Tag: سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار

  • واپس آرہا ہوں، اللہ توفیق دے پاکستان کی معیشت ٹھیک کرسکوں ، اسحاق ڈار

    واپس آرہا ہوں، اللہ توفیق دے پاکستان کی معیشت ٹھیک کرسکوں ، اسحاق ڈار

    لندن : سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستان واپس آرہا ہوں، اللہ توفیق دے کہ ملکی معیشت کو ٹھیک کر سکوں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے لندن سے روانگی کے موقع پر ویڈیو بیان میں کہا کہ پاکستان واپس آرہا ہوں، اللہ توفیق دے کہ ملکی معیشت کو ٹھیک کر سکوں۔

    اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان جس بھنور سے گزر رہا ہے وہ سب جانتے ہیں، جس دفتر سے نکل کر آیا تھا اس ہی دفتر میں واپس جارہا ہوں، اس دوران حکومت بھی تبدیل ہوئی۔

    سابق وزیر نے کہا کہ ملکی معیشت کو اسی طرح بہتر کروں جس طرح 2013 اور17 کے دوران کیا تھا، جب شرح سود کم اور گروتھ ریٹ ہائی تھا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ مجھے توفیق دے پہلے جیسی معیشت ہوجیسے نواز شریف دور میں تھی، نواز شریف کے دور میں دنیا کی 18ویں معیشت بننے جارہے تھے۔

    اسحاق ڈار نے بتایا کہ ہمارے دور میں اچھی گروتھ اور ریزور بھی اچھے تھے، ہماری کوشش ہوگی معیشت کو ٹھیک کریں، اللہ تعالیٰ نے موقع دیا ہے واپس جارہے ہیں۔

  • سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ن لیگ کیلئے  نئی مشکل

    سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ن لیگ کیلئے نئی مشکل

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس کی سماعت ہوئی۔

    نیب پراسیکیوٹرافضل قریشی ،شریک ملزمان کے وکلاعدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

    عدالت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے اور تینوں شریک ملزمان کے خلاف ٹرائل اسحاق ڈار کی گرفتاری تک روک دیا۔

    عدالت نے ملزمان کی بریت درخواستوں پر فیصلہ بھی اسحاق ڈار کی گرفتاری سے مشروط کردیا۔

    احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا جب تک اسحاق ڈارکوگرفتار کرکے پیش نہیں کیا جاتا کارروائی نہیں بڑھے گی۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے اسحاق ڈارکے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی۔

    واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ پاکستان اسحاق ڈار کے خلاف نیب کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس زیر سماعت ہے، اسحاق ڈار 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات سے قبل طبیعت کی خرابی کے باعث لندن چلے گئے تھے، جس کے بعد تاحال اسحاق ڈار لندن میں ہی مقیم ہے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا تھا جبکہ انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔

  • اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی کے لیے نیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ، کل سنایا جائے گا

    اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی کے لیے نیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ، کل سنایا جائے گا

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی کے لیے نیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ، فیصلہ کل سنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی ، نیب پراسیکیوٹرعمران شفیق کی درخواست پر جج محمد بشیر نے سماعت کی۔

    نیب کے تفتیشی افسر نے اسحاق ڈارکی بحق سرکار ضبط جائیداد کی تفصیل عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ 18 دسمبر 2017 کو اکاؤنٹس، گاڑیاں، شیئرز اور جائیداد ضبط کی گئی تھی جب کہ 14 دسمبر 2017 کو عدالت نے جائیداد قرقی کا حکم دیا تھا، جائیداد قرقی کے 6 ماہ بعد متعلقہ صوبائی حکومت عدالتی احکامات پر جائیداد قرق کرسکتی ہے۔

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی کے حوالے سے نیب کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، جو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کل صبح 9 بجے سنائیں گے۔

    احتساب عدالت نے جائیداد کی قرقی کیلئےنوٹس کی تعمیلی رپورٹ مانگ رکھی تھی۔

    گزشتہ سماعت پر اسحاق ڈار کی جائیدادکی تفصیلات پیش کی گئی تھیں، ، جس کے مطابق ملزم اسحاق ڈار کے دبئی میں تین فلیٹس اور ایک مرسیڈیز گاڑی ہیں جبکہ بیرون ملک تین کمپنیوں میں شراکت بھی ہے۔

    اسحاق ڈار کے گلبرگ لاہور میں ایک گھر اور چار پلاٹس ہیں جبکہ اسلام آباد میں بھی چار پلاٹس ہیں جبکہ اسحاق ڈاراور ان کی اہلیہ کے پاس پاکستان میں تین لینڈکروزر گاڑیاں ہیں۔

