Tag: سابق وزیر اعظم

  • زرنش خان کس کے بغیر نہیں رہ سکتیں؟

    زرنش خان کس کے بغیر نہیں رہ سکتیں؟

    معروف پاکستانی اداکارہ زرنش خان نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی حمایت میں ایک فین کی بنائی ہوئی ویڈیو پوسٹ کردی۔

    تفصیلات کے مطابق زرنش خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی جو ان کے کسی فین نے بنائی ہے۔

    ویڈیو میں زرنش کے کسی ڈرامے کا منظر ہے جس میں وہ روتی ہوئی کہہ رہی ہیں، مجھے مرنا قبول ہے لیکن میں تمہارے بغیر نہیں رہ سکتی۔

    اس کے بعد سابق وزیر اعظم عمران خان کے جلسے کی ویڈیو ہے جس میں وہ لوگوں کی طرف دیکھ کر ہاتھ ہلا رہے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Zarnish Khan (@xarnishkhan)

    زرنش نے لکھا کہ لوگ آج کل بے حد تخلیقی ہوگئے ہیں، ویسے یہ ویڈیو سچ ہے۔ انہوں نے ویڈیو میں سابق وزیر اعظم کو ٹیگ بھی کیا۔

    یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی حمایت میں کئی فنکاروں نے آواز اٹھائی ہے اور زرنش خان بھی ان میں شامل ہوگئی ہیں۔

  • ’ہماری حکومت جتنا عرصہ رہے گی عمران خان سے 10 گنا زیادہ کام کرے گی‘

    ’ہماری حکومت جتنا عرصہ رہے گی عمران خان سے 10 گنا زیادہ کام کرے گی‘

    پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری حکومت جتنا عرصہ بھی رہی عمران خان سے 10 گنا زیادہ کام کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اے آر وائی نیوز کی خصوصی نشریات میں شرکت کی، انہوں نے کہا کہ صدر اور وزیر اعظم کے پاس بہت اختیارات ہیں اور وہ اختیارات انہیں آئین نے دیے ہیں۔

    سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کوئی آئین نہیں توڑ سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو عوام کے ووٹوں سے گھر جانا چاہیئے، اس میں بھی ان کے لیے وقار کا مقام ہے۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کوئی بیرونی سازش نہیں، یہ عوام کی سازش ہے، عوام تنگ آچکی ہے، ہماری حکومت جتنا عرصہ بھی رہی عمران خان سے 10 گنا زیادہ ڈیلیور کرے گی۔

    انہوں نے عمران خان کی حکومت کو ناکام حکومت قرار دیا۔

  • نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کو قومی ادارہ احتساب (نیب) نے گرفتار کرلیا، انہیں آج نیب کی جانب سے ایل این جی کیس میں طلب کیا گیا تھا تاہم وہ پیش نہیں ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) راولپنڈی اور لاہور کی مشترکہ ٹیم نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ٹول پلازہ پر روک کر گرفتار کرلیا۔

    نیب ذرائع کے مطابق شاہد خاقان عباسی کو وارنٹ گرفتاری دکھایا گیا اس کے بعد حراست میں لیا گیا۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے شاہد خاقان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے تھے۔ نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ طلبی پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وہ لاہور میں ہیں نہیں آسکتے، ان کی لوکیشن ٹریس کرنے کے بعد انہیں حراست میں لیا گیا۔

    سابق وزیر اعظم کو نیب کی جانب سے ایل این جی کیس میں آج طلب کیا گیا تھا تاہم وہ پیش نہیں ہوئے۔ نیب کی جانب سے انہیں 4 مرتبہ طلب کیا گیا مگر وہ ایک بھی بار پیش نہ ہوئے، وہ نیب کے سوال نامے میں صرف چند سوالوں کا جواب دے سکے تھے۔

    اس سے قبل شاہد خاقان عباسی نے نیب کو خط لکھا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ نیب دفتر میں پیشی کے لیے تیار ہوں تاہم مناسب وقت دیا جائے، نیب طلبی کا خط گزشتہ روز موصول ہوا، ایک دن کے نوٹس پر نیب دفتر میں پیشی ممکن نہیں۔

    سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو بھی گرفتار کرنے کا فیصلہ

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے سابق مینجنگ ڈائریکٹر عمران الحق کو بھی گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ چیئرمین نیب نے مذکورہ افراد کے وارنٹ گرفتاری پر بھی دستخط کر دیے ہیں۔

