Tag: سابق وزیراعظم

  • کرپشن کیس، سابق ملائیشین وزیراعظم کیخلاف دوسرے ٹرائل کا آغاز آج سے ہوگا

    کرپشن کیس، سابق ملائیشین وزیراعظم کیخلاف دوسرے ٹرائل کا آغاز آج سے ہوگا

    کوالامپور: ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کے خلاف کرپشن کیس میں دوسرے ٹرائل کا آغاز آج سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق نجیب رزاق کے خلاف کرپشن کیس کے دوسرے ٹرائل کی سماعتیں آج (پیر) سے شروع ہوں گی، لیکن امکان ہے کہ یہ سماعتیں ملتوی کردی جائیں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ملائیشیا کے سابق وزیراعظم پر کرپشن کے سنگین الزامات ہیں جس کے سلسلے میں ٹرائل کا پہلا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے جبکہ دوسرا پیر سے شروع ہوگا۔

    ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے ذمہ داریاں سنبھالتے ہی نجیب رزاق پر سرکاری خزانے سے چار ارب ڈالر کی ہیرا پھیری کے الزام کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ کے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کی گئی تھی تاہم نجیب رزاق نے اپنے اوپر عائد تمام الزامات کی تردید کی ہے۔

    کرپشن اسکینڈل: ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کا قریبی ساتھی گرفتار

    تحقیقاتی ادارے نے گذشتہ سال جولائی میں سابق وزیر اعظم کے گھر اور دفاتر میں چھاپے مارے تھے، چھاپے کے دوران 273 ملین ڈالرز برآمد کیے گئے تھے، جن میں 12 ہزار سے زائد زیورات، 423 مہنگی گھڑیاں، مشہور برانڈ کے 234 چشمے اور 567 ہینڈ بیگز ہیں جو سابق وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ روسماء منصور کے زیر استعمال تھے۔

    واضح رہے کہ ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم پر امریکا میں بھی منی لانڈرنگ کے کیسز زیر سماعت ہیں، امریکی حکام کے مطابق ملائیشیا سے ایک ارب ڈالر امریکا میں نجیب رزاق کے مبینہ اکاؤنٹس میں ٹرانسفر ہوئے۔

  • غیرقانونی ٹھیکوں کا ریفرنس، یوسف رضا گیلانی پر 2 جولائی کو فرد جرم عائد کی جائے گی

    غیرقانونی ٹھیکوں کا ریفرنس، یوسف رضا گیلانی پر 2 جولائی کو فرد جرم عائد کی جائے گی

    اسلام آباد : اشتہارات کے غیرقانونی ٹھیکوں کے ریفرنس میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پر 2 جولائی کو فرد جرم عائد کی جائے گی جبکہ ملزمان کو طلب کرتے ہوئے ریفرنس کی نقول فراہم کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتسب عدالت میں اشتہارات کے غیرقانونی ٹھیکوں کے ریفرنس پر سماعت ہوئی ، سماعت میں عدالت نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے تمام ملزمان کو 2جولائی کو طلب کر لیا۔

    احتساب عدالت نے 2جولائی فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کردی جبکہ ملزمان کو ریفرنس کی نقول فراہم کردی گئیں ہیں، ملزمان میں یوسف رضا گیلانی سمیت 7ملزمان نامزد ہیں۔

    یاد رہے قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف اپنے دور اقتدار میں اختیارات کے غلط استعمال کا ریفرنس درج کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : احتساب عدالت کا یوسف رضا گیلانی کو 10لاکھ کے مچلکے جمع کرانےکا حکم

    نیب حکام کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی نے یو ایس ایف (یونیورسل سروس فنڈ) سے تشہیری مہم چلانے کی ہدایت کی، سابق سیکریٹری آئی ٹی فاروق اعوان نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے تشہری مہم چلائی، ملزمان کے اقدام سے قومی خزانے کو 12 کروڑ روپے کا نقصان اُٹھانا پڑا۔

    قومی احتساب بیورو کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق سابق انفارمیشن سیکریٹری فاروق اعوان، سابق پبلک انفارمیشن آفیسر سلیم، حسن شیخو، حنیف اور ریاض پر بھی سابق وزیرِ اعظم کا ساتھ دینے کا الزام ہے۔

