Tag: سابق صوبائی وزیر قانون

  • میرےمتعلق مستقل غلط خبریں چلائی گئیں، فروغ نسیم

    میرےمتعلق مستقل غلط خبریں چلائی گئیں، فروغ نسیم

    اسلام آباد: رضاکارانہ طور پر وزیر قانون کے عہدے سے مستعفی ہونے والے فروغ نسیم نے وکالت نامہ معطل ہونے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے متعلق غلط خبریں چلائی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اےآروائی نیوزسےخصوصی گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹرفروغ نسیم نے کہا کہ میرالائسنس معطل نہیں ہوا، پاکستان بارکونسل کےپاس لائسنس معطلی کاکوئی جوازنہیں، میرےلائسنس پرسپریم کورٹ،اٹارنی جنرل کا آرڈرموجودہے۔

    انہوں نے بتایا کہ کل عدالت میں آرمی چیف کاوکیل ہوں گا، خودکورضاکارانہ طورپرپیش کیا میں قوم کیلئےہمیشہ حاضر ہوں، وزیراعظم عمران خان نےمجھ سےکہاآپ کابڑااحسان ہوگا، کیس بعدکابینہ میں‌فوراً واپس آنا۔

    بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں آرمی چیف کا کیس لڑوں گا، وفاق کی جانب سےوکالت پرفی الحال فیصلہ باقی ہے، وزیراعظم مجھ پر برہم نہیں ہوئے،غلط خبرچلائی گئی، وزیراعظم سےکہا کہ آرمی چیف نےزبردست کام کیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم مستعفی

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کانوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے آرمی چیف، وزارت دفاع اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیئے اور جواب طلب کیا ہے۔

    وفاقی وزیر شیخ رشید کا کہنا ہے کہ وزیرقانون فروغ نسیم نےکابینہ اجلاس میں استعفیٰ پیش کیا اور فروغ نسیم کل بطوروکیل حکومتی مؤقف عدالت میں پیش کریں گے، فروغ نسیم کل وکیل کی حیثیت سےجنرل باجوہ کاکیس لڑیں گے

  • راناثنااللہ کے ڈیرےکےباہر پولیس اورکارکنان میں تصادم

    راناثنااللہ کے ڈیرےکےباہر پولیس اورکارکنان میں تصادم

    فیصل آباد : احتجاج سنگین صورتحال اختیار کر گیا ، تحریک انصاف کے کارکنان رانا ثنااللہ کے گھر کےباہر جمع ہوگئےجس کے بعد رانا ثنا اللہ نے بھی کارکنوں کو ڈیرے پر بلالیا۔

     فیصل آباد میں رانا ثنااللہ کے ڈیرے کے باہر پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں اور پولیس میں تصادم کے نتیجے میں اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے، مشتعل کارکنوں کو منتشر کرنے کیلئے وقفے وقفے سے شیلنگ کا سلسلہ جاری ہے، پولیس کی اضافی نفری اور بکتر بند گاڑی بھی سابق وزیر قانون کے گھر پہنچادی گئی۔

    فیصل آباد میں مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کے کارکن کی فائرنگ سے پی ٹی آئی کے کارکن کی ہلاکت کیخلاف احتجاج کا سلسلہ بڑھتا جارہا ہے، پاکستان تحریک انصاف کے کارکن رانا ثنااللہ کے ڈیرے کے باہر جمع ہوگئے، جہاں کچھ مشتعل افراد نے سابق وزیر قانون کے گھر پر پتھراؤ شروع کردیا، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے شیلنگ شروع کی۔

    جس کے جواب میں رانا ثنااللہ کےحامیوں نےتحریک انصاف کی پیشقدمی روکنےکے لئے پتھروں کاذخیرہ جمع کرلیا اور کارکنوں کو طلب کرلیا ،مظاہرین کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کےکارکن حق نواز کی موت مبینہ طو رپررانا ثنا اللہ کے داماد کے گارڈ کی فائرنگ سے ہوئی،عمران خان نے کہا ہے کہ وہ ایف آئی آر کٹوائے بغیر تھانے سے نہیں جائیں گے،گزشتہ روز رانا ثنااللہ نے دھمکی دی تھی کہ وہ تحریک انصاف کو دیکھ لیں گے۔

  • رانا ثنا اللہ اور ان کے داماد،  پی ٹی آئی کارکن کی ہلاکت کے ذمہ دار نامزد

    رانا ثنا اللہ اور ان کے داماد، پی ٹی آئی کارکن کی ہلاکت کے ذمہ دار نامزد

    فیصل آباد : ناولٹی چوک پرایک شخص دن دھاڑے گولیاں برساتا رہا، ماڈل ٹاؤن کی طرح پولیس نےیہاں بھی کوئی مداخلت نہیں کی۔ تحریک انصاف کا دعویٰ کہ ملزم راناثنااللہ کے داماد کاگارڈ ہے۔

    فیصل آباد میں ناولٹی پل پر پی ٹی آئی کےکارکن احتجاج کر رہےتھے کہ ایک گلو بٹ ہاتھ میں اسلحہ لئے مخالفین کو للکارتے میدان میں آگیا اورخوب فائرنگ کی۔ فیصل آباد کا گلو بٹ کھلےعام پولیس اہلکاروں کےسامنےفائرنگ کررہاتھا، لیکن پولیس اہلکار تماشائی بنے کھڑے تھے، دن دیہاڑے فائرنگ کرنے والے گلو کو پولیس نے گرفتار نہیں کیا۔

