Tag: سائیکل

  • اسکولوں کے باہر گاڑیوں کی آمد و رفت روکنے پر غور

    اسکولوں کے باہر گاڑیوں کی آمد و رفت روکنے پر غور

    لندن: انگلینڈ میں طبی و ماحولیاتی ماہرین نے اسکولوں کے باہر کاروں کی موجودگی پر پابندی عائد کرنے کی تجویز دے دی تاکہ اسکول کے قریب فضائی آلودگی میں کمی کی جاسکے۔

    پبلک ہیلتھ انگلینڈ کی جانب سے تجویز دی گئی ہے کہ اسکولوں کے قریب گاڑیاں کھڑی کرنے پر پابندی عائد کی جائے اور الیکٹرک کارز کے لیے ترجیحی بنیادوں پر پارکنگ کی سہولت فراہم کی جائے۔

    اسکولوں کے باہر سے گاڑیوں کو ہٹانے کی تجویز اس لیے دی گئی ہے تاکہ بچے پیدل چلیں، سائیکل پر سفر کریں اور فضائی آلودگی کے خطرناک نقصانات سے کسی حد تک محفوظ رہیں۔

    ادارے کے ڈائریکٹر ہیلتھ پروٹیکشن پروفیسر پال کوسفورڈ کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں ہر سال 35 سے 40 ہزار افراد فضائی آلودگی سے پیدا ہونے والی مختلف بیماریوں کے سبب ہلاک ہوجاتے ہیں۔

    ان کے مطابق نہ صرف اسکول بلکہ اسپتالوں اور کیئر ہومز کے باہر بھی کاروں کی آمد و رفت کو کم سے کم کیا جائے۔

    خیال رہے کہ اس وقت برطانیہ میں فضائی آلودگی کو صحت کے لیے بڑا خطرہ سمجھا جاتا ہے اور برطانیہ کے شہری اس سے امراض قلب، فالج، سانس کے امراض اور پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا ہورہے ہیں۔

    کچھ عرصہ قبل اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ فضائی آلودگی سے ہر سال دنیا بھر میں 70 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہورہے ہیں۔

    رپورٹ کےمطابق آلودگی پر قابو نہ پایا گیا تو سنہ 2030 سے 2050 کے درمیان فضائی آلودگی سے مرنے والوں کی سالانہ تعداد 70 لاکھ سے دگنی ہوجائے گی۔

  • جرمن سفیر نے اپنی سائیکل پاکستانی ٹرک آرٹ سے سجا دی

    جرمن سفیر نے اپنی سائیکل پاکستانی ٹرک آرٹ سے سجا دی

    اسلام آباد : پاکستان میں تعینات جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے طویل جدوجہد کے بعد خریدی گئی سائیکل کو ٹرک آرٹ سے رنگ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیاحت کے شوقین اور پاکستان کا مثبت چہرہ متعارف کرانے میں پیش پیش رہنے والے جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے پاکستان میں تیار کردہ سائیکل خریدنے کے بعد اس پر پاکستان کی مشہور ٹرک آرٹ کروالی۔

    سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر مارٹن کوبلر نے چند تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ دیکھیں! میری پاکستانی سائیکل کمال ٹرک آرٹ کے ساتھ تیار ہوگئی اور اب پہلے سے زیادہ اچھی لگ رہی ہے۔

    پاکستان میں تعینات جرمن سفیر نے تحریر کیا کہ ’سائیکل پر ٹرک آرٹ کروانے کے بعد راولپنڈی کی گلیوں میں کچھ دیر سائیکل چلائی بہت مزہ آیا‘۔

    جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے ٹویٹ میں کہا کہ اگر آپ سائیکل پر لگی گھنٹی کے بارے میں سوچ رہے ہیں تو وہ بھی کام کرتی ہے۔ آپ بتائیں ٹرک آرٹ کے بعد رنگوں کے بارے میں کیا سوال ہے؟

    یاد رہے کہ جرمن سفیر نے گزشتہ ماہ کے آخر میں ہی طویل جدوجہد کے بعد پاکستانی سائیکل خریدی تھی، مارٹن کوبلر نے کہا تھا کہ کافی تلاش کے بعد آخرکار راولپنڈی میں سائیکل ملی، پھر سہراب یا پیکو کے درمیان پھنس گیا؟ آخر میں یہ سرخ رنگ والی خرید لی، جس میں گھنٹی بھی ہے۔

    خیال رہے کہ مارٹن کوبلر پاکستان کی خیر خواہی چاہتے ہیں اور اس سلسلے میں جرمنی کے تعاون سے مختلف پروگرامات کا انعقاد بھی کرواتے رہتے ہیں حال ہی میں انہوں نے ’سربز‘ مہم کا آغاز کیا ہے۔

    جرمن سفیر نے سربز مہم کا آغاز کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہماری مہم کے دوران ماحولیاتی مسائل سے متعلق بیداری کےلیے روزمرہ زندگی کی مثالوں پر فوکس کیا جائے گا‘۔

  • پولینڈ کے رات میں چمکنے والے راستے

    پولینڈ کے رات میں چمکنے والے راستے

    وارسا: پولینڈ میں رات میں سائیکل چلانے والے افراد کی سہولت کے لیے ایک چمکدار راستہ بنایا گیا ہے جو رات میں دور سے چمکتا دکھائی دیتا ہے۔

    ایک یونیورسٹی کی جانب سے بنایا جانے والا یہ راستہ ابھی تجرباتی مراحل میں ہے۔ ان راستوں کو ’لومینوفور‘ نامی مادے سے بنایا گیا ہے جو دن بھر سورج کی روشنی کو اپنے اندر جذب کرتا ہے اور اندھیرا ہوتے ہی جگمگا اٹھتے ہیں۔

    poland-6

    poland-3

    یہ مادہ دن بھر سورج کی روشنی حاصل کرنے کے بعد تقریباً 10 گھنٹے تک روشنی خارج کرسکتا ہے یعنی یہ پوری رات چمکے گا اور اس کے بعد اگلے دن خودبخود سورج کی روشنی کو جذب کر کے چارج ہوجائے گا۔

    poland-5

    poland-4

    پولینڈ میں یہ تجربہ نیدرلینڈز سے متاثر ہو کر کیا گیا ہے جہاں مشہور مصور وان گوگ کی مشہور پینٹنگ ’تاروں بھری رات‘ کی طرز پر راستے بنائے گئے ہیں۔ یہ راستے رات میں چمکتے ہیں اور یہ خصوصی طور پر موٹر سائیکل اور سائیکل سواروں کے لیے بنائے گئے ہیں۔

    poland-1
    نیدر لینڈز کے رات میں چمکنے والے راستے

    واضح رہے کہ پولینڈ ایک ماحول دوست ملک ہے جہاں گاڑیوں سے کاربن کے اخراج کی شرح بے حد کم ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ وہاں کے لوگ سفر کے لیے سائیکل چلانے کو ترجیح دیتے ہیں۔