Tag: سابق صدر آصف زرداری

  • ’ 5 جولائی 1977 اس دن اقتدار کی بھوک میں مبتلا آمر نے قوم کو دلدل میں دھکیلا تھا‘

    ’ 5 جولائی 1977 اس دن اقتدار کی بھوک میں مبتلا آمر نے قوم کو دلدل میں دھکیلا تھا‘

    پاکستان پیپلز پارٹی ہر سال کی طرح اس بار بھی 5 جولائی کو یوم سیاہ کے طور پر منارہی ہے، اس دن کے حوالے سے پی پی پی چیئرمین و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے پیغام جاری کیا ہے۔

    پی پی پی چیئرمین و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سانحہ 5 جولائی پر پیغام میں کہا کہ 5 جولائی 1977 ہماری قومی تاریخ کا ایک یوم سیاہ ہے، اس دن اقتدار کی بھوک میں مبتلا آمر نے قوم کو دلدل میں دھکیلا تھا۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ 46 سال گزرنے کے بعد بھی ہم  اس دلدل سے جان نہیں چھڑا سکے، آمر ضیا پاکستان کے آئین اور پاکستانی قوم کا مجرم ہے، ضیاکی آمریت کے دوران شہری وانسانی حقوق کی پامالی کی گئی، اس دور میں جمہوریت کا مطالبہ کرنے والوں پر مظالم ڈھائے گئے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ ضیادورمیں جمہوریت کی خاطر قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے والوں کو سلام پیش کرتا ہوں، آمروں اور کٹھ پتلیوں کا دور قصہ پارینہ بن چکا، اب پاکستان کا آج اور آنے والا  کل صرف جمہوریت ہے۔

    دوسری جانب سابق صدر آصف زرداری نے اپنے پیغام میں کہا کہ آئین شکن ٹولے نے اقتدار کی لالچ میں قوم سے آئین کا نور چھین لیا تھا، اقتدار کے لالچی ٹولے نے وطن کی آزادی، خودمختاری، خودداری کو پامال کیا۔

    آصف زرداری نے کہا کہ قائد عوام ذوالفقار بھٹو شہید نے باوقار، ایٹمی پاکستان کی تعمیر کی تھی، شہید کی زیرقیادت پاکستان ترقی کی منزلیں طے کر رہا تھا 5 جولائی1977 کو پاکستان کو اندھیرے کی طرف دھکیل دیا گیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان آج تک 5 جولائی 1977 کے اقدام کا خمیازہ بھگت رہا ہے، لسانی، فرقہ وارنہ تعصب کی نرسریاں کھول کر معاشرے کو تباہ کیاگیا، زمین پر جنت جیسے علاقے وزیرستان کو شدت پسندوں سے آباد کیا گیا۔

    آصف علی زرداری نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کیلئے قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید کی فلاسفی مشعل راہ ہے، محترمہ بینظیر بھٹو شہید کا آزاد، خود مختار اور باوقار پاکستان تعمیر کریں گے۔

  • آصف زرداری کو  19 اگست تک جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیاگیا

    آصف زرداری کو 19 اگست تک جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیاگیا

    اسلام آباد : پارک لین اور میگا منی لانڈرنگ کیس میں احتساب عدالت نے سابق صدر آصف زرداری کو 19 اگست تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں میگا منی لانڈرنگ کیس اورپارک لین ریفرنس پر سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سماعت کی۔

    سابق صدر آصف زرداری کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، سماعت مین آصف علی زرداری روسٹرم پر آئے اور کہا مجھے اجازت کے باوجود عید پر ملنے نہیں دیا گیا، نماز بھی نہیں پڑھنے دیتے، عید کی نماز بھی نہیں پڑھنےدی، عرفان منگی یہاں ہو تو پوچھوں کہ یہ کون سی اسلامی ریاست ہے، عدالتی اجازت کے باوجود میری بیٹی کو مجھ سے ملنے نہیں دیا جاتا۔

    پراسیکیوٹر نیب نے بتایا کیس میں ایک نئی پیش رفت ہو گئی ہے، ایک ملزم نے بیان دیا ہےاس کوآصف زرداری سے کنفرنٹ کرانا ہے، مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔

