Tag: سائنسی اصطلاحات

  • معروف ماہرِ تعلیم اور مصنّف میجر آفتاب حسن کی برسی

    معروف ماہرِ تعلیم اور مصنّف میجر آفتاب حسن کی برسی

    میجر آفتاب حسن کو سائنسی موضوعات پر اردو زبان کے مصنّف، محقّق اور ماہرِ تعلیم کی حیثیت سے یاد کیا جاتا ہے۔ انھوں نے علمِ سائنس کے مختلف شعبوں کے حوالے سے مضامین اور تحقیقی کام کا اردو ترجمہ اور سائنسی اصطلاحات سازی میں‌ اہم کردار ادا کیا۔ آج میجر آفتاب حسن کی برسی ہے۔

    میجر آفتاب حسن بازید پور (بہار) میں 16 ستمبر 1909ء کو پیدا ہوئے تھے۔ قیام پاکستان کے بعد وہ ملٹری اکیڈمی کاکول میں سائنسی شعبے کے سربراہ رہے، بعدازاں اردو سائنس کالج، کراچی کے پرنسپل کا عہدہ سنبھالا۔

    1960ء سے 1972ء تک جامعہ کراچی کے شعبہ تصنیف و تالیف اور ترجمہ کے سربراہ رہے۔ اس دوران انھوں نے اردو زبان میں سائنسی اصطلاحات سازی اور سائنس و تحقیق کے موضوعات پر کتب کی اشاعت کے لیے نہایت اہم اور قابلِ ذکر کام کیا اور اس حوالے سے اہم کردار ادا کیا۔

    وہ مقتدرہ قومی زبان کے پہلے معتمد بھی تھے۔ میجر آفتاب حسن 26 فروری 1993ء کو وفات پاگئے تھے۔ انھیں‌ کراچی میں گلشنِ اقبال کے قبرستان میں سپردِ خاک کیا گیا۔

  • Tsundoku: وہ اصطلاح جو ایک دل چسپ بحث چھیڑ سکتی ہے

    Tsundoku: وہ اصطلاح جو ایک دل چسپ بحث چھیڑ سکتی ہے

    فلسفہ، مصوری، موسیقی کے رسیا اور انگریز مصنف سیموئیل بٹلر سے منسوب قول ہے کہ "کتابیں قیدی روحوں کی طرح ہوتی ہیں یہاں تک کہ کوئی انھیں کسی شیلف سے لے جائے اور آزاد کر دے۔”

    دنیا بدل چکی ہے، کتاب پڑھنے اور مطالعے کے شوقین تو شاید اب بھی بہت ہوں، لیکن ورق گردانی کی عادت پر انٹرنیٹ اور کمپیوٹر اسکرین کا رنگ گہرا ہوتا جارہا ہے۔ یوں تو دنیا بھر میں‌ لوگ اب بھی کتب خریدتے اور پڑھتے ہیں، مگر یہ جان کر شاید آپ کو حیرت ہو کہ ان میں‌ سے بعض ایسے ہیں‌ جو صرف کتاب سجانے کے لیے گھر لاتے ہیں، اس کا مطالعہ کبھی نہیں کرتے۔

    سن ڈوکُو (Tsundoku) انہی لوگوں‌ کے لیے ایک اصطلاح ہے جس نے جاپان میں‌ جنم لیا۔ اس اصطلاح میں‌ Tsun سے مراد حاصل یا اکٹھا کرنا اور جمع کرنا ہے اور Doku کا مطلب پڑھنا یا مطالعہ کرنا ہے۔

    یہ اصطلاح ایسے فرد کے لیے استعمال کی جاتی ہے جو کتب اکٹھی کرنے کا شوق رکھتا ہو اور انھیں اپنے بک شیلف میں‌ باقاعدہ ترتیب اور قرینے سے رکھ دیتا ہے اور گاہے گاہے بک شیلف کی صفائی اور کتابوں‌ پر جمنے والی گرد بھی جھاڑتا رہتا ہے، لیکن ان کا مطالعہ نہیں‌ کرتا!

    ماہرین کا کہنا ہے اکثریت کے لیے یہ اصطلاح نئی بھی ہوسکتی ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں‌ ہے کہ یہ حالیہ برسوں‌ یا چند دہائیوں کے دوران وضع کی گئی ہے‌۔ یہ اصطلاح 1879 میں برتی گئی اور غالب امکان ہے کہ یہ اس سے بھی زیادہ پرانی ہو۔