Tag: سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری

  • افتخار چوہدری صدر بننا چاہتے تھے، آصف زرداری

    افتخار چوہدری صدر بننا چاہتے تھے، آصف زرداری

    ملتان : سابق صدراورپیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پورے پنجاب میں جلسے ضرور کریں گے، چاہے سیکیورٹی ملے یا نہ ملے، سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کا نام لیے بغیر ان کی سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شرم کرو۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی پنجاب میں پیپلزپارٹی نے دبنگ انٹری دے دی۔ شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف زرداری نے ملتان آمد کے بعد سابق وفاقی وزیر حامد سعید کاظمی کو ان کی رہائش پر جاکر رہائی کی مبارکباد دی۔

    ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے تخت لاہور کو چیلنج کردیا۔ انہوں نے پنجاب کو پیپلزپارٹی کی سیاسی سرگرمیوں کا گڑھ بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم پورا پنجاب لیں گے، سیکیورٹی ملے نہ ملے ہم عوام میں جائینگے اور جلسے ضرور کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن کیلئے تیار رہتے ہیں چاہے آج ہو یا کل، مجھے ایسا لگتا ہے کہ نواز لیگ نہیں چاہتی کہ الیکشن ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ حامد سعید کاظمی کو اللہ نے عزت کے ساتھ بری کیا۔

    سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کا نام لیے بغیر ان کا کہنا تھا کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ یہ جج سیاسی ہے اور بعد میں سیاسی جماعت بنا کر جج نے میری بات ثابت کر دی۔ ان کی ایک سوشل میڈیا پر چلنے والی ویڈیو کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ شرم کرو، شرم کرو۔

    مخالفین پر کڑی تنقید کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ بے نظیر بھٹو ہمیشہ کہتی تھیں کہ عدالتوں سے میاں صاحب کے خلاف اور پیپلزپارٹی کے حق میں کبھی فیصلہ نہیں آیا۔

    سابق صدر آصف زرداری نے الزام لگایا کہ حکومت سڑکیں اور پل بنا کرکمیشن کھارہی ہے، ان کا یہی دھندہ ہے، انہیں قبرمیں یہ لے کر جانا ہے ہمیں قبرمیں کچھ اورلے جانا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان اورجمہوریت کی خاطر دھاندلی والا الیکشن قبول کیا۔

  • اگر افتخار چوہدری چیف جسٹس ہوتے تو وہ اب تک وزیراعظم کے منصب پر بیٹھ جاتے، بلاول بھٹو

    اگر افتخار چوہدری چیف جسٹس ہوتے تو وہ اب تک وزیراعظم کے منصب پر بیٹھ جاتے، بلاول بھٹو

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے اگر اس وقت افتخار چوہدری چیف جسٹس ہوتے تو خود کو وزیر اعظم کے منصب پر فائز کرلیتے۔ یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ملک میں حکمرانوں کی غیر موجودگی پر شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ملک میں اس وقت نہ وزیراعظم موجود ہیں اور نہ ہی وزیرخارجہ،جبکہ وزیر اعلٰی شہباز شریف بھی بیرون ملک میں مقیم ہیں‘‘۔

    اپنے ٹوئٹ میں ان کا کہنا ہےکہ ’’ یہ اچھی بات ہے کہ اس وقت افتخار چوہدری چیف جسٹس نہیں ہیں ورنہ وہ خود کو وزیراعظم کے منصب پر فائض کرلیتے‘‘۔

    دوسری جانب دو روز قبل سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ ملک میں آئینی بحران سے بچنے کے لیے وزیر اعظم کی غیر موجودگی میں فوری طور پر کسی دوسرے شخص اس منصب پر نامزد کیا جائے۔

    اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا تھا کہ جنگ اور ایمرجنسی کی صورت میں اگر وزیر اعظم خود کسی دوسرے شخص کو  وزیر اعظم کے لیے منتخب کر کے ملکی صدر کو اپنی یہ تجویز ارسال کریں تو آئینی راستہ اختیار کرتے ہوئے اُس شخص کو وزارتِ عظمیٰ کے منصب پر فائز کیا جاسکتا ہے۔ 

    مزید پڑھیں : آئینی بحران سے بچنے کیلئے نئے وزیراعظم کی تقرری کی جائے، سابق چیف جسٹس

    واضح رہے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کی آج لندن میں ہونے والی سرجری کامیاب ہوئی ہے، جس پر اُن کی صاحبزادی نے اپنے ٹوئٹ کے ذریعے پیغام دیا ہے کہ ’’اللہ کے شکر سے آپریشن کامیاب ہوگیا ہے، اللہ رب العزت میرے والد کو صحت و تندرستی کے ساتھ لمبی زندگی عطاء فرمائے‘‘۔

