Tag: سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی

  • نیب نے سابق وزیراعظم  کی ضمانت کا فیصلہ چیلنج کر دیا

    نیب نے سابق وزیراعظم کی ضمانت کا فیصلہ چیلنج کر دیا

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو ( نیب) نے ایل این جی کیس میں سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کی ضمانت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب) نے ایل این جی کیس میں  اسلام آبادہائیکورٹ کے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کی ضمانت کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔

    نیب اپیل میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ کے 25،27 فروری کے فیصلوں کیخلاف اپیل منظور کی جائے اور ہائی کورٹ کا شاہدخاقان عباسی کی ضمانت کا فیصلہ کالعدم کیا جائے، اپیل میں شاہد خاقان عباسی کو فریق بنایا گیا ہے۔

    خیال رہے ایل این جی کیس میں نیب کو سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے 63 کروڑ روپے کی وضاحت درکار ہیں، کل637 ملین روپے کی رقم شاہد خاقان اور بیٹے عبداللہ کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئی۔

    نیب رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ شاہدخاقان نےائیربلیواکاونٹ سےپیسےلیکرشیئرزخریدے، انھوں نے اپنا ایک اکاؤنٹ بطور انجینئر کھلوایا، اکاؤنٹ میں ٹرنینٹی ایف زی سی کمپنی سے 5لاکھ ڈالر رقم منتقل ہوئی، رقوم بطورایجنٹ کمیشن سروسز اور انجینئرنگ سروس مد میں وصول گئی۔

    انویسٹی گیشن رپورٹ کے مطابق 2016میں 5دنوں کے اندر اس اکاؤنٹ میں57ملین ٹرانسفر ہوئے اور 56ملین ائیر بلیو کو واپس کرتے ہوئے ایئربلیو کے شیئرز خریدے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ بیٹے عبداللہ نے 49لاکھ کی رقم اپنے والد کو ٹرانسفر کئے جبکہ دسمبر2016 سے جنوری 2017 بھارتی کمپنی سے رقوم منتقل ہوئی، بھارتی کمپنی سے کل 563ملین شاہد خاقان کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر ہوئے۔

    نیب رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بیرون ملک سے رقوم شاہد خاقان کے اکاؤنٹ میں وزیر پیٹرولیم کےدورمیں آئی، 5لاکھ 38 ہزار 895 ڈالر شاہد خاقان کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئے۔

  • ایل این جی اسکینڈل، نیب نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو 8 فروری کو  طلب کرلیا

    ایل این جی اسکینڈل، نیب نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو 8 فروری کو طلب کرلیا

    راولپنڈی : ایل این جی اسکینڈل میں نیب نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 8 فروری کو طلب کرلیا، شاہد خاقان کا بطور وزیر بیان ریکارڈ کیا جائے گا، ان پر فراڈ، دھوکہ بازی، بددیانتی، اختیارات کا غلط استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی اسکینڈل تحقیقات میں پیشرفت سامنے آئی ، سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کوطلب کرلیاگیا ، طلبی کا نوٹس نیب راولپنڈی کی جانب سے جاری کیاگیا۔

    نوٹس میں شاہدخاقان عباسی کو نیب راولپنڈی میں 8 فروری کو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے ، سابق وزیراعظم شاہد خاقان کا بطور وزیر بیان ریکارڈ کیا جائےگا۔

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر فراڈ، دھوکہ بازی، بددیانتی، اختیارات کا غلط استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    اس سے قبل 12 جنوری کو ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوئے تھے، جن سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : ایل این جی اسکینڈل: نیب کی سابق وزیرِ خزانہ سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ

    نیب نے مفتاح اسماعیل کو 30 سوالات پر مشتمل سوال نامہ  دیا، ہدایت کی کہ سوالات کے جواب ایک ہفتے میں دیے جائیں جبکہ  کہا ضرورت پڑنے پر مفتاح اسماعیل کو دوبارہ بھی بلایا جائے گا۔

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    خیال رہے جون 2018  میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

    مزید پڑھیں : سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کیخلاف ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھل گیا

    ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

  • سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کیخلاف ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھل گیا

    سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کیخلاف ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھل گیا

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس پھر کھول دیا اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بھی طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھول دیا اور نیب راولپنڈی نے تحقیقات شروع کردیں ہے۔

    نیب کی جانب سے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو بھی بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور وزارت پٹرولیم کو خط لکھ دیا ہے ، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا ہے۔

    خیال رہے اس سے قبل نیب کراچی نے کیس بند کردیا تھا۔

    یاد رہے جون میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

    مزید پڑھیں : ایل این جی کرپشن کیس: نیب کی شاہد خاقان کے خلاف تحقیقات کی منظوری

    ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

  • این اے 57 ، سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نااہل قرار

    این اے 57 ، سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نااہل قرار

    راولپنڈی: این اے 57 مری سے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو نااہل قرار دے دیا اور  کاغذات نامزدگی مسترد کردئے ۔

    تفصیلا ت کے مطابق اپیلٹ ٹریبونل کے جج جسٹس عبدالرحمان لودھی نے این اے 57 سے شاہدخاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی پر فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم کو نااہل قرار دے دیا ۔

    درخواست گزار نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی پر ٹمپرنگ کا الزام لگایا تھا۔

    یاد رہے گذشتہ روز الیکشن ٹربیونل نے شاہد خاقان عباسی کو این اے 53 سے الیکشن لڑنے کی اجازت دیتے ہوئے کاغذات نامزدگی منظوری کے خلاف درخواست مسترد کردی تھی۔

    اس موقع پر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے حلقے میں اٹھ دفعہ منتخب ہوا اور اپنا وقار بلند رکھا، کبھی غیر جمہوری قوتوں سے نہیں ملا، حلقے کی بہتری کے لیے کیا کام کیا،میرے اس سے بہتر جواب نہیں تھا، میں نے یہی بہتر جواب سمجھا ہے، امتحان لینے والے نے کیا غلط سمجھا ، عوام کو حق دیں کہ وہ مسترد کریں نہ کہ ریٹرنگ آفیسر کو نہیں۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں ریٹرننگ افسران کے اعتراضات کے خلاف اپیلوں پر فیصلوں کا آج آخری دن ہے، امیدواروں کی نظر ثانی شدہ فہرست 28 جون کو جاری ہوگی۔

    امیدوار 29 جون کو کاغذات نامزدگی واپس لے سکیں گے، 29جون کو ہی امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی جائے گی جبکہ 30 جون کو امیدواروں کو انتخابی نشانات جاری کیے جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