Tag: سائیکلنگ

  • موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے عام لوگ کیا کریں؟

    موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے عام لوگ کیا کریں؟

    اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ آلودگی، موسمیاتی یا ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ سائیکل چلا کر کیا جا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں ایک قرارداد منظور کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آلودگی اور موسمیاتی یا ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے لوگوں میں سائیکل چلانے کے رجحان کو فروغ دیا جائے گا۔

    یہ قرارداد دنیا کے 193 ممالک نے منظور کی، اور اسے اقوام متحدہ میں ترکمانستان نے پیش کیا تھا۔

    خیال رہے کہ سائیکلنگ ایک بہترین جسمانی سرگرمی یا ورزش سمجھی جاتی ہے، ماہرین صحت اس کی تجویز دیتے ہیں، ایندھن والی سواریوں کے مقابلے میں سائیکل کے استعمال سے ظاہر ہے کہ آلودگی کم ہو سکتی ہے۔

    اس قرارداد میں اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو تجویز دی گئی ہے کہ ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کے شہری اور دیہی علاقوں کی پبلک ٹرانسپورٹ میں سائیکل کو بھی شامل کیا جائے۔

    سڑک پر سائیکل چلانے والوں کے لیے حفاظتی اقدامات کو بڑھانے اور بائیک کی سواری کے فروغ سے دیرپا ترقی اور گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی کا عالمی ہدف حاصل کیا جا سکتا ہے۔

    ترکمانستان نے اپنی پیش کردہ قرارداد کے ذریعے تجویز دی کہ دنیا بھر میں جب بھی اور جہاں بھی عالمی، علاقائی اور ملکوں کی قومی ترقی کی پالیسی اور پروگرام مرتب کیے جائیں، ان میں سائیکل چلانے کے رجحان کو فروغ دینے کے لیے خصوصی اقدامات بھی کیے جائیں۔

  • سعودی شوریٰ کونسل نے اہم ماحول دوست تجویز منظور کرلی

    سعودی شوریٰ کونسل نے اہم ماحول دوست تجویز منظور کرلی

    ریاض: سعودی شوریٰ کونسل نے مملکت کو بائیک فرینڈلی بنانے کی تجویز منظور کرلی، تجویز میں کہا گیا تھا کہ سائیکل چلانے کے بے شمار معاشی، سماجی و طبی فوائد ثابت شدہ ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق سعودی شوریٰ کونسل میں یہ تجویز ڈاکٹر طارق فدک کی جانب سے پیش کی گئی جس کی حمایت میں کونسل کے اکثریتی ارکان نے ووٹ دیا۔

    ڈاکٹر طارق کا کہنا تھا کہ شہری ترقی کے ساتھ ساتھ ہمیں آمد و رفت کے جدید ذرائع چاہئیں تاہم ایسے میں سائیکل نے اپنی افادیت ثابت کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ  بائیسیکل انفراسٹرکچر پر سرمایہ کاری ایک دانشمندانہ اقدام ہوگا۔ بے شمار تحقیقات میں شہروں میں سائیکل چلانے کے سماجی، معاشی، ماحولیاتی اور طبی فوائد ثابت ہوچکے ہیں۔

    ڈاکٹر طارق کا کہنا تھا کہ مملکت میں تمام سڑکوں پر پیدل چلنے والوں اور سائیکل چلانے والوں کے لیے الگ لینز مختص کرنا ضروری ہے۔

    سعودی اسپورٹس فیڈریشن کے مطابق سعودی عرب میں پیدل چلنا شہریوں کا اولین مشغلہ ہے، اس کے بعد دوسرے نمبر پر سائیکلنگ کی مصروفیت آتی ہے۔

    ڈنمارک میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق سائیکل چلائے جانے کے ہر کلومیٹر پر ملکی معیشت کو براہ راست فائدہ پہنچتا ہے جبکہ کار چلائے جانے پر ہر کلومیٹر پر توانائی کے ذرائع خرچ ہونے اور آلودگی میں اضافے کی مد میں معیشت کو نقصان پہنچتا ہے۔

  • قومی سائیکلسٹ کاشف بشیر ٹریفک حادثے میں زخمی

    قومی سائیکلسٹ کاشف بشیر ٹریفک حادثے میں زخمی

    کراچی : قومی سائیکلسٹ کاشف بشیر ٹریفک حادثے میں زخمی ہوگئے ہیں ، ٹانگ میں فریکچر کے سبب ان کا بڑا آپریشن کیا گیا ہے جس کے سبب انہیں آئندہ چھ ماہ بستر پر گزارنے ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ماڈل کالونی ملیر کے رہائشی 32 سالہ نیشنل سائیکلسٹ کاشف بشیر کو گزشتہ ماہ ناتھا خان پل کے قریب ایک تیز رفتار بس نے پیچھے سے ٹکر مار کر زخمی کردیا تھا، وہ کراچی میں سندھ سائیکلنگ کی جانب سے منعقد کی گئی سائیکل ریس میں شرکت کے بعد اپنے گھر واپس جارہے تھے کہ بس نے ان کو ٹکر ماردی ۔

