Tag: سابق چیف جسٹس ثاقب نثار

  • سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا  مبینہ آڈیو لیک پر ردعمل سامنے آگیا

    سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا مبینہ آڈیو لیک پر ردعمل سامنے آگیا

    اسلام آباد : سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا مبینہ آڈیو لیک پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ میرے صبراور خاموشی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا مبینہ آڈیو لیک پر ردعمل آگیا، سابق چیف جسٹس نے اپنے بیان میں کہا کہ میرے صبر اور خاموشی کو کمزوری نہ سمجھا جائے، ایسی حرکتیں کرنیوالوں کیخلاف قانون کارروائی کا حق رکھتا ہوں۔

    میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ کسی بھی شہری کی نجی گفتگو ریکارڈ کرنا غیر قانونی،غیر آئینی ہے، کسی کی نجی گفتگو ریکارڈ کر کے یہ کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں، یہ لوگ آئین ،قانون اور اخلاقیات کی دھجیاں بکھیر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ دوسروں کی نجی گفتگو ٹیپ کر کے سیاہ کارناموں پرپردہ نہیں ڈالا جا سکتا، خواجہ طارق رحیم سینئرقانون دان اور میرے دوست ہیں، انہوں نے قانونی رائےمانگی جو میں نے دی، مجھے نہیں علم کہ کس لیے لائےمانگ رہے تھے۔

    سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ میں آزاد شہری ہوں اس وقت چیف جسٹس ہوں نہ کسی بینچ کاحصہ، مجھ سے کوئی قانونی رائے لے تو میں دیتا ہوں ،اپنے بیٹے کے دفترمیں لوگوں کو مفت قانونی مشاورت دیتا ہوں۔

    میاں ثاقب نثار نے مزید کہا کہ کسی کی نجی کال ٹیپ کرکےنوجوان نسل کوکیاپیغام دے رہے ہیں ،کسی کی ذات پر کیچراچھال کر اپنےگناہ نہیں چھپائے جا سکتے، نجی کالز ٹیپ کرکے بلیک میلنگ کے لیے استعمال کرنا قانوناً سنگین جرم ہے۔

  • وزیراعظم شہباز شریف کی سابق چیف جسٹس ثاقب نثار پر کڑی تنقید

    وزیراعظم شہباز شریف کی سابق چیف جسٹس ثاقب نثار پر کڑی تنقید

    لاہور : وزیراعظم شہباز شریف نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ثاقب نثار نے ن لیگ کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کیں اور عوامی منصوبوں کو تباہ و برباد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے ایک تقریب سے خطاب کے دوران سابق چیف جسٹس ثاقب نثار پر کڑی تنقید کی۔

    وزیراعظم نے کہا کہ 2018 سے پہلے ثاقب نثار نے ہمارےمنصوبوں پر پابندی لگائیں، 56 کمپنیوں میں کونسی ایک کمپنی ہے، جس میں میرے خلاف کرپشن ثابت ہوئی ہو۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ترقیاتی منصوبوں کو روکنے کا مقصد ن لیگ کوانتخابات میں کامیابی سے روکنا تھا، ثاقب نثارنے مسلم لیگ ن کی دشمنی میں ہفتہ اور اتوار کو بھی عدالتیں لگائیں۔

    انھوں نے کہا کہ ثاقب نثار نے ن لیگ کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کیں اور عوامی منصوبوں کو تباہ و برباد کردیا۔

    شہباز شریف نے سوال کیا کہ آپ شیخ رشید کے حلقےکیوں گئے؟ پولنگ ایجنٹ تھے؟ یہ ہیں وہ لمحے جس نے پاکستان کو تباہی کے دہانے تک پہنچایا۔

    مہنگائی کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے، ہم نے پینسٹھ ارب سے دس کروڑ لوگوں تک مفت آٹا پہنچایا ہے۔

  • سابق چیف جسٹس ثاقب نثار  کی  ایک اور مبینہ آڈیو سامنے آگئی

    سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی ایک اور مبینہ آڈیو سامنے آگئی

