Tag: سابق صدر پرویز مشرف

  • ترقی کیلئے پہلے اپنے گھر کو ٹھیک کرنا ہوگا، پرویزمشرف

    ترقی کیلئے پہلے اپنے گھر کو ٹھیک کرنا ہوگا، پرویزمشرف

    کراچی: جنرل (ر) پرویزمشرف نے کہا ہے کہ انصاف نہیں ملتا تو لوگ دھرنے دیتے اور قانون کو ہاتھ میں لیتے ہیں، ملکی ترقی کیلیے معیشت کو ٹھیک کرنا ہوگا۔

    کراچی میں یوتھ پارلیمنٹ سے خطاب میں آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ امریکہ نےتین بڑی غلطیاں کیں جن میں طالبان کو تسلیم نہ کرنا ، افغانستان سے نکلنا اور پاکستان کو اکیلا چھوڑ دینا شامل ہیں، اسی کے نتیجے میں القاعدہ بنی ،خیبر پختونخوا میں طالبان آ گئے اور بلوچستان میں علحیدگی کی تحریک شروع ہو گئی۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ دہشت گرد انتہا پسندی کے باعث بنتا ہے ، ہمیں انتہا پسندی کی وجوہات بھی جاننی چاہیے بھارتی رہنمائوں کو پاکستان کا وجود پسند نہیں، مغربی سرحد سے ہمیشہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی کی گئی ۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں چیک اینڈ بیلنس کا نظام ہونا چاہیے ، ملک میں دھرنے ہو رہے ہیں، گڈ گورننس نظر نہیں آتی ، اللہ خیر کرے، ملکی ترقی کیلئے ،تعلیم، صحت،روزگار پر توجہ دی جائے،ملک میں انصاف نہیں ملتا تو لوگ دھرنے دیتے ہیں اور قانون ہاتھ میں لیتے ہیں،  فوج کا ملک میں آئینی کردار ہونا چاہیے ،لوکل باڈی سسٹم کو کا بحال کرنا چاہیے ، انہوں نے کہا کہ انہیں معلوم ہے کہ جنگ میں کیا ہوتا ہے اس لئے وہ امن چاہتے ہیں پاک بھارت تعلقات بہتر ہونے چاہئیں۔

  • ملک کے تمام مسائل کاحل نگران حکومت ہے، پرویزمشرف

    ملک کے تمام مسائل کاحل نگران حکومت ہے، پرویزمشرف

    کراچی (ویب ڈیسک) – سابق صدر جنرل پرویز مشرف کاکہناہےکہ ملک کے تمام مسائل کا حل ایک طاقتور نگران حکومت ہے وہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام سیاست اور سازش میں خصوصی گفتگو کررہے تھے۔

    سابق صدر خصوصی عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد پہلی بار کسی ٹی وہ چینل کو دئیے گئےخصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ای سی ایل سے نام نکالنا حکومت اورعدالت کام ہے وہ ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لئے باربارالتجا نہیں کریں گے ہاں یہ ایک حقیقت ہے کہ وہ ایک آزاد زندگی گزارنا چاہتے ہیں کہ جب چاہے جہاں چاہے جائیں اور جب چاہے وطن واپس آئیں۔

    پرویز مشرف اےآر وائی نیوز کے پروگرام سیاست اورسازش میں ڈاکٹر معید پیرزادہ اور فواد چوہدری کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ملکی تاریخ کی بہت سی سیاسی گھتیاں سلجھائیں۔

    ڈاکٹرمعید پیرزادہ کی جانب سے کئے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئےان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم شوکت عزیز، سابق وزیر قانون زاہد حامد اور سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر کے ہمراہ جنرل کیانی کو بھی 03 نومبر غداری کے مقدمےمیں شامل کیا جانا چاہئیے۔

    فواد چوہدری نے جب ان اشخاص کے بارے میں سوال کیا کہ جو مشرف دور میں ان کے ساتھ تھے اورجن میں سے بہت سوں کا سیایسی کیرئر سابق صدر کے باعث شروع ہوا وہ اب نواز شریف کی کابینہ کا حصہ ہیں۔ جواب میں سابق صدر کا کہنا تھا کہ لوگوں کواپنا کردار بلندکرناچاہئیے یہ لوٹا کریسی اب نہیں چلتی انہوں نے وفاداریاں تبدیل کرنے والے کے لئے اپنے غصے کا اظہار بھی کیا

