Tag: سابق امریکی صدر

  • سابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی قتل کی خفیہ دستاویزات جاری، کہاں ملیں‌ گی؟ جانیے

    سابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی قتل کی خفیہ دستاویزات جاری، کہاں ملیں‌ گی؟ جانیے

    1963 میں قتل کیے جانے والے سابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی کے قتل سے متعلق ہزاروں صفحات پر مشتمل خفیہ دستاویزات جاری کر دی گئی ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے اپنا ایک اور وعدہ پورا کرتے ہوئے 1963 میں فائرنگ سے قتل ہونے والے سابق صدر جان ایف کینیڈی کے قتل کی دستاویزات جاری کر دی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق قتل کے 62 سال بعد جاری ہونے والی یہ خفیہ دستاویزات لگ بھگ 80 ہزار صفحات پر مشتمل ہیں جب کہ ماہرین نے ان خفیہ دستاویزات کے جاری ہونے پر کینیڈی کے قتل کے حقائق تبدیل ہونے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔

    نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر تلسی گبارڈ نے فائلوں کے اجرا پر جاری بیان میں کہا ہے کہ صدر ٹرمپ نے انٹیلی جنس کمیونٹی (IC) اور وفاقی ایجنسیوں پر امریکی عوام کا اعتماد دوبارہ قائم کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ شفافیت اور عزم کا وعدہ کیا۔ اس وعدے کا ایک حصہ صدر جان ایف کینیڈی، سینیٹر رابرٹ ایف کینیڈی اور ریورنڈ ڈاکٹر مارٹن لوتھر کنگ کے قتل سے متعلق پہلے سے درجہ بند ریکارڈز کو مکمل طور پر جاری کرنا تھا اور یہ وعدہ پورا کر دیا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل صدر ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر 14176 میں کہا گیا تھا کہ جے ایف کینیڈی کے قتل سے متعلق ریکارڈز سے معلومات کی مسلسل تخفیف اور روکنا عوامی مفاد کے مطابق نہیں ہے اور ان ریکارڈز کا اجرا طویل عرصے سے التواء کا شکار ہے۔ انہوں نے منگل 18 مارچ کو ان دستاویزات کو بغیر ترمیم جاری کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    صدر کے فیصلے کی اطلاع ملتے ہی، نیشنل انٹیلی جنس (DNI) کی ڈائریکٹر تلسی گبارڈ نے فوری طور پر انٹیلیجنس کمیونٹی پر ایک ہدایت بھیجی جس میں صدر جان ایف کینیڈی کے قتل کے ریکارڈز کے مجموعہ کے اندر تمام غیر ترمیم شدہ ریکارڈز نیشنل آرکائیوز اینڈ ریکارڈز ایڈمنسٹریشن (NARA) کو فراہم کرنے کی ہدایت جاری کی گئی۔

    آج سے، ریکارڈز یا تو آن لائن archives.gov/jfk پر، یا ذاتی طور پر، ہارڈ کاپی کے ذریعے یا اینالاگ میڈیا فارمیٹس پر، کالج پارک، MD کے نیشنل آرکائیوز میں امریکی لوگوں کے لیے دستیاب ہوں گے۔ وہ ریکارڈ جو فی الحال صرف ذاتی طور پر دیکھنے کے لیے دستیاب ہیں کو ڈیجیٹائز کیا جا رہا ہے اور آنے والے دنوں میں archives.gov/jfk ریپوزٹری پر اپ لوڈ کر دیا جائے گا۔ فائلیں جاری ہوتے ہی DNI Gabbard X (@DNIGAbbard) اور Truth Social (@DNITulsiGabbard) پر اپ ڈیٹس پوسٹ کرے گا۔ یہ فائلیں وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہوں گی۔

    واضح رہے کہ جان ایف کینیڈی جنوری 1961 میں اقتدار سنبھالنے والے امریکہ کے 35 ویں صدر تھے جنہیں 22 نومبر 1963ء کو ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلس کے دورے کے موقع پر ایک 24 سالہ سابق امریکی فوجی نے گولی مار قتل کر دیا تھا۔