    زرداری کے وکیل سردار لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ پہلےہی کہاتھاایک ہی بار 90 روز کا ریمانڈ دے دیں، 90 روز کا تو نہیں ہو سکتا لیکن 14 روز تو ہو سکتے ہیں، یہ 4 روز کا ریمانڈ لے کر اگلی بار آ کر نیا ریمانڈ مانگ لیتے ہیں، بار بار پیشی سے نقصان سرکاری خزانے کو ہی ہو رہا ہے۔

    احتساب عدالت نے آصف زرداری کو 19 اگست تک جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیااور 19 اگست کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    اس سے قبل آصف زرداری کےجسمانی ریمانڈمیں 5بارتوسیع کی جاچکی ہے، آصف زرداری پارک لین اور میگا منی لانڈرنگ کیس میں جسمانی ریمانڈ پر ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ سماعت میں جج نے کیس کے تفتشیی افسر سے استفسار کیا کہ آصف زرداری کے جسمانی ریمانڈ کو کتنے دن ہوگئے؟۔ تفتیشی افسر نے جواب دیا تھا کہ آصف زرداری کے ریمانڈ کو 58 دن ہوگئے ہیں۔ جج نے تفتیشی افسر سے پہلے ریمانڈ کی ڈائری اور آج کی ڈائری پیش کرنے کی ہدایت کی، جس پر تفتیشی افسر نے ریکارڈ پیش کردیا تھا۔

    اس سے قبل سماعت میں سابق صدر آصف علی زرداری کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی تھی ، جج محمد بشیر نے کہا تھا ٹھیک ہے 10دن بعد آپ کی نیب سے جان چھوٹ جائے گی، جس پر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ نیب سے ہم جان چھڑانانہیں چاہ رہے۔

    واضح رہے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کرلیا تھا۔

    خیال رہے آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

  • سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت حاصل کرنے کا فیصلہ

    سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت حاصل کرنے کا فیصلہ

    کراچی : جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، قانونی ٹیم کا کہنا ہے دونوں کی عبوری ضمانت مسترد ہونے کے فیصلے قانونی نکات کو نظرانداز کیاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس اور میگا منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی ضمانت حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا ، جس کے لئے آصف زرداری کی قانونی ٹیم نے مشاورت شروع کردی ہے۔

    ذرائع نے کہا آصف زرداری اورفریال تالپورکی درخواست ضمانت وکیل کےتوسط سےدائرکی جائے گی، درخواست ضمانت چند روز میں اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں دائر کی جائے گی۔

    قانونی ٹیم کا کہنا ہے دونوں کی عبوری ضمانت مسترد ہونے کے فیصلے قانونی نکات کونظراندازکیاگیا، سابق صدر نے قانون کے مطابق نیب سے تحقیقات میں تعاون کیا، آصف زرداری منی لانڈرنگ اور جعلی اکاونٹس میں ملوث نہیں۔

    درخواست میں سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت پر رہائی کی استدعا کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس: نیب نے سابق صدر آصف زرداری کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کرلیا تھا، بعد ازاں دونوں کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

  • شہباز شریف استعفیٰ دیں، زرداری و قادری کا حکومت کے خلاف مشترکہ تحریک چلانے کا اعلان

    شہباز شریف استعفیٰ دیں، زرداری و قادری کا حکومت کے خلاف مشترکہ تحریک چلانے کا اعلان

    لاہور : سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ طاہر القادری کے ساتھ مل کر شہباز شریف کے خلاف تحریک سڑک پر چلائیں گے اور اگر علامہ صاحب کا حکم ملا تو کنٹینر میں بھی پاکستان عوامی تحریک کے ساتھ کھڑے ہوں گے.

    ان بعد اعلان انہوں نے ادارہ منہاج القرآن کے مرکزی دفتر میں سربراہ پاکستان عوامی تحریک طاہر القادری کے ہمراہ مشترکہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، آصف زرداری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر شہباز شریف سے استعفیٰ کا بھی مطالبہ کردیا.

    حکومت کے خلاف تحریک چلانے کے کا اعلان کرتے ہوئے سابق صدر کا کہنا تھا کہ ہم آئین کو توڑنے کی بات نہیں کر رہے بلکہ صرف حکومت سے لڑنے کی بات کر رہے ہیں جس کے لیے سڑکوں پہ آنا پڑا تو دریغ نہیں کریں گے.

