معروف بھارتی کمنٹیٹر اور سابق کھلاڑی آکاش چوپڑا نے کہا ہے کہ ہماری ٹیم آپ اپنے ہی جال میں پھنس گئی۔
معروف بھارتی کمنٹیٹر اور سابق کھلاڑی آکاش چوپڑا نے آسٹریلیا کے خلاف 2023 ورلڈ کپ فائنل کے لیے بھارت کی پچ کے انتخاب پر سوال اٹھا دیے۔
بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان ورلڈکپ کے فائنل میچ میں بھارتی بیٹنگ کی بری طرح ناکامی کے بعد ’پچ‘ کے انتخاب کے حوالے سے سابق کھلاڑیوں نے اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔
اپنی زبردست بیٹنگ کی وجہ سے مشہور بھارتی ٹیم جو ورلڈ کپ کے سارے میچز میں ہی مخالف ٹیمز کو بڑے ہدف دیتی نظر آئی لیکن ایونٹ کے فائنل میچ میں آسٹریلیا کے خلاف 50 اوورز میں صرف 240 رنز کا ہی ہدف دے سکی جسے دوسرے نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے کینگروز نے آرام سے حاصل کر کے چھٹی بار ورلڈ کپ جیت لیا۔
بھارت کے سابق کھلاڑی نے کہا کہ فائنل مقابلے دو طریقے سے جیتیں جاتے ہیں، پہلا یہ کہ جو ٹیم کم غلطیاں کرتی ہے وہ عام طور پر خود کو بہتر حالات میں پاتی ہے، اور دوسری وہ ٹیم ہے جو پریشر برداشت کرتی ہے ، جو بے خوف ہوکر کھیلنے کی ہمت رکھتی ہے۔
چوپڑا نے کہا کہ پیٹ کمنز اور آسٹریلوی کھلاڑی ان دونوں شعبوں میں بھارت سے بہتر ہیں، اگر کھلاڑی ان دو عوامل کو اچھی طرح سنبھال لیں تو آپ کو جیتنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ یہ آپ کی کامیابی کی ضمانت نہیں دیتا لیکن آپ آج نہیں تو کل جیت ان کا مقدر بنتی ہے۔
بھارت کی شکست پر غور کرتے ہوئے سابق کھلاڑی آکاش چوپڑا نے رائے دی کہ بھارت نے کھیل کے لیے غلط پچ کا انتخاب کیا، بھارت کے پاس فائنل میں پچ کے انتخاب کا موقع تھا کہ کس پچ پر کھیلنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی ٹیم نے سیاہ مٹی والی پچ کا انتخاب کیا، جہاں اسپنر کو کافی مدد ملتی، اس طرح سوچتے ہوئے بھارتی ٹیم اپنے جال میں ہی پھنس گئی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل آسٹریلیا کے سابق کپتان رکی پونٹنگ نے ورلڈ کپ کے اس فائنل میچ میں یوں آسٹریلیا کے خلاف بھارتی ٹیم کی شکست کا ذمے دار بھارت کی ’پچ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ‘ کو ٹھہرایا۔
اُنہوں نے کہا کہ’’آج کے میچ میں برصغیر کی کنڈیشنز تھیں، وکٹ کا انتخاب شاید بھارت کو مہنگا پڑا‘‘۔
محمد عامر اپنی جارحانہ پرفارمنس سے شائقین کے ہی نہیں سابق کھلاڑیوں کی بھی انکھ کا تارہ ہیں۔
پاکستان کرکٹ کے نوجوان کھلاڑی محمد عامر نے چھوٹی عمر میں وہ کر دکھایا جس کا دیگر کھلاڑی صرف سوچ ہی سکتے ہیں، عامر ٹیم میں آئے اور چھاگئے، سترہ سال کی عمر میں ڈیبیو کرنے والے فاسٹ بولر نے اپنی شاندار بولنگ سے بیٹنگ کے بڑے بڑے سورماوں کا پویلین کی راہ دکھائی۔ ٹنڈولکر ہوں یا رکی پونٹنگ ، سنگاکارا ہوں یا الیسٹر کک سب ہی عامر کے سامنے گھبراتے نظر آئے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راونڈر اظہر محمود اور اعجاز احمد کا کہنا ہے کہ محمد عامر نے سزا مکمل کرلی انہیں کرکٹ سے دور رکھنا زیادتی ہوگی۔
اے آر وائی نیوزکے پروگرام اسپورٹس روم میں خصوصی بات چیت کرتے ہوئے اظہر محمود نے کہا کہ محمد عامر کو ٹیم میں شامل نہ کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔
آئندہ آنےوالے نوجوانوں کیلئے محمدعامر رول ماڈل ہے وہ نوجوانوں کو بتا سکتا ہے کہ اس سے غلطی ہوئی تھی جس کی اسے سزا بھی ملی۔
ٹیسٹ کرکٹر اعجاز احمد نے کہا کہ محمد عامر پر اب بھاری ذمہ داری ہے کہ وہ اپنا کردار ادا کرے، دیگر ممالک کےکھلاڑی بھی پابندی کے بعد ٹیم میں واپس آئے ہیں، فاسٹ بولر کو بھی موقع دیناچاہیے۔
دونوں کرکٹرز کا کہنا تھا کہ محمد عامر پاکستان ٹیم کا مستقبل ہے اسے ضائع نہیں ہونا چاہیے۔
پرفیکٹ یارکر یا گڈلینتھ باونسر ہر گیند ہی عامرکی خطرناک رہی، سوئنگ کے سلطان اور سابق کپتان وسیم اکرم نے بھی محمد عامر کو خود سے بہتر بولر قرار دیا۔
لیجنڈری کپتان عمران خان بھی عامر کے ٹیلنٹ کی تعریف کئے بغیر نہ رہ سکے، اے آر وائی نیوز کے دی مارننگ شو میں خصوصی انٹرویو میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا تھا کہ محمد عامر نے غلطی کی، اس کا اعتراف کیا، جھوٹ نہیں بولا، سزا مکمل کی اب فاسٹ بولر کو کھیلنا چاہیئے۔