Tag: سابق صدر پرویز مشرف

  • نریندرمودی پاکستان اور مسلمانوں کے دشمن ہیں، سابق صدر پرویزمشرف

    نریندرمودی پاکستان اور مسلمانوں کے دشمن ہیں، سابق صدر پرویزمشرف

    نئی دہلی/کراچی:  سابق صدرجنرل (ر) پرویز مشرف نے کہاہے کہ اگر ضرورت پڑی تو پاکستان بھارت کیخلاف ایٹم بم استعمال کرنے سے نہیں ہچکچائے گا ۔

    بھارتی میڈیا کو دیئے گئے ایک اںٹرویومیں سابق صدرجنرل (ر) پرویز مشرف نے کشمیر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام ہرقسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں، یہ پاک فوج ہے جس نے اُنہیں روکا ہوا ہے ۔

     اُنہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کو پاکستان اور مسلمان دشمن قرار دیا، اُنہوں نے مودی کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی سوچ میں تبدیلی لائیں ۔

    پرویزمشرف کا کہناتھا کہ بھارت پروکسی وار کے ذریعے پاکستان کو غیر مستحکم کرناچاہتا ہے،اُنہوں نے دعوی کیا کہ بھارتی خفیہ ایجنسیاں بلوچستان میں پاکستان کیلئے مُشکلات پیدا کررہی ہیں اور اس بارے میں ثبوت موجود ہیں ۔

     سابق صدر نے کہا کہ پاکستان کبھی اپنی مشرقی سرحدوں کی حفاظت کے متعلق غفلت نہیں کرے گا، اُنہوں نے کنڑول لائن پر حالیہ کشیدگی کا ذمہ دار بھارت کو ٹھرایا ۔

    پرویز مشرف کا کہناتھا کہ پاکستان بھارتی جارحیت سےنمٹنے کیلئے کیلئے ہمیشہ تیار ہے،اُنہوں نے بھارت کی جانب سے انڈیا میں دہشت گردی پھیلانے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا بھارت کے پاس اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے ۔

  • سپریم کورٹ نے مشرف کیخلاف کیس کا حکم نہیں دیا، فروغ نسیم

    سپریم کورٹ نے مشرف کیخلاف کیس کا حکم نہیں دیا، فروغ نسیم

    اسلام آباد: آرٹیکل چھ کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم شریک ملزمان کو طلب کئے جانے پردلائل مکمل کر لئے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ کسی جرم میں معاونت کرنے والے برابر کے مجرم ہوتے ہے۔

     آرٹیکل چھ کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ، فروغ نسیم نے تین رکنی بینچ کے روبرو دوسرے روز بھی شریک ملزمان سے متعلق دلائل جاری رکھے۔

    انھوں نے کہا کہ تمام شریک ملزمان کا ٹرائل بیک وقت ہونا ضروری ہوتا ہے، کیس بنائے جانے اور تفیش کرنے کےلیے سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دئیے جانا مناسب نہیں، سپریم کورٹ نے مشرف کیخلاف کیس بنانے کا حکم نہیں دیا تھا۔

    آرٹیکل چھ کے تحت مقدمہ بنتا ہے یا نہیں اسکا فیصلہ یہی عدالت کرے گی، سپریم کورٹ کے فیصلے پر بنائے جانے والا یہ مقدمہ خارج کیے جانے کے قابل ہے۔

    فروغ نسیم کے دلائل مکمل ہونے پر سماعت اکیس اکتوبر تک ملتوی کردی گئی اسی روز پراسیکیوٹر اکرم شیخ جوابی دلائل دیں گے۔

  • این آر او میری بڑی غلطی تھی، پرویز مشرف کا اعتراف

    کراچی: سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے این آر او کو اپنی بڑی غلطی قرار دے دی، سابق صدر پاکستانی سرحد پر بھارتی گولہ باری پر موثر کارروائی نہ کرنے پر نالاں ہیں۔

    سابق صدر پرویز مشرف نے اعتراف کیا ہے کہ این آر او ان کےدورکی سب سے بڑی غلطی تھی، ٹی وی انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حملوں کے جواب میں حکومتی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے، بھارتی گولہ باری کےجواب میں موثرکارروائی ہونی چاہئے۔

    پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ وہ قیدی نہیں ہیں، گھوم پھرسکتے ہیں تاہم سیکیورٹی خدشات کے باعث آمدورفت محدود رکھتے ہیں۔

  • اگرتبدیلی نہیں آئی توملک کامستقبل تاریک ہوگا، پرویزمشرف

    اگرتبدیلی نہیں آئی توملک کامستقبل تاریک ہوگا، پرویزمشرف

    کراچی: سابق صدر پاکستان جنرل (ر) مشرف نے کہا کہ پاکستان کے سیاسی نظریہ میں تبدیلی لانا ہوگی، وسائل کے باوجود ملک میں تبدیلی نہ ہونا بد قسمتی ہے۔

