Tag: سابق سفیر ملیحہ لودھی

  • ‘ایران پر حملہ ہوا تو تیل کی قیمتیں بڑھ جائیں گی’

    ‘ایران پر حملہ ہوا تو تیل کی قیمتیں بڑھ جائیں گی’

    اسلام آباد : سابق سفیر ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ ایران پر حملہ ہواتو تیل کی قیمتیں بڑھ جائیں گی، ڈیموکریٹس جانتے ہیں تیل مہنگا ہوا تو ٹرمپ فائدہ اٹھا لے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق سفیر ملیحہ لودھی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا پہلے دیکھنا ہوگا کہ مشرق وسطیٰ میں صورتحال کس طرف جاتی ہے، پاکستان کس طرف کھڑا ہوگا پہلے مشرق وسطیٰ کی صورتحال کو دیکھنا ہوگا۔

    سابق سفیر کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال کا صرف پاکستان نہیں پورے خطے پر اثر ہوگا، دیکھنا ہوگا کہ مشرق وسطیٰ میں جنگ بندی کیلئے کون کردار ادا کرتا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ امریکا میں انتخابات قریب ہیں اوراسرائیل کی بھرپور حمایت کر رہا ہے، امریکا اسرائیل کیساتھ مل کر ایران پر حملہ کرے یہ مشکل لگ رہا ہے کیونکہ ایرانی حملوں کےجواب میں امریکی حکومت بھی تقسیم کا شکار ہے۔

    سابق سفیر نے کہا کہ امریکی انتظامیہ کے کچھ ارکان کہتے ہیں ہمیں خاموشی اختیار کرنی چاہیے، کچھ ارکان کہتے ہیں یہ موقع ہے ایران پر حملہ کرنا چاہیے۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/

  • ‘اگر اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا توبڑی جنگ چھڑ سکتی ہے’

    ‘اگر اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا توبڑی جنگ چھڑ سکتی ہے’

    اسلام آباد : سابق سفیر ملیحہ لودھی نے خبر دار کیا کہ اگر اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا توبڑی جنگ چھڑ سکتی ہے، اسرائیل ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملے کر سکتا ہے۔ لیکن یہ آسان نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق سفیر ملیحہ لودھی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں ایران اسرائیل کشیدگی پر کہا کہ معلوم نہیں کہ موجودہ صورتحال کس رخ کی طرف جائےگی، ایران کو نہ چاہتے ہوئے بھی اسرائیل پر حملہ کرنا پڑا۔

    سابق سفیر کا کہنا تھا کہ خطے میں جنگ پھیلنا اسرائیل کےمفاد میں ہے، ایران کو پتا ہے خطے میں جنگ پھیلی تو یہ اسرائل کے مفاد میں ہوگی، اسرائیل کےمتعددحملوں کےبعدایران پر دباؤ تھا کہ جواب دے، ایران کے اسرائیل کوجواب نہ دینے پر سوال اٹھ رہے تھے۔

    انھوں نے کہا کہ پوری صورتحال میں اہم ہےکہ امریکا کاکیا ردعمل ہوگا، میرا نہیں خیال کہ ایران کامقصد تھاکہ حملوں میں جانی نقصان ہو، ایران کے حملوں کا مقصد تھا کہ دنیا کو اپنی صلاحیت دکھائے۔

    سابق سفیر نے خدشہ ظاہر کیا کہ امریکا اگر اسرائیل کی مدد کی طرف گیا توصورتحال گھمبیر ہو جائے گی، امریکا پر جنگ ختم کرنےکےلیے دنیا کا دباؤ ہے، امریکا جنگ ختم کرنے کی بجائے اس میں کودا تو صورتحال خراب ہوگی۔

    ملیحہ لودھی کا مزید کہنا تھا کہ میزائل حملوں کی آڑ میں اسرائیل ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملے کر سکتا ہے، لیکن یہ آسان نہیں، ایران لبنان نہیں ہے، تہران کے پاس بڑی فوجی طاقت ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی پر انھوں نے کہا کہ ابھی نہیں معلوم کہ صوتحال کس طرف جائے گی لیکن اگر اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا توبڑی جنگ چھڑ سکتی ہے۔