    اسلام آباد : سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی نئی مبینہ آڈیو سامنے آگئی ، جس میں وہ مریم نواز کے حوالے سے گفتگو کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اورعمران خان کے وکیل خواجہ طارق رحیم کی مبینہ آڈیو سامنے آگئی، جس میں مریم نواز کے حوالے سے گفتگو ہورہی ہے، مبینہ آڈیو میں خواجہ طارق رحیم نے سابق چیف جسٹس سے کہا کہ سر ان کو کوئی اچھی طرح جواب دیں، جس طرح یہ خاتون باتیں کررہی ہے ان کی باہرٹھکائی کرائیں۔

    جس پر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ مجھے بڑے تارڑصاحب کی ایک بات یاد آئی ہے، وہ کہتے تھے کتا جب بھونکے تو آپ دور ہی کھڑے رہو۔

    خواجہ طارق رحیم نے جسٹس ثاقب نثار کو اے آر وائی نیوز کر دیئے گئے انٹرویو کے حوالے سے کہا کہ یہ بات ٹھیک ہے آپ نے اےآروائی پر ایک اچھا جواب دیاہے۔

    ثاقب نثار نے گفتگو میں کہا کہ الحمدللہ میرے اندر اتنی ہمت ہے کہ برداشت کرسکتاہوں ،میں کسی کے دباؤ میں نہیں آتا، مجھے پرواہ نہیں لیکن پتہ ہے تمہارے جیسے دوست کوئی دھماکا کردیں گے۔

    جس پر عمران خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ آپ بس مجھے بتادینا جو آپ بولو گے اس طرح ہوجائےگا۔

  • مریم نواز مجھے بابا ڈیم پکار کر تضحیک کررہی ہیں، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار

    مریم نواز مجھے بابا ڈیم پکار کر تضحیک کررہی ہیں، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار

    لاہور : سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ مریم نواز مجھے بابا ڈیم پکار کر تضحیک کررہی ہیں، میں نے انصاف کی بات کی اس لئے میرے پیچھے پڑگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی گفتگو میں مریم نواز کے عدلیہ مخالف بیان پر کہا کہ مریم نوازسیاسی فساداورمخصوص مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہے، ن لیگ کے پاس سیاست چمکانے کے لیے کچھ اورنہیں اس لئےعدلیہ کوہدف بنایا۔

    جسٹس ثاقب ںثار کا کہنا تھا کہ ن لیگ کو امید تھی میں بطورچیف جسٹس ان سےپرانےتعلقات کا خیال رکھوں گا لیکن میں نے انصاف کی بات کی اس لئے جب ریٹائرہوا تو میرے پیچھے پڑگئے۔

    مریم نواز کی جانب سے ڈیم والے بابا پکارنے پر سابق چیف جسٹس نے کہا مریم نواز اب مجھے باباڈیم پکارکرتضحیک کررہی ہیں، کسی کی اولاد جب بدتمیز ہوجائے تویہ اس کے لیے سانحہ ہے،بے ادب، بدتمیز اولاد جس کو کسی بڑے سے متعلق بات کرنے کی تمیز ہی نہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ میرے بچے ہنستے ہیں اورکہتےہیں کہ ن لیگ نے آپ کو پھرزندہ کردیا، مریم نوازاورن لیگ کےسیاسی جھوٹ کا کیا جواب دوں۔

    جسٹس ثاقب ںثار کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے ن لیگ کی مجھے بدنام کرنے کی 2 کوششیں ناکام ہوچکی ہیں، پہلی کوشش جعلی آڈیو سے ہوئی اوردوسری جج شمیم کے ذریعے کی گئی۔

  • سابق چیف جسٹس ثاقب نثار  کا  جج رانا شمیم کے جواب پر جواب الجواب

    سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا جج رانا شمیم کے جواب پر جواب الجواب