  • ایل این جی کیس : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں شامل

    ایل این جی کیس : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں شامل

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا، ایل این جی کیس میں قومی احتساب بیورو نے وزارت داخلہ سے ان کا نام ڈالنے کی سفارش کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا، یہ اقدام وزارت داخلہ نے نیب راولپنڈی کی سفارش پر کیا۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے ذوالقرنین حیدر کے مطابق نیب راولپنڈی نے نیب ہیڈ کوراٹر کو خط لکھا تھا جس کے بعد وزارت داخلہ کو خط لکھ کر شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں نام ڈالنے کی سفارش کی گئی۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ کیونکہ کئی بار ایسا ہوچکا ہے کہ خاقان عباسی کو نیب کی جانب سے طلبی کے نوٹس دیئے گئے لیکن ہر بار انہوں نے بیرون ملک ہونے کا بہانہ بنا کر پیشی سے معذرت کرلی تو اب ان کو بیرون ملک جانے سے روکنے کیلئے ان کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے جس کے بعد اب وہ بیرون ملک نہیں جا سکیں گے۔

    قومی احتساب بیورو راولپنڈی کی جانب سے ایل این جی اسکینڈل کیس میں تحقیقات جاری ہیں، نیب کی جانب سے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو بھی طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اس سے قبل نیب کراچی نے یہ کیس بند کردیا تھا۔

    یاد رہے جون میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

    مزید پڑھیں : سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کیخلاف ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھل گیا

    ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

  • نوازشریف کیلئے جیل میں وی وی آئی پی سہولیات، 21 ڈاکٹروں کا ڈیوٹی روسٹر جاری

    نوازشریف کیلئے جیل میں وی وی آئی پی سہولیات، 21 ڈاکٹروں کا ڈیوٹی روسٹر جاری

    لاہور : سابق وزیراعظم کے لئے کوٹ لکھپت جیل میں طبی سہولتیں بڑھا دی گئیں، نوازشریف کے چیک اپ کیلئے اکیس ڈاکٹروں کا روسٹر جاری کردیا گیا ہے، جو صبح، دوپہر اور شام ان کا چیک اپ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کرپشن مقدمات میں سزایافتہ نوازشریف کوجیل میں بھی وی وی آئی پی سہولیات فراہم کردی گئیں، کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کے چیک اپ کیلئے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے اکیس ڈاکٹروں کا ڈیوٹی روسٹر جاری کردیا گیا۔

    نوازشریف کا صبح،دوپہراورشام چیک اپ کیاجائےگا۔

    پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے ڈاکٹر تین شفٹوں میں نواز شریف کاچیک اپ کریں گے، ڈیوٹی روسٹرمیں ڈاکٹروں کے ہمراہ تین ای سی جی ٹیکنیشنز بھی ڈیوٹی پرموجود رہیں گے۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کوٹ لکھپت جیل میں اب سائیکل چلائیں گے

    گذشتہ روز کوٹ لکھپت جیل میں ماہر امراض قلب پروفیسر ڈاکٹر ندیم ملک اور پروفیسر ڈاکٹر ثاقب شفیع نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا تفصیلی طبی معائنہ کیا تھا ، معائنے کے بعد ڈاکٹرز نے نوازشریف کو سائیکل پر ایکسرسائز کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

    جس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کو ایکسرسائز کیلئے سائیکل مہیا کرنے کے احکامات جاری کر دیئے تھے۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان نےنوازشریف کی صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کو نوازشریف کے لیے طبی سہولتیں یقینی بنانے اور ان کی مرضی کے مطابق علاج کرنے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا نوازشریف جہاں چاہیں صحت کی سہولتیں دی جائیں۔

    یاد رہے ہفتے کے روز وزیراعظم کی ہدایت پر دو روز پہلےکوٹ لکھپت جیل میں ایمبولنس بھجوائی گئی تھی، جس میں تین کارڈیک ڈاکٹر اور تین ٹیکنیشن کو تعینات کیا گیا تھا۔

    اس سے قبل نوازشریف کی صاحبزادی مریم نوازکاکہنا تھا کہ نوازشریف کو صحت کی سہولتیں ملنی چاہئیں، ان کی زندگی بچانےکےیونٹ کاانتظام کیا جائے۔

  • ایل این جی اسکینڈل،  سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے تفتیش شروع

    ایل این جی اسکینڈل، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے تفتیش شروع