    فوا چوہدری نے جب ان پر مقدمات کے حوالے سے ان کے ادارےکی سپورٹ کے فقدان کے حوالے سے سوال کیا تو انہوں نےپہلے تو ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس پرکوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے لیکن بعد میں انہوں نےکہا کہ پہلےاس طرح کے معاملات تھے لیکن اب نہیں ہیں۔

    اکبر بگٹی کے قتل سے متعلق مقدمےکی بابت ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک لاحاصل مقدمہ ہے اکبر بگٹی کی ہلاکت غار میں دھماکے سبب ہوئی جس میں پاک فوج کے چار افسر بھی شہید ہوئےتھے اور دھماکہ یا تو خودکش تھا یا غار کے اندر اکبر بگٹی یا انکے آدمیوں کی جانب سے کیا گیا تھا کیونکہ فوج کے افسران راکٹ لانچر یا دھماکہ خیز مواد کے کر نہیں براہ راست کاروائی نہیں کرتے بلکہ یہ سپاہیوں کا کام ہے۔

    ڈاکٹر معید پیرزادہ نے جب بگٹی کی لاش کی حوالگی سے متعلق سوال کیا تو ان کا کہنا تھا کہ انکی میت ان کےآبائی گاؤں لے جائی گئی تھی اور وہیں تدفین ہوئی ہے۔

    انہوں نے بلوچستان کی صورتحال پر گفتگو کو وسیع کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں بد امنی میں عالمیں طاقتیں ملوث ہیں سوویت یونین اور بھارت سازشوں میں مشغول ہیں۔

    ڈاکٹر معید پیرزادہ نے جب بلوچستان میں مسلم لیگ ق کی کارکردگی کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے جوشیلے لہجے میں جواب دیا کہ بلوچستان میں ہماری کارکردگی بہترین تھی وہاں 67 فراری کیمپ تھے اور %95 فیصد بلوچستان’بی‘ایریا تھا جہاں حکومت کی رٹ ہی نہیں تھی ، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے فراری کیمپ ختم کئے اور بلوچستان میں حکومتی عملداری قائم کی

    اس موقع پر فواد چوہدری نے سوال کیا کہ فوجی آپریشن کے بعد سیاسی عمل کیوں نہیں شروع کیا جاتا جسکے جواب میں پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ آپریشن کے بعد بلوچستان میں دو مرتبہ بلدیات، صوبائی اور قومی اسمبلی کے انتخابات منعقد ہوئے ہیں انفرا اسٹرکچر پرتوجہ دی جارہی ہے تعلیم کو عام کیا جارہا ہے اورعلیحدگی پسندوں کو ماراجارہاہے۔

    لاپتہ افرادسے متعلق ان کا کہنا تھا کہ وہاں جنگ جاری ہے ایف سی کی چوکیوں پرحملے ہوتے ہیں اورحملہ آور جانتے ہیں کہ حکومت انکا پیچھا کرے گی اسی لئے بیشترپہاڑوں میں روپوش ہوگئے ہیں یا مارےگئے ہیں اس لئے یہ سوال بے معنی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کاکہنا تھا کہ افغانستان سے ملحق معاملات کی اپنی ایک تاریخ ہے پہلے جہاد لانچ کیا گیا اور جب سوویت یونین چلا گیا تو انہیں ان کے حال پر چھوڑدیا گیا پھر طالبان آگئے اوران کے بعد امریکہ اور اس کے اتحادی صورتحال یہ ہے کہ بھارت اور روس افغانستان کو پاکستان مخالف ملک بنانا چاہتے ہیں تو ایسی صورت میں پاکستان کی ہمنواء سوچ کو افغانستان میں فروغ دینا ہمارا حق ہے۔

    انہوں اسامہ کی حمایت سے انکار کیا اورکہا کہ ہم نے اسے نہیں چھپایا اور اس کا یہاں سے برآمد ہونا یقیناً غفلت ہے۔ انہوں اس بات سے انکار کیا کہ کوئی آرمی آفیشل ان کے علم میں لائے بغیر اسامہ کو یہاں چھپا کر رکھے ہوئے تھا۔

    این آر او کے بارے میں پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ یہ ان کا اپنا فیصلہ تھا اور اس میں کسی قسم کا عالمی دباؤ نہیں تھا ، انہوں نے کہا کہ این آر او بینظیر سے کیا تھا اور اس کے بعدنواز شریف بھی آگئے۔