    کراچی میں آل پاکستان مسلم لیگ کے یومِ تاسیس کے موقع پرپارٹی کےسربراہ جنرل (ر) پرویز مشرف نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی حالت تشویش ناک تھی اس لئے وطن واپس آیا، مجھے معلوم تھا کہ مجھے دہشتگردوں سے خطرہ ہے اور مجھے سیاسی معملات میں اُلجھادیا جائے گا۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ ملک میں تبدیلی لانے کے لئے سیاسی جماعت بنائی کہ تبدیلی ہوگی تو ملک میں خوشحالی آئے گی، مجھے کسی قسم کا لالچ نہیں ہے، میں نے اپنی ذات سے بالا ترہوکر صرف ملک کے لئے کام کیا، پاکستان کے سیاسی نظریہ میں تبدیلی لانا ہوگی، وسائل کے باوجود ملک میں تبدیلی نہ ہونا بد قسمتی ہے ۔

    پرویز مشرف نے کہا کہ میں نے دنیا میں پاکستان کی پہچان بنائی گئی، میں نے اس ملک کے لئےجنگ لڑی اور پاکستان کی خاطر اپنا خون اور جان دینے کے لئے ہروقت تیار ہوں، مجھ پرغداری کا مقدمہ چلا یا گیا،آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلنے پرافسوس ہے، 2013  کے الیکشن کے بارے میں میرے خدشات درست نکلے، انتخابات میں مجھے نااہل قرار دینا افسوس ناک اورغیر آئینی تھا ۔

    انہوں نے واضع کیا کہ لوگ کہتے ہیں کہ میں ڈاکٹرطاہرالقادری کے ساتھ ہوں یہ ان کی بچکانہ سوچ ہے جو شخص بھی پاکستان کی عوام کے لئے بات کرے گا میں اس کے ساتھ ہوں، اگرنواز شریف بھی ملک میں خوشحالی لائیں گے تو میں اُن کا بھی ساتھ دوں گا، دھرنے والوں کی باتوں میں سچائی ہے، پاکستان میں تبدیلی آتی ہوئی نظرآرہی ہے، حکومت میں تبدیلی آرہی ہے۔

    خطاب کے اختتام پرسابق صدرپرویزمشرف کا کہنا تھا کہ مجھے الیکشن ہوتے ہوئے نظر نہیں آرہے بلکہ قومی حکومت یا ٹیکنوکریٹ کی حکومت بنتی نظرآرہی ہے، پہلے الیکشن ریفارمزہوں پھر الیکشن کا انعقاد ہونا چاہئے، وفاق کا صوبوں پر کنٹرول نہیں صوبے خود مختار ہوچکے ہیں، اگر اب بھی تبدیلی نہ آسکی تو پاکستان کا مستقبل تاریک ہے۔

  • مشرف غداری کیس: خصوصی عدالت میں’کھراسچ‘ کا تذکرہ

    مشرف غداری کیس: خصوصی عدالت میں’کھراسچ‘ کا تذکرہ

    اسلام آباد: سابق صدرپرویزمشرف کے خلاف آرٹیکل چھ کیس میں تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ پرجرح کے دوران پروگرام ’کھراسچ‘ کا تذکرہ کیا گیا، فروغ نسیم نے تفتیشی ٹیم کے انچارج خالد قریشی سے سوال کیا کہ مبشر لقمان نے اپنے پروگرام میں ایمرجنسی سےمتعلق شوکت عزیز کا کلپ سنایا تھا، کیا آپ نے وہ پروگرام دیکھا؟

    غداری کے مقدمے کی سماعت خصوصی عدالت میں جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، تفتیشی ٹیم کے انچارج خالد قریشی کے بیان کے بعد پرویزمشرف کے وکیل فروغ نسیم نے جرح کی۔

    دورانِ جرح اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’کھراسچ ‘کا تذکرہ بھی آیا، فروغ نسیم نے سوال کیا کہ مبشر لقمان نے اپنے پروگرام میں سابق وزیرِ اعظم شوکت عزیز کا ایک کلپ سنایا، جس میں انہوں نے تسلیم کیا کہ ایمرجنسی ان کی ایڈوائز پر لگائی گئی، کیا آپ نے وہ پروگرام دیکھا؟، جس کے جواب میں خالد قریشی نے کہا کہ نہیں وہ پروگرام نہیں دیکھا۔

    فروغ نسیم نے کہا کہ آپ نے تین نومبرکی پرویز مشرف کی تقریر کا ریکارڈ پی ٹی وی سے حاصل کرلیا، چارنومبرکی شوکت عزیزکی پریس کانفرنس کاریکارڈ کیوں حاصل نہیں کیا؟۔

    خالد قریشی نے جوام میں کہا کہ ایمرجنسی کے بعد جس کسی کی جانب سے جو بھی اقدامات اوراعلانات تھے، وہ ایمرجنسی کو تسلیم کرنے کے لئے تھے اوران کی ہماری نظر میں کوئی اہمیت نہیں تھی۔ وزیراعظم صدرکوایڈوئز دیتے ہیں جبکہ تین نومبر کی ایمرجنسی بطور چیف آف آرمی اسٹاف لگائی گئی۔ خالد قریشی پرجرح کل بھی جا ری رہے گی۔