    پولیس نے چند گھنٹوں بعد ہی ملزم کو گرفتار کر لیا تھا۔ صدر کینیڈی کا قتل امریکہ کی تاریخ کے متنازع اور پراسرار ترین واقعات میں سے ایک ہے۔

  • سابق امریکی صدر جمی کارٹر کی آخری رسومات ادا

    سابق امریکی صدر جمی کارٹر کی آخری رسومات ادا

    سابق امریکی صدر جمی کارٹر کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں موجودہ صدر جو بائیڈن سمیت سابق صدور نے بھی شرکت کی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا کے سابق صدر جمی کارٹر کی آخری رسومات واشنگٹن کے نیشنل کیتھیڈرل چرچ میں ادا کر دی گئیں۔ اس موقع پر موجودہ اور سابق صدور نے شرکت کی اور جمی کارٹر کی خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔

    آخری رسومات میں موجودہ صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کاملا ہیرس اگلی صف میں موجود تھیں۔ بائیڈن نے کہا کہ کارٹر کو اصول پسندی اور انسانیت کی خدمت کی بنیاد پر رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔

    جمی کارٹر کی آخری رسومات میں سابق امریکی صدور ڈونلڈ ٹرمپ، براک اوباما، جارج بش جونیئر لورا بش، بل کلنٹن اور ہیلری کلنٹن نے شرکت کی۔

    سابق امریکی صدر جمی کارٹر کی آخری رسومات ادا

    اس موقع پر سابق خاتون اول مشیل اوباما موجود نہیں تھیں جس کے باعث سوشل میڈیا پر امریکی انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

    واضح‌ رہے کہ جمی کارٹر گزشتہ دنوں انتقال کر گئے تھے. ان کی عمر 100 برس تھی. ان کا تعلق ڈیموکریٹ پارٹی سے تھا اور وہ 1977 سے 1981 تک امریکا کے 39 ویں صدر رہے۔

    https://urdu.arynews.tv/former-us-president-jimmy-carter-dies/

  • اوباما نے ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی پر کیا کہا؟

    اوباما نے ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی پر کیا کہا؟

    سابق امریکی صدر بارک اوباما نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر ڈونلڈ ٹرمپ اور جے ڈی وینس کو صدارتی انتخابات میں کامیابی پر مبارک باد دی ہے۔

    انہوں نے لکھا ہے کہ یہ بات واضح ہے کہ بہت سارے معاملات پر ریپبلکن امیدوار کے ساتھ ہمارے گہرے اختلافات کے پیشِ نظر صدارتی انتخابات کا یہ نتیجہ ہماری امیدوں کے مطابق نہیں ہے لیکن اگر جمہوریت کو برقرار رکھنا ہے تو یہ تسلیم کرنا ہو گا کہ ہمارا نقطۂ نظر ہمیشہ کامیاب نہیں ہو سکتا۔

    سابق امریکی صدر نے لکھا ہے کہ جمہوریت کو برقرار رکھنے کے لیے اقتدار کی پُرامن منتقلی کو قبول کرنے کے لیے ہمیشہ تیار رہنا چاہیے، مجھے اور مشعل کو نائب صدر کملا ہیرس اور گورنر ٹم والز پر فخر ہے، یہ دونوں ہی غیر معمولی شخصیات ہیں اور دونوں نے ایک قابلِ ذکر انتخابی مہم چلائی۔

    بارک اوباما نے مزید لکھا ہے کہ ہم صدارتی انتخابات کے دوران دل و جان سے اپنے فرائض کی ادائیگی کرنے والے افسران اور رضا کاروں کے ہمیشہ شکر گزار رہیں گے، امریکا جیسے بڑے ملک میں جہاں مختلف رنگ و نسل کے لوگ رہتے ہیں تو ضروری نہیں کہ ہم ہمیشہ ایک دوسرے کی رائے سے اتفاق کریں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ ہم ان لوگوں کے ساتھ بھی نیک نیتی اور خوش اخلاقی سے پیش آئیں جن سے ہمارے شدید اختلافات ہیں۔