    مفتاح اسماعیل اور عمران الحق شیخ کو بھی آج نیب آفس طلب کیا گیا تھا تاہم وہ بھی پیش نہیں ہوئے۔

    یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں جب شاہد خاقان عباسی وزیر پیٹرولیم تھے تب انہوں نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ معاہدے کے تحت پاکستان کو ہر سال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدنی تھی جو پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

    سابق وزیر اعظم پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

    جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

    ترجمان نیب کے مطابق مذکورہ ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لیے ٹھیکے دینے اور مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

  • عوامی رائے کی شمولیت کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا: شاہد خاقان عباسی

    عوامی رائے کی شمولیت کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا: شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عوامی رائے کی شمولیت کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا، لوگ ہم سے کہہ رہے ہیں اس حکومت سے جان چھڑائیں۔

    تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نواز شریف جیل میں ہیں مگر عوام اب بھی ہمارے ساتھ ہیں، ملک ترقی صرف تب کرے گا جب عوام کی رائے شامل ہوگی۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر نے کہا کہ آج جو کچھ ملک میں ہو رہا ہے اس کی ذمہ دار صرف حکومت ہے، انصاف نہیں ہوگا تو ملک آگے نہیں چل سکتا۔

    شاہد خاقان نے کہا کہ نواز شریف قانون کی بالا دستی کے لیے ملک میں واپس آئے تھے، وہ خود کہتے ہیں مجھے بلیک میل کیا گیا ہے، آج کٹہرے میں نواز شریف کو نہیں وزیر اعظم کو ہونا چاہیے تھا۔

    مزید تازہ خبریں پڑھیں:  نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو جیل میں معائنے کی اجازت مل گئی

    رہنما ن لیگ کا کہنا تھا ’مجھے بتایا جائے میں نے کون سی کرپشن کی ہے، حکومت ایک پیسے کی کرپشن کا ثبوت پیش نہیں کر سکی، مجھ پر الزام لگانا ہے تو سامنے لگاؤ، ایک سال ہو گیا حکومت کو، ادارے ان کے ہیں، گرفتار کرنا ہے تو کر لیں۔‘

    شاہد خاقان نے مزید کہا کہ اللہ کا شکر ہے آج عوام ہمارے ساتھ ہے، جھوٹ بولنے اور الزام لگانے سے ملک نہیں چلتے، ملک کو چلانا بہت بڑی ذمہ داری کا کام ہے، ہم نوجوانوں کے روزگار کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

  • آج پاکستان جمود کے دور میں داخل ہو چکا ہے: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان

    آج پاکستان جمود کے دور میں داخل ہو چکا ہے: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آج پاکستان جمود کے دور میں داخل ہو چکا ہے، ملک میں ابتری ہے اور افراط زر میں کمی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی، شاہد خاقان نے کہا کہ پاکستان اس وقت کم جی ڈی پی میں داخل ہو چکا ہے، 2018 میں 313 ارب ڈالر جی ڈی پی تھی آج 280 ارب ہے۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ موجودہ صورت حال سے کیسے نکلا جائے گا، حکومت کے پاس اس کا کوئی روڈ میپ نہیں، گھر کی آمدن وہی رہے اور اخراجات 18 فی صد بڑھ جائیں تو کیا ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ آج خارجہ پالیسی، ہماری قومی سلامتی اور خود مختاری بھی معیشت کے تابع ہے، آج بات پاکستان کی خود مختاری کی ہے، کیا اس حکومت کے خلاف احتجاج نہ ہو جس نے ملک کا یہ حال کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  معاشی مسائل سے نجات کیلئے مشکل فیصلے کیے جارہے ہیں، حفیظ شیخ

    شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ جب ہم آئے 15 ہزار ارب کے قرضے تھے اب 25 ہزار ارب ہیں، ہم نے 5 سا ل میں جو قرض لیے اس حکومت نے 9 ماہ میں لے لیے، ملکی تاریخ میں روپے کی قدر میں اتنی کمی نہیں ہوئی، حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 23 فی صد اضافہ کیا، 9 ماہ میں مہنگائی میں دگنا اضافہ ہوا۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اس سال حکومت کی آمدن میں 400 سے 500 ارب کی کمی متوقع ہے، گزشتہ کی نسبت اس سال بھی حکومت کے ریونیو میں 4 ہزار ارب ہی ہوں گے، ہماری 50 فی صد انکم درآمدات سے آتی ہے، روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے بھی ریونیو نہیں بڑھا، حکومت کا ایک پیسا اس سال نہیں بڑھ پایا، اگلے مالی سال میں مہنگائی کی شرح 12 فی صد پر ہوگی۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پچھلے مالی سال حکومتی اخراجات 5 ہزار 7 سو ارب تھے، اس دفعہ 7 ہزار ارب کے قریب ہیں، حکومتی اخراجات میں ایک ہزار ارب کا اضافہ ہوا، اخراجات میں کمی بھینسیں بیچنے سے نہیں ہوتی، مالی سال 2018 میں 576 ارب کی ترقی تھی، اس سال 403 ارب کی ترقی ہوئی، 75 ارب روپے ترقیاتی کاموں پر کم خرچ ہوئے۔

  • امیر مقام کے بیٹے کی گرفتاری سیاسی انتقام ہے: شاہد خاقان عباسی

    امیر مقام کے بیٹے کی گرفتاری سیاسی انتقام ہے: شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: کرپشن کیس میں امیر مقام کے بیٹے کی گرفتاری پر ن لیگ تلملا اٹھی، سابق وزیر اعظم نے گرفتاری کو سیاسی انتقام قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ امیر مقام کے بیٹے کی گرفتاری سیاسی انتقام ہے۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا ایف آئی اے کے مطابق تین کروڑ کا کام غلط ہوا، کام غلط ہونا کرپشن نہیں ہے، کام غلط ہوا تھا تو این ایچ اے نے چار سال تک شکایت کیوں نہیں کی۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایف آئی اے کی جانب سے کل ایک پرچہ درج کیا گیا جس میں امیر مقام کو ملوث کرنے کی کوشش کی گئی اور پھر بیٹا گرفتار ہوا، اسے ہم سیاسی انتقام نہ کہیں تو کیا کہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  شانگلہ الپوری روڈ تعمیر میں مبینہ کرپشن، ن لیگی رہنما امیر مقام کا بیٹا گرفتار

    انھوں نے کہا کہ امیر مقام کے بیٹے کی گرفتاری سیاسی انتقام ہے، کرپشن ہے تو وہ بی آر ٹی کے منصوبے میں ہے، حکومت کو جہاں کرپشن ہے وہاں نظر نہیں آ رہی۔

    شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نا کام ہو گئی ہے تو اس میں ہمارا کوئی قصور نہیں ہے۔

    یاد رہے گزشتہ روز شانگلہ الپوری روڈ تعمیر میں مبینہ کرپشن کیس میں ایف آئی اے خیبر پختون خوا نے ن لیگی رہنما امیر مقام کے بیٹے کو گرفتار کیا ہے۔

  • تاریخ شاہد خاقان کو کٹھ پُتلی وزیرِ اعظم کے طور پر یاد رکھے گی: عمر چیمہ

    تاریخ شاہد خاقان کو کٹھ پُتلی وزیرِ اعظم کے طور پر یاد رکھے گی: عمر چیمہ

    اسلام آباد: پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ تاریخ شاہد خاقان عباسی کو کٹھ پتلی وزیرِ اعظم کے طور پر یاد رکھے گی۔

    تفصیلات کے مطابق شاہد خاقان عباسی کی تقریر پر ردِ عمل دیتے ہوئے تحریک انصاف کے عمر چیمہ نے کہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی ملازمت اور سیاست میں فرق تک نہیں جانتے۔

    [bs-quote quote=”چھبیس فروری کو فتح مسلم لیگ ن کی ہوگی۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شاہد خاقان عباسی”][/bs-quote]

    عمر چیمہ نے کہا ’شاہد خاقان شریفوں کی بہ جائے ملک کے وفادار ہوتے تو ان کا وزن ہوتا۔‘

    پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات نے کہا کہ تاریخ شاہد خاقان کو کٹھ پُتلی وزیرِ اعظم کے طور پر یاد رکھے گی، بتائیں ان کے دور میں پی آئی اے نقصان میں اور ان کی اپنی ایئرلائن فائدے میں کیوں تھی؟

    قبل ازیں مانسہرہ میں رہنما مسلم لیگ ن شاہد خاقان عباسی نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انھیں یقین ہے کہ 26 فروری کو فتح مسلم لیگ ن کی ہوگی، عوام مایوس ہیں، بہتری کی امید نظر نہیں آ رہی۔

