Tag: سائنوویک

  • جنوبی افریقا نے بھی چین کی سائنوویک ویکسین کی منظوری دے دی

    جنوبی افریقا نے بھی چین کی سائنوویک ویکسین کی منظوری دے دی

    جوہانسبرگ: جنوبی افریقا نے بھی کرونا وائرس کے خلاف چین کی تیار کردہ سائنوویک ویکسین کے استعمال کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقی وزیر صحت نے ہفتے کو ایک بیان میں کہا ہے کہ حکام نے چین کی تیار کردہ سائنوویک کرونا ویکسین کے مقامی سطح پر استعمال کی منظوری دے دی ہے۔

    جنوبی افریقا کو کرونا وائرس کی وبا کی تیسری اور بہت خطرناک لہر کا سامنا ہے، اسپتال مریضوں سے بھر چکے ہیں، جب کہ ملک میں کرونا انفیکشن سے مرنے والوں کی تعداد بھی تیزی سے بڑھ کر 60 ہزار ہو چکی ہے۔

    وزیر صحت مامولوکو کوبائی نے اپنے بیان میں کہا کہ میں ریگولیٹری حکام کا شکر گزار ہوں کہ انھوں نے ایمرجنسی کو سمجھتے ہوئے اقدام اٹھایا اور کرونا ویکسین کے لیے رجسٹریشن کی درخواستوں کے لیے درکار وقت کو بھی کم سے کم رکھا۔

    یاد رہے کہ جون 2020 میں چینی کمپنی سائنوویک کی ’کروناویک‘ کے نام سے ویکسین چین میں ہنگامی استعمال کے لیے منظور ہونے والی پہلی ویکسین تھی، اس کے بعد 5 فروری 2021 کو اس کی مشروط مارکیٹنگ کی اجازت بھی دی گئی۔

    یکم اپریل 2021 کو کروناویک کی بڑی مقدار میں پیداوار کے لیے مینوفیکچرنگ فیسلٹی کے تیسرے فیز کی تکمیل کی گئی اور اس نے کام بھی شروع کر دیا، جس سے اس کی سالانہ پیداواری صلاحیت 2 ارب ڈوزز سے بھی بڑھ گئی، اور اب تک سائنوویک کمپنی 40 ممالک اور علاقوں کو کروناویک فراہم کر چکی ہے۔

    یکم جون 2021 کو عالمی ادارہ صحت (ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن) نے بھی سائنوویک کی کرونا ویکسین کو ہنگامی استعمال کے لیے منظور کر لیا، اور یہ ڈبلیو ایچ او کی جانب سے منظوری حاصل کرنے والی سائنوفارم کے بعد دوسری چینی ویکسین بنی۔

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق ویکسین کے ٹرائلز کے نتائج میں دیکھا گیا کہ جن لوگوں کو یہ ویکسین لگائی گئی، ان میں اس نے 51 فی صد میں علاماتی کرونا وائرس بیماری کو روکا، جب کہ شدید کرونا انفیکشن اور اسپتال داخلوں کو روکنے میں یہ 100 فی صد مؤثر ثابت ہوئی۔

  • سائنوویک ویکسین کے خلاف الزامات پر چین کا رد عمل

    سائنوویک ویکسین کے خلاف الزامات پر چین کا رد عمل

    بیجنگ: چینی وزارت خارجہ نے کرونا ویکسین کے خلاف مغربی میڈیا کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں حقائق کے منافی قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے کہا ہے کہ چینی ویکسین کے خلاف الزامات حقائق کو مسخ کرنا ہے، چینی ویکسین کے مؤثر ہونے کے خلاف کچھ مغربی میڈیا کے الزامات کی کوئی سائنسی بنیاد نہیں ہے۔

    چین کی وزارت خارجہ نے رد عمل میں کہا کہ مغربی میڈیا میں لگائے گئے الزامات میں چینی ویکسین سے متعلق حقائق کو مسخ کیا گیا ہے۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز میں ایک رپورٹ شائع کی گئی ہے، جس میں جنوبی امریکی ملک چلی میں چینی ویکسین کے مؤثر ہونے کے حوالے سے سوال اٹھائے گئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سائینوویک  ویکسین کو ڈبلیو ایچ او نے منظور کرلیا

    اس رپورٹ کے حوالے سے کیے جانے والے ایک سوال کے جواب میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے کہا کہ اس طرح کے الزامات حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے اور سنسنی خیز الزام تراشی کے سوا کچھ نہیں۔

    وانگ نے کہا کہ چلی کی حکومت متعدد مواقع پر کہہ چکی ہے کہ حقائق سے معلوم ہوا کہ سائنوویک ویکسین محفوظ اور مؤثر ہے، چلی کے طبی ماہرین کا خیال ہے کہ اگر چینی ویکسین کے ذریعے وسیع پیمانے پر ویکسینیشن نہ کی جاتی تو اس کے تباہ کن نتائج سامنے آتے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ چلی کے شہری بھی اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ ان کے ملک میں سائنوویک ویکسین نے بہترین کام کیا ہے، اور چینی ویکسین کے خلاف تنقید تعصب پر مبنی ہے۔