    اسلام آباد : سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے جج رانا شمیم کے جواب پر درعمل دیتے ہوئے کہا رانا شمیم نے مجھ سےفون پر شکوہ کیا تھا کہ میری آبزرویشن کی وجہ سے ایکسٹیشن متاثرہوئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے جج رانا شمیم کے جواب پر جواب الجواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب جج صاحب کی بیگم کاانتقال ہواتو تعزیت کیلئےفون کیاتھا، رانا شمیم نے مجھ سےفون پر شکوہ بھی کیاتھا۔

    جسٹس ثاقب نثار نے بتایا راناشمیم نے کہا تھا آپ نے سپریم کورٹ میں میرے حوالے سے آبزرویشن دیں، میری آبزرویشن کی وجہ سے ایکسٹیشن متاثرہوئی تھی۔

    اس سے قبل جسٹس ریٹائرڈ راناشمیم نےسابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اپنے حلف نامے پر قائم ہوں، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے پاس مجھے ایکسٹینشن دینے کا اختیار ہی نہیں تھا۔

    یاد رہے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے جسٹس ریٹائرڈ رانا شمیم کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے مقامی اخبار کی خبر کو حقائق کے منافی قرار دیا تھا۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ راناشمیم بطورچیف جسٹس گلگت بلتستان عہدےکی ایکسٹینشن مانگ رہےتھے، جومیں نے منظورنہیں کی، رانا شمیم کے سفید جھوٹ پر کیا جواب دوں، ممکن نہیں اپنے خلاف چلنے والی خبروں کی وضاحتیں دیتا پھروں۔

    خیال رہے خبر کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ راناشمیم نےحلف نامہ دیا ہے کہ اس وقت کےچیف جسٹس ثاقب نثارنے ہائی کورٹ کے جج کو فون پر کہا کہ 2018 کے انتخابات تک نوازشریف اورمریم نوازکو جیل میں رہنا چاہئے۔

  • ڈیمزفنڈمیں کسی قسم کی کرپشن نہیں ہوسکتی ، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار

    ڈیمزفنڈمیں کسی قسم کی کرپشن نہیں ہوسکتی ، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار

    اسلام آباد :  سابق چیف جسٹس ثاقب نثار   کا کہنا ہے کہ ڈیم فنڈ سے متعلق بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر چلایاگیا ، ڈیمز  فنڈ میں کرپشن کے الزامات پر افسوس کا اظہار کرتاہوں، کبھی ایسا نہیں کہا ڈیمز کیلئے تمام رقم تن تنہا اکٹھا کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے اسلام آبادمیں صحافیوں سےغیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا ڈیمزفنڈمیں کسی قسم کی کرپشن نہیں ہوسکتی، ڈیمز  فنڈ میں کرپشن کے الزامات پر افسوس کا اظہار کرتاہوں، ڈیم فنڈ سے متعلق بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر چلایاگیا۔

    سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کبھی ایسا نہیں کہا ڈیمز کیلئے تمام رقم تن تنہا اکٹھا کروں گا، ڈیم فنڈ کامقصد پانی قلت کااحساس،تحریک، آگاہی پیداکرناتھا، ہم نے ڈیم فنڈ متعارف کراکر اس تحریک کا آغاز کیا۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا ڈیمزفنڈکیلئے میراہدف 16 ارب تھا، 16 ارب کاسن کراجلاس میں شامل واپڈاحکام اچھل پڑے، موجودہ چیف جسٹس کی نواسیوں نےبھی ڈیمز کیلئے رقم دی۔

    نوازشریف کی صحت کیلئےدعاہی کرسکتاہوں، اللہ انھیں صحت دے

    صحافی نے سابق چیف جسٹس سے سوال کیا نوازشریف کی میڈیکل گراؤنڈپرضمانت مستردہونےپرکیاکہیں گے، جس پر جسٹس میاں ثاقب نے پوچھا اچھاضمانت کی درخواست مستردہوگئی؟ میں تو نوازشریف کی صحت کیلئےدعاہی کرسکتاہوں، اللہ نوازشریف کوصحت دے۔