    نیتن یاہو کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو کے ذاتی مفاد میں ہےکہ جنگ پھیل جائے، ان کے خلاف کرپشن کے کیسز چل رہےہیں، اگر جنگ ختم ہوئی تونیتن یاہو کو جیل جانا پڑ جائے گا۔

  • حسینہ واجد حکومت کی برطرفی پر سابق سفیر ملیحہ لودھی اور عبدالباسط کا اہم تبصرہ

    حسینہ واجد حکومت کی برطرفی پر سابق سفیر ملیحہ لودھی اور عبدالباسط کا اہم تبصرہ

    اسلام آباد: حسینہ واجد حکومت کی برطرفی پر سابق سفیر ملیحہ لودھی اور عبدالباسط کے اہم تبصرے سامنے آئے ہیں۔

    سابق سفیر ملیحہ لودھی بنگلادیش میں شیخ حسینہ واجد کی حکومت کی برطرفی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شیخ حسینہ کے استعفے سے ثابت ہو گیا کہ عوام کی طاقت جب سڑک پر آ جاتی ہے تو اس کے سامنے کوئی کھڑا نہیں ہو سکتا۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا شیخ حسینہ کی حکومت نے لوگوں کے خلاف ہر قسم کے ہتھکنڈے استعمال کیے لیکن انھیں روک نہیں پائے، یہ ایک عوامی طاقت کا مظاہرہ تھا جس نے حکومت کو برطرف کروا دیا۔

    ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ خطے پر اس کے اثرات کے حوالے سے کچھ کہنا ابھی قبل از وقت ہے، ہمیں یہ نہیں معلوم کہ وہاں فوجی حکومت ہوگی یا قبل از وقت انتخابات ہوں گے، یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ عبوری حکومت کی شکل کیا ہوگی، اور یہ کہ مطالبات کا حل کس طرح نکالا جائے گا۔

    حسینہ واجد بنگلہ دیش سے فرار ہو کر کہاں جا رہی ہیں؟ بھارتی میڈیا کے متضاد دعوے

    پاکستان کے سابق سفیر عبدالباسط کہتے ہیں کہ بنگلادیش کےعوام دیکھ رہے تھے کہ ملک بھارت کا سیٹلائٹ بن گیا تھا، آج بھارت اور مودی دونوں کے لیے پریشان کن دن ہے، تجزیہ کار ہما بقائی نے کہا اگر فوج شیخ حسینہ کو سیف ایگزٹ نہ دیتی تو صورت حال بدتر ہو جاتی، ماہر عالمی امور سید محمد علی نے کہا کہ بنگلادیش کے نوجوان بھارت کا اثر و رسوخ نہیں چاہتے۔

    بنگلادیش میں طلبہ کا احتجاج رنگ لے آیا

    300 مظاہرین کا خون فاشسٹ حسینہ واجد کا اقتدار لے ڈوبا، وہ آج استعفا دے کر ملک سے فرار ہوگئیں، اور قوم سے آخری خطاب کا بھی موقع نہیں مل سکا۔ فوج نے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، آرمی چیف وقار الزماں نے جلد مخلوط عبوری حکومت کے قیام کا اعلان کر دیا ہے۔

    حسینہ واجد کے استعفے اور ملک سے فرار کی خبر سامنے آتے ہی ہزاروں افراد نے ان کی سرکاری رہائش گاہ پر دھاوا بول دیا، اور شیخ مجیب الرحمان کے مجسمے توڑ دیے، پورا ملک سڑکوں پر نکل آیا ہے اور جشن منا رہا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق حسینہ واجد فن لینڈ جائیں گی۔

    بھارت نواز پالیسیوں نے حسینہ واجد کا 14 سال کے اقتدار کا سورج آج آخرکار غروب کروا دیا، بنگلادیشی آرمی چیف وقارالزماں نے قوم سے خطاب میں کہا کہ قوم کے مطالبات پورے کیے جائیں گے، طلبہ مظاہرین کو مذاکرات کی دعوت بھی دی گئی، انھوں نے کہا پریشان نہ ہوں، فوج عوام پر گولی نہیں چلائے گی، تمام لوگ پُرامن طور پر گھروں کو واپس جائیں، حالات پُرامن ہوتے ہی کرفیو اٹھا لیا جائے گا۔