  • ایک اور ملک نے بچوں کے لیے سائنوویک ویکسین کی سفارش کر دی

    ایک اور ملک نے بچوں کے لیے سائنوویک ویکسین کی سفارش کر دی

    جکارتہ: انڈونیشیا کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایجنسی نے 12 سال سے 17 سال کے بچوں کو چین کی تیار کردہ کرونا ویکسین سائنوویک لگانے کی سفارش کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا کے کو وِڈ 19 ٹاسک فورس نے پیر کو کہا ہے کہ حکام وبا میں تیزی آنے کے سبب ویکسینیشن پروگرام کو وسعت دے رہے ہیں، اس سلسلے میں فوڈ اینڈ ڈرگ ایجنسی نے سفارش کی ہے کہ بارہ سے سترہ سال والے شہریوں کو سائنوویک بائیوٹیک کی تیار کر دہ کرونا ویکسین لگائی جائے۔

    تاہم کرونا ٹاسک فورس کے ترجمان نے اس حوالے سے کچھ نہیں بتایا کہ اس پر عمل کب سے شروع ہوگا، جب کہ ملک میں کرونا کیسز میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔

    خیال رہے کہ 94 ملین ڈوزز ملنے کے بعد انڈونیشیا اپنے ویکسینیشن پروگرام کا بڑا حصہ سائنوویک ویکسین کے ذریعے ہی چلا رہا ہے، اس کے علاوہ انڈونیشیا کو آسٹرازینیکا اور سائنوفارم ویکسینز کے بھی 10 ملین ڈوز مل چکی ہیں۔

    کرونا ٹاسک فورس کے ڈیٹا کے مطابق انڈونیشیا میں کرونا وائرس انفیکشن کے مجموعی کیسز میں 18 سال تک کے بچوں کی شرح 12.6 فی صد ہے۔

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) رواں ماہ ہی سائنوویک ویکسین کو ایمرجنسی استعمال کے لیے منظور کر چکا ہے، ادارے کا کہنا تھا کہ نتائج میں دیکھا گیا کہ اس ویکسین نے 51 فی صد وصول کنندگان میں علاماتی کرونا وائرس انفیکشن کو روکا، اور اس نے شدید کرونا انفیکشن اور اسپتال داخلوں کو بھی روکا۔

    انڈونیشیا میں سرکاری رپورٹ کے مطابق صرف ہفتے کے دن 13 لاکھ ویکسین ڈوز دی گئی تھیں، اور یہ جنوری سے شروع ہونے والے پروگرام کے بعد کسی ایک دن سب سے زیادہ دیے جانے والے ڈوز تھے۔

    ڈیٹا کے مطابق اب تک انڈونیشیا میں 1 کروڑ 38 لاکھ افراد کرونا ویکسین کے دونوں ڈوز لے چکے ہیں۔

  • چین نے بچوں کے لیے سائنوویک اور سائنوفارم ویکسینز کی منظوری دے دی

    چین نے بچوں کے لیے سائنوویک اور سائنوفارم ویکسینز کی منظوری دے دی

    بیجنگ: چین میں بچوں کے لیے سائنوویک اور سائنوفارم ویکسینز کے ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے پہلی بار بچوں کو بھی کرونا ویکسین مہم میں شامل کر لیا ہے، 3 سے 17 سال عمر کے افراد کے لیے ملکی ساختہ کو وِڈ-19 ویکسینز کے ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی گئی۔

    امراض پر قابو پانے اور روک تھام کے چینی مرکز کے ماہر شاؤ یی منگ نے جمعہ کو پریس کانفرنس میں کہا کہ فی الحال ملک میں بڑے پیمانے پر جاری ویکسینیشن مہم میں بنیادی طور پر 18 سال سے زیادہ عمر کے بالغ افراد کو ویکسین لگائی جا رہی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ اب تک ملک بھر میں شہریوں کو 80 کروڑ سے زیادہ ویکسین ڈوز لگائی جا چکی ہیں۔

    چین کی سائنو فارم ویکسین کتنی موثر؟

    شاؤ کا کہنا تھا کہ چینی کرونا ویکسینز محفوظ اور مؤثر ثابت ہوئی ہیں، اور اس بات کا ثبوت ملک بھر میں جاری بڑے پیمانے پر ویکسینیشن مہم ہے۔

    لاطینی ملک میں سائنو ویک کرونا ویکسین انتہائی مؤثر ثابت

    انھوں نے کہا چین کے ادویہ ساز اداروں کی تیار کردہ سائنوفارم اور سائنوویک ویکسینز طبی آزمائش اور ماہرین کے جائزے میں 3 سے 17 سال عمر کے افراد کے لیے بھی محفوظ اور مؤثر ثابت ہوئی ہیں۔