Tag: سائنوفارم

  • سائنوویک اور سائنوفارم ویکسینز سے متعلق نئی تحقیق

    سائنوویک اور سائنوفارم ویکسینز سے متعلق نئی تحقیق

    بیجنگ: سائنوویک اور سائنوفارم ویکسین ڈیلٹا ویرینٹ کے خلاف بھی مؤثر ثابت ہو گئی ہیں۔

    چین کی دو سب سے زیادہ استعمال ہونے والی کرونا ویکسینز، سائنوویک اور سائنوفارم کرونا وائرس کے ڈیلٹا ویرینٹ کے خلاف بھی مؤثر ثابت ہو گئی ہیں، اس تحقیق کے نتائج حقیقی دنیا کے اعداد و شمار پر مبنی ہیں، یعنی اسپتالوں میں موجود کرونا کے مریضوں میں ان ویکسینوں کے اثرات کا مشاہدہ کیا گیا۔

    محققین نے مقالے میں لکھا کہ مذکورہ دونوں ویکسینز ڈیلٹا انفیکشن کے خلاف 52 فی صد اور علاماتی بیماری کے لیے 60 فی صد مؤثر ثابت ہوئی ہیں۔

    اینالز آف انٹرنل میڈیسن میں شائع ہونے والے مقالے میں چینی یونیورسٹیوں کے محققین نے کہا کہ اس ریسرچ اسٹڈی میں ان ویکسینوں کے لیے الگ الگ تاثیر کے نتائج کا ڈیٹا تیار نہیں کیا گیا، نہ عمر کے الگ الگ گروپس میں الگ الگ ڈیٹا کو دیکھا گیا۔

    یہ اعداد و شمار گزشتہ سال مئی اور جون میں جنوبی چینی صوبے گوانگ ڈونگ میں ڈیلٹا پھیلنے کے دوران 100 سے زیادہ انفیکشنز اور ان کے 10 ہزار سے زیادہ قریبی روابط کے تجزیے پر مبنی ہیں۔

    تحقیقی مطالعے کے دوران دیکھا گیا کہ یہ دونوں ویکسینز نمونیا کے لیے بھی 78 فی صد اور شدید یا سنگین کرونا انفیکشن کے لیے 100 فی صد مؤثر تھیں۔

    اسٹڈی میں شامل وہ افراد جو مکمل ویکسینیٹڈ تھے، ان میں سے صرف 6 افراد کی عمریں 60 سال یا اس سے زیادہ تھیں۔

  • خوشخبری، اومیکرون کے خلاف نئی ویکسین تیار

    خوشخبری، اومیکرون کے خلاف نئی ویکسین تیار

    چینی کمپنی سائنو فارم نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی تیار کردہ نئی پروٹین کووڈ 19 ویکسین کورونا کی نئی قسم اومیکرون کے خلاف زیادہ مؤثر ہے۔

     متحدہ عرب امارات میں کی گئی تحقیق کے مطابق اس نئی ویکسین کو بوسٹر کے طور پر استعمال کرنے سے اومیکرون کے خلاف اینٹی باڈیز  سرگرمیوں میں 7 گنا اضافہ ہوتا ہے۔

    تحقیق کے دوران سائنوفارم کی پرانی ویکسین استعمال کرنے کے 6 ماہ بعد 192 صحت مند افراد کو نئی ویکسین بوسٹر ڈوز کے طورپر استعمال کرائی گئی تو اومیکرون کے خلاف لڑنے والی اینٹی باڈیز کی سطح میں نمایاں اضافہ ہوگیا۔

    تحقیق کے بعد کورونا وائرس کے اسپائیک پروٹین کے حصوں پر مشتمل اس نئی ویکسین کی متحدہ عرب امارات میں بوسٹر ڈوز کے طور پر استعمال کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔

    یو اے ای  میں اس ویکسین کو 18 سال سے زائد عمر کے ان افراد کو لگایا جائے گا جنھیں سائنوفارم ویکسین کی دو ڈوز لگے 6 ماہ یا اس سے زیادہ عرصہ ہوچکا ہوگا۔

