Tag: سابق میئر کراچی

  • کراچی کے معمار جمشید نصروانجی کی برسی

    کراچی کے معمار جمشید نصروانجی کی برسی

    جمشید نصروانجی کو کراچی کا معمار کہا جاتا ہے۔ وہ ایک سماجی کارکن اور منتظم کی حیثیت سے پہچانے جاتے ہیں۔ 1886 کو اسی شہر میں انھوں‌ نے آنکھ کھولی اور اس کی تعمیر و ترقی اور شہریوں‌ کو سہولیات کی فراہمی کے لیے اپنا کردار ادا کیا۔

    آج جمشید نصروانجی کی برسی ہے۔ ان کا انتقال یکم اگست 1952 کو ہوا تھا۔

    جمشید نصروانجی 1914 میں کراچی میونسپلٹی کے رکن بنے اور 1933 تک رکنیت برقرار رہی۔ 1922 سے 1933 تک وہ مسلسل کراچی کے میئر رہے۔

    جمشید نصروانجی نے اپنے دور میں کراچی کے لیے توسیعی منصوبے بنائے۔ کشادہ سڑکوں‌ کی تعمیر، باغات اور کھیلوں کے میدان ان کا کارنامہ ہیں۔ ان کے دور میں‌ شہر کو مختلف وارڈوں میں تقسیم کیا گیا اور ہر وارڈ میں ایک پرائمری اسکول، ایک ڈسپنسری اور میٹرنٹی ہوم قائم کیا گیا۔ اسی طرح‌ انھو‌ں‌ نے دیگر انتظامات اور سہولیات کی فراہمی کے ساتھ شہر کی تعمیر اور شہریوں‌ کی بہتری کے لیے دن رات کام کیا۔

    کراچی کی ایک سڑک جمشید روڈ انہی کی یاد دلاتی ہے۔

  • 300 ارب روپے اپنے ہاتھ سے خرچ کیے، کوئی ایک روپے کا الزام نہیں لگا سکتا: مصطفیٰ کمال

    300 ارب روپے اپنے ہاتھ سے خرچ کیے، کوئی ایک روپے کا الزام نہیں لگا سکتا: مصطفیٰ کمال

    لاہور: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ میرا ماضی صاف ہے، میں نے 300 ارب روپے اپنے ہاتھوں سے خرچ کیے، کوئی مجھ پر ایک روپے کا الزام نہیں لگا سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاکھوں لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں، 45 لاکھ لوگ سطح غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ آج کوئی شریف آدمی سیاست نہیں کر سکتا، شریف آدمی کے پاس بڑی بڑی لینڈ کروزر نہیں ہیں۔ حکمرانوں کو برا بھلا کہنے کے بجائے خود احتسابی کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک کا مسئلہ یہ ہے کہ اہم نشستوں پر کردار والے لوگ نہیں بیٹھے۔ سینیٹ کی کرسی کو چھوڑ کر چلا گیا تھا، میرا ماضی صاف ہے۔ 300 ارب روپے میں نے اپنے ہاتھوں سے خرچ کیے، کوئی مجھ پر ایک روپے کا الزام نہیں لگا سکتا۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کراچی میں دونوں پارٹیاں ناکام ہوگئی ہیں، کوئی سندھ کارڈ تو کوئی مہاجر کارڈ استعمال کرتا ہے۔ سندھ کے عوام باشعور ہیں وہ سب سمجھتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ میں نے بانی ایم کیو ایم سے متعلق معلومات رکھنا چھوڑ دی ہیں، مجھے بہت سے کام ہیں، کوئی فنی کلپ کے طور پر بھیجتا ہے تو دیکھ لیتا ہوں۔