    راولپنڈی: ایل این جی اسکینڈل میں نیب کمبائنڈانویسٹی گیشن ٹیم نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان سے تفتیش شروع کردی ہے، شاہد خاقان عباسی پر فراڈ، دھوکہ بازی، بددیانتی، اختیارات کا غلط استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اسلام آباد پہنچ گئے، جس کے بعد وہ نیب راولپنڈی کے دفتر میں پیش ہوئے، نیب نے ایل این جی اسیکنڈل میں سابق وزیر اعظم کو آج طلب کیا تھا۔

    سابق وزیراعظم شاہدخاقان سے نیب کمبائنڈانویسٹی گیشن ٹیم کی تفتیش شروع ہوگئی ہے ، نیب کےایڈیشنل ڈائریکٹرکی سربراہی میں ٹیم تحقیقات کررہی ہے جبکہ ایل این جی اسکینڈل سےمتعلق سوالنامہ شاہدخاقان کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    اس موقع پر صحافی نےشاہد خاقان عباسی سے سوال کیا کہیں آپ کوعلیم خان کی طرح گرفتار نہ کر لیا جائے ، جس پر انھوں نے جواب دیا کہ کبھی نہیں ، کوئی ڈر خوف نہیں۔

    [bs-quote quote=” کوئی ڈر خوف نہیں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”شاہد خاقان عباسی "][/bs-quote]

    نیب نے سابق وزیر اعظم سے پوچھ گچھ کیلئے سوالنامہ تیار کر رکھا ہے ، ایل این جی اسیکنڈل سے متعلق 85سوالات پوچھیں جائیں گے، جس میں خلاف ضابطہ ایل این جی معاہدہ کرنے ، معاہدہ کرنے کیلئے اختیارات سے تجاوز کرنا اور قطر سےایل این جی معاہدے کی ضرورت سےمتعلق سوال شامل ہیں۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہد خاقان عباسی سے قطر سےایل این جی معاہدے کی ضرورت ، ایل این جی معاہدے کی شرائط کی منظوری ، وزیر اعظم ہونے کے باوجود پیٹرولیم کی وزارت اپنے پاس رکھنے اور ایل این جی معاہدے کےلیےقطر کےدوروں سے متعلق پوچھا جائے گا۔

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر فراڈ، دھوکہ بازی، بددیانتی، اختیارات کا غلط استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    اس سے قبل نیب راولپنڈی نے شاہد خاقان عباسی کو 8 فروری کو طلب کیا تھا ، جس پر شاہدخاقان عباسی نے نیب میں پیش ہونے سے معذرت کرتے ہوئے کہا تھا کہ 18 فروری کووطن واپسی پر نیب میں پیش ہوجاؤں گا۔

    مزید پڑھیں : 18 فروری کووطن واپسی پر نیب میں پیش ہوجاؤں گا، شاہد خاقان عباسی

    جس کے بعد نیب راولپنڈی نے ایل این جی معاہدے کا ریکارڈ لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا شاہد خاقان عباسی 19 فروری صبح 10 بجے پیش ہوں۔

    خیال رہے 12 جنوری کو ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوئے تھے، جن سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی، ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

  • بھارتی فوجیوں پر حملے سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں: شاہد خاقان عباسی

    بھارتی فوجیوں پر حملے سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں: شاہد خاقان عباسی

    آکسفورڈ: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ بھارتی فوجیوں پر حملے سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

    برطانوی شہر آکسفورڈ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قرار دوں کے مطابق حل ہونا چاہئے۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں ایٹمی طاقتوں کو مذاکرات سے مسائل حل کرنے چاہئیں، پاکستان میں دہشت گرد تنظیموں کا کوئی وجود نہیں رہا۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افغانستان میں پوری دنیا دہشت گردی کو شکست دینے میں ناکام رہی، پاکستان نے تنہا اپنی سرزمین پر دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتی۔

    ان کا کہنا تھا کہ مستحکم پاکستان کے لیے مضبوط جمہوریت ضروری ہے، ملک کے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں۔

    دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا میونخ میں غیرملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بھارت کو پاکستان پربلا جواز الزامات سے اجتناب کرنا چاہیے، پہلے دن سے بھارت سمیت ہمسایہ ممالک سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں پر حملہ پاکستان کا اظہار تشویش، بھارتی الزامات مسترد