    یہ نتائج اس وقت سامنے آئے ہیں جب دنیا سائنو فارم ویکسین کی اومیکرون کے خلاف افادیت کے حوالے سے سوالات اٹھا رہی ہے۔

    اس ویکسین کی تیاری میں کورونا وائرس کے اسپائیک پروٹین کو استعمال کیا گیا تاکہ جسم وائرس کو شناخت کرکے اس کا زیادہ بہتر طریقے سے مقابلہ کرسکے۔

    ماہرین کے مطابق اس ٹیکنالوجی سے کورونا کی متعدد اقسام کے خلاف تحفظ مل سکے گا۔

    اس تحقیق کے نتائج ابھی کسی طبی جریدے میں تو شائع نہیں ہوئے تاہم آن لائن پری پرنٹ سرور پر جاری کردیے گئے ہیں۔

  • چینی ویکسینز کے بارے میں امریکی ادارے کی رپورٹ

    چینی ویکسینز کے بارے میں امریکی ادارے کی رپورٹ

    جارجیا: چینی ویکسینز کے بارے میں ایک امریکی ادارے نے ماہرین کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ دونوں ویکسینز معتبر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی میڈیا کمپنی سی این این نے ہانگ کانگ کے اسکالرز کے حوالے سے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ چین کی تیار کردہ ویکسینز سنگین بیماری کا شکار ہونے والوں اور اموات کی تعداد کو کم کرنے میں مددگار ہیں۔

    خیال رہے کہ چین کی 2 کرونا ویکسینز سائنوفارم اور سائنوویک کو عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے ہنگامی استعمال کے لیے منظوری دی گئی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ دونوں ویکسینز اچھی طرح آزمودہ اور تکنیکی اعتبار سے نہایت معتبر ہیں، ہانگ کانگ یونیورسٹی کے اسکالرز کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کو وِڈ 19 سے سنگین بیمار ہونے والوں اور اموات کی تعداد کو کم کرنے میں چینی ساختہ ویکسینز معاون ثابت ہوں گی۔

    چین نے بچوں کے لیے سائنوویک اور سائنوفارم ویکسینز کی منظوری دے دی

    واضح رہے کہ مغربی ممالک کی جانب سے ویکسین کی ذخیرہ اندوزی کے برعکس چین نے بڑی مقدار میں ویکسینز دوسرے ممالک کو فراہم کی ہیں، چین کی مذکورہ دونوں ویکسینز بڑے پیمانے پر دنیا کے متعدد ممالک میں پورے اعتماد کے ساتھ کو وِڈ نائنٹین کے خلاف استعمال کی جا رہی ہیں۔

    یاد رہے کہ جون 2020 میں چینی کمپنی سائنوویک کی ’کروناویک‘ کے نام سے ویکسین چین میں ہنگامی استعمال کے لیے منظور ہونے والی پہلی ویکسین تھی، اب تک سائنوویک کمپنی 40 ممالک اور علاقوں کو کروناویک فراہم کر چکی ہے۔

    یکم جون 2021 کو عالمی ادارہ صحت (ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن) نے بھی سائنوویک کی کرونا ویکسین کو ہنگامی استعمال کے لیے منظور کر لیا، اور یہ ڈبلیو ایچ او کی جانب سے منظوری حاصل کرنے والی سائنوفارم کے بعد دوسری چینی ویکسین بنی۔

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق ویکسین کے ٹرائلز کے نتائج میں دیکھا گیا کہ جن لوگوں کو یہ ویکسین لگائی گئی، ان میں اس نے 51 فی صد میں علاماتی کرونا وائرس بیماری کو روکا، جب کہ شدید کرونا انفیکشن اور اسپتال داخلوں کو روکنے میں یہ 100 فی صد مؤثر ثابت ہوئی۔