    گذشتہ روز سابق چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ میری عزت، میرا سب کچھ پاکستان سےہے، جو کچھ ملا وہ اس ملک کی محبت کی وجہ سے ملا ہے،  ایماندار لیڈر شپ سے اللہ نے قوموں کو ترقی دی، کرپشن سے بچنا ہے تو احتساب کا عمل تیز کرنا ہوگا۔

    مزید پڑھیں : میری عزت، میرا سب کچھ پاکستان سے ہے، ثاقب نثار

    اس سے قبل سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے،پانی حیات ہے اس کےبغیرزندگی کاتصورنہیں، پانی قدرت کاتحفہ ہے، جس سے زندگی جڑی ہے، اللہ نہ کرے اگر ہم نے اس کمی کو پورا نہ کیا تو کوئٹہ کے لوگوں کو وہاں سے ہجرت کرنا پڑ سکتی ہے۔

  • پاکستان پانی کی کمی سےمتعلق خطرناک دہانےپرہے،سابق چیف جسٹس ثاقب نثار

    پاکستان پانی کی کمی سےمتعلق خطرناک دہانےپرہے،سابق چیف جسٹس ثاقب نثار

    لاہور : سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ پاکستان پانی کی کمی سےمتعلق خطرناک دہانے پر ہے ،جنگی بنیادوں پر پانی کی بچت شروع کرنا ہو گی، پوری قوم سے عرض کروں گا کہ اپنے گھر سے یہ بچت شروع کریں، حکومت نے ڈیم کیلئے جو اقدامات کیے قوم کوآگاہ کرے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا پورے ملک میں پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے،پانی حیات ہے اس کےبغیرزندگی کاتصورنہیں، پانی قدرت کاتحفہ ہے، جس سے زندگی جڑی ہے۔

    سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پاکستان پانی کی کمی سےمتعلق خطرناک دہانے پر ہے، پانی کی کمی کوکراچی میں محسوس کیا، کوئٹہ میں سماعت کررہا تھا تو پتہ چلا پانی کی سطح دو ہزار میٹر سے نیچے جا چکی ہے، اللہ نہ کرے اگر ہم نے اس کمی کو پورا نہ کیا تو کوئٹہ کے لوگوں کو وہاں سے ہجرت کرنا پڑ سکتی ہے۔

    ہمیں پانی کےمسئلے پر جدوجہد کرنا پڑے گی

    جسٹس(ر) ثاقب نثار نے کہا اکستان اس وقت ایک ایسے دہانے پر بیٹھا ہے کہ ہمیں فوری اقدامات کرنا ہوں گے، یہ مسائل چالیس سال سے چل رہے ہیں لیکن کوئی حکومت حل نہ کر سکی۔ بڑے ڈیم تو چھوڑ دیں چھوٹے ڈیمز کے لئے بھی کام نہ ہو سکا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے لیے 3 اور پنجاب کیلئے 2 بڑے ڈیم کے آرڈر دیئے، راول ڈیم سے راولپنڈی کو پانی جاتا ہے، اس ڈیم کے اردگرد کئی ہاؤسنگ سوسائیٹیز   بن چکی ہیں، جن کے فضلے سے ڈیم گندہ ہو چکا ہے اور یہ پانی راولپنڈی کے لوگوں کو پینے کیلئے دیا جارہا ہے۔

    دنیا چاند پر پہنچ گئی ہم اپنے لئے پینے کے صاف پانی کا بندوبست نہیں کر سکے

    سابق چیف جسٹس نے کہا کہ دنیا چاند پر پہنچ گئی ہم اپنے لئے پینے کے صاف پانی کا بندوبست نہیں کر سکے، اب یہ زندگی اور موت کا مسئلہ بن چکا ہے، پانی کے وسائل بہت محدود ہیں، جب تک اس مسئلہ کی جانب نظر نہیں ڈالیں گے ہم پانی کی قلت کا شکار رہیں گے، انڈس واٹر ٹریٹی کے بعد تو ہمارے پاس پانی کے وسائل بہت ہی کم رہ گئے ہیں، کیا ہم اپنے ملک کو اتھوپیا بنانا چاہتے ہیں۔