    مزید پڑھیں : احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کی قرق کی گئی جائیداد کی تفصیلات پیش

    پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق اسحاق ڈار کے پاس دو مرسڈیز اور ایک کرولا گاڑی بھی ہے، اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کی شراکت میں ٹرسٹس کے لاہور اور اسلام آباد میں بینک اکاؤنٹس ہیں جبکہ دونوں کی ہجویری ہولڈنگ کمپنی میں چونتیس لاکھ تریپن ہزار کی سرمایہ کاری ہے۔

    یاد رہے نیب نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ اور احتساب عدالت میں درخواست دائر کی تھی، جس میں مؤقف پیش کیا گیا کہ اسحاق ڈار نیب کو مطلوب ہیں، نیب اور عدالت اسحاق ڈار کو مفرور قرار دے چکی ہے۔

    نیب کی جانب سے درخواست میں کہا گیا تھا کہ اسحاق ڈار جان بوجھ کر عدالتی کارروائی سے مفرور ہیں، ملزم بیماری کا بتا کر بیرون ملک گیا اور وہاں روز مرہ سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لے رہا ہے۔

    دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ اسحاق ڈار کی کچھ جائیداد ضبط کی جا چکی ہے اور کچھ جائیداد اس عدالت کے دائرہ اختیار سے باہر ہے، عدالت اسحاق ڈار کی باقی جائیداد سے متعلق بھی حکم نامہ جاری کرتے ہوئے متعلقہ اضلاع کے ریونیو آفیسرز کو نمائندے مقرر کرے اور قرق جائیداد فروخت کر کےرقم قومی خزانے میں جمع کرائی جائے۔

    خیال رہے قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا تھا جبکہ انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ پاکستان اسحاق ڈار کے خلاف نیب کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس زیر سماعت ہے، اسحاق ڈار 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات سے قبل طبیعت کی خرابی کے باعث لندن چلے گئے تھے، جس کے بعد تاحال اسحاق ڈار لندن میں ہی مقیم ہے

    نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر رکھا ہے، جس میں انہیں مفرور قرار دیا جاچکا ہے۔

  • برطانوی حکومت نے اسحاق ڈارکو ڈی پورٹ کرنے کی پٹیشن مسترد کر دی

    برطانوی حکومت نے اسحاق ڈارکو ڈی پورٹ کرنے کی پٹیشن مسترد کر دی

    لندن : برطانوی حکومت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ڈی پورٹ کرنے کی پٹیشن مسترد کر دی اور کہا پاکستان سے تحویل مجرمین کا معاہدہ نہیں، قانون میں گنجائش مگر پاکستان باضابطہ رابطہ کرے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ڈی پورٹ کرنے کی عوامی درخواست مسترد کردی، برطانوی حکومت کا کہنا ہے پاکستان سے مجرمان کے تبادلے کا معاہدہ نہیں ہے، تاہم قانون میں گنجائش موجود ہے، حکومت پاکستان کو باضابطہ رابطہ کرنا ہوگا۔

    برطانوی حکومت نے کہا کسی دوسرے ملک میں سزایافتہ مجرم کو معاہدہ نہ ہونے پر بھی ڈی پورٹ کیا جاسکتا ہے۔

    یاد رہے وزارت خارجہ نے اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کے سفارتی پاسپورٹ منسوخ کردیئے تھے۔

    مزید پڑھیں : سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ

    قانون کے مطابق اسحاق ڈار اپنا عہدہ چھوڑنے کے30 دن کے اندر سفارتی پاسپورٹ واپس کرنے کے پابند تھے تاہم اسحاق ڈار اپنی اہلیہ کے ہمراہ برطانیہ میں مقیم رہے اور پاسپورٹ منسوخ نہیں کروایا۔

    قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ کے منسوخی سے لندن میں موجود اسحاق ڈار برطانیہ کے باہر سفر نہیں کرسکتے تاہم وہ برطانیہ میں سیاسی پناہ لے سکتے ہیں۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا تھا جبکہ انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔

    خیال رہے کہ سابق وزیر خزانہ پاکستان اسحاق ڈار کے خلاف نیب کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس زیر سماعت ہے، اسحاق ڈار 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات سے قبل طبیعت کی خرابی کے باعث لندن چلے گئے تھے، جس کے بعد تاحال اسحاق ڈار لندن میں ہی مقیم ہے۔