Tag: سابق سعودی انٹیلجنس چیف

  • سابق سعودی انٹیلی جنس چیف نے غزہ کے لیے ٹرمپ کی تجویز مسترد کرتے ہوئے نیا پلان دے دیا

    سابق سعودی انٹیلی جنس چیف نے غزہ کے لیے ٹرمپ کی تجویز مسترد کرتے ہوئے نیا پلان دے دیا

    سعودی عرب کے سابق انٹیلی جنس چیف شہزادہ ترکی نے غزہ کے لیے صدر ٹرمپ کی تجویز مسترد کرتے ہوئے نیا پلان دے دیا۔

    عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق شہزادہ ترکی الفیصل کا کہنا تھا کہ غزہ کے لیے ٹرمپ کی تجویز ناقابل عمل ہے بلکہ واشنگٹن کو غزہ کی بحالی کے لیے مدد کرنی چاہیے تاکہ وہاں کے لوگ اپنی سرزمین پر رہیں۔

    انہوں ںے مزید کہا کہ ہمارے پاس ایک عرب امن پلان ہے جو ایک مکمل جامعہ اور متبادل ہے، اس کے ذریعے علاقے میں جنگ کا خاتمہ ہوگا اور امن قائم ہوسکتا ہے۔

    فلسطینیوں کو غزہ سے کہاں منتقل کیا جائے؟ سابق سعودی انٹیلجنس چیف نے ٹرمپ کو بتادیا

    سابق انٹیلی جنس چیف کا کہنا تھا کہ امریکا مارشل پلان کو غزہ کے لیے بھی نافذ کرسکتا ہے جس میں امریکا پورے خطے کی تعمیر نو کرے اور غزہ کی پٹی کو اکیلا چھوڑ دے تاکہ وہاں کے لوگ امن و سکان کے ساتھ رہ سکیں۔

    دوسری جنگ عظیم کے بعد امریکا نے یورپ کے لیے ایک مارشل پلان منظور کیا گیا تھا جس کے تحت مغربی یورپ کو اقتصادی امداد دی گئی تھی۔

  • فلسطینیوں کو غزہ سے کہاں منتقل کیا جائے؟ سابق سعودی انٹیلجنس چیف نے ٹرمپ کو  بتادیا

    فلسطینیوں کو غزہ سے کہاں منتقل کیا جائے؟ سابق سعودی انٹیلجنس چیف نے ٹرمپ کو بتادیا

    سعودی عرب کے سابق انٹیلجنس چیف شہزادہ ترکی الفیصل نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  کے حال ہی میں منظر عام پر آنے والے منصوبے پر تنقید کی ہے۔

    العربیہ کی رپورٹ کے مطابق سابق سعودی انٹیلجنس چیف شہزادہ ترکی الفیصل نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خط لکھ دیا جس میں انہوں نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو غزہ سے کہیں اور بسانا ہے تو جافہ اور حیفہ منتقل کردیں۔

    سعودی انٹیلجنس کے سابق چیف نے کہا کہ محترم صدر ٹرمپ! فلسطینی عوام غیر قانونی تارکین وطن نہیں ہیں جنہیں کسی دوسرے علاقے میں بھیج دیا جائے، یہ زمینیں ان کی ہیں اور وہ گھر جو اسرائیل نے تباہ کیے تھے وہ انہیں دوبارہ بنائیں گے۔

    شہزادہ ترکی الفیصل نے لکھا اگر غزہ والوں کو منتقل کرنا چاہتے ہیں تو اسرائیل میں حیفہ، جافہ اور دیگر قصبوں میں انہیں اپنے گھروں کو واپس بھیجا جائے، جہاں سے اسرائیل نے انہیں بے دخل کیا تھا۔

    شہزادہ ترکی الفیصل نے ا مریکی صدر کو خط میں لکھا کہ فلسطینیوں کو اسرائیل میں واقعہ زیتون اور کینو کے باغات بھی جانے کی اجازت دی جائے۔

    خط کا اختتام کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں کوئی امن تب تک نہیں قائم ہو سکتا جب تک اس عظیم مسئلے کو انصاف اور برابری کے ساتھ حل نہیں کیا جاتا، آپ اپنا نام تاریخ میں ایک امن کے داعی رہنما کے طور پر درج کریں۔