  • افتخارچوہدری کا بغیرنمبر پلیٹ والی گاڑی میں سفر

    افتخارچوہدری کا بغیرنمبر پلیٹ والی گاڑی میں سفر

    اسلام آباد: سابق چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری ایم اکرم شیخ ایڈوکیٹ کی اہلیہ کے انتقال پر تعزیت کیلئے ان کے گھر پہنچ گئے۔

    سابق چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری ایم اکرم شیخ ایڈووکیٹ کےگھر انکی اہلیہ کے انتقال پرتعزیت کیلیے پہنچے، سابق چیف جسٹس جس گاڑی میں آئے وہ بغیر نمبر پلیٹ کی تھی جس کی وضاحت کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ کام انکے سیکیورٹی پر مامور عملے کا ہے۔

    میڈیا گفتگو کے دوران ایک سوام کیا گیا کہ کیا آپ سیاست کے میدان میں اترنے والے ہیں؟ تو سابق چیف جسٹس نے سب کچھ کہہ بھی دیا اورکچھ کہا بھی نہیں۔

    اے آر وائی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے معروف قانون دان احمد رضا قصوری کاکہناتھاکہ کوئی عام شخص سفرکرتاتوفوری چالان ہوجاتا۔ ایک سابق چیف جسٹس کو ایسا عمل زیب نہیں دیتا، احمدرضاقصوری کا کہنا تھا کہ بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑی چھوڑیں سابق چیف جسٹس کے تو بیشتر اقدمات غیر قانونی تھے۔

  • افتخارچوہدری کاعمران خان پر ہتک عزت کیس کرنے کا فیصلہ

    افتخارچوہدری کاعمران خان پر ہتک عزت کیس کرنے کا فیصلہ

    لاہور: سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے ہتک عزت نوٹس پر تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کا جواب مسترد کرتے ہوئے مقدمہ دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری نے ہتک عزت کے نوٹس پرعمران خان کا جواب مسترد کردیا ہے ،سابق چیف جسٹس نے چئیرمین تحریکِ انصاف کے خلاف مقدمہ دائر کر نے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    افتخار چوہدری کے وکیل شیخ احسن نے بتایا کہ مقدمہ اکتوبر کے پہلے ہفتے میں دائر کیا جائے گا، تیاریاں مکمل کی جارہی ہیں۔

    افتخارچوہدری نے الیکشن میں دھاندلی سے متعلق الزامات لگانے پر عمران خان کو ہتک عزت کا نوٹس بھجوایا تھا اور کپتان سے معافی مانگنے اور بیس ارب ہرجانہ دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

    پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان نے نوٹس کا جواب بھجوایا لیکن عمران خان کی جانب سےاس جواب سے لاتعلقی کا اظہارکرتے ہوئے کہا گیا کہ وہ افتخار چوہدری سےمتعلق اپنے مؤقف پر قائم ہیں۔

  • سابق چیف جسٹس کو 3دن میں بلٹ پروف گاڑی فراہم کرنے کا حکم

    سابق چیف جسٹس کو 3دن میں بلٹ پروف گاڑی فراہم کرنے کا حکم

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو تین دن میں بلٹ پروف گاڑی فراہم کر نے کا حکم دے دیا، عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ گاڑی نہیں ہے تو کسی پارلیمنٹرین سے لے کر دی جائے، اب کوئی بہانہ نہیں چلے گا۔

    سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کو سیکیورٹی دینے سے متعلق کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی، عدالت نے سابق چیف جسٹس کوتین دن میں بلٹ پروف گاڑی فراہم کر نے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ گاڑی نہیں ہے تو کسی پارلیمنٹرین سے لیکردی جائے۔

    دوران سماعت کیبنٹ ڈویژن کے جوائنٹ سیکٹریری ضیا الحق اور آئی جی اسلام آبادعدالت میں پیش ہوئے، جسٹس شوکت صدیقی نے ریمارکس میں کہا کہ چیف جسٹس کی سیکیورٹی سے متعلق عدالت کو گمراہ کیا گیا، عدالت نے جوائنٹ سیکریٹری کے جھوٹ بولنے پراظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ سابق چیف جسٹس نے اپنے دور میں افسران کو بلا کران کی سرزنش کی، اب اُن سے بدلہ لیا جا رہا ہے۔

    جسٹس شوکت صدیقی کا کہنا تھا کہ ایسی گاڑی چیف جسٹس کو فراہم کی گئی جو ٹو کرکے واپس لے لی، ایسی گاڑی کو پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے نمائش کے لئے رکھنا چاہئے، اب کوئی عذر نہیں چلے گے، آپ کے لئے شرمندگی کا مقام ہے، جنہوں نے آئین توڑا اور ڈرامہ کیا انکے لئے ہزاروں اہلکار ہیں، مزید سماعت نو جنوری تک ملتوی کردی گئی۔