    کالا باغ ڈیم کے موضوع پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھاکہ اس کے لئے رائے عامہ ہموار کرنا ہوگی اگر اسی وقت کرتے تو سندھ میں بغاوت ہوجاتی۔

    انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ ملک میں تیسری سیاسی قوت بننا چاہتے تھے لیکن انہیں الیکشن نہیں لڑ نےدیا گیا ۔ عمران خان کے احتجاج سے متعلق سوال پر انکا کہنا تھا کہ افر وہ سولو فلائٹ کریں گے تو ملک کی تیسری سیاسی قوت نہیں بن سکتے انہیں دیگر قوتوں کو ساتھ ملانا ہو گا۔۔

    ملک کے تمام مسائل کاحل انہوں نے ایک طاقتور نگراں حکومت کو قراردیا جو کہ ملک میں اصلاحات کرے اور ملک کو ترقی کے راستے پر گامزن کرے۔

  • بھارت کا مخالف نہیں ، پاکستان کے مفادات ذیادہ عزیز ہیں، پرویز مشرف

    بھارت کا مخالف نہیں ، پاکستان کے مفادات ذیادہ عزیز ہیں، پرویز مشرف

    کراچی: سابق صدرپرویز مشرف کہتے ہیں مجھ سے بدلہ لیا جا رہا ہے، غداری کے الزامات سیاست زدہ ہیں، پاکستان میں مغربی جمہوریت نافذ نہیں ہو سکتی۔

    سابق صدرجنرل ریٹائرڈ پرویزمشرف نے خود پر غداری کے الزامات کو سیاست زدہ اور انتقامی کارروائی قرار دےد یا۔کہتے ہیں الزامات تراشے گئے ہیں،برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے پرویزمشرف کا کہنا تھا پاکستان میں برطانیہ اورامریکا جیسی جمہوریت نافذ نہیں کی جاسکتی۔ مغربی نظام کو مقامی رنگ میں ڈھالنا ہوگا۔

    سابق صدر کا کہناتھا انہوں نے اہم دہشت گردوں کی موجودگی کے شواہد دکھائے جانے پرصرف ایک ڈرون حملے کی اجازت دی تھی، پرویزمشرف نے بتایا وہ بھارت مخالف نہیں۔ ان کا کہنا تھا کوئی بھی یہ نہیں چاہتا کہ اس کی بے عزتی ہو، اس کی تذلیل ہو، اس کو تیوریاں دکھائی جائیں اور پھر بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات ہوں فرق صرف اتنا ہی ہے۔

  • موجودہ حکومت چند مہینوں کی مہمان ہے، پرویز مشرف

    موجودہ حکومت چند مہینوں کی مہمان ہے، پرویز مشرف

    مٹیاری: سابق صدر پرویز مشرف نے کہا کہ موجودہ حکومت چند مہینوں کی مہمان ہے، انشاء اللہ عوام کی مدد سےجلد ملک میں آل پاکستان مسلم لیگ کی حکومت ہوگی اور ملک میں حقیقی جمہوریت اور عوامی حکومت قائم ہوگی۔

    آل پاکستان مسلم لیگ سندھ کے ورکرکنوینشن سے ٹیلیفونک خطاب کرتے سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ ہمارے دورے میں ملکی خزانہ بھرا ہوا تھا اور ملک ترقی پر گامزن ،عوام خوشحال اور ملک بھر میں امن تھا مگر میاں نواز شریف نے ملک کی حکمرانی سنبھالتے ہی ملکی خزانہ لوٹ کر بیرونی ممالک منتقل کرکے ملک کا دیوالیہ کردیااور ملک کے نام پر بیرون ممالک کے آگے کشکول اٹھاتے بیھک مانگنا شروع کردیا ۔

    عمران اور قادری کے جلسوں میں عوام کی بڑی تعداد میں شرکت سے ظاہر ہورہا ہے کہ ملک کی عوام حکمرانوں سے خفا ہے انہوں نے کہا کہ آل پاکستان مسلم لیگ کے کارکن ملک بھر میں اپنی ورک تیز کردیں کیونکہ ملک میں انقلاب آنے والا ہے اور ملک میں عوامی حکومت بنے گی اور ظالم حکمرانوں سے حساب لیا جائیگا۔