    خیال رہے کہ دو روز قبل مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلواما میں بھارتی فوجیوں کی بس کو کاربم سے نشانہ بنایا گیا تھا، جس کے نتیجے میں بیالیس کے قریب فوجی مارے گئے تھے، جبکہ بس مکمل طور پر تباہ ہوگئی تھی اور ساتھ موجود پانچ مزید گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا تھا۔

  • ایل این جی اسکینڈل ، سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے نیب طلبی کا پروانہ ہوا میں اڑادیا

    ایل این جی اسکینڈل ، سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے نیب طلبی کا پروانہ ہوا میں اڑادیا

    راولپنڈی : سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نےایل این جی اسکینڈل میں نیب طلبی کا پروانہ ہوا میں اڑادیا اور کہا وطن واپسی پرانیس فروری کو پیش ہوجاؤں گا، جس کے بعد نیب نے شاہد خاقان عباسی کو19 فروری کو دوبارہ طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی اسکینڈل میں سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے آج نیب میں پیش ہونے سے معذرت کرلی اور کہا 18 فروری کووطن واپسی پر نیب میں پیش ہوجاؤں گا۔

    جس کے بعد نیب راولپنڈی نے شاہدخاقان کو 19 فروری کو پھر طلب کرلیا اور ایل این جی معاہدے کا ریکارڈ لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا شاہد خاقان عباسی 19 فروری صبح 10 بجے پیش ہوں۔

    دو روز قبل نیب راولپنڈی نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی اسکینڈل میں آج طلب کیا تھا، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر فراڈ، دھوکہ بازی، بددیانتی، اختیارات کا غلط استعمال اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    مزید پڑھیں : ایل این جی اسکینڈل، نیب نے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو 8 فروری کو طلب کرلیا

    خیال رہے گذشتہ ماہ چیئرمین نیب کی زیرِصدارت ہونے والے اجلاس میں ایگزیکٹو بورڈ نے شاہد خاقان عباسی، سہیل انور سیال، سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم سمیت 20 افراد کے خلاف انکوائریوں کی منظوری دی تھی۔

    اس سے قبل 12 جنوری کو ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوئے تھے، جن سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    یاد رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی، ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

  • ہم میں سے کسی نے این آراو کیلئے رابطہ نہیں کیا، نوازشریف

    ہم میں سے کسی نے این آراو کیلئے رابطہ نہیں کیا، نوازشریف

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ ملکی حالات عوام دیکھ رہے ہیں، ہم میں سے کسی نےاین آراوکیلئے رابطہ نہیں کیا، این آراو کا الزام لگا رہے ہیں تو اس کا نام بھی لیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا  ایک تشنگی رہ گئی،وہ آخری سانسیں لے رہی تھی اور میں قید خانے کی سلاخوں کے پیچھے بند تھا، ابھی تک صدمے کی کیفیت سے باہر نہیں آسکے۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ ہم میں سے کسی نے این آراوکیلئے رابطہ نہیں کیا، این آراو کا الزام لگا رہے ہیں تو جرات کرکے اس کا نام بھی لیں۔

    سابق وزیراعظم نے کہا  ملکی حالات عوام دیکھ رہےہیں، مولانافضل الرحمان گزشتہ روز ملاقات کیلئے آئے ان کا احترام ہے، ان سے جو باتیں ہوئی وہ پبلک میں نہیں کرنا چاہتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کوصاف پانی کیس میں بلایاگیا اور آشیانہ میں گرفتارکیاگیا، جب آشیانہ میں کچھ نہیں ملا تو اب ایک اور کیس بنایا جا رہا ہے، شہباز شریف کو کہا جارہا ہے آپ کے اثاثےآمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔

    کرپشن کے الزام میں گرفتار شہباز شریف کے حوالے سے نواز شریف نے کہا شہبازشریف نےدن رات محنت سےکام کیاہے، انھوں نے جو محنت کی اس کے ثمرات ملکی سطح پردیکھےگئے، شہبازشریف نےوہ کام کیےجوآج تک کسی وزیراعلیٰ نےنہیں کیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بڑے افسوس کی بات ہےہم ملک کوکس طرح لےکرجارہے ہیں۔

  • سابق وزیراعظم شوکت عزیز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    سابق وزیراعظم شوکت عزیز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد: آج احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم شوکت عزیز کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی.