    بس ڈرائیور کی اس لاپروائی کے نتیجے میں ملک و قوم کا نام سربلند کرنے والے کاشف بشیر کی ٹانگ میں فریکچر ہوگیا اور وہ وہ چھ ماہ کے لئے ان فٹ ہوگئے ہیں، اس کے ساتھ ہی اس حادثے میں تقریباً3500 ہزار یورو( لگ بھگ ساڑھے چار لاکھ روپے) میں خرید ی گئی اسپورٹس سائیکل بھی تباہ ہوگئی جوانہوں نے اپنی پندرہ سالہ سائیکلنگ کیریئر میں بڑی مشکل سے اپنی جمع پونجی سے رقم اکٹھا کرکے خریدی تھی۔

    سائیکلنگ

    عالمی ریکارڈ ہولڈر سائیکلسٹ کاشف بشیر نے اپنی سائیکلنگ کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے ٹورڈی گوادر سائیکل ریس میں اوتھل سے اورماڑہ کا مشکل ترین 246کلو میٹر کا فاصلہ طے کرکے دوسری پوزیشن حاصل کرکے عالمی ریکارڈ بنایا تھا، اس قبل فرانس میں ٹور ڈی فرانس سائیکل ریس میں231 کلومیٹر کا مشکل راستہ طے کرکے عالمی ریکارڈ قائم کیا گیا تھا جسے پاکستانی سائیکلسٹ نے توڑ دیا تھا۔

    کاشف بشیر نے بتایا کہ انہوں نے2005 میں انٹرنیشنل ٹورڈی پاکستان سائیکل ریس میں شرکت کی تھی جس میں چار ممالک ایران ، جرمنی، بنگلہ دیش اور افغانستان کے سائیکلسٹ بھی شریک ہوئے تھے اس میں ان کی 15پوزیشن حاصل کی تھی ، اس کے علاوہ ملک میں قومی سطح کے سائیکلنگ مقابلوں میں حصہ لیتے رہے ہیں ،ان میں ٹورڈی گوادر، ٹورڈی پنجاب، ٹور ڈی سندھ سائیکل ریس شامل ہیں۔ٹورڈی سندھ سائیکل ریس میں اس نے مکمل تیاری کے بغیر شرکت کی تھی جس میں اس کی کوئی اچھی پرفارمنس نہیں تھی ،اس کے ساتھ کاشف بشیر نے کراچی میں ہونے والی سائیکل ریسوں میں تین مرتبہ پہلی ، تین بار دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کی ہیں۔

    کاشف کا کہنا ہے کہ سائیکلسٹ کے لیے کوئی حکومتی سطح پر کوئی
    حوصلہ افزائی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی روزگار کی سہولت ہے ،ان سہولیات کے فقدان کی وجہ سے ملک میں کوئی سائیکلنگ اوپر نہیں آرہا ہے۔ سا ئیکلنگ کا کھیل، کرکٹ سے زیادہ مہنگا شوق ہےایک سائیکل کی قیمت لاکھوں میں ہے۔

  • آلودہ شہروں میں سائیکل چلانا فائدے کے بجائے نقصان کا سبب

    آلودہ شہروں میں سائیکل چلانا فائدے کے بجائے نقصان کا سبب

    ویسے تو سائیکل چلانا صحت کے لیے نہایت مفید ورزش ہے۔ یہ ورزش جسم کے تمام پٹھوں اور اعضا کو حرکت میں لا کر انہیں فعال کرتی ہے۔ اگر اس عادت کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیا جائے تو گاڑیوں اور دیگر سفری سہولیات کی وجہ سے پیدا ہونے والی ماحولیاتی آلودگی کو بھی کم کیا جاسکتا ہے۔

    لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ کسی آلودہ شہر میں رہتے ہیں، تو وہاں پر سائیکلنگ کرنا فائدے کے بجائے جان لیوا نقصانات کا سبب بن سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: بدترین فضائی آلودگی کا شکار 10 ممالک

    عالمی اداروں کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیقی رپورٹ کے مطابق آلودہ شہروں میں سائیکل چلانا کہیں زیادہ خطرناک ہے، بہ نسبت سائیکل نہ چلانے کے باعث مختلف طبی خطرات کا شکار ہونا۔

