Tag: سابق امریکی سفیر

  • سابق امریکی سفیر رچرڈ اولسن کو 3 سال قید اور جرمانے کی سزا

    سابق امریکی سفیر رچرڈ اولسن کو 3 سال قید اور جرمانے کی سزا

    پاکستان میں موجود امریکا کے سابق سفیر رچرڈ اولسن کو اخلاقات سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر 3 سال قید اور جرمانے کی سزا سنادی گئی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایف بی آئی کی جانب سے رچرڈ اولسن پر 93 ہزار 400 ڈالر جرمانہ بھی عائد کیا ہے جبکہ 63 برس کے رچرڈ اولسن نے ذاتی مفادات حاصل کرنے کے لیے عہدے کا غلط استعمال کرنے کا اعتراف کرلیا تھا۔

    پاکستان میں موجود امریکا کے سابق سفیر رچرڈ اولسن نے جھوٹا بیان دیا تھا اور غیر ملکی حکومتوں کے لیے لابنگ سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی بھی کی تھی۔

    اٹارنی آفس کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں سفیر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے ہوئے رچرڈ اولسن ایک پاکستانی امریکی بزنس مین سے بھی فائدے حاصل کرتے رہے۔

    عدالتی دستاویز میں اس پاکستانی امریکن شہری کو پرسن ون کا نام دیا گیا ہے جبکہ انہیں پاکستان میں موجود امریکا کے سابق سفیر نے اس وقت کی اپنی گرل فرینڈ کو 25 ہزار ڈالر دینے پر آمادہ کیا تا کہ کولمبیا یونیورسٹی میں ان کی گرل فرینڈ کی ٹیوشن فیس ادا ہو سکے۔

    اس کے علاوہ ملازمت کے سلسلے میں سفیر کو فرسٹ کلاس میں لندن کے فضائی سفر کیلئے 18 ہزار ڈالر کی رقم بھی دی گئی تھی۔

  • ’عراق پر حملہ امریکا کی سب سے بڑی غلطی تھی‘

    ’عراق پر حملہ امریکا کی سب سے بڑی غلطی تھی‘

    ابوظبی: سابق امریکی سفیر جان کیری نے کہا ہے کہ عراق پر حملہ امریکا کی سب سے بڑی غلطی تھی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ابوظبی میں عالمی کتب میلے سے خطاب کرتے ہوئےسابق امریکی سفیر جان کیری نے کہا کہ غیرریاستی عناصر کی جانب سے تشدد کی روک تھام دنیا کے لیے ایک چیلنج بن گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”جنگ کی منظوری میں میری رضامندی بھی شامل تھی جس پر بے حد افسوس ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”جان کیری”][/bs-quote]

    انہوں نے کہا کہ موجودہ صدی میں ریاستی عناصر کی جانب سے تشدد میں کمی واقع ہوئی ہے جبکہ غیرریاستی عناصر میں تشدد کی نئی لہر دیکھی گئی جس کو کم کرنا ہوگا۔

    جان کیری نے کہا کہ امریکا کا عراق کے خلاف جنگ کا آغاز کرنا بہت غلط اقدام تھا، بش کے دور حکومت میں پارلیمنٹ میں جنگ کی منظوری میں میری رضامندی بھی شامل تھی جس پر بے حد افسوس ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں جب اس کے متعلق سوچتا ہوں تو کہ کاش میں ماضی میں جاکر اپنی رائے کو تبدیل کرسکتا۔

    سابق امریکی سفیر نے کہا کہ میری 28 سالہ سیاست میں سب سے بڑی غلطی عراق پر حملے کے لیے رضامندی ظاہر کرنا تھا جس پر مجھے ہمیشہ افسوس رہے گا۔

  • پاکستان اور امریکا کےدرمیان بہتر تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں،وزیراعظم

    پاکستان اور امریکا کےدرمیان بہتر تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں،وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نےسابق امریکی سفیرکیمرون منٹرسے ملاقات میں کہاپاکستان اورامریکاکے درمیان بہترتعلقات دونوں ممالک کے مفادمیں ہیں ، افغانستان کے تنازع کا واحد حل سیاسی طور پر نکالا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے سابق امریکی سفیرکیمرون منٹرکی ملاقات ہوئی ، وزیراعظم آفس میں ہونے والی ملاقات میں پاک امریکا تعلقات پرتبادلہ خیال کیا گیا، کیمرون منٹر نے کہا پاکستان خطےکااہم ملک ہے ، امریکاکیساتھ بہتر تعلقات ضروری ہیں۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اورامریکا کے درمیان بہترتعلقات دونوں ممالک کےمفادمیں ہیں، سماجی اورمعاشی ترقی کے ذریعےعوام کی خدمت حکومت کی ترجیح ہے، عوام میں وسائل کی منصفانہ تقسیم کی کوشش کر رہےہیں۔

    [bs-quote quote=”پاکستان خطےکااہم ملک ہے ، امریکاکیساتھ بہتر تعلقات ضروری ہیں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”کیمرون منٹر”][/bs-quote]

    ملاقات کے دوران افغان امن عمل سے متعلق معاملات پر بھی بات چیت کی گئی، وزیراعظم نے کہا افغانستان کےتنازع کاواحدحل سیاسی طورپرنکالاجاسکتا ہے، حکومت کےمعاشی ایجنڈے پر عملدرآمد کیلئے خطے میں امن ناگزیر ہے، پاکستان افغانستان میں امن کے قیام کے لئے کوششیں جاری رکھے گا۔

    کیمرون منٹر کا کہنا تھا ماضی میں پاکستان میں بطور امریکی سفیر انتہائی یادگار اور خوشگوار قیام رہا، بطور صدر ایسٹ ویسٹ انسٹی ٹیوٹ تعلقات کے لئے کردار ادا کرتا رہوں گا۔

    خیال رہے امریکی صدرکے نمائندہ خصوصی افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد آج پاکستان پہنچ رہے ہیں، دورے کے دوران وہ اعلیٰ سول وعسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    مزید پڑھیں: امریکا نے سوچا ہے، دہشت گردی کی روک تھام کے لیے اب پاکستان کی سپورٹ نہیں کرنی چاہیے، کیمرون منٹر

    یاد رہے چند روز قبل پاکستان میں امریکا کے سابق سفیر کیمرون منٹر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا نے سوچا ہے، دہشت گردی کی روک تھام کے لیے اب پاکستان کی سپورٹ نہیں کرنی چاہیے، امریکا نے کافی پیسہ بلوچستان کی ترقی کے لیے دیا ہے، امریکا نے سندھ کو بھی تعلیم کی مد میں کافی پیسہ دیا، سارا پیسہ درست انداز میں استعمال کرنے کی کوشش نہیں کی گئی۔