    یہ بھی پڑھیں:  استعفیٰ نہیں دیا مگر تحفظات ہیں، فواد چوہدری کا ردِعمل

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بالاکوٹ بلکہ آگے گیس فراہمی کے منصوبے نواز شریف نے شروع کیے، کام صرف نواز شریف اور ن لیگ نے کیے ہیں، پاکستان میں 1700 کلو میٹر موٹر وے کا منصوبہ نواز شریف نے بنایا، موجودہ حکومت سے خیر کوئی امید نہ رکھی جائے۔

    سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ عمران خان نے احتساب کرنا ہے تو ضرور کریں، لیکن احتساب اپنے وزرا سے شروع کریں، نواز شریف پر جو الزامات لگائے گئے ان کا کوئی وجود ہی نہیں۔

  • نواز شریف کے لیے جناح اسپتال کا پرائیویٹ وارڈ سب جیل قرار

    نواز شریف کے لیے جناح اسپتال کا پرائیویٹ وارڈ سب جیل قرار

    لاہور: کوٹ لکھپت جیل کے قیدی سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے لیے جناح اسپتال لاہور کا نجی وارڈ سب جیل قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دل کی بیماری میں مبتلا نواز شریف کو علاج کے لیے جناح اسپتال لاہور منتقل کرنے کے سلسلے میں اسپتال کے نجی وارڈ کو سب جیل کا درجہ دے دیا گیا ہے۔

    اسپتال میں جیل کے 6 افسران اور ملازمین کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔

    [bs-quote quote=”نواز شریف اسپتال نہیں جانا چاہتے تھے، یہ بتایا جائے کہ اسپتال اس نہج پر کس نے پہنچائے؟ ” style=”style-8″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”یاسمین راشد” author_job=”صوبائی وزیرِ صحت”][/bs-quote]

    ذرایع کا کہنا ہے کہ انچارج سب جیل اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ امین صادق ڈیوٹی پر مامور کر دیے گئے ہیں، افسران و ملازمین سیکورٹی سمیت دیگر امور سے اعلیٰ حکام کو آگاہ کریں گے۔

    دریں اثنا وزیرِ صحت پنجاب یاسمین راشد نے جناح اسپتال کے حوالے سے کہا کہ یہ کوئی لندن نہیں ہے، یہاں کوئی زخمی بھارتی فوجی بھی آئے گا تو علاج پہلی ذمہ داری ہوگی۔

    یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو دل کے مرض کے ساتھ ساتھ دیگر مسائل بھی لا حق ہیں، اس لیے انھیں ملٹی ڈسپلن اسپتال میں رکھا گیا، انھیں دل کے اسپتال منتقل کرنا چاہتے تھے لیکن وہ جیل جانے کی ضد کر گئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نواز شریف کو کوئی خطرناک بیماری نہیں: ڈاکٹر عارف تجمل

    وزیر صحت نے مزید کہا کہ نواز شریف کارڈیالوجی جانا چاہتے ہیں تو ایک لمحے میں بھیج دیں گے، مریم نواز اسپتال کے حوالے سے بیان تو دیتی ہیں مگر یہ نہیں بتاتیں کہ اسپتال اس نہج تک کس نے پہنچائے، نواز شریف کی فیملی سے پوچھا گیا ہے کہ کیا سہولیات چاہئیں۔

    یاسمین راشد نے کہا ’میں نے بھی تو 4 بچوں کو پاکستان کے اسپتالوں میں جنم دیا ہے۔‘

  • اگر میں وزیر اعظم ہوتا تو قومی اسمبلی میں سعودی ولی عہد کا خطاب کرواتا، یوسف رضا گیلانی

    اگر میں وزیر اعظم ہوتا تو قومی اسمبلی میں سعودی ولی عہد کا خطاب کرواتا، یوسف رضا گیلانی

    لاہور : سابق وزیر اعظم  یوسف رضا گیلانی کاکہناہےکہ جوائنٹ سیشن بلواکرمحمدبن سلمان سےخطاب کرواناچاہیےتھا، اگر میں وزیر اعظم ہوتا تو قومی اسمبلی میں سعودی ولی عہد کا خطاب بھی کرواتا، سعودی ولی عہد سے پاکستانی قیدیوں،ویزافیس اور دیگرمسائل پربات ہوئی ، اس اقدام کوسراہتاہوں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے احتساب عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا سعودی ولی عہد کو خوش آمدید کہتا ہوں، اس موقع پر اپوزیشن کو بھی مدعو کرنا چاہیے تھا اور سعودی ولی عہد سے ملنے کا موقع دیا جانا چاہیے تھا، تاکہ ہم بھی تو انہیں خوش آمدید کہتے۔

    یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے ساتھ سعودی ولی عہد کی ملاقات کروانی چاہیے تھی اور شہباز شریف صاحب کا خطاب بھی کروانا چاہیے تھا، جب میں وزیر اعظم تھا تو چائینہ کے صدر پاکستان آئے تو میں نے فلور آف دی ہاؤس سب کو خطاب کا موقع دیا تھا۔

    [bs-quote quote=”پاکستانیوں کےمسائل پربات کوسراہتاہوں ” style=”style-8″ align=”left” author_name=”یوسف رضاگیلانی”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا اگر میں وزیر اعظم ہوتا تو قومی اسمبلی میں سعودی ولی عہد کا خطاب بھی کرواتا ، سعودی ولی عہد کی آمد پر بہت خوش ہوں ، ہمارے سعودی عرب سے بہت اچھے تعلقات ہیں۔

    سابق وزیراعظم نے کہا جب ہماری حکومت تھی ہم نے اپوزیشن سے غیر ملکی مہمانوں کو نہ صرف ملوایا بلکہ وہ ان کے گھروں میں بھی گئے۔

    یوسف رضا گیلانی کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کوآدھی قوم کونہیں بھولناچاہیےتھا، سعودی ولی عہد سے پاکستانی قیدیوں،ویزافیس اور دیگرمسائل پربات ہوئی ، اس اقدام کوسراہتاہوں۔

    یاد رہے حکومت نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے اعزاز میں عشائیے میں اپوزیشن رہنماؤں کو مدعو نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف مقدمات کےباعث انہیں مدعونہیں کیاگیا۔

  • نواز شریف کی اسپتال منتقلی، لاہور پولیس نے سیکورٹی پلان ترتیب دے دیا

    نواز شریف کی اسپتال منتقلی، لاہور پولیس نے سیکورٹی پلان ترتیب دے دیا

    لاہور: سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی اسپتال منتقلی کے سلسلے میں لاہور پولیس نے مکمل سیکورٹی پلان تشکیل دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کو اسپتال منتقل کیے جانے کے لیے لاہور پولیس نے سیکورٹی پلان ترتیب دے دیا، نواز شریف کے کمرے کو سب جیل ڈکلیئر کر دیا جائے گا۔

    [bs-quote quote=”تمام ڈاکٹرز اور رشتہ داروں کی 3 جگہ چیکنگ کی جائے گی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”پولیس سیکورٹی پلان”][/bs-quote]

    پولیس کے مطابق نواز شریف کے وارڈ کے باہر جیل عملہ تعینات ہوگا، صرف حکومت کے معین کردہ ڈاکٹرز کے بورڈ کو کمرے تک رسائی ہوگی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تمام ڈاکٹرز اور رشتہ داروں کی 3 جگہ چیکنگ کی جائے گی، سیکورٹی کے سربراہ ایس پی ماڈل ٹاؤن علی وسیم ہوں گے۔

    پولیس کے مطابق اسپتال میں 3 شفٹوں میں اہل کار تعینات کیے جائیں گے، ایک ڈی ایس پی، 2 انسپکٹر اور 80 اہل کار ایک شفٹ میں ہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نوازشریف کوامراض قلب کےاسپتال میں منتقل کیا جائے: میڈیکل بورڈ

    خیال رہے کہ 8 فروری کو میاں نواز شریف کا معائنہ کرنے والے خصوصی میڈیکل بورڈ نے سفارش کی تھی کہ نواز شریف عارضہ قلب میں مبتلا ہیں، انھیں ہمہ وقت ماہرامراض قلب کی ضرورت ہے، اس لیے انھیں امراض قلب کے اسپتال منتقل کیا جائے۔

    میڈیکل بورڈ نے تجویز دی تھی کہ نواز شریف کے بلڈ پریشر اور شوگر کے باقاعدہ چارٹ بنائے جائیں، ان کو کم نمک، کم چکنائی، کم پروٹین والی غذا استعمال کرنی چاہیے۔