    رپورٹ میں بھارت کے شہر الہٰ آباد اور ایران کے شہر زبول کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا کہ ان شہروں میں صرف آدھہ گھنٹہ سائیکل چلانا تنفس کے مختلف مسائل پیدا کرسکتا ہے جو ساری زندگی ساتھ رہ سکتے ہیں۔

    cycling-2

    ماہرین نے آلودہ شہروں میں سائیکلنگ سمیت کھلی فضا میں انجام دی جانے والی دیگر ورزشوں جیسے جاگنگ یا چہل قدمی کرنے کو بھی صحت کے لیے فائدہ مند کے بجائے نقصان دہ قرار دیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ آلودہ فضا میں موجود ذرات سانس کے ساتھ جسم کے اندر جا کر بے شمار بیماریوں کا سبب بنتے ہیں جو بعض اوقات جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہیں۔ ان بیماریوں میں سانس کی بیماریاں، نمونیہ، امراض قلب، فالج اور بعض اقسام کے کینسر شامل ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی ہر سال 50 لاکھ سے زائد افراد کی موت کی وجہ بن رہی ہے۔ صرف چین میں ہر روز 4 ہزار (لگ بھگ 155 لاکھ سالانہ) افراد بدترین فضائی آلودگی کے سبب موت کے گھاٹ اتر جاتے ہیں۔

    دوسرے نمبر پر بھارت 11 لاکھ اموات کے ساتھ موجود ہے۔

    ماہرین کے مطابق فضائی آلودگی دماغی بیماریاں پیدا کرنے کا سبب بھی بنتی ہے۔

    اس سے قبل ایک تحقیق کے دوران کیے جانے والے ایک دماغی اسکین میں فضا میں موجود آلودہ ذرات دماغ کے ٹشوز میں پائے گئے تھے۔ ماہرین کے مطابق یہ آلودہ ذرات الزائمر سمیت مختلف دماغی بیماریوں کا سبب بن سکتے ہے۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسف کا کہنا ہے کہ دنیا کا ہر 7 میں سے ایک بچہ بدترین فضائی آلودگی اور اس کے خطرات کا شکار ہے۔ رپورٹ کے مطابق فضا میں موجود آلودگی کے ذرات بچوں کے زیر نشونما اندرونی جسمانی اعضا کو متاثر کرتے ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ نہ صرف ان کے پھیپھڑوں کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ خون میں شامل ہو کر دماغی خلیات کو بھی نقصان پہنچانے کا سبب بنتے ہیں جس سے ان کی دماغی استعداد میں کمی واقع ہونے کا خطرہ پیدا ہوجاتا ہے۔

  • اسلام آباد کی سڑکیں ماحول دوست بن گئیں

    اسلام آباد کی سڑکیں ماحول دوست بن گئیں

    اسلام آباد: اسلام آباد میٹرو پولیٹن کارپوریشن نے شہر میں سائیکل سواروں کے لیے بنائی جانے والی خصوصی رو کو عوام کے لیے کھول دیا۔ مختلف سڑکوں پر سائیکل سواروں کے لیے مختص ان لینز کے قیام کا مقصد آلودگی میں کمی اور لوگوں کو صحت مند ذرائع سفر استعمال کرنے کی طرف راغب کرنا ہے۔

    وفاقی دارالحکومت میں ضلعی حکومت کی جانب سے قائم کی جانے والی ان لینز کو بنانے پر تقریباً 20 ہزار ڈالر خرچ ہوئے ہیں۔

    مقامی حکومت کو امید ہے کہ 5 کلومیٹر طویل یہ سائیکل ٹریک گاڑیوں کے دھویں میں کمی کرنے میں معاون ثابت ہوں گے جو شہر کی فضا کو آلودہ کر رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ اسلام آباد کی سڑکوں پر سائیکل سواروں کے لیے مخصوص ٹریک کافی عرصے پہلے بنائے گئے تھے لیکن تاحال انہیں ان کے اصل مقصد کے لیے استعمال نہیں کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: دنیا کی پہلی سولر ہائی وے کا افتتاح

    اسلام آباد کے میئر شیخ انصر عزیز کا کہنا ہے کہ ان ٹریکس کے قیام سے لوگ کم از کم مختصر فاصلوں کے لیے گاڑیوں کے بجائے سائیکل استعمال کرنے پر غور کریں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ مقامی حکومت شہر بھر کی سڑکوں پر 60 کلومیٹر طویل سائیکل ٹریکس کے قیام کا ارادہ رکھتی ہے اور یہ منصوبہ وفاقی حکومت کی منظوری کا منتظر ہے۔

