Tag: سابق وفاقی وزیرِداخلہ

  • پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان بات چیت جاری ہے، رحمان ملک

    پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان بات چیت جاری ہے، رحمان ملک

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے رہنما رحمان ملک کا کہنا ہے کہ پی پی اور متحدہ کے درمیان بات چیت جاری ہے،انہوں نے کہا ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ جلد کرینگے۔

    رحمان ملک کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان چالیس اور ساٹھ کے تناظر پر بات چیت جاری ہے،انہوں نے کہا کہ افغانستان کردار ادا کرے تو دہشتگردی پر جلد قابو پایا جاسکتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ آرمی چیف نے بروقت افغانستان پر دباو ڈالا ہے، میڈیا سے بات چیت کے دوران انہوں نے بتایا کہ دو دہشتگرد ملا فضل اور مولوی فقیر افغانستان میں ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل سابق وفاقی وزیرِ داخلہ سینیٹررحمان ملک نے لندن میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین سے تفصیلی ملاقات کی، جس میں سینیٹ الیکشن، ایم کیو ایم پیپلزپارٹی تعلقات ، سیاسی صورتحال اور ملک کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

  • لندن : رحمان ملک کی الطاف حسین سے تفصیلی ملاقات

    لندن : رحمان ملک کی الطاف حسین سے تفصیلی ملاقات

    لندن : سابق وفاقی وزیرِداخلہ اور سینیٹر رحمان ملک کی ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی سینیٹ الیکشن میں ایک دوسرے سے تعاون کریں گی، دونوں جماعتوں کے مابین سینیٹ الیکشن کیلئے سیٹ ایڈجسٹمنٹ بھی ہوگیا ہے اور ایم کیو ایم سندھ حکومت میں بھی شامل ہوگی۔

    سابق وفاقی وزیرِ داخلہ اور پیپلزپارٹی اوورسیز کے صدر سینیٹررحمان ملک نے لندن میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین سے تفصیلی ملاقات کی، جس میں سینیٹ الیکشن، ایم کیو ایم پیپلزپارٹی تعلقات ، سیاسی صورتحال اور ملک کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات میں طے کیا گیا کہ ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی سینیٹ الیکشن میں ایک دوسرے سے تعاون کریں گی، سیٹ ایڈجسٹمنٹ فارمولے کے تحت پیپلزپارٹی کو سات اورایم کیوایم کو چارسیٹیں ملیں گی ۔

    ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ میں امن وبھائی چارے کی فضاء کوفروغ دینے کیلئے ایم کیوایم جلد ہی سندھ حکومت میں شامل ہوگی، اس سلسلے میں اس مرتبہ دونوں جماعتوں کے مابین باقاعدہ تحریری معاہدہ ہوگا، حکومتی معاملات کے حل کیلئے دونوں جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان پر مشتمل ایک وزارتی کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی۔