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی کارکردگی کا یہ عالم ہے کہ سی سی آئی کے اجلاس 6،6 ماہ نہیں ہوتے اور پورے ملک میں غیر یقینی صورت حال ہے جس میں پتہ ہی نہیں چل رہا ہے کہ کار حکومت کون چلا رہا ہے.

    آصف زرداری نے کہا کہ ملک میں تبدیلی کا واحد طریقہ ووٹ ہی ہے اور ملک کے موجودہ مسائل کا حل صرف سیاسی قوتیں ہی حل کرسکتی ہیں چنانچہ اصولی بنیادوں پر طاہر القادری کے ساتھ کھڑے ہیں اسے سیاسی ڈیل کا نام نہیں دیا جائے۔

    قبل ازیں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ پاکستان عوامی تحریک طاہر القادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن نواز شریف کی ایما پر ہوا ہے جس کے کمانڈر رانا ثنا اللہ تھے اور جس کا حکم شہباز شریف نے دیا تھا چنانچہ نے شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ فوری طور پر مستعفی ہوں۔

    ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ مظلوموں کی مدد کیلئے جو بھی قدم اٹھانا پڑا تو اٹھائیں گے لیکن شہداء کے خون کا سودا نہیں کریں گے، مظلوموں کی آہ و بکا تخت رائے ونڈ کو ہلا دے گی اور جاتی امراء جلد اپنے منطقی انجام کو پہنچ جائے گا ۔

    انہوں منہاج القرآن آمد پر سابق صدر آصف زرداری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ زرداری صاحب کا اپنا گھر ہے، مظلوموں کی دادرسی کے لیے ان کا جذبہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ہے۔

  • غیر منتخب افراد اور اداروں کوعوامی اختیارات پر مسلط نہیں ہونے دیں گے، آصف زرداری

    غیر منتخب افراد اور اداروں کوعوامی اختیارات پر مسلط نہیں ہونے دیں گے، آصف زرداری

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے شملہ سمجھوتے سے پاک بھارت کے درمیان جنگوں کو رُکوایا اور نیوکلیئر اور میزائل ٹیکنالوجی دے کر ملک کے دفاع کو مضبوط کیا.

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان پیپلزپارٹی کے 50 ویں یوم تاسیس پر اپنے خصوصی پیغام میں کیا، پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین کے صدر آصف زرداری نے کارکنوں اور تمام جمہوریت پسند عوام کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ دن خوشیاں منانے اور اپنی غلطیوں کا تجزیہ کرنے اور پارٹی کی تنظیم نو کرنے کا دن ہے.

    آصف زرداری نے کہا کہ عوام کی خدمات کے حوالے سے پارٹی اپنے ریکارڈ پر فخر کرتی ہے جس نے تین آمروں کا مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ ملک کو متفقہ آئین بھی دیا جب کہ شملہ سمجھوتہ اور پاک بھارت جنگ کے خاتمے کا سہرہ بھی پیپلز پارٹی کے سر جاتا ہے اسی طرح مسلم ممالک کو اجتماعی آواز دی اور 1971 میں بھی ہماری قیادت نے ہی گنوائی گئی زمین بھی وا گزار کرائی.

    انہوں نے کہا کہ یہ پیپلز پارٹی کی حکومت تھی جس نے مشترکہ مفادات کونسل بنا کر صوبوں کو آواز دی اور پاکستانی معاشرے میں محکوم طبقے خواتین، محنت کشوں، کسانوں اور پسے ہوئے طبقات کو بااختیار بنایا اور پی پی نے ہی حبس بےجا کے قانون کو متعارف کرا کر بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ کیا.

    آصف زرداری نے کہا کہ پارٹی کے ریکارڈ اور جمہوریت کے لئے جدوجہد کا کوئی ثانی نہیں ہے جوہمیشہ جوڑ توڑ سے سیاسی تبدیلی کی مخالفت اور سیاسی انجینئرنگ، مذہبی و نسل پرستی تھوپنے کی کوششوں کی مخالفت کرتی آئی ہے جس کا ماننا ہے کہ سیاسی تبدیلی آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے ذریعے ہی آنی چاہیے.

    اپنے پیغام میں کارکنوں کو پی پی کا امید اور ظلم وجبر سے نجات کا پیغام پھیلانے کی ہدایت کرتے ہوئے آصف زرداری کا مزید کہنا تھا کہ کارکنان خاموش اور مایوس عوام کو روشن صبح کی نوید سنائیں اور جمہوریت کے فروغ اور بھٹو کے نظریے کی ترویج میں دن رات ایک کردیں.