  • اگر میں صدر ہوتا تو ایسا نہیں ہوتا؟ ۔۔ ٹرمپ کا بڑا دعویٰ

    اگر میں صدر ہوتا تو ایسا نہیں ہوتا؟ ۔۔ ٹرمپ کا بڑا دعویٰ

    واشنگٹن: ری پبلکن صدارتی امیدوار اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بڑا دعویٰ سامنے آیا ہے کہ اگر وہ صدر ہوتے تو حماس یا حزب اللہ اسرائیل پر حملہ آور نہ ہوتے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اس طرح کا دعویٰ پہلے بھی کیا جاچکا ہے۔

    امریکا کی نائب صدراور ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے پر کچھ پیش رفت ہوئی ہے لیکن جب تک حقیقت میں کوئی معاہدہ نہیں ہو جاتا یہ بے معنی ہے۔

    دوسری جانب اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے لنبان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے شہد سربراہ حسن نصراللہ کے ممکنہ جانشین ہاشم صفی الدین کو شہید کرنے کا دعویٰ کر دیا ہے۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق نتین یاہو نے لبنان کے عوام کیلیے جاری خصوصی ویڈیو پیغام میں دعویٰ کیا کہ اسرائیلی فوج نے حسن نصراللہ کے جانشین اور ان کے متبادل کو قتل کر دیا۔

    نیتن یاہو نے کہا کہ آج حزب اللہ پہلے کے مقابلے میں کمزور ہوگئی، اب لبنانی عوام ایک اہم دوراہے پر کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ عوام کا انتخاب ہے کہ وہ اپنے ملک کو واپس لے سکتے ہیں اور اسے امن اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں۔

    لبنان: اقوام متحدہ کی امن فورس کو بھی اسرائیلی فوج سے خطرات لاحق

    یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے حسن نصراللہ کے ممکنہ جانشین ہاشم صفی الدین کو گزشتہ ہفتے بیروت پر ایک فضائی حملے میں نشانہ بنایا تاہم اس بات کی اب تک کہیں سے تصدیق نہیں ہو سکی۔

  • ٹرمپ کے انتخابی مہم کے دوران مضحکہ خیز انکشافات

    ٹرمپ کے انتخابی مہم کے دوران مضحکہ خیز انکشافات

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے انتخابی مہم کے دوران نیویارک اور دیگر حصوں میں جرائم پر مضحکہ خیز انکشافات کئے گئے ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سابق صدر کا ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نیویارک میں اسٹور سے 950 ڈالرز کی ڈکیتی پر کوئی گرفتاری نہیں ہے، چور ہاتھ میں کیلکولیٹر لئے سامان چوری کرتے ہیں، بڑے اسمارٹ لوگ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نیویارک میں اب اسٹور مالکان چوری کے ڈر سے اسپرین تک الماریوں میں تالے لگا کر رکھتے ہیں، نیو یارک اور ملک کی دیگرریاستوں میں جرائم انتہائی عروج پرہے۔

    سابق صدر نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ سن فرانسیسکو کاملا ہیرس نے قانون منظور کروایا 950 ڈالر تک چوری پرکوئی گرفتاری نہیں ہوگی۔

    اس سے قبل سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر وہ نومبر میں صدارتی الیکشن ہار گئے تو وہ دوبارہ الیکشن نہیں لڑیں گے۔

    سابق صدر اپنی پارٹی کی جانب سے مسلسل تیسری مرتبہ صدارتی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ ان کا آخری الیکشن ہوگا۔

    بغداد ایئر پورٹ کے نزدیک امریکی بیس پر میزائل حملہ

    سابق صدر کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر وہ کاملا ہیرس سے ہار گئے تو یہ ان کے آخری انتخابات ہوں گے تاہم انھیں امید ہے کہ وہ کامیاب ہو جائیں گے۔