    ناولٹی چوک پر ہنگامہ آرائی کے بعد گولیاں لگنے سے سے پی ٹی آئی کے کئی کارکن زخمی ہوئے، جنہیں الائیڈ اسپتال لایا گیا جہاں اصغرعلی اور حق نواز زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گئے۔

    سی پی اوفیصل آباد سہیل تاجک نے یہ کہہ کر جان چھڑائی کہ ملزم کی نشاندہی ہوگئی ہے، ملزم کو جلدگرفتار کرلیا جائےگا۔

     واقع پر شاہ محمود قریشی کہتے ہیں ن لیگ نے پوری منصوبہ بندی کیساتھ ہمارے کارکنوں کو نشانہ بنایا، شاہ محمود قریشی پنجاب میں حکومت ناکام اور گلو بٹ حاوی نظر آرہے ہیں، اس سے پہلے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں بھی ایک گلو بٹ نےپولیس اہلکاروں کےسامنےگاڑیوں کونقصان پہنچایا تھا، گوجرانوالہ میں بھی پومی بٹ نے اپنے غنڈوں کے ساتھ مل کر پی ٹی آئی کے قافلے پرفائرنگ کی تھی۔

    پی ٹی آئی پنجاب کے صدر اعجا ز چوہدری نے واقعے کی شدید مذمت کی ہے، اعجاز چوہدری کا کہنا تھا کہ کارکنوں کے قتل کے ذمہ دار رانا ثنا اللہ ہیں،اعجاز چوہدری کا مزید کہنا تھا قتل کامقدمہ درج کرائے بغیر وہاں سے نہیں جائیں گے اور احتجاج جاری رکھیں گے۔

  • گولی چلانےوالےسےکوئی تعلق نہیں، راناثنااللہ

    گولی چلانےوالےسےکوئی تعلق نہیں، راناثنااللہ

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما راناثنااللہ کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والے شخص کا ان کی فیملی سے کوئی تعلق نہیں اور جاں بحق ہونے والے شخص کا بھی پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے راناثنااللہ نے کہا ہے کہ فیصل آباد میں صبح 10 بجے تک زندگی معمول پر تھی لیکن پی ٹی آئی کے کارکنان نے ٹائر جلائے اور جلاﺅ گھیراﺅ کی سیاست کا آغاز کیا۔

    انہوں نے عمران خان کو خبر دار کرتے ہوئے کہا کہ فیصل آباد میں اگر تحریک انصاف کے مشتعل کارکنان نے میرے گھر پر حملہ کیا تو پھر عمران خان کے بنی گالہ کا محل بھی محفوظ نہیں رہے گا۔

    راناثنااللہ نے واضح طور پر بتایا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا تحریک انصاف سے کوئی تعلق نہیں ہے جبکہ دوسرے شخص کی ہلاکت نہر میں چھلانگ لگانے سے ہوئی ہے ۔

  • لاہور: تحریک انصاف کی ریلی امتحان ہے، رانا ثناء اللہ

    لاہور: تحریک انصاف کی ریلی امتحان ہے، رانا ثناء اللہ

    لاہور : سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ  تحریک انصاف کی ریلی کو لاہور سے اسلام آباد تک پہنچانا امتحان ہے، اس امتحان میں کامیابی کے امکانات صفر جمع صفر ہیں ۔

    لاہور میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو عمران خان کی ریلی کو اجازت دینی چاہیئے، اسلام آباد میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا امتحان شروع ہوگا اور اس امتحان میں عمران کی کامیابی کےا مکانات صفر جمع صفر ہیں۔

    رانا ثناء اللہ نے کہا کہ تحریک انصاف کو ریلی کی اجازت دینے کے بارے میں ان کی یہ ذاتی رائے ہے، سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ ابھی حکومت نے ریلی کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کے اصل ملزم طاہرالقادری ہیں، رانا ثناء اللہ

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کے اصل ملزم طاہرالقادری ہیں، رانا ثناء اللہ

    لاہور:  سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کا ملزم ڈاکٹر طاہرالقادری کو قراردے دیا۔

    اے آر وائی نیوز لاہور سے ٹیلی فونک بات چیت کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری سانحہ منہاج القرآن کے مرکزی ملزم ہیں، جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم ان سے خوفزدہ ہونے کی وجہ سے انہیں شامل تفتیش نہیں کررہی، ڈاکٹر طاہر القادری کی رات دو بجے سے صبح گیارہ بجے تک کے ٹیلی فونک کالز،اور ٹوئٹس کو بھی شامل تفتیش کیا جائے، وہ لوگوں کو پولیس پر حملوں کے لئے مشتعل کرتے رہے ہیں ۔

    رانا ثنا اللہ نے کہا کہ چھ گھنٹے تک پولیس کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، لوگوں کو لائن میں کھڑا کرکے گولیاں نہیں چلائیں، طاہر القادری نے جان بوجھ کر شواہد کو ضائع کیا، جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم خوفزدہ ہے کہ موبائل ڈیٹا لے لیا یا تفتیش کی تو وہ اگلے دن پریس کانفرنس کردیں گے۔

    سابق صوبائی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ اگر مدعی یا ملزم تفتیش کا بائیکاٹ کرنا شروع کردیں تو عدالتی نظام منہدم ہو جائے گا، تفتیش کو صاف شفاف بنانے کے لئے وزارت چھوڑی، حقائق تک پہنچنے کے لئے مدد کررہا ہوں، سانحہ کے روز وزیراعلیٰ سے کوئی بات نہیں ہوئی۔