  • نواز شریف جمہوری نظام کو سبوتاژ کرکے سیاسی شہید بننا چاہتے ہیں، آصف زرداری

    نواز شریف جمہوری نظام کو سبوتاژ کرکے سیاسی شہید بننا چاہتے ہیں، آصف زرداری

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ نواز شریف نے عدالتی فیصلے کو ججز کا غصہ اور بغض قرار دیا جس سے انہوں نے اپنا جمہوریت دشمن ایجنڈا خود ہی بے نقاب کر دیا.

    وہ سپریم کورٹ کی جانب سے تفصیلی فیصلہ جاری ہونے کے بعد شریف خاندان کے ردعمل پر تبصرہ کررہے تھے انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے عدالت کے خلاف مہم چلا کر ہمارے مؤقف کی تصدیق کردی ہے.

    سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ نواز شریف سے تعاون کا مطلب سازش کا حصہ بننے کے مترادف ہے نواز شریف قوم کے ساتھ ڈبل گیم کر رہے ہیں ایک طرف ان کا بھائی اور کچھ وزراء میرے خلاف بیان دیتے ہیں تو دوسری طرف مجھے ملاقات کے پیغام بھیجے جا رہے ہیں.

    انہوں نے کہا کہ قوم جان لے کہ نوازشریف نے ججز پرحملہ کرکے اپنا ایجنڈا سب کے سامنے رکھ دیا ہے عدلیہ پرحملہ آئین پرحملہ ہے اور آئین پر حملہ جمہوریت پر حملہ ہے البتہ میرا ایجنڈا سب کو معلوم ہے کہ ہم جمہوریت کے خلاف کسی سازش کا حصہ نہیں بنیں گے.

    آصف زرداری نے کہا کہ نواز شریف اپنے آپ کو قانون اور احتساب سے بالا ترسمجھتے ہیں اور اپنے ہر دورِ حکومت میں فوج کو ذیر دست رکھنے کی کوشش کی لیکن اپنی مذموم کوشش میں کامیاب نہیں ہوئے.

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے اپنے وزیروں کو فوج و عدلیہ کے خلاف صف آراء کردیا ہے تاکہ اداروں کو بلیک میل کیا جاسکے اور اب تو معزز جج صاحبان پر ذاتی حملے کرنا بھی شروع کردیئے ہیں، نوازشریف جمہوری نظام کو سبوتاژ کرکے سیاسی شہید بننا چاہتے ہیں.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عمران خان عجیب ہیں کبھی’’نیازی‘‘ تو کبھی ’’خان ‘‘ بن جاتے ہیں، آصف زرداری

    عمران خان عجیب ہیں کبھی’’نیازی‘‘ تو کبھی ’’خان ‘‘ بن جاتے ہیں، آصف زرداری

    لاہور : سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ عمران خان  عجیب شخص ہیں آف شور کمپنیاں ’’نیازی‘‘ کے نام سے بناتے ہیں اور کرکٹ ’’خان ‘‘ کے نام سے کھیلتے ہیں یہ کھلا تضاد ہے.

    وہ لاہور میں کارکنان کے اجتماع  سے خطاب کر رہے تھے، سابق صدر نے کہا کہ عمران خان تنقید کےعلاوہ کوئی پروگرام نہیں دیتے میں خیبرپختونخواہ گیا ہوں لیکن وہاں ایک پل کےعلاوہ کوئی تبدیلی نہیں دیکھی.

    آصف زرداری نے کہا کہ کے پی کے میں جتنی یونیورسٹیز بنی ہیں اور جو ترقیاتی کام ہوئے ہیں وہ ہمارے دور حکومت میں ہوئے اور اے این پی نے بھی صوبائی فنڈز سے کئی منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا تاہم تحریک انصاف کا کوئی منصوبہ نہیں دیکھا.

    انہوں نے کہا کہ عمران خان آج پھر معافی نامہ لکھ کر آگئے ہیں اور نام نہاد شیر لندن میں بلا بن کر دوبارہ بیٹھ گیا ہے جب کہ ہم نے جیلیں کاٹیں اور عدالتوں کے چکر لگائے اور وہاں سے باعزت بری ہوئے.