  • ٹرمپ کا فائرنگ واقعہ پر رد عمل سامنے آگیا

    ٹرمپ کا فائرنگ واقعہ پر رد عمل سامنے آگیا

    فلوریڈا: ریپبلکن صدارتی امیدوار سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جلسے کے قریب فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، تاہم سابق صدر زخمی ہونے سے محفوظ رہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیویارک پوسٹ نے قانون نافذ کرنے والے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ فلوریڈا گولف کلب کے باہر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔

    امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق فائرنگ فلوریڈا میں ویسٹ پام بیچ کے گالف کلب کے قریب ہوئی، سابق صدر کلب سے واپس جارہے تھے کہ اس دوران فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ویسٹ پام بیچ کے گالف کلب کے نزدیک دو افراد کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے، دونوں افراد ایک دوسرے پر فائرنگ کر رہے تھے، فائرنگ کا نشانہ ٹرمپ نہیں تھے۔

    ہمیں نقصان پہنچانے والے غزہ کو دیکھ لیں، نیتن یاہو کی دھمکی

    سابق صدر کا فائرنگ کے واقعہ پر رد عمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ میں محفوظ اور بالکل ٹھیک ہوں، اس قسم کے واقعات میرے حوصلے پست نہیں کرسکتے، میں کسی صورت ہتھیار نہیں ڈالوں گا۔

    یاد رہے کہ 2 ماہ قبل 13 جولائی کو ریاست پنسلوانیا کی ریلی میں بھی سابق صدر پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا۔ جس میں وہ بال بال بچ گئے تھے۔

  • سابق امریکی صدر بارک اوباما کا فلسطینیوں کے حق میں بیان

    سابق امریکی صدر بارک اوباما کا فلسطینیوں کے حق میں بیان

    واشنگٹن : سابق امریکی صدر بارک اوباما نے اسرائیل کی فلسطین میں جاری جارحیت پر بیان دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سابق امریکی صدر بارک اوباما نے اسرائیل کی جاری جارحیت پر کہا کہ فلسطینیوں کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے وہ ناقابل برداشت ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ غزہ میں مارے جانے والے عام شہریوں کا حماس سے کوئی تعلق نہیں، کسی نہ کسی حد تک ہم سب اس میں شریک ہیں۔

     انہوں نے مزید کہا کہ 7 اکتوبر کا حملہ ہولناک تھا، ان کا کوئی جواز نہیں، اسرائیل  حماس  جنگ کی  باریک بینی  سمجھنا ضروری ہے، کسی کے ہاتھ صاف نہیں ہیں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ  کا حماس کو صفحہ ہستی سے مٹانے کا مطالبہ

    ڈونلڈ ٹرمپ کا حماس کو صفحہ ہستی سے مٹانے کا مطالبہ

    لاس ویگاس : سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ حماس کو صفحہ ہستی سے مٹانے اور فلسطین کے حق میں مظاہرے کرنے والوں کو چن چن کر امریکا بدر کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یہودیوں کی حمایت حاصل کرنے کیلئے ہرحد سے گزر گئے، لاس ویگاس میں یہودی کمیونٹی سے خطاب میں ری پبلکنز کے ممکنہ صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا حماس کی تباہی ضروری،بحران کی ذمے دار جوبائیڈن انتظامیہ ہے۔

    سابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا میں فلسطین کے حق مظاہرہ کرنے والے مظاہرین نے کسی کے خون کا ایک قطرہ گرایا تو اس کا ایک گیلن خون بہائیں گے، ان کاویزا منسوخ کیا جائے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کو صفحہ ہستی سے مٹانے اور فلسطین کے حق میں مظاہرے کرنے والوں کو چن چن کر امریکا بدر کرنے کا اعلان کیا اور کہا 2025میں چُن چُن کرامریکابدرکریں گے۔

    گزشتہ روز امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آئندہ انتخابات میں صدر منتخب ہونے پر مسلمانوں پر سفری پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    ریپبلکن جیوش کولیشن کے سالانہ سربراہی اجلاس سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ کیا آپ کو سفری پابندی یاد ہے؟ ایک دن میں یہ پابندی دوبارہ عائد کروں گا، جس دن میں اقتدار میں آیا کسی کو اپنے شہریوں کا خون بہانے کی اجازت نہیں دوں گا۔

