سے پولیو کا خاتمہ مشکل ہے، وفاقی وزیرِصحت

    کراچی: وفاقی وزیرصحت سائرہ افضل کا کہنا ہے کہ پولیو کے خاتمے میں سب سے بڑی رکاوٹ سیکیورٹی کا مسئلہ ہے تاہم سندھ حکومت کی ناقص کارگردگی نے مزید حالت ابتر کردیئے ہیں۔

    کراچی میں وفاقی وزیرِ صحت سائرہ افضل تارڑ کی زیرِ صدارت پولیوسے متعلق اہم اجلاس ہوا، اجلاس کے بعد وفاقی وزیر صحت سائرہ افضل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ اعدادوشمار درست فراہم کیے جائیں۔

    سائرہ افضل کا ڈھکے چھپے الفاظ میں پولیو کے خاتمے کے لیے سندھ حکومت کی کوششوں کو ناکافی قراردیا، انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے ایمرجنسی آپریشن سیل بنایا ہے، جس سےکافی مدد حاصل ہوگی۔

  • ایبولا وائرس،حفاظی انتظامات مکمل کر لئےگئے ہیں ، سائرہ افضل

    ایبولا وائرس،حفاظی انتظامات مکمل کر لئےگئے ہیں ، سائرہ افضل

    اسلام آباد: وزیرِ مملکت برائے قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ ابیولا وائرس کی جانچ پڑتال کے لئے ہوائی اڈوں پرانتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔

    اسلام آباد میں وزارتِ قومی صحت کے اجلاس میں وزیرِمملکت برائے قومی صحت سائرہ افضل تارڑ کا کہنا تھا کہ ابیولا وائرس سے متعلق صوبائی حکومتوں کو احکامات جاری کردئیے گئے ہیں، پمز اسپتال میں ابیولا وائرس کا آئسولیشن وارڈ قائم کیا جائے گا۔

    اجلاس میں عالمی ادارہ صحت، پاک فوج اورصوبائی حکومتوں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی، صدر ممنون حسین نے ملک میں ایبولا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہنگامی اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے تمام انٹری پوائنٹس پر حفاظتی اقدامات سخت کرنے اور ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور باڈر انٹری پوائنٹس پراسکریننگ اور قرنطینہ کا نظام متعارف کرانےکی بھی ہدایت کی تھی۔

    ایبولا نامی بیماری خون کے ذریعے ، جسمانی رطوبت اور بالواسطہ طور پر آلودہ فضاء سے پھیلتی ہے، دنیا بھر میں اب تک ایبولا وائرس سے چار ہزار چار سو افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جن کی بڑی تعداد کا تعلق مغربی افریقہ سے ہے۔

    ایبولا وائرس فروری میں گنی سے پھیلنا شروع ہوا تھا، ابیولا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملکوں میں گنی، سیرالیون اور لائبریا شامل ہیں۔