    سابق صدر نے کہا کہ پٹرول مہنگا تھا لیکن اس کے باوجود ہم نے بجلی کی قیمتیں کنٹرول رکھیں اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے چین سے جو قرضہ لیا تھا وہ واپس کیا لیکن موجودہ حکومت نے قرضہ نے بہت لیا اوریہ ایک دن واپس بھی کرنا ہے.

    آصف زرداری نے کہا کہ آنے والا دور پیپلز پارٹی کا ہے اور مجھے پیپلزپارٹی کا مستقبل بہت روشن نظر آ رہا ہے کیوں پچھلے الیکشن میں ہمیں باندھ کر رکھا گیا تھا اور انتخابی مہم چلانے نہیں دی تھی.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • گزشتہ الیکشن آراوز کا تھا اب ایسا ہونے نہیں دیں گے، آصف زرداری

    گزشتہ الیکشن آراوز کا تھا اب ایسا ہونے نہیں دیں گے، آصف زرداری

    لاہور : سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ 2013 میں آر او الیکشن کے ذریعے پیپلزپارٹی کو باہر کیا گیا لیکن اب ایسا نہیں ہو گا کیوں کہ اب پیپلزپارٹی جم کر الیکشن لڑے گی.

    وہ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، آصف زرداری نے کہا کہ اب میں الیکشن کی تیاریوں کے لیے مکمل آزاد اور فری ہوں جب کہ بلاول بھٹو بھی میدان میں کھڑا ہے اور انشااللہ پیپلز پارٹی چاروں صوبوں سے جیتے گی.

    آصف زرداری نے کہا کہ گزشتہ الیکشن میں ہمارے ہاتھ پاؤں باندھ کر الیکشن لڑنے دیا اور نتائج کو آر اوز کے ذریعے تبدیل کیا گیا تاکہ پیپلز پارٹی کو عوام سے دور رکھا جائے لیکن اب حالات یکسر تبدیل ہو چکے ہیں.

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پورے پنجاب سے اپنے نمائندے کھڑے گی اور بھر پور انتخابی مہم چلا کر اس بار فتح حاصل کریں گے جس کے بعد ملک میں حقیقی جمہوریت آئے گی.

    سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ آمریت کے خلاف جنگ کی ہے اور ہمارے رہنماؤں اور کارکنوں نے جمہوریت کی پاداش میں مظالم برداشت کیے، اس بار میں چاروں صوبوں میں پیپلز پارٹی حکومت بنائے گی.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • میں نےسی پیک کاخواب دیکھا جسے ہائی جیک کرلیا گیا، آصف زرداری

    میں نےسی پیک کاخواب دیکھا جسے ہائی جیک کرلیا گیا، آصف زرداری

    پشاور : صدر پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ اپنے دور صدارت میں سی پیک کا خواب میں نے آپ لوگوں کے لیے دیکھا اور اس پہ کام بھی شروع کیا لیکن اس پروجیکٹ کو ہائی جیک کر کے اسلام آباد لے گئے۔

    خیبر پختونخوا میں پیپلز پارٹی کی مجلس عامہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ عالمی ہو یا ملکی ہمیں سیاست بڑھ چڑھ کر کرنی ہے جس کے لیے بھٹوصاحب نےطاقت دی کہ آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھ سکیں کیوں کہ پاکستان میں جینا ہے تو ڈر کر نہیں جیت سکتے۔

    مغل بادشاہت قائم نہیں رہے گی


    انہوں نے وزیراعظم نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں کام کرنےسے یہ سمجھتے ہیں کہ انھیں سیٹیں مل جائیں گی اور مغل بادشاہت قائم رہے گی لیکن یہ لوگ اب عوام کو زیادہ عرصے تک بے وقوف نہیں بنا سکتے۔

    آصف علی زرداری نے کہا کہ جو کہتے تھے 6 ماہ میں بجلی نہیں لائے تو نام بدل دیں گے اب ہم سوچ رہے ہیں ان کا کیام نام رکھیں اور اسی شخص کی حکومت میں پاکستانیوں سے پوچھا جارہا ہے کہ پنجاب اور اسلام آبادمیں کیوں گھوم رہے ہو۔