    جسٹس(ر) ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ہمیں پانی کےمسئلے پر جدوجہد کرنا پڑے گی، پانی کو محفوظ کرنے اور استعمال پر ہمیں کام کرناہے، جنگی بنیادوں پر پانی کی بچت شروع کرنا ہو گی، پوری قوم سے عرض کروں گا کہ اپنے گھر سے یہ بچت شروع کریں۔

    انھوں نے مزید کہا  کہ واسا پانی کے لیے کم پیسے لے رہا ہے، واسا منرل واٹر کی کمپنیوں سےایک پیسہ نہیں لے رہا تھا، ایک حجت پوری کرنے کیلئے ایک پیسے کا چوتھائی قیمت لگائی، میں نے منرل واٹر اور بیوریجز پر ایک پیسہ قیمت لگائی، 8 بلین گیلن پانی منرل واٹر کمپنیاں زمین سے نکالتی ہیں۔

    حکومت نے ڈیم کیلئے جو اقدامات کیے قوم کوآگاہ کرے

    سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا  کہ ڈیم کے لئے 9 ارب روپے جمع کرچکے ہیں، مجھے پتہ تھا ڈیم کے لئے پیسے پورے نہیں ہوں گے، ڈیم کی مہم چلانا اور آگاہی اصل مقصد تھا، چھوٹے چھوٹے بچوں نے میرے دفتر میں آ کر اپنی پاکٹ منی تک دی، ڈیم کیلئے جمع کیےگئے فنڈز کا سپریم کورٹ ضامن ہے، حکومت نے ڈیم کیلئے جو اقدامات کیے قوم کوآگاہ کرے۔

  • پٹواری اب زمین منتقل نہیں کرسکیں گے، سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ

    پٹواری اب زمین منتقل نہیں کرسکیں گے، سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے پٹواریوں کےزمین انتقال سےمتعلق تفصیلی فیصلہ جاری کردیا، پٹوار خانے صرف ریکارڈ رکھنے تک محدود کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق تفصیلی فیصلہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے تحریر کیا ہے ، 23 صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا گیا ہے کہ زمین کی منتقلی اب صرف رجسٹریشن کے ذریعے ہوگی۔

    فیصلےمیں کہا گیا ہے کہ پٹواری،قانون گواورتحصیلدارصرف دیہی آبادیوں میں کام کرسکتےہیں،جہاں لینڈریونیوایکٹ نافذہےوہاں پٹواری تقسیم وانتقال نہیں کرسکتے۔

    سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے فیصلے میں لکھا ہے کہ کےپی میں اس حکم نامےپرپہلےسےعمل درآمد جاری ہے، اب اس حکم کااطلاق پنجاب کےعلاوہ سندھ، بلوچستان وفاقی دارالحکومت پربھی ہوگا،صوبےوفاقی دارالحکومت ایک ماہ میں عملدرآمدرپورٹ جمع کرائیں۔

    یہ فیصلہ پٹوارخانوں کے حوالے سے مختلف شکایات پر ازخود نوٹس لیاگیا۔

    ریوینوبورڈکےسینئرممبرنےبتایا کہ لاہور میں363اسٹیٹس، موضعات ہیں، ریوینوبورڈممبرکےمطابق 246 اسٹیٹس کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کردیا گیا۔ کے پی حکومت نےبتایاوہاں لینڈریونیوایکٹ1974 سے نافذ ہے۔

    سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ شہری علاقوں میں زمین کی کوئی خرید وفروخت زبانی نہیں ہوگی، پٹوار خانے اور ریونیو ریکارڈ کےدوسرے دفاتر صرف ریکارڈ کی حفاظت کے ذمہ دار ہوں گے جو زمین کی ٹرانسفر نہیں کرسکیں گے۔

    عدالت عظمیٰ نے اپنے حکم میں کہا کہ شہری علاقوں میں زمین کی خرید وفروخت رجسٹرڈ سیل ڈیڈ کے ذریعے ہوگی اور وہاں پٹوار خانوں کی کوئی ضرورت نہیں، صرف رجسٹریشن کے ذریعے زمین منتقل ہوگی۔