    یاد رہے سال 2017 میں سابق صدر کی انتظامیہ نے ایران، لیبیا، شام، یمن، عراق اور سوڈان سمیت دیگر مسلم ممالک کے شہریوں پر امریکا آمد پر پابندی عائد کی تھی۔

  • سابق امریکی صدر پر ریپبلکنز صدارتی امیدواروں کی کڑی تنقید

    سابق امریکی صدر پر ریپبلکنز صدارتی امیدواروں کی کڑی تنقید

    واشنگٹن: امریکا میں صدارتی انتخابات کے سلسلے میں مائیک پنس اور کرس کرسٹی نے مہم کے آغاز پر ٹرمپ کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ریپبلکنز صدارتی امیدوار کڑی تنقید کر رہے ہیں، مائیک پنس اور کرس کرسٹی نے اس سلسلے میں انھیں آرے ہاتھوں لیا۔

    مائیک پنس ڈونلڈ ٹرمپ کے دور صدارت میں نائب صدر تھے، انھوں نے 6 جنوری 2021 کو کیپیٹل ہل پر حملے کی مذمت کی تھی، مائیک پنس نے کہا خود کو آئین سے ماورا سمجھنے والے کو امریکا کا صدر بننے کا حق نہیں ہے۔

    مائیک پنس نے مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے میرے خاندان اور کیپیٹل ہل پر موجود ہر شخص کی زندگی خطرے میں ڈال دی تھی۔

    سابق گورنر نیو جرسی کرس کرسٹی نے کہا کہ ٹرمپ نے امریکیوں کو تقسیم در تقسیم کیا ہے۔ تاہم دوسری طرف ریپبلکنز صدارتی نامزدگی کے خواہش مند ڈونلڈ ٹرمپ عوامی مقبولیت کے سروے میں بدستور سرفہرست ہیں۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ واضح‌ طور پر کہہ چکے ہیں‌ کہ اگر پارٹی نے انھیں‌ صدارتی امیدوار کے لیے نامزد نہیں‌ کیا تو وہ آزاد امیدوار کے طور پر یہ الیکشن لڑیں‌ گے، اور اس عمل سے ریپبلکن پارٹی تقسیم ہو سکتی ہے جو اس پارٹی کے لیے بڑا خطرہ ہے، خیال رہے کہ پارٹی چاہتی ہے کہ ٹرمپ کو امیدوار نامزد نہ کرے۔

  • سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خوشخبری مل گئی

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خوشخبری مل گئی

    واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے انسٹاگرام اور فیس بک اکاؤنٹس کو 6 جنوری 2021 کو امریکی کیپٹل میں ہونے والے واقعات کے سلسلے میں دو سال کی معطلی کے بعد دوبارہ بحال کر دیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر  ٹرمپ کو اب اپنے فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹس پر پوسٹ کرنے کی اجازت ہے تاہم انہوں نے ابھی کچھ بھی پوسٹ نہیں کیا ہے۔

     رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دونوں پلیٹ فارمز کی پیرنٹ کمپنی میٹا نے کہا کہ اس نے پابندی ختم کرنے کا فیصلہ اس بات کا تعین کرنے کے بعد کیا کہ ٹرمپ کی آن لائن سرگرمی سے عوامی تحفظ کو لاحق خطرہ کافی حد تک کم ہو گیا ہے۔

    میٹا کا کہنا ہے کہ اگر ٹرمپ نے دوبارہ  اس جرائم کو دہرایا تو سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا، خلاف ورزی کرنے پر ٹرمپ کو ایک ماہ سے دو سال کی مدت تک فیس بک سے دوبارہ ہٹایا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ فیس بک نے 6 جنوری کو امریکی کیپٹل میں ہونے والے واقعات کے بعد ٹرمپ کا اکاؤنٹ بندکر دیا تھا، جب ان کے کچھ حامی کئی امریکی ریاستوں سے 2020 کے صدارتی انتخابات کے نتائج کی تصدیق کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے صدارتی محل کی عمارت میں داخل ہو گئے تھے۔