    کم عقل سیاست دان کو پتہ نہیں کہ خیبر پختونخوا میں آگ لگی ہے


    آصف زرداری نے عمران خان کا نام لیے بغیر کہا کہ کم عقل سیاستدان کو نہیں معلوم کہ کے پی کے میں آگ لگی ہے اور ہر طرف افراتفری ہے دوسری جانب ہم نے پختونوں کو سندھ میں خوش آمدید کہا اور کراچی اس وقت پختونوں کا سب سے بڑا شہر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فاٹا کے عوام کو دیگر صوبوں کی طرح حقوق ملنے چاہیئے اور ارادہ کرلیا ہے کہ فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرانا ہے جب کہ ماضی میں بھی بینظیر انکم سپورٹ کارڈ کے پی کے میں سب سے زیادہ دیا گیا تھا اور اللہ نےموقع دیا تو بینظیر انکم سپورٹ کارڈ کو ڈبل کریں گے۔

    پیپلز پارٹی نے این ایف سی ایوارڈ دیا


    آصف زرداری نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ تاریخ میں پیپلزپارٹی کا نام آئےگا کیوں کہ پیپلز پارٹی نے ہی عوام کوحقوق دیے اور صوبوں کو خود مختار کیا جب اللہ نے ہمیں موقع دیا تو پی پی نے این ایف سی ایوارڈ دیا جو کہ آپ کا حق تھا ایسا کر کے کسی پر احسان نہیں کیا۔

    کمانڈو ایک دھمکی سے گھبرا گیا


    انہوں نے کہا کہ ایک دھمکی سےکمانڈوگھبرا کر بیٹھ گیا جسے ہم نے ہی صدر ہاؤس سے باہر کیا تھا اور اب وہ عدالت کا سامنے کرنے سے کترا رہا ہے اور مختلف حیلے بہانے بنا کر ملک سے مفرور ہے۔

  • حسین حقانی کو ویزے اجرا کی مشروط اجازت دی، یوسف رضا گیلانی

    حسین حقانی کو ویزے اجرا کی مشروط اجازت دی، یوسف رضا گیلانی

    ملتان: پیپلزپارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی نے حسین حقانی کے معاملے پر خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی سربراہ کو آئین اور قانون کی پابندی کے مطابق ویزے جاری کرنے کا اختیار حاصل ہے، سابق سفیر کو ویزے اجرا کے لیے مشروط اختیارات دیے گئے تھے۔

    ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ حسین حقانی کے آرٹیکل کو بلاوجہ مسئلہ بنایا جارہا ہے، سابق سفیر نے بیان دیا کہ ایبٹ آباد آپریشن میں حصہ لینے والے امریکی فوجیوں کو کلیئرنس کے بعد ویزے جاری کیے گئے مگر یہ بات غلط ہے کیونکہ آپریشن میں حصہ لینے والے اہلکار بغیر ویزے پاکستان میں داخل ہوئے۔

    letter1

    انہوں نے کہا کہ ویزے جاری کرنے کا اختیار وزیراعظم کو ہوتا ہے تاہم حسین حقانی کو خصوصی اختیارات مشروت اجازت پر دئیے گئے تھے، سفیر کو اختیارات دینے کا مقصد یہ نہیں تھا کہ وہ قانونی تفاضوں کو نظر انداز کردے، عملے اور ایجنسیز کو نظر انداز کر کے کسی کو ویزے جاری نہیں کیے جاسکتے۔

    letter2

    مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی کی حکومت نے دفتر خارجہ کی ہدایت کو نظر انداز کیا

    یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ امریکی اسپیشل فوسز کو ویزے جاری کرنے کا اختیار نہیں تاہم عام امریکیوں کو ضابطے کے تحت ویزے جاری کرنے کی ہدایت کی تھی، امریکا کو شمس ائیربیس استعمال کرنے کی جازت مشرف نے دی اور اس معاملے پر جوڈیشل کمیشن بھی بنایا گیا تھا، حسین حقانی خود بھی پیش ہوئے اگر اُس کی رپورٹ منظر عام پر لائی جاتی تو ایسے سوالات نہیں اٹھائے جاتے۔

    paper

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعظم اختیارات کو قانون کے دائرے میں رہ کر استعمال کرتا ہے، بطور وزیراعظم کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی تاہم اگر کوئی خط تحریر کیا تو وہ بھی قانون کے مطابق ہی تھا، یہ ممکن نہیں کہ ویزے قانون کے برعکس جاری کیے گئے ہوں۔ یوسف رضا گیلانی نے مزید کہا کہ حکومت اس خوف میں ہے کہ پی پی دوبارہ اقتدار میں نہ آجائے۔