    پرویز مشرف نے کہا کہ پیپلز پاٹی سندھ میں سالوں سے حکمرانی کرتی آرہی ہیں مگر سندھ میں کوئی بھی ترقی نظر نہیں آرہی کراچی سمیت اندرون سندھ کی حالت دیکھ کر افسوس ہوتاہے،سندھ کا نوجوان ڈگریاں لیکر دربدر پھررہاہے اور پیسوں کہ عیوض نوکریاں فروخت کی جارہی ہیں عمران خان کے لاڑکانہ جلسے میں سندھ کے عوام کی بڑی تعداد میں شرکت کرکے انہوں نے پیپلز پارٹی کے خلاف اپنا فیصلہ دیدیا ہے۔

  • الطاف حسین کا سابق صدر پرویزمشرف کوفون، عدالتی فیصلے پرمبارکباد

    الطاف حسین کا سابق صدر پرویزمشرف کوفون، عدالتی فیصلے پرمبارکباد

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے سابق صدرجنرل ریٹائرڈ پرویزمشرف کوفون کرکے انہیں آئین شکنی کیس میں خصوصی عدالت کی جانب سے دیے گئے فیصلے پر مبارکبادپیش کی ہے۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا سابق صدر پرویز مشرف سے فون پر گفتگوکرتے ہوئے کہنا تھا کہ خصوصی عدالت کافیصلہ اس اصولی موٴقف کی کامیابی ہے کہ اس قسم کے مقدمے میں کسی ایک فرد کے خلاف کارروائی انصاف کے اصولوں کے منافی ہے۔

    الطاف حسین نے عدالتی فیصلے پر جنر ل پرویزمشرف ، ان کے اہل خانہ اوردیگر تمام احباب کوبھی مبارکباد پیش کی،جنرل ریٹائرڈ پرویزمشرف نے بھرپور اخلاقی حمایت پر الطاف حسین اوران کے احباب کا شکریہ اداکیا، الطاف حسین نے آئین شکنی کے مقدمے میں سابق صدرکی پیروی کرنے والے ممتاز قانون داں بیرسٹر فروغ نسیم اور بیرسٹر احمد رضا قصوری کو بھی مقدمے کی کامیاب پیروی کرنے پر مبارک باد دی ہے ۔

  • سابق صدر مشرف کی درخواست کی سماعت آج ہو گی

    سابق صدر مشرف کی درخواست کی سماعت آج ہو گی

    اسلام آباد : سابق صدر پرویز مشرف کی سابق حکام کو شریک ملزم بنانے کی درخواست پر فیصلہ آج متوقع ہے، کیس کی سماعت آج اسلام آباد کی خصوصی عدالت میں ہوگی۔

    جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں جسٹس طاہر ہ صفدر اور جسٹس یا ور علی خان پر مشتمل خصو صی عدالت ملزم  پرویز مشرف کے خلاف آئین کی خلاف ورزی کے مقدمہ کی 78 سماعتیں کر چکی ہے۔

    پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے اس درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا کہ اکیلے پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ امتیازی سلوک ہے اسے ختم کیا جائے یا ان کے 600سول و فوجی مددگاروں اور معاونین کو بھی شریکِ ملزمان کے طور پر شامل کرکے ازسر نو مقدمہ دائر کرنے کے احکامات دیئے جائیں۔

  • پاکستان کےعوام تبدیلی چاہتےہیں، پرویزمشرف

    پاکستان کےعوام تبدیلی چاہتےہیں، پرویزمشرف

    اسلام آباد: سابق صدر ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف نے کہا ہے کہ نیٹوافواج کی واپسی کے بعد افغانستان میں پاکستان اوربھارت کی پراکسی جنگ ہوسکتی ہے۔

    غیرملکی خبرایجنسی کوانٹرویومیں سابق صدرپرویز مشرف کا کہنا تھا کہ افغانستان میں بھارت کا اثررسوخ پاکستان اورپورے خطے کے لئے خطرہ ہے، بھارت کی خواہش ہے کہ افغانستان میں پاکستان کی مخالفت میں اضافہ ہو،اگربھارت نےافغانستان میں بعض گروپوں کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کی تو پاکستان بھی اپنے حامی گروپوں کی حمایت کرے گا۔ افغانستان میں پراکسی جنگ سے گریز کیا جانا چاہئیے۔

    مشرف نے کہا کہ بھارت جنوبی افغانستان میں تربیتی کیمپوں کے ذریعے بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کو مدد فراہم کررہا ہے۔نائن الیون کے بعد امریکا کا ساتھ دینے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے سابق صدر کا کہنا تھا وہ اپنے فیصلے پرقائم ہیں۔عمران خان اورطاہر القادری کا احتجاج عوام کے دل کی آواز ہے، اس پر کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے کہ پاکستان کے عوام تبدیلی چاہتے ہیں۔

  • کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان کی پرویز مشرف پر حملے کی منصوبہ بندی

    کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان کی پرویز مشرف پر حملے کی منصوبہ بندی

    کراچی : کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان نے سابق صدر پرویز مشرف پر حملے کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔

    حساس ادارے کی جانب سے وفاقی وزارتِ داخلہ ، وزارتِ داخلہ سندھ ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو آگاہ کردیا گیا ہے، حساس ادارے کی جانب سے مراسلہ جاری کیا گیا ہے۔

    جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ٹی ٹی پی کمانڈر عدنان رشید کی سربراہی میں حملے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، پانچ خودکش حملہ آور تیار کئے گئے ہیں، عدنان رشید اس حملے کیلئے فنڈنگ اور خودکش حملہ آوروں کی تیاری میں مصروف ہیں۔

    رپورٹ میں مستقبل قریب میں خودکش حملے کی پیشگوئی کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ دہشتگرد پرویز مشرف کو طبی معائنے کیلئے اسپتال لیجاتے وقت نشانہ بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    حساس ادارے نے وفاقی وزارتِ داخلہ ، وزارتِ داخلہ سندھ ، ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو آگاہ کردیا ہے، سابق صدر کی سیکیورٹی فول پروف بنانے اور خودکش حملہ آوروں کے حوالے سے حکمت عملی تیار کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔

  • تبدیلی نہ آئی تو ملک کا مستقبل تاریک دیکھتا ہوں، پرویز مشرف

    تبدیلی نہ آئی تو ملک کا مستقبل تاریک دیکھتا ہوں، پرویز مشرف

    کراچی: سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ دھرنے والے تبدیلی مانگ رہے ہیں اگر تبدیلی نہ آئی تو میں ملک کا مستقبل تاریک دیکھتا ہوں۔

    جنوبی پنجاب کے ضلعی عہدیداران سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے پرویز مشرف نے کہا کہ ملک میں خراب حالات دیکھ کر امیدوں کسیاتھ واپس آٰیا تھا۔ 2013 کے انتخابات میں سب کہہ رہے ہیں کہ دھاندلی ہوئی ہے حتیٰ کہ الیکشن کمیشن کے لوگوں نے بھی کہہ دیا ہے جس کے باوجود بھی دھاندلی کیبعد حکومت میں آنے والے لوگوں کا حال آپ کے سامنے ہے۔ ملک میں سیاسی محاذ آرائی کا سماں ہے۔ صحیح وقت پر قانونی پیچیدگیوں کو پورا کرنے کیبعد اپنی پارٹی کو لے کر لوگوں کی مدد کروں گا۔ جبکہ انہوں نے پارٹی عہدیداران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپسی اتفاق برقرار رکھیں اور مڈٹرم الیکشن اگر ہوتے ہیں تو ہمیں زیادہ محنت کرنا ہوگی۔

  • پرویزمشرف کی والدہ،اہلیہ اوربیٹی کراچی پہنچ گئیں

    پرویزمشرف کی والدہ،اہلیہ اوربیٹی کراچی پہنچ گئیں

    کراچی: سابق صدر پرویز مشرف کی والدہ زرین مشرف اہلیہ صہبامشرف اورصاحبزادی کےہمراہ کراچی پہنچ گئیں۔

    سابق صدر مشرف کی والدہ صحت یابی کے بعد دبئی سے پاکستان کیلئے روانہ ہوئی تھیں، زریں مشرف کچھ عرصہ قبل شدید علیل تھیں اور اسپتال میں زیر علاج تھیں، تاہم صحت یابی کے بعد وہ اپنے بیٹے اور سابق آرمی چیف اور صدر مملکت پرویز مشرف سے ملاقات کیلئے دبئی ایئرپورٹ سے کراچی پہنچ گئیں۔

    ذرائع کے مطابق پرویز مشرف کی والدہ کا پاکستان میں مستقل قیام کا امکان ہے، سابق صدر کی والدہ کے ہمراہ پرویز مشرف کی اہلیہ صبا مشرف، بیٹی عالیہ بھی طیارے میں ان کے ہمراہ کراچی پہنچیں ہیں۔

    واضح رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف نے بارہا اپنی والدہ سے ملاقات کے لئے بیرون ملک جانے کی اجازت مانگی لیکن ان کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا گیا۔