  • ایک اور ملک نے سائنوفارم سے ضعیف افراد کی ویکسینیشن شروع کر دی

    ایک اور ملک نے سائنوفارم سے ضعیف افراد کی ویکسینیشن شروع کر دی

    وینتیان: جنوب مشرقی ایشیائی ملک لاؤس نے سائنوفارم ویکسین سے ضعیف افراد کی ویکسینیشن شروع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق لاؤس نے 60 سال سے زائد عمر والے افراد کے لیے چین کی سائنوفارم ویکسین سے ویکسینیشن مہم شروع کر دی، اس سلسلے میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور لاؤ وزارت صحت نے اجازت دے دی ہے۔

    وزارت صحت کے مطابق سائنوفارم ویکسین نہ صرف 60 سال سے زائد عمر کے شہریوں کو لگائی جا رہی ہے بلکہ ہیلتھ ورکرز بھی اس مہم کا حصہ بنایا گیا ہے۔

    اس ویکسینیشن مہم کے لیے چین کی جانب سے لاؤس کو سائنوفارم ویکسین کی تیسری کھیپ بہ طور عطیہ فراہم کی گئی ہے، ویکسین کی حوالگی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لاؤ کے نائب وزیر اعظم اور کرونا ٹاسک فورس کے چیئرمین کیکیو خیخمپھیٹون نے کہا کہ چینی ویکسینز محفوظ، قابل اعتماد اور مؤثر ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک میں پہلے ہی زیادہ خطرے کا سامنا کرنے والے سرحدی اہل کاروں، طبی کارکنوں اور کچھ شہریوں کی سائنوفارم ویکسین سے ویکسی نیشن کر دی گئی ہے۔

    سرکاری رپورٹ کے مطابق لاؤس میں اب تک 7 لاکھ افراد کو کرونا وائرس کی پہلی ڈوز، جب کہ 4 لاکھ سے زائد شہریوں کو دوسری ڈوز لگائی جا چکی ہے، لاؤ کی وزارت صحت رواں سال کے آخر تک ملک کی 72 لاکھ آبادی کے 50 فی صد کو ویکسین لگانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

  • چین نے بچوں کے لیے سائنوویک اور سائنوفارم ویکسینز کی منظوری دے دی

    چین نے بچوں کے لیے سائنوویک اور سائنوفارم ویکسینز کی منظوری دے دی

    بیجنگ: چین میں بچوں کے لیے سائنوویک اور سائنوفارم ویکسینز کے ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے پہلی بار بچوں کو بھی کرونا ویکسین مہم میں شامل کر لیا ہے، 3 سے 17 سال عمر کے افراد کے لیے ملکی ساختہ کو وِڈ-19 ویکسینز کے ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی گئی۔

    امراض پر قابو پانے اور روک تھام کے چینی مرکز کے ماہر شاؤ یی منگ نے جمعہ کو پریس کانفرنس میں کہا کہ فی الحال ملک میں بڑے پیمانے پر جاری ویکسینیشن مہم میں بنیادی طور پر 18 سال سے زیادہ عمر کے بالغ افراد کو ویکسین لگائی جا رہی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ اب تک ملک بھر میں شہریوں کو 80 کروڑ سے زیادہ ویکسین ڈوز لگائی جا چکی ہیں۔

    چین کی سائنو فارم ویکسین کتنی موثر؟

    شاؤ کا کہنا تھا کہ چینی کرونا ویکسینز محفوظ اور مؤثر ثابت ہوئی ہیں، اور اس بات کا ثبوت ملک بھر میں جاری بڑے پیمانے پر ویکسینیشن مہم ہے۔

    لاطینی ملک میں سائنو ویک کرونا ویکسین انتہائی مؤثر ثابت

    انھوں نے کہا چین کے ادویہ ساز اداروں کی تیار کردہ سائنوفارم اور سائنوویک ویکسینز طبی آزمائش اور ماہرین کے جائزے میں 3 سے 17 سال عمر کے افراد کے لیے بھی محفوظ اور مؤثر ثابت ہوئی ہیں۔