Tag: سابق آرمی چیف راحیل شریف

  • دہشت گرد سوشل میڈیا کو بطور ہتھیار استعمال کر رہے ہیں، راحیل شریف

    دہشت گرد سوشل میڈیا کو بطور ہتھیار استعمال کر رہے ہیں، راحیل شریف

    ڈیوس : سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف نے کہا ہے کہ جہاں فوجیوں کے سر کاٹ کر فٹ بال کھیلی جاتی ہو وہاں سخت اقدامات کرنے پڑتے ہیں، دہشت گرد اب غاروں میں بیٹھ کر مںصوبہ بندی نہیں کرتے، ڈیجیٹل ذرائع اور سوشل میڈیا کو بطور ہتھیار استعمال کررہےہیں ان کے خلاف عالمی سطح پر انٹیلی جنس شیئرنگ ناگزیر ہے۔۔

    سابق آرمی چیف راحیل شریف ڈیوس میں ورلڈ اکنامک فورم کے مکالمے ” ٹیرر ازم ان ڈیجیٹل ایج “ میں اظہارِ خیال کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کامیاب ضرب عضب آپریشن کے نتیجے میں دہشت گردوں کی کمر توڑ دی جس کا ثبوت یہ ہے کہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات گھنٹوں سے دنوں، ہفتوں اور اب مہینوں میں آگئے ہیں۔


    انہوں نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس کے بعد خود سے جو وعدہ کیا اسے پورا کیا محض دوسال بعد ہی پاکستان میں دہشت گردی کی وارداتوں میں نمایاں کمی آگئیں اور 2016 کے آخر تک دہشت گردی کے واقعات سنگل فگر میں آگئے جو اس سے قبل بہت زیادہ ہوا کرتے تھے یہ سب کچھ متحد قوم اور پر عزم جوانوں کی بدولت ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کا میابی کے لیے انٹیلی جنس شیئرنگ کا موثر ہونا بے حد ضروری ہے، سانحہ اے پی ایس کے بعد پوری قوم ایک ایجنڈے پر متفق ہو گئی جس کے مثبت نتائج ضرب عضب میں دیکھنے کو ملے۔

    سابق آرمی چیف نے کہا کہ انسانی حقوق کی حدود و قیود بہت پیچیدہ ہیں ان کاخیال رکھنا پڑتا ہے تاہم جہاں فوجیوں کے سر کاٹ کر فٹبال کھیلی جاتی ہو وہاں سخت اقدامات کرنے پڑتے ہیں لیکن پھر بھی ہم نے ہر صورت انسانی حقوق اور فوجی آپریشن میں توازن رکھنے کی کامیاب کوشش کی اور سر خرو ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا کو دہشت گردوں کے خلاف اتحاد تشکیل دینا ہوگا اور دہشت گردی کے تباہ کن کینسر کو شکست دینے کےلیے تمام ممالک کو انٹیلی جنس شیئرنگ کرنا ہوگی اور کارروائیاں تیز کرنا ہوں گی۔

    پاک افغانستان تعلقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دونوں ہمسائیہ ممالک کا مستقبل ایک دوسرے جڑا ہوا ہے تا ہم دونوں جانب ایسے عناصر اور گروہ موجود ہیں جو افغانستان میں کارروائی کرتے ہیں اور پاکستان آ جاتے ہیں جب کہ پاکستان میں کارروائی کرنے والے افغانستان چلے جاتے ہیں جس کے خاتمے کے لیے بہتر سرحدی مینجمنٹ کی ضرورت ہے۔

    طالبان کے حوالے سے اپنی گفتگو میں سابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ طالبان کو شکست دینے میں پیچیدہ سرحد جیسے مسائل ہیں جب کہ دوسری جانب افغان مہاجرین کی پاکستان میں موجودگی بھی مسئلہ بنی ہوئی ہے یہ دو مسئلے حل ہوئے بغیر طالبان کے خلاف حتمی اور موثر جنگ میں کامیابی بہت کٹھن ہو گی۔

    جنرل (ر) راحیل شریف نے مزید کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ دہشت گرد محض غاروں میں بیٹھ کر کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرتے ہیں، اب دہشت گرد جدید سہولیات سے فائدہ اُٹھا رہے ہیں اور ڈیجیٹل ذرائع جیسے سوشل میڈیا کو ہتھیار بنا رہے ہیں اور ان سہولیات کی فراہمی میں ان کے سہولت کار موثر کردار ادا کرتے ہیں۔

  • راحیل شریف ہمیشہ فرنٹ پر رہے، چوہدری نثار

    راحیل شریف ہمیشہ فرنٹ پر رہے، چوہدری نثار

    خیبر ایجینسی : وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ سابق آرمی چیف راحیل شریف ہمیشہ فرنٹ پر رہے اور حکومت نے بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کا بھرپور ساتھ دیا.

    وفاقی وزیر داخلہ خیبر ایجنسی کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ سابق آرمی چیف راحیل شریف کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کارکردگی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں وہ ہمیشہ فرنٹ پر رہے.

    انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں کا دورہ کر کے مجھے بے حد خوشی ہے، قیام امن کے لیئے قبائلی عوام کی بے پناہ قربانیاں ہیں اور جب فوج نہیں تھی تب بھی قبائلی عوام نے کشمیر میں آزادی کی جنگ لڑی تھی اور آج بھی فوج کے شانہ بشانہ قربانیاں دیں اورقبائلی علاقوں کو دہشت گردوں سے پاک علاقہ بنایا.

    وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ دنیا بھر میں دہشت گردی کا گراف اوپر جارہا ہے جب کہ سیکیورٹی اہلکاروں کی مسلسل قربانیوں اور قبائلی عوام کے تعاون سے پاکستان میں یہ شرح کمی کی جانب مائل ہے، اس جنگ میں تین ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکاروں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے.

    انہوں نے بہتر بارڈر مینیجمنٹ پر ذور دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کی کمر توڑ دی گئی ہے تا ہم دہشت گردی ابھی ختم نہیں ہوئی ہے، قیام امن کے لیے پُر امن افغانستان اور دوست ہمسایہ ملک کے خواہاں ہیں.