    تفصیلات کے مطابق آج ہونے والی سماعت کے بعد عدالت نے سابق وزیر اعظم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے.

    سماعت احتساب عدالت نمبر دو کے جج ارشد ملک نے کی، عدالت نے عارف علاؤالدین کے بھی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے.

    اس موقع پر لیاقت علی جتوئی،اسماعیل،شاہدحامد،نعیم اخترکی جانب سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی.عدالت نے دیگرملزمان کی حاضری لگا کرسماعت یکم نومبرتک ملتوی کردی.

    احتساب عدالت نے ملزمان کو گرفتار کرکے یکم نومبر کو عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: مشرف نے پاکستان میں ایمرجنسی انکی مشاورت سے نہیں لگائی،شوکت عزیز

    یاد رہے کہ شوکت عزیز پر اختیارات سے تجاوز اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے الزامات کے تحت کیس چل رہا ہے.

    دوران سمت مسلسل عدم حاضری پر سابق وزیر اعظم شوکت عزیز کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔

    واضح رہے کہ شوکت عزیز نے پرویز مشرف کے دور حکومت میں وزیراعظم کا مسند سنبھالا تھا. مشرف دور کے بعد شوکت عزیز کی معاشی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا.

  • آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں کوئی بھی شخص بچ نہیں سکتا ،نواز شریف

    آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں کوئی بھی شخص بچ نہیں سکتا ،نواز شریف

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ میرابات کرنے کا دل نہیں کرتا، بولوں گا لیکن ابھی نہیں، ملک آگے بڑھانے کے لیے درگزر سے کام لینا ہو گا، آمدن سے زائد اثاثوں کےکیس میں کوئی بھی شخص بچ نہیں سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں پشی کے موقع پر غیر رسمی گفتگو میں صحافی نے نواز شریف سے سوال کیا کہ میڈیا سے بات کریں گے؟ تو نواز شریف نے کہا پہلے بھی بتایا تھا،ابھی کسی اور کیفیت میں ہوں ، میرا بات کرنے کا دل نہیں کرتا، بولوں گا لیکن ابھی نہیں۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ میری شہباز شریف سے ملاقات ہوئی ہے،انھوں نے نہ صبح دیکھی نہ شام، دن رات کام کیا، خود کو بیمار کر لیا اور کینسر میں مبتلا ہوگئے۔

    انھوں نے کہا ایک کمپنی کو شہبازشریف نے ٹھیکہ دینامناسب نہیں سمجھا، اسی کمپنی کو خیبرپختونخوا کی حکومت نے ٹھیکہ دیا، کے پی حکومت نےٹھیکہ کیوں دیا؟نیب تحقیقات ہونی چاہئیں۔

    نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنایا جائے گا تو کوئی بھی شخص بچ نہیں سکتا، یہ مشرف کا قانون تھا، اس لیے اسے کالا قانون کہتےہیں، نظام درست ہونے میں وقت لگے گا۔

    انھوں نے کہا ایسے قوانین ناانصافی اور ظلم کی بنیاد رکھتے ہیں، ہمارے دور حکومت میں نیب قانون میں اصلاحات ہونی چاہیے تھیں، نیب میں موجود سیاہ قوانین ختم ہونے چاہئے تھے۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت میں رہ کر اچھی روایات ڈالیں، کوئی ایک مثال بتا دیں کہ ہم نے کسی سےسیاسی انتقام لیا ہو، بعض لوگوں پرکیسز تھے پھر بھی ہم نے درگزر سے کام لیا۔

    نواز شریف نے کہا ملک آگے بڑھانے کے لیے درگزر سے کام لینا ہو گا، ڈالر مہنگا ہو گیا،اسٹاک مارکیٹ نیچے جا رہی ہے، ایسی صورتحال میں سب کو ہوش کے ناخن لینے چاہیے۔

    خیال رہے نوازشریف احتساب عدالت میں پیشی کیلئے خصوصی طیارے سے بینظیربھٹوایئرپورٹ پہنچے اور عدالت میں پیش ہوئے ،جہاں العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت جاری ہے۔

    واضح رہے کہ العزیزیہ ریفرنس میں تمام گواہوں کے بیانات مکمل ہوچکے ہیں اورتفتیشی افسر پرجرح جاری ہے جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں جے آئی ٹی سربراہ اور تفتیشی افسر کا بیان قلمبند ہونا باقی ہے۔