    فی الحال ان ٹریکس کو دارالحکومت کے نوجوان، غیر ملکی سفارت خانوں کے ملازمین اور بڑی عمر کے ریٹائرڈ حضرات شام اور صبح کے وقت بطور ورزش سائیکلنگ کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

    track-1

    اسلام آباد کے والدین بھی خوش ہیں کہ ان کے بچوں کو ایک صحت مند بیرونی سرگرمی میں حصہ لینے کا موقع ملے گا۔

    دوسری جانب بہتری ماحولیات کے لیے کام کرنے والے ایک ادارے کے کارکن اظہر قریشی کا کہنا ہے کہ بڑے شہروں جیسے لاہور، اسلام آباد، کراچی اور پشاور میں سفر کرنا بہت مشکل ہوگیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت یا کلائمٹ چینج کو دیکھتے ہوئے ہمیں ماحول دوست ذرائع سفر اپنانے کی ضرورت ہے اور سائیکلنگ اس کی بہترین مثال ہے۔

    مزید پڑھیں: سائیکل سواروں کے لیے رات میں چمکنے والے راستے

    ان کا کہنا تھا کہ گرمیوں کے موسم میں گاڑیوں کا دھواں گرمی میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔ اگر شہر کی چند فیصد آبادی بھی سائیکل کا سفر کرے تو سڑکوں پر ہجوم اور دھویں میں خاصی حد تک کمی آسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد کی مقامی حکومت اس سے قبل بھی کئی ماحول دوست اقدامات کر چکی ہے۔ چند روز قبل میئر شیخ انصر عزیز نے فیصلہ کیا تھا کہ اسلام آباد میں ان تمام گھروں پر 5 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا جو پانی کا غیر ضروری استعمال اور اسے ضائع کرتے ہوئے پائے جائیں گے۔

    انہوں نے یہ فیصلہ دارالحکومت میں پانی کی قلت کو دیکھتے ہوئے کیا تھا۔

  • موت کے خطرے سے بچنے کے لیے تیراکی اور رقص کریں

    موت کے خطرے سے بچنے کے لیے تیراکی اور رقص کریں

    زندگی کو بھرپور طرح سے اور لمبی زندگی جینا کس کی خواہش نہیں ہوتی۔ اگر آپ جلد موت سے بچنا چاہتے ہیں اور صحت مند اور لمبی زندگی جینا چاہتے ہیں تو ماہرین نے اس کے لیے ایک تجویز بتا دی ہے۔

    لندن کی مختلف یونیورسٹیوں میں کیے جانے والے تحقیقی سروے سے پتہ چلا کہ تیراکی کرنا، ریکٹ والے کھیل جیسے ٹینس یا بیڈمنٹن کھیلنا، سانس کی مشقیں کرنا اور رقص کرنا امراض قلب اور فالج سے موت کے امکانات کو کم کرتی ہیں۔

    tennis

    یہ تحقیقی مقالہ برٹش جنرل اور اسپورٹس میڈیسن میں شائع کیا گیا۔

    اس تحقیق کے لیے برطانیہ اور اسکاٹ لینڈ میں کیے جانے والے صحت کے سالانہ سروے کے ڈیٹا سے مدد لی گئی جس میں ہزاروں افراد کی صحت کا ریکارڈ شامل تھا۔

    dance

    ان افراد سے پوچھا گیا کہ وہ کس قسم کی ورزشیں کرتے ہیں، ہفتے میں کتنی بار کرتے ہیں اور اس کا دورانیہ کتنا ہوتا ہے، علاوہ ازیں کیا وہ ہلکی ورزش ہوتی ہیں یا تھکادینے والی ورزش ہوتی ہیں۔

    ماہرین نے دیکھا کہ وہ افراد جو مختلف کھیلوں اور جسمانی سرگرمیوں جیسے ٹینس، بیڈ منٹن، رقص یا باغبانی میں حصہ لیتے تھے ان میں فالج اور دل کے دورے سے موت کا امکان 56 فیصد، تیراکی کرنے والوں میں 41 فیصد، ایروبکس ڈانس کرنے والوں میں 36 فیصد اور سائیکل چلانے والوں میں 15 فیصد کم ہوتا ہے۔

    cycling

    ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ بھاگنے کو اپنا معمول بنانے والے اور فٹ بال یا رگبی جیسے کھیل کھیلنے والے افراد میں امراض قلب میں مبتلا ہونے کا امکان بے حد کم رہ جاتا ہے اور وہ طویل عمر بھی پاتے ہیں۔

    طبی ماہرین کی تجویز ہے کہ دل کو مضبوط بنانے کے لیے زیادہ سے زیادہ جسمانی حرکت کی جائے تاکہ دل کا نظام فعال رہے اور یہ کمزوری کا شکار ہو کر امراض میں مبتلا نہ ہو۔